امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے شعبے نے ملک میں آن لائن ذخیرہ انتظام کاری (او ایس ایم) شروع کرنے کے لیے منصوبہ وضع کیا


لاگت کم کرنا اور تقسیم کاری نظام کی اثر انگیزی میں اضافہ کرنا مقصود: غذائی اجناس کے مرکزی پول اسٹاک کی نگرانی کے لیے مرکزی آن لائن ذخیرہ انتظام کاری

او ایس ایم مرکزی پورٹل کے ساتھ مربوط ریاستی پورٹلوں کے توسط سے مرکز ی پول کے لیے ملک میں ذخیرہ اندوز غذائی اجناس کے لیے اطلاعات کا واحد وسیلہ فراہم کرے گا

او ایس ایم تمام ریاستوں میں ذخیرہ انتظام کاری ایپلی کیشنوں کا ایک ایکو نظام تیار کرے گا

16 ریاستیں ذخیرہ انتظام کاری ایپلی کیشنوں کی ترقی/نفاذ کے لیے پابند عہد ہیں

Posted On: 21 JAN 2022 6:37PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 21 جنوری 2022:

حکومت نے اپنے ڈجیٹل انڈیا پروگرام کی پہل قدمی کے ساتھ اس بات پر زور دیا ہے کہ کمپیوٹرائزیشن ترقی کا ایک طاقتور وسیلہ ہے اور حکومت کے ذریعہ چلائی جا رہی مختلف اسکیموں کی رسائی کو مؤثراور یکساں طور پر فروغ دینے میں عوامی مشینری کو مدد فراہم کرتا ہے۔ اس اصول پر خصوصی طور پر عمل کرتے ہوئے کہ ذخیرہ اندوزی سے متعلق سائنٹفک تکنیکوں کے توسط سے بچائے گئے غذائی اجناس کے ہر ایک حصے کو اُگائے گئے اناج کے طور پر تسلیم کیا جانا چاہئے، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کا محکمہ اپنی کوششوں میں خودکاری کے فوائد حاصل کرنے کی سمت میں کام کر رہاہے۔

امور صارفین، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کی وزارت کے تحت خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے محکمہ نے اپنی اہم ایجنسی، ایف سی آئی کے ساتھ مل کر ملک میں آن لائن ذخیرہ انتظام کاری(او ایس ایم) شروع کرنے کے لیے ایک منصوبہ وضع کیا ہے۔ او ایس ایم میں مرکزی پورٹل کے ساتھ ریاستی پورٹلوں کو مربوط کرکے مرکزی پول کے لیے ملک میں ذخیرہ اندوز غذائی اجناس کے لیے اطلاعات کا واحد وسیلہ قائم کرنے کا تصورہ پیش کیا گیا ہے۔

او ایس ایم ، ڈی سی پی ریاستوں میں ذخیرہ انتظام کاری  ایپلی کیشنوں کا ایک بنیادی ڈھانچہ تیار کرے گا، ہر ایک ایپلی کیشن کم از کم اسٹوریج تفصیلات (ایم ایس ایس) پر عمل کرنے میں اہل ہوگی۔ یہ ایم ایس ایس، جن کی شناخت متعلقہ ریاستوں اور ایف سی آئی کے ساتھ عمیق اور تفصیلی تبادلہ خیالات کے توسط سے کی گئی، مندرجہ ذیل ہیں؛

ذخیرہ اندوزی کی صلاحیت کے حساب کتاب کی صلاحیت، نقطہ کے لحاظ  سے ذخیرہ اندوزی کی تفصیلات (سال کے لحاظ سے فصل کے ذخیرے کی تفصیلات،او بی کی تفصیلات، ایشوز اور سی بی ) اسٹیک کے لحاظ سے اور ٹرک کے لحاظ سے لنکیج (اسٹیک کے لحاظ سے ذخیرہ کی تفصیلات، ٹرک کے لحاظ سے اطلاعات)، کوالٹی کا معیار (فصل میں کیڑا لگنے سے متعلق تفصیلات، علاج سے متعلق تفصیلات)۔اس سے تقسیم کے لیے روٹ میں پھیر بدل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

سکریٹری (خوراک)، حکومت ہند کی صدارت میں 21 جنوری 2022 کو منعقدہ ایک میٹنگ میں بھارت کے اور تمام ڈی سی پی ریاستوں کے خوراک سکریٹری حضرات نے حصہ لیا اور اس دوران ایف سی آئی نے پہل قدمی میں ہوئی پیش رفت کی ایک پرزنٹیشن پیش کی۔ پرزنٹیشن کے دوران، اس بات پر زور دیا گیا کہ ریاستیں  مل کر اپنے متعلقہ پورٹلوں کی تعمیر کریں تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جا سکے کہ ریاستوں کے درمیان بہترین طور طریقوں کو فروغ حاصل ہواور انہیں اپنایا جائے۔

میٹنگ میں، 16 ریاستوں (یعنی آندھرا پردیش، بہار، چھتیس گڑھ، گجرات، ہریانہ، کرناٹک، کیرالا، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، اڈیشہ، پنجاب، تمل ناڈو، تلنگانہ، تری پورہ، اتراکھنڈ اور مغربی بنگال)  نے ایم ایس ایس کے ساتھ ذخیرہ انتظام کاری ایپلی کو ترقی دینے/ نافذ کرنے اور انہیں مرکزی پورٹل کے ساتھ مربوط کرنے کی عہدبستگی کی یقین دہانی کرائی۔

توقع ہے کہ یہ کام 2022 تک مکمل ہو جائے گا اور اس سے غذائی اجناس کی ذخیرہ اندوزی، نقل و حمل اور تقسیم کاری میں اثر انگیزی اور شفافیت میں بہتری آئے گی۔ یہ پورے عمل میں رساؤ کی جانچ کرکے غذائی اجناس کی ذخیرہ اندوزی اور تقسیم کی لاگت کو کم کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔ یہ حصہ داروں، خصوصاً پی ڈی ایس صارفین، جن کی فلاح و بہبود حکومت کی اولین ترجیح ہے، کو مستفید کرنے کے لیے نگرانی اور تیزی سے فیصلہ لینے ، دونوں کے لیے حکومت کو آسانی سے دستیاب اطلاعات کے ساتھ اہل بنائے گا۔

************

ش ح۔اب ن ۔ م ف

U. No. 629



(Release ID: 1791750) Visitor Counter : 148


Read this release in: English , Hindi