کامرس اور صنعت کی وزارتہ
بجٹ میں اضافہ شدہ اخراجاتی سرمایہ سے معیشت پر 3-4 گنا زیادہ اثر پڑے گا: مرکزی وزیر پیوش گوئل
مرکزی وزیر نے تجارتی صنعت اور خدمات کی صنعت کو برآمدات میں 1 ٹریلین ڈالر تک پہنچنے کی دوڑ میں سب سے اول مقام حاصل کرنے کی تلقین کی
Posted On:
05 FEB 2022 6:33PM by PIB Delhi
کامرس اور صنعت، ٹیکسٹائل اور صارفین امور ، خوراک اور عوامی تقسیم کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج کہا کہ مرکزی بجٹ 2022-23 میں مطالبے کے محرک پر توجہ مرکوز کی گئی ہے اور یہ کہ اضافہ شدہ اخراجاتی سرمایہ سے زیادہ مطالبے اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
“سرمایہ جاتی اخراجات میں 35 فیصد اضافہ ہوا ہے،اور یہ 7.5 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ ہو گیا ہے۔ 1 لاکھ کروڑ روپے ریاستوں کو بلاسود 50 سالہ قرض کے طور پر دیئے جا رہے ہیں تاکہ انہیں بنیادی ڈھانچہ کے پروجیکٹوں کی فنڈنگ میں مدد ملے۔ مرکز اور ریاستیں ایکساتھ ہیں اور ہم عوامی اخراجات کے لئے 10.5 لاکھ کروڑ روپے دیکھ رہے ہیں‘‘۔ وزیر موصوف نے کہا کہ بجٹ 2022 میں فراہم کردہ 10.5 لاکھ کروڑ روپے کے بڑھے ہوئے سرمایہ جاتی اخراجات کا اقتصادی سرگرمیوں پر کم از کم 3-4 گنا اثر ہونے کی امید ہے۔
وزیر موصوف نے یہ بات آج 5 فروری 2022 کو ممبئی میں بامبے اسٹاک ایکسچینج میں مرکزی بجٹ پر صنعتی بات چیت کے دوران کہی۔
وزیر نے واضح کیا کہ درآمدات کے اعداد و شمار بڑھ رہے ہیں جو کہ طلب کی بحالی کا اشارہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی طرف سے فراہم کردہ کیپیکس توجہ کے ساتھ، یہ کاروباروں کے لیے وسیع مواقع فراہم کرتا ہے اور کاروبار کی نئی راہیں تلاش کرتا ہے۔
مرکزی وزیر جناب گوئل نے کہا کہ ہندوستان میں ٹیکس وصولی، صنعتی پیداوار، صارفین کی مانگ کے لحاظ سے تیزی سے بحالی کا مظاہرہ سامنے آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ 2022-23 میں کوئی نیا ٹیکس نہیں ہے اور نہ ہی محصولات حاصل کرنے کےکوئی نئےاقدامات ہیں۔ حکومت نے قدامت پسند آمدنی کا تخمینہ لگایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 'ہم ہر محکمے کے اخراجات کی ضروریات کو یقینی بناتے ہوئےبھی زیادہ اخراجات نہیں کرتے'۔
مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ بجٹ 2022 میں خاطر خواہ رقوم فراہم کی گئی ہیں تاکہ اگلے سال میں اقتصادی ترقی 8 فیصد سے اوپر رہے اور اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ہر کوئی خوشحال ہو، امید ہے کہ کم از کم دو دہائیوں کی ترقی ہمارے سامنے ہو گی۔
بجٹ میں پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان پر توجہ مرکوز کرنے کی تفصیل دیتے ہوئے، مرکزی وزیر شری گوئل نے کہا کہ یہ منصوبہ ہمیں بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو زیادہ سمجھداری کے ساتھ منصوبہ بند کرنے میں مدد کرے گا، اور رسد کی لاگت کو بھی کم کرے گا۔
جناب گوئل نے کہا کہ ہندوستان نے کووڈ 19 کی مدت کے دوران بھی ایک بھی بین الاقوامی ذمہ داری نبھانے میں کوئی کوتاہی نہیں کی۔، انہوں نے مزید کہا 'ڈیجیٹل انڈیا کا اور براڈ بینڈ کی توسیع کے لیے جو زور دیا گیااسکا شکریہ ، ہم اس مدت میں دنیا کے کسی بھی حصے میں خدمات فراہم کرنے کے قابل رہےتھے۔
وزیر موصوف نے تجارتی شعبے اور خدمات کے شعبے کو سر فہرست ہونے کی دوڑ میں شامل ہونے کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی سامان کی برآمدات کا ہدف جو کہ 400 بلین ڈالر کاہے اور خدمات کی فراہمی کی برآمدات کا ہدف جو کہ240 بلین ڈالر کاہے، اس کے لئے ہر ایک کو 1 ٹریلین ڈالر تک پہنچنے کا ہدف رکھنا چاہیے۔
وزیر تجارت اور صنعت نے صنعت کے ساتھ اشتراک کیا کہ وبا کے باوجود، اس سال ہماری خدمات کی برآمدات 240 بلین ڈالر سے تجاوز کر جائیں گی، جو ہندوستان کی تاریخ میں اب تک کی سب سے زیادہ ہے۔
وزیر نے یاد دہانی کرائی کہ ہندوستان کے برآمدی ہدف کا تعین کرنے کے لئے وزیر اعظم نے 180 ممالک میں صنعت اور غیر ملکی مشنوں کے ساتھ مشاورت کے ساتھ، اپنی نوعیت کا پہلا باٹم اپ رسائی کی ہے۔ وزیر موصوف کو یہ بتاتے ہوئے خوش تھے کہ 31 جنوری تک، ہندوستان پہلے ہی 336 بلین ڈالر مالیت کی برآمدات حاصل کر چکا ہے، جس کی بدولت 10 ماہ کی مدت میں مسلسل 30 بلین ڈالر کی برآمدات حاصل ہوئی ہیں۔
جواہرات اور زیورات کی صنعت کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے، جناب گوئل نے کہا کہ جیولرز کے لئے اندراج کی مدت کوتاحیات کے لئےکر دیا گیا ہے۔
وزیر تجارت نے صنعت کو، برآمدات کے اس چیلنج سے نمٹنے کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا حلیم طبیعت لوگوں کے لیے نہیں ہے بلکہ دلیر لوگوں کے لیے ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ’’جب ہم جس نئے ہندوستان کے لیے ہم کام کر رہے ہیں، اسکے لئے سب مل کر اپنی اجتماعی حکمت اور کوششوں کے ساتھ مل کر کام کریں،تو مجھے اس امر میں کوئی شک نہیں کہ ہم ایک ترقی یافتہ اور خوشحال ہندوستان کو دیکھ رہے ہیں، جیسا کہ ہم 2047 میں 100 @ کے ہندستان کو دیکھتے ہیں‘‘۔
اس بات چیت کو یہاں دیکھا جا سکتا ہے: https://youtu.be/5gnNaTELDJA
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا ع۔ر ا۔
U-1213
(Release ID: 1795997)
Visitor Counter : 177