زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

زراعت میں خواتین کا تعاون


‘‘اختراع اور زرعی صنعت کاری ترقیاتی پروگرام’’ کے تحت 173 خواتین اسٹارٹ اپس/صنعت کاروں کو مدد فراہم کی گئی ہے

प्रविष्टि तिथि: 04 FEB 2022 4:18PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی:04 فروری،2022۔زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں مطلع کیا کہ رجسٹرار جنرل آف انڈیا کے ذریعہ کرائی گئی 2011 کی مردم شماری کے مطابق ملک میں کاشتکاروں کے طور پر خواتین کسانوں کی کل تعداد 3.60 کروڑ اور زرعی مزدوروں کی تعداد 6.15 کروڑ ہے۔

زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کی وزارت نے 19-2018 میں راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا (آر کے وی وائی-آر اے ایف ٹی اے اے آر) کے تحت ‘‘اختراع اور زرعی صنعت کاری ترقیاتی پروگرام’’ کے نام سے ایک جزو شروع کیا ہے جس کا مقصد مالی مدد فراہم کرکے اور انکیوبیشن ایکوسسٹم کو فروغ دیکر اختراع اور زرعی صنعت کاری کو فروغ دینا ہے۔ اس وزارت نے اس پروگرام کو نافذ کرنے کے لیے ملک بھر سے پانچ نالج پارٹنرز (کے پیز) کو سینٹرز آف ایکسی لینس اور چوبیس آر کے وی وائی-آر اے ایف ٹی اے اے آر ایگری بزنس انکیوبیٹرس (آر- اے بی آئی) کو مقرر کیا ہے۔ اب تک 173 خواتین اسٹارٹ اپس/صنعت کاروں کو ‘‘اختراع اور زرعی صنعت کاری کی ترقی’’ پروگرام کے تحت امداد فراہم کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ زرعی تحقیق کی بھارتی کونسل (آئی سی اے آر) سال 2017-2016 میں شروع کیے گئے قومی زرعی اختراعی فنڈ (این اے آئی ایف) نامی پروجیکٹ کے تحت زراعت پر مبنی اسٹارٹ اپس کی مدد کر رہی ہے۔ اب تک 50 ایگری-بزنس انکیوبیشن سنٹرس (اے بی آئی سی) قائم کیے گئے ہیں اور این اے آئی ایف اسکیم کے تحت آئی سی اے آر نیٹ ورک میں کام کر رہے ہیں۔ ممکنہ خواتین اسٹارٹ اپس/صنعت کار ان پروگراموں سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔

 

 

 

 

-----------------------

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 1187


(रिलीज़ आईडी: 1795853) आगंतुक पटल : 162
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , Tamil