جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
قابل تجدید توانائی کو اپنانے کے لئے ترغیبات
Posted On:
03 FEB 2022 8:45PM by PIB Delhi
بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا ہے کہ حکومت نے ملک میں قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے کے لئے مختلف اقدامات کئے ہیں۔ ان میں شامل ہیں:
- آٹو میٹک روٹ کے تحت 100 فیصد تک ایف ڈی آئی کو اجازت دینا،
- 30 جون 2025 تک شروع کئے جانے والے سولر اور ونڈ پاور منصوبوں کی بین ریاستی فروغ کے لئے بین ریاستی ٹرانسمینشن سسٹم (آئی ایس ٹی ایس) کے چارجز کا خاتمہ،
- سال 2022 تک قابل تجدید خریداری کی پابندیوں (پی آر او) کے لئے سمت کا اعلان،
- قابل تجدید توانائی پیدا کرنے والوں کے لئے زمین اور ٹرانسمیشن فراہم کرنے کی غرض سے بہت بڑے قابل تجدید توانائی کے پارکوں کی تعمیر،
- پردھان منتری کسان اورجا سرکشا اور اتھان مہا ابھیان (پی ایم۔ کے یو ایس یو ایم) ، سولر روف ٹاپ فیز ۔II، 12 ہزار میگا واٹ سی پی ایس یو منصوبہ فیز ۔II وغیرہ ،
- قابل تجدید بجلی کو منتقل کرنے کے لئے ماحول دوست توانائی راہداری منصوبے کے تحت نئی ٹرانسمیشن لائنوں کا بچھایا جانا ، نئے ذیلی اسٹیشنوں کی صلاحیت پیدا کرنا،
- سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور اس کے لئے سہولیات پیدا کرنے کی غرض سے پروجیکٹ ڈیولپمنٹ سیل کا قیام ،
- گرڈ سے جڑے سولر پی وی اور وانڈ پروجیکٹ سے بجلی کی خریداری کے لئے ٹیرف پر مبنی مسابقتی بولی کے عمل کے لئے معیاری بولی لگانے کے رہنما خطوط،
- حکومت نے احکامات جاری کئے ہیں کہ بجلی لیٹر آف کریڈٹ (ایل سی) کے سلسلے میں فراہم کی جائے گی یا پیشگی ادائیگی کے ذریعہ، تاکہ تقسیم کے لائسنس رکھنے والوں کی طرف سے قابل تجدید توانائی پیدا کرنے والی فرموں کو بروقت ادائیگی کو یقینی بنایا جاسکے۔
وزارت بہت سے تحقیقاتی اداروں اور صنعتی برادری کے ذریعہ ’’قابل تجدید توانائی کی تحقیق اور ٹکنالوجی کی ترقی کا پروگرام ‘‘ کے نام سے ایک منصوبے کو مدد دے رہی ہے، جس پر دیسی ٹکنالوجی کی ترقی اور مینوفیکچرنگ کو مدد دینے کے لئے عمل کیا جارہا ہے۔اس کا مقصد ملک بھر میں نئی اور قابل تجدید توانائی کا ایک کارگر اور کفایتی انداز میں بڑے پیمانے پر استعمال کیا جانا ہے۔
اس اسکیم کے ذریعہ صنعتی برادری کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے تحقیق اور ٹکنالوجی کی ترقی کی تجاویز کی حکمت افزائی کی جاتی ہے اور سرکاری / غیر منفعتی تحقیقی تنظیموں کو 100 فیصد تک ، اور 50 سے 70 فیصد تک صنعتوں ، اسٹارٹ اپس، نجی اداروں، صنعت کاروں اور مینوفیکچرنگ یونٹس کومالی امداد دی جاتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ س ب ۔ ن ا۔
U- 1126
(Release ID: 1795414)
Visitor Counter : 174