وزارت سیاحت
سیاحت کی وزارت نے آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت ورچوئل پروگرام کا انعقاد کر کے سیاحت کا قومی دن منایا
سیاحت، روزگار پیدا کرنے والے شعبوں میں سے ایک ہے اور برا ہ راست اور بالواسطہ طور پر روزگار میں اہم کردار ادا کرتا ہے : جناب جی کشن ریڈی
Posted On:
25 JAN 2022 7:28PM by PIB Delhi
اہم جھلکیاں
- جناب جی کشن ریڈی نے بھارت میں سیر و تفریح کے لئے 75 ناقابل یقین مقامات پر ڈیجیٹل بکلیٹ اور نا قابل یقین ہندوستان 2022 ڈیجیٹل کیلنڈر کی شروعات کی ۔
- سیاحت کے وزیر نے مختلف سیاحتی مصنوعات کی زبردست تشہیر پر زور دیا، جسے ہندوستان کی طرف سے دنیا کو پیش کرنا ہے ۔
- سیاحت کے وزیر نے گھریلو سیاحت کی اہمیت پر بات چیت کی اور ہمارے ملک کے طلباء اور نوجوانوں کے درمیان زیادہ سے زیادہ بیداری پھیلانے کے لئے سیاحتی کلب کی شروعات کرنے کے منصوبہ پر بات چیت کی ۔
- اس سال کے میلے کا موضوع دیہی اور کمیونٹی پر مرکوز، سیاحت ہے ۔
سیاحت کی وزارت نے بھارت کی آزادی کے 75 سال پورا ہونے کے موقع پر ’ آزادی کا امرت مہوتسو تقریب‘ کی ماتحتی میں آج 25 جنوری 2022 کو ورچوئل پلیٹ فارم پر 2 گھنٹے کا پروگرام منعقد کر کے قومی یوم سیاحت منایا ۔ اس سال کے میلے کا موضوع دیہی اور برادری پر مرکوز سیاحت ہے ۔ دیہی سیاحت ان برادریوں کے لئے اہم تجارتی روزگار کے مواقع فراہم کرتی ہے جو اپنی مقامی آبادی کے لئے قابل عمل ذریعہ معاش فراہم کرنے کے بڑھتے ہوئے چلنجوں کا سامنا کر رہے ہیں ۔
سیاحت ، ثقافت اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کے وزیر جناب کشن ریڈی نے پروگرام کی صدارت کی ، جو اس پروگرام کے مہمان خصوصی تھے ۔ پروگرام کی شروعات سیاحت کی وزارت ، حکومت ہند کے سکریٹری جناب اروند سنگھ کے افتتاحی خطاب سے ہوئی اور اس کے بعد جناب اپیندر پرساد سنگھ ، سکریٹری ، کپڑے کی وزارت ، جناب گووند موہن ، محترمہ لینا نندن ، سیاحت کے سکریٹری ، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت ، جناب جی اشوک کمار ، ڈائریکٹر جنرل ، صاف و شفاف گنگا کا قومی مشن ، جناب آنند مہیندرا ، مہیندرا گروپ کے صد ر اور کرنل منوج کیشور ، اتل گنگا پریکرما نے اپنی بات رکھی ۔
پروگرام کے دوران سیاحت و ثقافت اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے سیاحت کی وزارت کی طرف سے بھارت میں سیر و تفریح کے لحاظ سے اہم سیاحتی مراکز کو وقف 75 نا قابل یقین مقامات پر ڈیجیٹل بکلیٹ اور ناقابل یقین 2022 ڈیجیٹل کیلنڈر کی شروعات کی ۔ مرکزی وزیر نے اپنے خطاب میں مختلف سیاحتی مصنوعات کی زبردست تشہیر پر زور دیا، جو ہندوستان کو دنیا کے لئے پیش کرنا ہے ۔سیاحت ،روزگار پیدا کرنے والے شعبوں میں سے ایک ہے اور یہ براہ راست اور بلواسطہ طور پر روزگار میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔ انہوں نے گھریلو سیاحت کی اہمیت پر بات چیت کی اور ملک کے طلباء اور نوجوانوں کے درمیان زیادہ سے زیادہ بیداری پیدا کرنے کے لئے سیاحتی کلب شروع کرنے کے منصوبہ پر بھی بات کی ۔ اس کے علاوہ انہوں نے شمال مشرقی خطے پر خصوصی توجہ دینے کے ساتھ ہی سیاحت کو فروغ دینے اور خطے کے بے پناہ امکانات کا فائدہ اٹھانے پر زور دیا ۔ مرکزی وزیر نے اس بات پر اپنے خیالات مشترک کئے کہ عالمی سیاحت بازار میں بھارت کی شرکت میں کیسے اضافہ کیا جائے ۔ انہوں نے کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کے تحت ’اڈاپٹ اے ہیریٹیج پروجیکٹ‘ کے تحت جڑنے کی بھی اپیل کی ۔ انہوں نے شہری ہوا بازی کی وزارت ، ثقافت کی وزارت ، ریلوے کی وزارت وغیرہ کی صلاحیت کا استعمال کرنے اور ملک میں سیاحت کو با اختیار بنانے پر بات کی ۔
افتتاحی خطاب میں سیاحتی وزارت کے سکریٹری جناب اروند سنگھ نے بتایا کہ کس طرح ہندوستان ، سیاحتی شعبہ کی اقتصادی ترقی کے اہم آپریٹرس کے طور پر ابھرا ہے ۔ سیاحت، قومی اتحاد کو فروغ دیتا ہے اور شہریوں کو ہمارے عظیم ملک کی خوبصورتی اور مالا مال ثقافتی ورثے سے واقف کراتا ہے ۔یہ بین علاقائی تعلقات کو بھی فروغ دیتا ہے اور ثقافتی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کرنے کے ساتھ ہی مقامی دستکاری کی بھی مدد کرتا ہے ۔ ہم نے دیکھا ہے کہ کس طرح پوچم پلی کے کپڑے کی مصنوعات اور رگھو راج پور کی دستکاری، گھریلو اور بین الاقوامی دونوں سیاحوں کے لئے ایک اہم سیاحت کے طور پر پر کشش رہے ہیں ۔ یہ لازمی ہے کہ ایسے ماڈلز کو بھارت کے دیگر حصوں میں بھی اپنایا جائے جس سے سیاحت سے مقامی برادریوں کو اقتصادی فائدہ پہنچے ، روزگار کے مواقع پیدا کئے جا سکے اور شہری و دیہی علاقوں کے درمیان ثقافتی تقسیم کو ختم کیا جا سکے ۔
کپڑا کی وزارت ، بھارت سرکار کے سکریٹری جناب اپیندر پرساد سنگھ نے بھارتی ہینڈلوم اور دستکاری کی اہمیت پر روشنی ڈالی ، جو ہمارے ملک کی خوشحال ثقافت اور ورثہ کی نمائندگی کرتا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح ہینڈلوم اور دستکاری اور سیاحت ایک ساتھ چلتے ہیں اور یہ کس طرح سفری تجربات کو خوشحال بنانے میں مدد کرتے ہیں ۔
وزارت ثقافت ، حکومت ہند کے سکریٹری جناب گووند موہن نے ثقافت اور سیاحت کے درمیان تعلقات کے بارے میں بتایا ۔ بھارت، عظیم حکمت ، مندروں کی ساخت ، عالمی ورثے کے مقامات ، فن اور دستکاری کا مرکز ہے ۔ بھارت کے پاس ایک عظیم ثقافتی خزانہ ہے اور ثقافت کے کئی پہلو، کئی گنا اور بے مثل ہیں اور ہمیں انہیں مربوط کرنے کی ضرورت ہے ۔
ماحولیات ، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت کی سکریٹری محترمہ لینا نندن نے ایکو سیاحت کی اہمیت پر زور دیا ۔ انہوں نے اس بات پر بھی اپنے خیالات پیش کئے کہ کس طرح ہم ملک میں ذمہ دار اور دیر پا طریقے سے سیاحت کے امکانات کا فائدہ اور ترقی حاصل کر سکتے ہیں ۔ سیاحت ،ان برادریوں اور شراکت داروں کے ذریعہ معاش کے مواقع کو مضبوط کرنے میں مدد کر سکتا ہے جو براہ راست یا بلواسطہ طور پر حیاتیاتی تنوع سے جڑے ہوئے ہیں جن میں ٹائیگر ریزرو ، پناہ گاہ سمندری زون وغیرہ شامل ہیں ۔
گنگا کی صاف صفائی کے قومی مشن کے ڈائریکٹر جنرل جناب جی اشوک کمار نے گنگا بیسن کی مکمل بحالی اور تحفظ کے لئے شروع کئے گئے پروجیکٹ کےبارے میں بتایا ۔ جامع منصوبہ بندی اور انتظام کے لئے بین علاقائی تال میل کو فروغ دینے اور پانی کے معیار اور ماحولیات کے نقطہ نظر سے پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے مقصد سے گنگا ندی میں کم از کم ماحولیاتی فلو بنائے رکھنے کے لئے ندی بیسن اپروچ اپنا کر کے دریائے گنگا کی آلودگی میں کمی اور اس کی احیاء کو یقینی بنانے کے لئے کیا جارہا ہے۔
مہیندرا گروپ کے صدر جناب آنند مہیندرا نے بھارت میں سیاحت اور قومی انضمام کے لئے گھریلو سیاحت کی اہمیت پر اپنے خیالات مشترک کئے ۔ بھارت کی خوشحال تنوع اور وراثت، سیاحت کے مختلف زمروں کو سستے سفر سے لے کر بے جوڑ لگزری تجربے کی سہولت فراہم کر سکتی ہے ۔
کرنل منوج کیشور ، اتول گنگا پریکرما نے گنگا پریکارما کے اپنے تجربات کو مشترک کیا جو بھارتی دریاؤں اور اس کے ایکو سسٹم کی احیاء اور بحالی کے نقطہ نظر سے ایک خصوصی پہل ہے ۔ گنگا پریکرما ، پریاگ راج سے گنگا ساگر ، گنگوتری تک ، اور واپس پریاگ راج تک پیدل شروع کی گئی ۔ 190 دن کے اس سفر میں مختلف شہروں اور گاؤں سے لاکھوں لوگوں کے درمیان سے ہو کر تقریباً 5530 کلومیٹر کا سفر طے کیا گیا ۔
سرگرم عوامی شراکت داری اور شہریوں تک پہنچنے کے پروگرام کے طور پر سیاحت کی وزارت نے ’مائی گو‘ کے ساتھ مل کر کام کیا اور قومی سیاحتی دن – کالر ٹیون مقابلوں ، قومی یوم سیاحت ، پوسٹر دیزائن کے مقابلے ، قومی یوم سیاحت - تصاویری کوئز اور ’ انسین انڈیا‘ – 75 کم معروف مقامات پر تحریری مقابلوں جیسے سرگرمیوں کا انعقاد کیا ہے ۔ یہ سرگرمیاں پورے ہندوستان میں سبھی کے لئے کھلی ہیں اور فاتحین کو پر کشش انعامات سے نوازا جائے گا ۔
حکومت نے سیاحتی صنعت کو فائدہ پہنچانے کے لئے مختلف مالی اور راحتی اقدامات کا اعلان کیا ہے ، جیسے 11000 سے زیادہ رجسٹرڈ سیاحتی گائیڈس اور سفر و سیاحتی شراکت داروں کو مالی مدد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ 5 لاکھ مفت سیاحتی ویزا جاری کئے جائیں گے ۔ بھارت میں شہریوں کو کورونا ٹیکہ کی 150 کروڑ خوراک لگانے کا تاریخی ہدف حاصل کر لیا گیا ہے اور سال 2022 کی شروعات کے ساتھ ہی 17-15 سال کی عمر کے بچوں کو شامل کر کے ٹیکہ کاری کے دائرے کوبڑھایا گیا ہے ۔
گزشتہ 2 سال سے جاری وبا کے سبب بھارت سمیت دنیا بھر میں سیاحت متاثر ہوئی ہے ۔ گھریلو سیاحت کو فروغ دینے کے لئے ہر شہری سے سال 2022 تک کم از کم 15 مقامات کا سفر کرنے کے وزیر اعظم کی اپیل کے مطابق ، قومی یوم سیاحت کی تقریبات ،ملک میں سیاحت اور اس کے سماجی ،ثقافتی، سیاسی اور اقتصادی اقدار کی اہمیت پر بیداری کو فروغ دینے میں مدد کرے گا ۔ گھریلو سیاحت میں آہستہ آہستہ اضافے سے وبا کے اثرات سے ابھرنے کے ساتھ ہی سماج کے کئی شعبوں کی ترقی میں مدد ملے گی ۔
حکومت دیہی سیاحت پر خصوصی توجہ مرکوز کر رہی ہے ۔ یہ ان شعبوں میں سے ایک ہے جس میں بھارت بہتری لا سکتا ہے ۔حال ہی میں تلنگانہ کے پوچم پلی گاؤں کو اقوام متحدہ کی عالمی سیاحتی تنظیم کے ذریعہ اپنی کاری گری ،اصلاحات اور تاریخی اہمیت کے لئے سب سے بہترین سیاحتی گاؤوں میں سے ایک منتخب کیا گیا تھا ۔سیاحتی وزارت کی جانب سے اس کے لئے تین نامزدگیاں بھیجی گئی تھی جس میں مدھیہ پردیش میں کا لدھ پورا خاص ، میگھالیہ کا کانگ تھانگ گاؤں اور تلنگانہ میں پوچم پلی گاؤں شامل تھا ۔وبا کی صورت حال میں بہتری کے بعد سیاحت کی وزارت نے پوچم پلی میں ایک پروگرام کے انعقاد کی تجویز پیش کی ہے ۔ دیہی سیاحت، بڑی آبادی والے ممالک میں سیاحت کی توسیع کرنے میں مدد کر سکتا ہے ؛ یہ سیاحوں کو کچھ زیادہ مشہور ، مصروف علاقوں سے دور لے جاتا ہے اور متبادل علاقوں میں کام کے مواقع اور اقتصادی سرگرمیاں بڑھتی ہیں ۔
ملک بھر میں سیاحتی وزارت کے علاقائی دفاتر نے قومی یوم سیاحت کے موقع پر ویبنار، کو ئز مقابلوں ، ٹیکسیوں اور ہوائی اڈوں پر ہریٹیز واک انکریڈیبل انڈیا کی برانڈنگ جیسے سرگرمیوں کا انعقاد کیا ۔ انسٹی ٹیوٹ آف ہوٹل مینجمنٹ ( آئی ایچ ایمز) ، فوڈ کرافٹ انسٹی ٹیوٹس ( ایف سی آئی ) اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹریول اور ٹورزم مینجمنٹ ( آئی آئی ٹی ٹی ایم ) نے بھی ثقافتی پروگرام ، دیہی کھانوں کا مقابلہ ، نکّڑ ناٹک وغیرہ جیسی سرگرمیوں کا انعقاد کیا ۔
آج کے پروگرام کا یو ٹیوب لنک : https://youtube.com/c/incredibleindia
نا قابل یقین بھارت کے بارے میں جاننے کے لئے فولو کیجئے :
فیس بک – https://www.facebook.com/incredibleindia/
انسٹاگرام - https://instagram.com/incredibleindia?igshid=v02srxcbethv
****
ش ح۔ ع ح ۔ ر ب
U NO : 775
(Release ID: 1792936)
Visitor Counter : 427