زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
زرعی تعلیم کے نصاب میں قدرتی کاشتکاری کوشامل کرنا
آئی سی اے آر نے انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ سطح پر قدرتی کاشتکاری سے متعلق نصاب اور درسی کتابیں تیار کرنے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی
Posted On:
04 FEB 2022 4:21PM by PIB Delhi
نئی دہلی:04 فروری،2022۔زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں اطلاع فراہم کی کہ حکومت قدرتی کاشتکاری سمیت مقامی روایتی طور طریقے کو فروغ دینے کیلئے پرمپراگت کرشی وِکاس یوجنا (پی کے وی وائی) کی ذیلی ایک اسکیم کے طور پر 21-2020 کے دوران متعارف کرائے گئے۔ بھارتیہ پراکرتک کرشی پدھاتی (بی پی کے پی) کے ذریعے قدرتی کاشتکاری کو فروغ دے رہی ہے۔ یہ اسکیم بنیادی پر تمام سنتھیٹک کیمیکل اِن پُٹ کے اخراج پر زور دیتی ہے اور بایوماس ملچنگ، گائے کے گوبر اور پیشاب کے مرکبات کا استعمال اور دیگر پلانٹ پر مبنی دیگر مرکبات پر خصوصی زور کے ساتھ بایوماس ری سائیکلنگ زراعت کو فروغ دیتی ہے۔ بی پی کے پی کے تحت کلسٹر کی تشکیل، صلاحیت سازی اور تربیت یافتہ عملے کے ذریعے مسلسل تعاون، سرٹیفکیشن اور فصلوں کی باقیات کے تجزیے کیلئے تین برسوں کیلئے 12200 روپئے فی ہیکٹیئر کی مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ اب تک قدرتی کاشتکاری کے تحت ملک بھر میں 4.09 لاکھ ہیکٹیئر رقبے کا احاطہ کیا گیا ہے اور آٹھ ریاستوں کو 4980.99 لاکھ روپئے کا کُل فنڈ جاری کیا گیا ہے۔
زرعی تحقیق سے متعلق بھارتی کونسل (آئی سی اے آر) نے انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ سطح پر قدرتی زراعت کے نصاب اور درسی کتابوں کو تیار کرنے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔
جاری کردہ فنڈ اور اس کے تحت آنے والے رقبے کی ریاست وار تفصیلات
بھارتیہ پراکرتک کرشی پدھاتی (بی پی کے پی)
نمبر شمار
|
ریاستیں
|
جاری کرنے کی تاریخ
|
رقبہ ہیکٹیئر میں
|
جاری کی گئی رقم (لاکھ روپئے میں)
|
1
|
آندھراپردیش
|
30.09.20
|
100000
|
750.00
|
2
|
چھتیس گڑھ
|
09.12.20
|
85000
|
1352.52
|
3
|
کیرالا
|
30.09.20
|
84000
|
1336.60
|
4
|
ہماچل پردیش
|
24.12.20
|
12000
|
286.42
|
5
|
جھارکھنڈ
|
02.12.20
|
3400
|
54.10
|
6
|
اڈیشہ
|
02.02.21
|
24000
|
381.89
|
7
|
مدھیہ پردیش
|
16.02.21
|
99000
|
787.64
|
8
|
تملناڈو
|
16.02.21
|
2000
|
31.82
|
کُل
|
|
409400
|
4980.99
|
ش ح۔م ع۔ ع ن
U NO: 1154
(Release ID: 1795576)
Visitor Counter : 191