بھارت کا مسابقتی کمیشن
سی سی آئی نے کارٹیلائزیشن میں شامل ہونے کے لیے ٹائر مینوفیکچررز اور ان کی ایسوسی ایشن پر جرمانہ عائد کیا
Posted On:
02 FEB 2022 6:47PM by PIB Delhi
نئی دہلی،02فروری ،2022 / بھارت کے مقابلہ جاتی کمیشن نے مورخہ 31.08.2018 کو ایک قطعی حکم جاری کیا ہے۔ یہ حکم پانچ ٹائر کمپنیوں اپولو ٹائر لمیٹڈ ، ایم آر ایف لمیٹڈ، سی ای اے ٹی لمیٹڈ ، جے کے ٹائر اور انڈسٹریز لمیٹڈ، برلا ٹائرس لمیٹڈ اور ان کی ایسوسی ایشن ، آٹوموٹیو ٹائر مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (اے ٹی ایم اے) پر عائد کیا گیا ہے۔ یہ جرمانہ رپلیسمنٹ مارکٹ میں ان میں سے ہر ایک کےذریعے کراس پلائی / بایس ٹائر کے قسموں کی قیمتیں بڑھانے اور مذکورہ مارکیٹ میں ان کی پروڈکشن کو محدود کرنے یا کنٹرول کرنے کی وجہ سے عائد کیا گیا ہے۔ ان کمپنیوں کی ان غیر قانونی سرگرمیوں سے مقابلے سے متعلق قانون 2002 کی شق نمبر 3(3)(a) اور 3(3)(b) جسے شق نمبر 3(1) کے ساتھ پڑھا جائے کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔
اس سے پہلے، سی سی آئی کا مذکورہ حکم مداراس ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق ایک سیل بند لفافے میں رکھا گیا تھا اور اسے 2018 کے ایم آر ایف لمیٹڈ کو ڈبلیو اے نمبر 529 کے تحت جاری کیا گیا تھا۔ اس کے بعد مدراس ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ نے مورخہ 06.01.2022 کے حکم کے تحت مذکورہ اپیل کو مسترد کر دیا تھا۔ ٹائر کمپنیوں نے سپریم کورٹ کے سامنے ایس ایل پی داخل کی جسے مورخہ 28.01.2022 کے حکم کے تحت مسترد کر دیا گیا تھا۔
اس کیس کی شروعات کارپوریٹ کی امور کی وزارت کی طرف سے موصولہ حوالے کی بنیاد پر شروع کیا گیا تھا ۔ اسے قانون کی 19(1)(b) شق کے تحت شروع کیا گیا۔ یہ حوالہ آل انڈیا ٹائر ڈیلرز فیڈریشن کی طرف سے کی گئی ایک شکایت کی بنیاد پر تھا جو ایم سی اے سے کی گئی تھی۔
کمیشن نے کہا کہ ٹائر بنانے والی کمپنیوں نے اپنے مابین قیمتوں کے تئیں حساس ڈیٹا ایک دوسرے کو دیا تھا۔ یہ ڈیٹا ان کی ایسوسی ایشن کے پلیٹ فارم کے ذریعے دیا گیا تھا جس کا نام آٹوموٹیو ٹائر مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (اے ٹی ایم اے) ہے، او راس نے ٹائروں کی قیمت پر ایک اجتماعی فیصلہ کیا تھا۔ لہذا کمیشن نے کہا کہ اس طرح کی حساس معلومات کا لین دین سے ٹائر بنانے والی کمپنیوں کے مابین تال میل آسان ہو گیا۔
اسی کے مطابق سی سی آئی نے ٹائر بنانے والی پانچ کمپنیوں اور اے ٹی ایم اے کو قانون کی شق نمبر 3 کی شقوں کی خلاف ورزی پایا۔ جس کے تحت 2012-2011 کے دوران کارٹلز سمیت مقابلے کی مخالفت کرنے والے معاہدوں کی ممانعت کی گئی ہے۔
سی سی آئی نے اپولو ٹائر پر 425.53 کروڑ روپے ، ایم آر ایف لمیٹڈ پر 622.09 کروڑ روپے ، سی ای اے ٹی لمیٹڈ پر 252.16 کروڑ روپے ، جے کے ٹائر پر 309.95 کروڑ روپے اور برلا ٹائرز پر 178.33 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔
2013 کے حوالہ کیس نمبر 08 میں حکم کی ایک کاپی سی سی آئی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے:
https://www.cci.gov.in/sites/default/files/08-of-2013.pdf
۔۔۔
ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔
U –1026
(Release ID: 1794945)
Visitor Counter : 155