وزارت دفاع

مرکزی بجٹ 23-2022


مسلح افواج کی جدید کاری اور دفاعی تحفظ کے بنیادی ڈھانچے کے فروغ پر مزید توجہ مرکوز

دفاعی خدمات کے سرمایہ جاتی مختص کردہ رقم کے تحت، مجموعی مختص رقم کو بڑھا کر 1.52 لاکھ کروڑ کردیا گیا

خود کفالت کو فروغ دینے اور درآمدات پر انحصار کو کم کرنے کی غرض سے ، سرمایہ جاتی خریداری کے بجٹ میں سے، 68 فیصد  رقم ،اندرون ملک صنعت کے لیے مختص

دفاعی تحقیقی اور ترقیاتی بجٹ میں سے 25 فیصد رقم نجی صنعت اور اسٹارٹ اپس کے لیے مخصوص

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے بجٹ کو ترقی پذیر قرار دیا

ان کا کہنا ہے کہ یہ ’میک ان انڈیا‘ کو فروغ دے گا،ایک نئے ہندوستان کے لیے مطالبے میں اضافہ کرے گا نیز صلاحیتیں وضع کرے گا

Posted On: 01 FEB 2022 5:46PM by PIB Delhi

 

یکم فروری 23-2022 کو وزیر خزانہ کے ذریعے پیش کردہ  مالی سال 23-2022 کے مرکزی بجٹ  میں دفاعی خدمات کی جدید کاری اور دفاعی تحفظ کے بنیادی ڈھانچے کے فروغ پر مزید توجہ کی گئی ہے جس میں سرحدی سڑکوں کا بنیادی ڈھانچہ اور ساحلی تحفظ کا بنیادی ڈھانچہ بھی شامل ہے۔

سال 23-2022 کے مرکزی بجٹ میں  مجموعی طور پر 39.45 لاکھ کروڑ روپئے کی مجموعی رقم مختص کرنے کی گنجائش رکھی گئی ہے۔ ان میں وزارت دفاع کو مجموعی طور پر 5.25 لاکھ کروڑ روپئے کی رقم کا بجٹ دیا گیا ہے جو کہ مجموعی بجٹ کا 13.31 فیصد ہے۔اس میں دفاعی پینشن کے لیے 1.19 لاکھ کروڑ روپئے کی رقم شامل ہے۔ مجموعی دفاعی بجٹ میں، 22-2021 کے بجٹ تخمینوں کے مقابلے میں 46970 کروڑ روپئے (9.82 فیصد)کا اضافہ ہوا ہے۔

برسوں سے اضافہ شدہ بجٹ جاتی معاونت کے ذریعے حکومت نے مسلح افواج کی جدید کاری اور بنیادی ڈھانچے کی فروغ کو، قومی تحفظ اور دفاعی منصوبہ سازی کے عمل میں مرکزی حیثیت دی ہے۔ دفاعی خدمات کے سرمایہ جاتی مختص رقم کے تحت مجموعی مختص رقم کو14-2013 میں  86740 کروڑ روپئے سے بڑھا کر 23-2022 میں 1.52 لاکھ کروڑ روپئے کردیا گیا ہے۔9 برسوں کی اس مدت میں اس رقم میں 76 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ مزید برآں اس مدت کے دوران ، دفاعی پینشنوں سمیت مجموعی دفاعی بجٹ میں 14-2013 میں 2.53 لاکھ کروڑ روپئے سے اضافہ ہوکر 23-2022 میں 5.25 لاکھ کروڑ روپئے ہو گیا ہے جو کہ 107.29 فیصد کا اضافہ ہے۔

جدید کاری اور بنیادی ڈھانچے کی فروغ پر پائیدار توجہ مرکوز: سال 23-2022 کے مرکزی بجٹ میں مسلح افواج کی جدید کاری اور بنیادی ڈھانچے کی فروغ سے تعلق رکھنے والے سرمایہ جاتی مختص رقم میں نمایاں اضافہ ہوکر یہ 1.52 لاکھ کروڑ روپئے ہوگئی ہے۔ یہ مالی برس 22-2021 کے مقابلے میں 17308 کروڑ روپئے (12.82 فیصد) کا اضافہ ہے۔ مزید برآں  سال 20-2019 سے لے کر اب تک کیپیٹل بجٹ میں 48975 کروڑ روپئے (47.37 فیصد) کا مجموعی اضافہ ہوا ہے۔

 مجموعی سرمایہ جاتی بجٹ میں یہ اضافہ جدید کاری اور بنیادی ڈھانچے کے فروغ میں پائیدار ترقی کے تئیں اور’ آتم نربھر بھارت‘ کے مقصد کے حصول کے تئیں بھی حکومت کے عہد کی عکاسی کرتا ہے۔

’آتم نربھر بھارت‘ کے تحت اندرون ملک گھریلو صنعتوں کو فروغ دینے کے سلسلے میں ،گھریلو سرمایہ جاتی خریداری کے حصے کوبڑھاکر مال برس 23-2022 کے لیے سرمایہ جاتی حصولیابی کے بجٹ کے 68 فیصد  تک کردیا گیا ہے، جو 84598 کروڑ روپئے ہوگا۔ یہ  22-2021 میں 64 فیصد تھا۔

وزارت دفاع (سول) بجٹ کا سرمایہ جاتی حصہ ، انڈین کوسٹ گارڈ (آئی سی جی)، سرحدی سڑکوں کی تنظیم (ڈی آر او) اور دفاعی املاک کی ڈائریکٹوریٹ جنرل (ڈی جی ڈی ای) وغیرہ جیسی تنظیموں کی دیکھ بھال کرتی ہے۔ اس کے لیے بھی 55.60 فیصد کا قابل ذکر اضافہ ہوا ہے۔ حتمی اعتبار سے یہ رقم مالی برس 23-2022 میں 8050 کروڑ روپئے ہے جبکہ یہ مالی برس 22-2021 میں 5173 کروڑ روپئے تھی۔

سرحدی سڑکوں کی تنظیم (بی آر او) کے سرمایہ جاتی بجٹ میں 40 فیصد کا اضاف ہوکر یہ مالی برس 23-2022 میں 3500 کروڑ روپئے ہوگئی ہے جبکہ یہ مالی برس 22-2021 میں 2500 کروڑ روپئے تھی۔ اس سے سرحدی بنیادی ڈھانچے وضع کرنے کی پیشرفت میں تیزی آئے گی جس میں اہم سرنگیں (سیلااور نائی چی پھو ٹنل)  اور بڑے دریاؤں کے خلیجوں پر پلوں کی تعمیر شامل ہے۔

مجموعی سمندری تحفظ کی اہمیت کو محسوس کرتے ہوئے بھارتی بحریہ کے سرمایہ جاتی بجٹ میں 44.53 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے ساتھ ہی مالی برس 23-2022 میں  اس کے لیے مجموعی مختص رقم 46323 کروڑ روپئےہوگئی ہے۔ اس اضافے کا مقصد نئے پلیٹ فارمس کا حصول ، آپریشن اور جامع بنیادی ڈھانچے وضع کرنا، حساس صلاحیت خلیجوں کو پورا کرنا اور مستقبل کے لیے ایک شاندار سمندری فورس تیار کرنا ہے۔

اس کے علاوہ، ساحلی تحفظ کو فروغ دینے کے لیے بھارتی کوسٹ گارڈ کے سرمایہ جاتی بجٹ میں 60.24فیصد کا اضافہ کرکے اسے مالی برس 23-2022 میں 4246 کروڑروپئے کردیا گیا ہے۔ جبکہ یہ مالی برس 22-2021 میں 2650 کروڑ روپئے تھا۔اس اضافے کا مقصد بحری جہازوں اور ہوائی جہازوں کا حصول، بنیادی ڈھانچے میں توسیع اور فروغ، ساحلی تحفظی نیٹ ورک کا قیام اور تکنیکی اور انتظامی مدد کے ڈھانچوں کی تعمیر جیسے اثاثوں میں اضافہ کرنا ہے۔

سال 23-2022 کے بجٹ تخمینےاور 22-2021 کے نظرثانی شدہ تخمینے کے لیے ڈی جی ڈی ایز کیپٹل بجٹ کے تحت بالترتیب 173.03 کروڑ روپئے اور 131.08 کروڑ روپئے کی گنجائش رکھی گئی ہے جو بنیادی طور پر دفاعی اراکین کی باؤنڈری کی چوکیوں / کھمبوں کی تعمیر کے لیے ہے۔ اس کا مقصد دفاع کی آراضی پر ناجائز قبضے کو روکنا ہے۔

سات نو وضع دفاعی سرکاری شعبے کی کمپنیوں (ڈی پی ایس یوز) کو سہارا دینے کے تئیں ، 22-2021 کے نظر ثانی شدہ تخمینے میں 1665 کروڑ روپئے اور 23-2022 کے بجٹ تخمینے میں 1310 کروڑ روپئے رکھے گئے ہیں جو ان کی منصوبہ بند جدید کاری کے لیے ہے۔ اس کے علاوہ 23-2022 کے بجٹ تخمینے میں اور 22-2021 کے نو نظر ثانی شدہ تخمینے میں بھی 2500 کروڑ روپئے جو کہ ہنگامی آتھورائیزیشن فنڈکے طور پر ایک جانب رکھے گئے ہیں۔

مزید برآں، ملک میں  دفاعی صنعتی حیاتیاتی نظام کو فعال بنانے کے لیے ،آئی ڈیکس اور ڈی ٹی آئی ایس کے لیے مالی برس 23-2022 میں بالترتیب 60 کروڑ روپئے اور 23 کروڑ روپئے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ آئی ڈیکس (دفاعی مہارت کے لیے اختراعات) اسکیم کے تحت ، وزارت دفاع کا مقصد ایک ایساماحول وضع کرنا ہے جو اختراع کی پرورش کرے اور تحقیق وترقی کے اداروں، تعلیمی حلقوں، صنعتوں، اسٹارٹ اپس اور یہاں تک کہ انفرادی اختراع کاروں کو مصروف کرکے دفاع میں تکنیکی ترقی کی حوصلہ افزائی کرے۔ دفاعی ٹیسٹنگ کی بنیادی ڈھانچےکی اسکیم (ڈی ٹی آئی ایس) کا مقصد، نجی صنعت کی ساجھے داری میں جدید ترین ٹیسٹنگ کا بنیادی ڈھانچہ وضع کرنا ہے تاکہ اندرون ملک دفاعی اور ایرو اسپیس کی مینوفیکچرنگ کو فروغ دیا جاسکے۔

سال  23-2022 کا بجٹ اعلان: دفاع میں آتم نربھرتا

  • حکومت درآمدات کم کرنے اور مسلح افواج کے لیے آلات میں آتم نربھرتا کو فرو غ دینے کے تئیں عہد بند ہے۔سرمایہ جاتی خریداری کے بجٹ میں سے 68 فیصد رقم 23-2022 میں گھریلو صنعت کے لیے مختص کی جائے گی جو کہ 22-2021 میں 58 فیصد کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔
  • دفاعی تحقیق وترقی کو صنعت، اسٹارٹ اپس اور تعلیمی حلقے کے لیے کھولا جائے گا جس  کے لیے  دفاعی تحقیق وترقی کے بجٹ میں سے 25 فیصد رقم فراہم کی جائے گی۔ نجی صنعت کی حوصلہ افزائی کی جائے گی کہ وہ ڈی آر ڈی او اور دیگر تنظیموں کے ساتھ تعاون سے، ایس پی وی ماڈل کے ذریعے فوجی پلیٹ فارم اور آلات کے ڈیزائن بنائیں  اور انھیں تیار کریں۔
  • بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ اور سرٹیفکیشن کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک خود مختار نوڈل سرپرست ادارہ قائم کیا جائے گا۔

ٹوئٹ کے ایک سلسلے میں وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے ، وزیر خزانہ کو 23-2022 کا شاندار مرکزی بجٹ پیش کرنے پر مبارکباد دی۔ انھوں نے کہا کہ یہ بجٹ ’میک ان انڈیا‘ کو فروغ دے گا، مطالبے میں اضافہ کرے گا اور ایک مضبوط، خوشحال اور پراعتماد ہندوستان کے لیے صلاحیت وضع کرے گا۔

وزیر  دفاع نے مزید کہا کہ  بجٹ کا خاکہ ’آتم نربھرتا‘ اور ترقی اور عوام حامی اصلاحات کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ انھوں نے اسے ترقی حاصل کرنے والا بجٹ قرار دیا جو نئے ہندوستان کی توانائی کو مزید نکھارنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

جناب راجناتھ سنگھ نے تحقیق وترقی کے بجٹ کے 25 فیصد حصے کو اسٹارٹ اپس اور نجی اداروں کے لیے مخصوص کرنے کی تجویز کو بیان کیا اور اسے ایک انتہائی شاندار اقدام قرار دیا۔

وزیر دفاع نے اس حقیقت کی ستائش کی کہ اس سال کے بجٹ میں کارگر سرمایہ جاتی اخراجات کے لیے مجموعی مختص رقم میں اضافہ ہوا ہے جو کہ 35.4 فیصد کا اضافہ ہے اور جو 10.6 لاکھ کروڑ روپئے کی مختص رقم ہے ۔ جس میں سے رقم کا زیادہ بڑا حصہ، ملک میں سماجی اور جسمانی بنیادی ڈھانچے کی فروغ کے لیے مختص ہے۔

اندرون ملک سرکاری خریداری کے تئیں دفاعی سرمایہ جاتی خریداری کے بجٹ کے 68 فیصد حصے کو مختص کرنے سے متعلق جناب راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ یہ قدم ’ووکل فار لوکل‘ کو آگے بڑھانے کے لیے اور یہ یقینی طور پر اندرون ملک دفاعی صنعتوں کو فروغ دے گا۔

وزیر دفاع نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ آراضی اصلاحات کی ڈیجیٹلائیزیشن، ہندوستان کی دیہی معیشت کو بدلنے کی اور یہ کسانوں اور زرعی شعبے کے لیے نئے مواقع وضع کرنے کے ضمن میں طویل مدتی ثابت ہوں گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔اع۔ر ا۔

U-974



(Release ID: 1794657) Visitor Counter : 262


Read this release in: English , Hindi , Tamil