خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

پردھان منتری ماترو وندنا یوجنا کے تحت حصولیابیاں‏

Posted On: 04 FEB 2022 4:27PM by PIB Delhi

‏نئی دہلی، 4 فروری 2022: ‏

‏خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت یکم جنوری 2017 سے مرکز کی سرپرستی میں پردھان منتری ماتر وندنا یوجنا (پی ایم ایم وی وائی) پر عمل درآمد کر رہی ہے۔ سالانہ اور ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ کے لحاظ سے، اندراج شدہ مستفیدین، ادائیگی یافتہ مستفدین کی تفصیلات اور گذشتہ تین برسوں کے دوران تقسیم کردہ زچگی کے فوائد کی کل رقم کی تفصِلات ‏‏ ضمیمہ-1‏‏‏ میں دی گئی ہیں۔‏

‏یہ فنڈز ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اہداف اور جاری کردہ فنڈز کے استعمال کی بنیاد پر جاری کیے جاتے ہیں۔ گذشتہ تین برسوں کے دوران پی ایم ایم وی وائی کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جاری کردہ فنڈز کے مرکزی حصے کی سالانہ اور ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مطابق تفصیلات ‏‏ضمیمہ دوم‏‏ میں دی گئی ہیں۔‏

‏مستفید ہونے والوں کی ریاست وار تفصیلات ‏‏ ضمیمہ-2‏‏ میں ہیں۔‏

‏اسکیم کے نفاذ کے رہ نما خطوط میں قومی، ریاستی اور ضلعی سطح پر اسٹیرنگ اور مانیٹرنگ کمیٹیوں کے قیام کا بندوبست کیا گیا ہے۔ یہ کمیٹیاں متعلقہ محکموں کے مابین ہم آہنگی کو مستحکم کرنے کے لیے وقتاً فوقتاً اسکیم کے نفاذ کی پیش رفت کا جائزہ لیتی ہیں اور عمل درآمد کو بہتر بنانے کے لیے درکار ترمیمات تجویز کرتی ہیں۔ مزید برآں پی ایم ایم وی وائی کا نفاذ ویب پر مبنی انتظامی و اطلاعی نظام (ایم آئی ایس) سافٹ ویئر یعنی پردھان منتری ماتر وندنا یوجنا کامن ایپلی کیشن سافٹ ویئر (پی ایم ایم وی وائی-سی اے ایس) کے ذریعے کیا جاتا ہے جو اس اسکیم کی باقاعدہ نگرانی کے لیے ایک موثر آلے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ پی ایم ایم وی وائی-سی اے ایس اہم اشاریوں کی نگرانی کرنے کے قابل ہے جیسے اندراج شدہ مستفیدین کی تعداد، زچگی کے فوائد کے مستفیدین کی تعداد، اہل مستفیدین کو تقسیم کیے گئے زچگی کے کل فوائد وغیرہ۔ ‏‏پی ایم ایم وی وائی مشن شکتی کے تحت ایک جزو ہے جو حال ہی میں خواتین کو تحفظ اور بااختیار بنانے کے مربوط فوائد فراہم کرنے کے لیے شروع کیا ‏‏ گیا ہے۔‏

‏یہ معلومات آج لوک سبھا میں خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر محترمہ سمرتی زبین ایرانی نے ایک تحریری جواب میں دی ہیں۔‏

*****

‏‏ضمیمہ-1‏

‏گذشتہ تین برسوں کے دوران پردھان منتری ماتر وندنا یوجنا (پی ایم ایم وی وائی) کے تحت مستفدین، ادائیگی یافتگان کی تعداد اور زچگی کے فوائد کی کل رقم کی سالانہ اور ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے تفصیلات:

 

‏نمبر شمار

‏ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ‏

2018-19

2019-20

2020-21

‏اندراج شدہ مستفیدین کی تعداد‏

‏ ادائیگی یافتگان کی تعداد‏

‏کل رقم تقسیم*‏

‏اندراج شدہ مستفیدین کی تعداد‏

‏ ادائیگی یافتگان کی تعداد‏

‏کل رقم تقسیم*‏

‏اندراج شدہ مستفیدین کی تعداد‏

‏ ادائیگی یافتگان کی تعداد‏

‏کل رقم تقسیم*‏

(کروڑ روپے میں)

(کروڑ روپے میں)

(کروڑ روپے میں)

1

‏جزائر انڈمان و نکوبار‏

1,501

2,731

0.85

949

2,356

0.73

1,353

2,189

0.71

2

‏آندھرا پردیش‏

3,64,434

5,00,361

175.80

2,60,501

5,12,648

167.30

2,26,803

2,92,094

79.17

3

‏اروناچل پردیش‏

6,681

5,680

2.06

7,180

9,320

3.30

7,261

8,529

2.96

4

‏آسام‏

1,42,228

1,35,671

37.27

3,31,055

4,17,913

163.17

1,83,266

2,01,400

70.14

5

‏بہار‏

2,43,948

2,41,031

62.30

9,19,776

8,91,050

335.06

11,15,837

11,81,671

482.86

6

‏چنڈی گڑھ‏

6,984

9,286

2.99

5,323

9,449

2.76

5,100

7,986

2.30

7

‏چھتیس گڑھ‏

1,45,626

1,70,423

49.12

1,42,674

2,49,714

77.96

1,23,512

1,83,332

54.52

8

‏دادرا اور نگر حویلی‏

2,752

3,256

1.00

2,194

4,472

1.28

2,033

3,314

0.84

9

دمن اور دیو

2,189

1,657

0.56

1,216

2,151

0.65

1,052

1,471

0.37

10

‏دہلی‏

61,312

69,574

25.29

67,904

1,04,221

36.25

85,885

80,607

25.45

11

‏گوا‏

5,890

7,472

2.74

3,987

6,372

1.96

4,260

6,187

1.88

12

‏گجرات‏

2,50,460

3,33,800

126.83

3,10,604

4,07,896

150.15

88,439

1,62,926

47.11

13

‏ہریانہ‏

1,78,187

2,23,702

82.18

1,23,711

2,17,033

70.84

1,20,811

1,19,822

33.76

14

‏ہماچل پردیش‏

52,759

78,031

26.86

40,947

81,449

25.39

41,496

67,530

19.78

15

‏جموں و کشمیر‏

56,448

69,253

25.95

58,141

85,801

29.15

65,658

60,380

19.49

16

‏جھارکھنڈ‏

1,40,134

1,81,958

57.05

1,99,561

2,72,441

92.58

1,64,238

1,78,563

57.23

17

‏کرناٹک‏

3,59,141

3,73,987

132.30

3,28,319

5,37,386

183.03

5,05,328

5,06,308

156.75

18

‏کیرلا‏

1,74,793

2,14,082

75.98

1,69,172

2,73,181

92.10

1,81,657

2,16,813

66.00

19

‏لداخ‏

0

0

0.00

0

0

0.00

1,010

1,173

0.38

20

‏لکشدیپ‏

299

436

0.12

284

327

0.08

387

665

0.17

21

‏مدھیہ پردیش‏

6,73,241

9,48,643

330.11

5,41,280

9,79,547

298.97

5,90,450

9,33,964

290.58

22

‏مہاراشٹر‏

5,52,107

5,91,919

220.33

8,14,059

10,32,254

381.85

5,68,728

8,08,517

263.91

23

‏منی پور‏

7,557

7,577

2.74

22,728

23,979

10.61

14,958

16,442

6.64

24

‏میگھالیہ‏

3,878

3,189

1.18

15,908

16,380

6.40

9,589

10,004

3.50

25

‏میزورم‏

10,096

10,611

4.44

4,183

9,395

3.29

5,515

7,376

2.48

26

‏ناگالینڈ‏

3,219

2,542

1.01

15,307

15,207

7.08

6,371

6,073

2.67

27

‏اڈیشہ‏

0

5

0.00

0

0

0.00

0

0

0.00

28

‏پڈوچیری‏

7,836

8,023

3.16

6,444

10,553

3.76

5,202

6,477

1.84

29

‏پنجاب‏

1,17,288

1,58,968

59.77

98,653

1,49,709

50.06

1,05,742

1,27,204

41.34

30

‏راجستھان‏

6,33,603

6,15,068

211.76

2,94,657

5,35,006

158.08

2,98,756

4,51,863

137.73

31

‏سکم‏

3,585

3,891

1.55

2,121

4,632

1.52

2,626

3,219

0.84

32

‏تمل ناڈو‏

2,33,983

1,85,817

41.78

4,21,108

5,24,185

143.96

4,13,221

4,69,571

123.88

33

‏تلنگانہ‏

3

0

0.00

0

0

0.00

0

0

0.00

34

‏تریپورہ‏

22,108

18,658

5.77

26,773

42,717

15.01

20,612

24,277

7.30

35

‏اترپردیش‏

11,85,214

11,87,314

414.19

12,57,801

16,42,844

576.19

11,12,588

13,02,623

444.22

36

‏اتراکھنڈ‏

49,519

58,814

19.35

47,817

75,827

24.86

58,249

80,994

27.07

37

‏مغربی بنگال‏

3,61,008

3,06,145

126.15

5,31,282

4,86,151

201.92

2,97,287

11

0.00

 

جملہ

60,60,011

67,29,575

2330.55

70,73,619

96,33,566

3317.29

64,35,280

75,31,575

2475.87

 

‏ضمیمہ 2‏

‏گذشتہ تین برسوں کے دوران پردھان منتری ماتر وندنا یوجنا (پی ایم ایم وی وائی) کے تحت جاری کردہ فنڈز کے مرکزی حصے کی سالانہ اور ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے تفصیلات‏

 

نمبر شمار

‏ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ‏

2018-19

‏( کروڑ روپے میں)‏

2019-20

‏( کروڑ روپے میں)‏

2020-21

‏( کروڑ روپے میں)‏

1

‏جزائر انڈمان و نکوبار‏

0.41

1.27

0.98

2

‏آندھرا پردیش‏

141.02

101.25

14.39

3

‏اروناچل پردیش‏

0.36

0

8.72

4

‏آسام‏

8.17

125.95

94.69

5

‏بہار‏

12.53

101.88

319.98

6

‏چنڈی گڑھ‏

2.48

3.99

4.4

7

‏چھتیس گڑھ‏

20.26

52.93

9.66

8

‏دادرا اور نگر حویلی‏

0.76

1.47

0.3

9

‏دمن اور دیو‏

0.29

1.04

0.04

10

‏گوا‏

1.07

1.4

0.12

11

‏گجرات‏

59.59

102.68

-

12

‏ہریانہ‏

36.75

65.87

7.36

13

‏ہماچل پردیش‏

17.94

33.69

7.73

14

‏جموں و کشمیر‏

8.28

30.12

7.5

15

‏جھارکھنڈ‏

14.53

63.38

16.27

16

‏کرناٹک‏

63.62

119.53

37.92

17

‏کیرلا‏

35.14

64.19

15.29

18

‏لداخ*‏

-

-

0.76

19

‏لکشدیپ‏

0.04

0.18

0.06

20

‏مدھیہ پردیش‏

185.81

285.16

62.78

21

‏مہاراشٹر‏

117.96

294.14

113.11

22

‏منی پور‏

0.75

4.12

6.48

23

‏میگھالیہ‏

1.02

4.21

5.08

24

‏میزورم‏

2.95

8.12

5.46

25

‏ناگالینڈ‏

0.52

2.67

1.39

26

‏این سی ٹی دہلی‏

7.96

26.88

5.46

27

‏اڈیشہ‏

3.83

-

-

28

‏پڈوچیری‏

0.64

1.6

0.85

29

‏پنجاب‏

11.41

35.54

12.79

30

‏راجستھان‏

96.05

96.52

100.02

31

‏سکم‏

0.21

0.88

0.57

32

‏تمل ناڈو‏

6.58

46.21

93.39

33

‏تلنگانہ‏

3.85

0

-

34

‏تریپورہ‏

0.96

5.29

7.55

35

‏اترپردیش‏

142.17

405.56

99.28

36

‏اتراکھنڈ‏

14.26

27.66

18.97

37

‏مغربی بنگال‏

29.39

87.69

-

 

‏کل‏

1,049.56

2,203.04

1079.37

‏* 2020-21 سے پہلے لداخ کو جموں و کشمیر کے حصے کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔‏

***

U. No. 1131

(ش ح - ع ا - ج)

 



(Release ID: 1795619) Visitor Counter : 128


Read this release in: English