امور داخلہ کی وزارت

امورداخلہ کی وزارت – 2021 کاجائزہ


اہم واقعات کی مختصر روداد

جموں وکشمیر اور لداخ

Posted On: 10 JAN 2022 10:20PM by PIB Delhi

 

لداخ کے وفد نے 6 جنوری 2021 کو مرکزی وزیرداخلہ سے ملاقات کی ۔

  • نمائندوں نے لداخ کی زبان، ثقافت اورزمین کے تحفظ کے سلسلے میں اپنی تشویش کااظہار کیا۔ ا پنی ترقی میں لداخ کے عوام کی شرکت ۔
  • مرکزی وزیرداخلہ کی صدارت میں ہوئی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ  ان مسائل کے مناسب حل تلاش کرنےکے لئے  ایک کمیٹی مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ جناب جی کشن ریڈی کی صدارت میں تشکیل دی جائے گی۔
  • یہ کمیٹی وفد کے ان ممبروں پر مشتل ہو گی، جنہوں نے آج مرکزی وزیرداخلہ سے ملاقات کی ۔ لداخ  کے منتخب ممبران، ا یل اے ایچ ڈی سی کونسل کے ممبران ،سابق ممبران ،بھارت سرکار اور لداخ انتظامیہ کی نمائندگی کررہے ہیں۔

2-حکومت نے 19 فروری 2021 کو 28400 کروڑ روپئے کے تخمینہ کےساتھ  مرکز کے زیر ا نتظام علاقے جموں و کشمیر کی ترقی کے لئے نئی اسکیم نوٹیفائی کی ہے۔

3- جموں کشمیر تنظیم نو ترمیمی قانون 2021کو  26 فروری 2021 کو آئی اے ایس، آپی پی ایس، آئی ایف او ایس کے لئے اروناچل پردیش ، گوا، میزوم اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں( اے جی ایم یو ٹی) کیڈر کے ساتھ جموں و کشمیر کے موجودہ کیڈر میں ضم کرنے کے لئےنوٹیفائی کیا ہے ۔

4- مرکزی وزیرداخلہ جناب امت شاہ نے 18 جون 2021 کو مرکز کے زیرانتظام علا قے جموں و کشمیر کے ترقیاتی پروگراموں کابھر پورجائزہ لیا تھا ۔

  • سبھی پناہ گزیں جو  پاکستان کے زیرقبضہ جموں و کشمیراورمغربی پاکستان اور کشمیر سے جموں آئے تھے، کو جلد سے جلد پناہ گزیں کا پیکج حاصل ہونا چاہئے ۔
  • 300 میگاواٹ کے پکل دل اور کیرو پن بجلی پروجکٹوں کے ساتھ تیزی سے فاسٹ  ٹریکنگ دیگر 3300 میگاواٹ پروجیکٹس شروع کرنے کے لئے ہدایات ۔
  • کسانوں کی ا ٓمدنی میں اضافہ، زراعت میں جدید تکنیک کااستعمال اورہر ضلع میں زراعت پر مبنی صنعت قائم ہونی چاہئے ۔
  • جموں و کشمیر کے کسانوں کو پی ا یم کسان یوجنا، کسان کریڈٹ کارڈ اور دیگر کسان دوست  اسکیموں کے فوائد حاصل ہونےچاہئیں۔
  • جموں و کشمیر میں سیب کی پیداوار کی کوالٹی بڑھانے کےلئے کام ، تاکہ سیب پیدا کرنے کسان اپنی فصل کے لئے زیادہ سے زیادہ قیمت حاصل کرسکیں

5- 6 جولائی 2021 کو ٹریفک کے لئے جموں و کشمیر میں قاضی گنڈ بانیہال سرنگ کھول دی گئی۔

6-21 جولائی 2021 کو مرکز کے زیرانتظام علاقے لداخ میں ایک سینٹرل یونیورسٹی کے قیام کو مرکزی کابینہ نے منظوری دی ۔

7- کابینہ نے 22 جولائی 2021 کو مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ کے لئے مربوط کثیر مقصدی اورکارپوریشن کے قیام کو منظوری دی ۔ 25 کروڑ روپئے کی حصہ داری پونجی کے ساتھ کارپوریشن  اس خطے میں ترقی  انجام دینے والی پہلی تنظیم ہوگی

  • 25 کروڑ روپے کی شیئر کیپیٹل کے ساتھ کارپوریشن خطے میں ترقی کے لیے پہلی تنظیم ہوگی۔
  •  کارپوریشن صنعت، سیاحت، نقل و حمل اور مقامی مصنوعات اور دستکاری کی مارکیٹنگ کے لیے کام کرے گا۔
  • کارپوریشن لداخ میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے اصل تعمیراتی ایجنسی کے طور پر کام کرے گا۔
  • آتم نربھر بھارت کا مقصد روزگار پیدا کرنے، لداخ خطے کی جامع اور مربوط ترقی کے ذریعے حاصل کیا جائے گا۔

8-مرکزی وزیر داخلہ، جناب امت شاہ نے 31 اگست 2021 کومرکز کے زیرانتظام علاقے جموں و کشمیر کی صنعتی ترقی کے لیے 'نیو سینٹرل سیکٹر اسکیم' کے تحت یونٹوں کے رجسٹریشن کے لیے ویب پورٹل کا آغاز کیا۔

  • مودی حکومت کی اس پالیسی کے تحت جموں و کشمیر میں 50,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری آئے گی اور اس کے تحت جموں و کشمیر کی ہمہ جہت، ہمہ جہتی ترقی ہوگی۔
  • جموں و کشمیر میں سیاحت، تعلیم اور آئی ٹی کے علاوہ یہ پالیسی بہت سے دوسرے امکانات کو بھی آگے لے جائے گی۔
  • ایک ملک، ایک راشن کارڈ اسکیم جموں و کشمیر میں نافذ کی گئی ہے، اور اجوالا، ڈی بی ٹی، سوبھاگیہ اور دیگر کئی اسکیمیں جموں و کشمیر میں مکمل طور پر نافذ کی گئی ہیں۔
  • اردو اور ڈوگری کے ساتھ ہندی اور انگریزی کو بھی سرکاری زبان کا درجہ دیا گیا ہے جس سے حکومت کے کام کاج میں آسانی ہوگی۔
  • جموں و کشمیر میں تین درجے کے پنچایتی نظام کے انتخابات پرامن طریقے سے ہوئے، ایک بھی گولی نہیں چلی۔

9- 25 کروڑ روپئے کی اکویٹی پونجی کے ساتھ مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و  کشمیر میںسندھو انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن(ایس آئی ڈی سی او) کاقیام کیا گیا ہے۔یہ کارپوریشن مرکز کے زیرانتظام علاقے کے بنیادی ڈھانچے اور صنعتی ترقی کی دیکھ بھال کرے گا۔

10-مرکزی وزیر داخلہ، جناب امت شاہ نے 23 اکتوبر 2021 کو سری نگر میں سیکورٹی جائزہ سے متعلق ایک میٹنگ کی صدارت کی تھی ۔

  • مرکزی وزیر داخلہ نے جموں و کشمیر یوتھ کلب کے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سری نگر سے شارجہ کے لیے بین الاقوامی پرواز کا افتتاح کیا۔
  • کشمیر جہاں سے ڈھائی سال پہلے تک پتھراؤ، دہشت گردی، تشدد کی خبریں آتی تھیں، آج اسی جموں و کشمیر کے نوجوان ترقی، ہنر مندی، روزگار، تعلیم کے لیے وظائف کی بات کر رہے ہیں۔
  • کشمیر کی تقریباً 70 فیصد آبادی 35 سال سے کم عمر کی ہے اور اگر امید کی کرن پیدا  کرکےان کی حوصلہ افزائی کی جائے  اورترقیاتی کاموں سے منسلک کیا جائے،  اورشمیر کے امن اور ترقی کے سفیر بنائے جائیں تو کوئی بھی کشمیر میں امن کو کبھی خراب نہیں کر سکتا۔
  • کشمیر میں ایک نئی شروعات ہوئی ہے، خوف و ہراس، دہشت گردی، خوف، بدعنوانی، اقربا پروری کا خاتمہ اور امن، ترقی، خوشحالی اور بقائے باہمی کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔
  • تین درجے پنچایتی نظام کے آغاز سے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو سب سے بڑا موقع ملا ہے، صرف گاؤں کے نوجوان ہی پنچ، سرپنچ، ضلع پنچایت ممبر، ایم ایل اے اور جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ بن سکتے ہیں اور پارلیمنٹ میں بھی جا سکتے ہیں۔
  • جموں و کشمیر کے نوجوان، یہاں کے غریب خاندانوں کے ہونہار بچوں کو اب ڈاکٹر بننے کے لیے جموں و کشمیر سے باہر جانے کی ضرورت نہیں

کسی دوسری ریاست یا مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ایسی پرکشش صنعتی پالیسی نہیں ہے، اور یہی وجہ ہے کہ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری۔ آزادی کے بعد سے 15,000 کروڑ روپے آئے جبکہ جموں و کشمیر میں روپے کی سرمایہ کاری ہوئی۔ نئی صنعتی پالیسی کے چھ ماہ کے اندر 12,000 کروڑ روپے آچکے ہیں۔

11- 23 اکتوبر 2021 کوسری نگر سے شارجہ کے لیے بین الاقوامی پرواز شروع کی گئی۔

12-مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے24 اکتوبر 2021 کو جموں میں مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔

  • آئی آئی ٹی جموں کے نئے کیمپس کا افتتاح کیا گیا جس میں 210 کروڑروپے کی لاگت آئی۔
  • پہلے جموں و کشمیر میں صرف چار میڈیکل کالج تھے، آج سات نئے میڈیکل کالج قائم ہوئے ہیں، اس سے  میڈیکل کی 500 سیٹیں تھیں، اب یہاں سے 2000 طلباء ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کر سکتے ہیں۔
  • جموں اور سری نگر میں میٹرو شروع ہونے والی ہے، جموں کے ہوائی اڈے کے لیے زمین کا ایک بڑا ٹکڑا مختص کیا گیا ہے اور ہوائی اڈے کو 700 کروڑ روپئے کی لاگت سے سے تیار کیا جائے گا۔

13-مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے25 ا کتوبر 2021 کو سری نگر میں مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔

  • ہمارے کوئی برے ارادے نہیں ہیں، ہمارے دلوں میں کوئی برائی نہیں ہے، واحد مقصد وادی جموں و کشمیر کی ترقی اور نو تشکیل شدہ لداخ کی ترقی ہے۔
  • ترقی کے اس سفر میں خلل ڈالنے والوں کی نیت اور مقاصد واضح نہیں، وہ کشمیر کے نوجوانوں کو گمراہ کر رہے ہیں، کشمیر کے لوگوں کا ملک پر اتنا ہی حق ہے جتنا میرا ہے۔
  • مجھے امید ہے کہ کشمیر کا اگلا وزیر اعلیٰ وہ ہو گا جو لندن نہ جائے بلکہ کشمیر کے اننت ناگ جائے اور کشمیریوں کی آواز سنے۔
  • جموں و کشمیر میں امن خراب کرنے والے صنعت نہیں چاہتے تھے، وہ چاہتے تھے کہ نوجوان بے روزگار رہیں اور پتھر بازی میں حصہ لیں۔
  • ہم چاہتے ہیں کہ نوجوان پتھر کی بجائے کتابیں، ہتھیاروں کے بجائے آلات اٹھائیں اور زندگی میں اچھا کام کریں۔
  • سری نگر میں 500 بستروں پر مشتمل ہسپتال کا کام 5 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے۔ 115 کروڑ، ہندواڑہ میڈیکل کالج کے لیے بھی سنگ بنیاد رکھا گیا، 50 کروڑ روپے کی سڑکوں کی تعمیر کا کام۔ 4000 کروڑ کی لاگت بھی شروع کر دی گئی ہے۔
  • ایک بڑا پروگرام شروع ہو رہا ہے جس کے تحت 75 صوفی مذہبی مقامات بشمول مندروں، گرودواروں اور مسلمانوں کے مذہبی مقامات کو سرکاری خرچ پر اپ گریڈ کیا جائے گا تاکہ گنگا جمنی ثقافت کو بحال کیا جا سکے۔

14-2021 میں (15 نومبر تک) دہشت گردی کے واقعات میں 2020 کے اسی عرصے کے مقابلے میں 7.58 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ 2020 کی مدت کے مقابلے میں 2021 (15 نومبر تک) سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی ہلاکتوں میں 37.50 فیصد کمی آئی ہے۔

15-جموں و کشمیر میں 2018 کے بعدسے دراندازی اور دہشت گردانہ حملوں کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے۔ یکم دسمبر 2021 میں سیکورٹی فورسز اور جموں و کشمیر پولیس کی ہلاکتوں کی تعداد ۔

  • دسمبر 2020 سے نومبر 2021 تک (26.11.2021 تک) گزشتہ 12 مہینوں کے دوران 14 دہشت گرد پکڑے گئے اور 165 دہشت گرد مارے گئے۔

16-2000 کروڑ روپئے کی لاگت سے دو آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) پرکام جاری ہے اس کے علاوہ مرکز کے زیر انتظام  جموں و کشمیر میں 7 دیگر میڈیکل کالجوں میں کام جاری ہے۔

17-آئی آئی ٹی جموں اور آئی آئی ایم جموں میں تعمیراتی کام جاری ہے۔

…………. دوسرا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے 23؍جنوری2021ء کو شیلانگ میں شمال مشرقی کونسل(این ای سی)کی 69ویں میٹنگ کی صدارت کی۔

این ای سی شمال مشرق میں ذریعہ معاش کو بڑھانے کے لئے کام کرتی رہی ہے۔ اس کے علاوہ مختلف پرجیکٹوں کا آغاز کیا ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ این ای سی کا کردار کتنا اہم ہے۔

ہندوستان ، مجموعی طورپر صرف اس وقت ترقی یافتہ سمجھا جائے گا جب شمال مشرق میں ترقی ہوگی اور شمال مشرق کی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ ترقی کے ثمرات ہر مذہب اور زبان کے لوگ تک پہنچیں۔

شمال مشرق پورے ہندوستان میں وافر قدرتی حسن کے ساتھ مجسم رہا ہے۔ ایسا محسوس ہو تا ہے کہ مختلف ثقافتوں کے سنگم نے ایک شاندار ہم آہنگی پید اکردی ہے۔ لہٰذا یہ علاقہ سیاحت کے ایک اہم مرکز کے طورپر ابھر سکتا ہے اور شمال مشرقی علاقے میں ترقی کی جناب بھی رہنمائی کرے گا۔

شمال مشرق ہندوستان کے دل کی نمائندگی کرتا ہے۔ ہمیں اس کا خیال رکھنا ہے۔ ترقی کی سرگرمیوں کو انجام دیتے ہوئے یہاں کے ورثے  کی حفاظت کی ضرورت ہے۔

مرکزی حکومت نے اپنا شمال مشرق کا نقطہ نظر بدل دیا ہے، اس لئے شمال مشرق کو بھی مرکز کے تئیں اپنا نقطہ نظر بدلنا ہوگا۔

شمال مشرق میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے ہمیں مناسب ماحول پید اکرنا ہے اورحکومت کی حمایت کے ساتھ نجی شعبہ بھی یہاں کی ترقی کے عمل میں شریک بن سکتا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے تاریخی بوڈولینڈ ٹیری ٹوریل ریجن(بی ٹی آر)معاہدہ(24جنوری2021)کو پہلی سالگرہ کو منانے کے لئے کوکرا جھار، آسام میں منعقدہ ایک ریلی میں شرکت کی۔

بوڈو علاقے کا مسئلہ جو کئی سالوں سے جاری تھا اور جس نے 5000سے زیادہ زندگیاں لیں ۔ جناب مودی کی رہنمائی اور عزم مصمم کے نتیجے میں حل کرلیا گیا۔ اس سے بوڈو علاقے میں ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔

آج دونوں بوڈو اور غیر بوڈو اس ریلی میں موجود ہیں اور یہ پیغام پہنچارہے ہیں کہ دونوں بوڈو اور غیر بوڈو اس سرزمین کے جیالے ہیں اور ہندوستان کے بچے ہیں اور دونوں ہی ایک ساتھ امن کے لئے کوشش کررہے ہیں۔

تمام ہتھیار ڈالنے والے ملی ٹینٹوں کے لئے 4لاکھ روپے کی امداد کی شروعات کی گئی ہے۔

بوڈو زبان کے احترام کا کام بھی کیا جارہا ہے اور دیرینہ زیر التوا طلب پوری کردی گئی ہے اور اسے ریاست کے معاون زبان کے طورپر منظوری دے دی گئی ہے۔

مناسب ترقی کے ذریعے آسام میں سیاحت بھی آئے گی اور ریاست کی ترقی کے ساتھ پورا شمال مشرق ترقی کے گا۔

مرکزی حکومت آسام حکومت کے پیچھے ایک چٹان کی طرح کھڑی ہے۔ آپ آگے بڑھتے رہیں۔

ناگاگروپوں کے ساتھ فائر بندی کے معاہدوں میں توسیع کی گئی۔(12اپریل 2021ء)

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے شیلانگ ، میگھالیہ میں اندرون ریاست بس ٹرمنل کا افتتاح کیا۔ نیز اُدم سالی میں(24جولائی 2021ء) کو ایک کرایوجینک آکسیجن پلانٹ اور پیڈیاٹرک وارڈ کا افتتاح بھی کیا۔

شمال مشرق کی ترقی صرف اس وقت ہو سکتی ہے جب جغرافیائی اعتبار سے اس دور دراز علاقے کو ہر طرح کی کنکٹی وٹی مہیا کرائی جائے۔ یہ بس ٹرمنل صرف کنکٹی وٹی میں اضافہ نہیں کرے گا‘ بلکہ اقتصاد سرگرمیوں کو بھی بڑھائے گا۔

حکومت تین چیزوں کو ترجیح دے کر آگے بڑھ رہی ہے۔

 پہلی: اس کے لہجوں، زبانوں، رقص، موسیقی، خوراک، ثقافت کو محفوظ رکھنا ، فروغ دینا اورپورے ہندوستان میں اس کے بارے میں بیداری پید اکرنا۔

دوسری:شمال مشرق کے تمام تنازعات کو حل کرکے اس علاقے کو پرامن بنانا اور

تیسری: شمال مشرق کو ایک ترقی یافتہ علاقہ بنانے کی کوشش اور اس کی جی ڈی پی دین کو دوبارہ آزادی سے پہلے والی سطح  ۔

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے (24جولائی2021ء)کو شیلانگ میں کثیر المقاصد کنوینشن مرکز اور شمال مشرقی اسپیس ایپلی کیشن مرکز (این ای ایس اے سی)کی نمائش کی سہولت کا سنگ بنیاد رکھا۔

پہلے شمال مشرق میں دراندازی، دہشت اور بدعنوانی کی باتیں ہوتی تھیں، مگر آج ترقی، کنکٹی وٹی اور بنیادی ڈھانچوں کی باتیں ہورہی ہیں۔

وہ مسائل جو شمال مشرقی علاقے کو دہائیوں سے پریشان کررہے تھے، حل کیے جاچکے ہیں، جس میں بنگلہ دیش کے ساتھ سرحدی تنازعہ، این ایل ایف ٹی کے ساتھ امن معاہدہ، تریپورہ اور میزورم میں برو مسائل کا حل اور بوڈو امن معاہدہ شامل ہیں۔

شمال مشرق کے تمام پیچیدہ مسائل حل کئے جائیں گے۔ اندرون ریاست سرحدی تنازعات کا پرامن حل، منی پور اور ناگالینڈ کے ملی ٹنٹ گروپ کا ہتھیار ڈالنا اور انہیں اصل دھارے میں لانا ہم سکا اجتماعی مقصد اور اجتماعی ہدف ہونا چاہئے۔

شمال مشرق کو منشیات اوردہشت گردی سے پاک صاف اور ترقی یافتہ بنانے میں این ای ایس اے سی کا کردار انتہائی اہم ہوگا۔

این ای ایس اے سی کے ذریعے ہمارے منصوبوں کو سائنٹفک بنیاد ملے گی اور اس بنیاد پر ایک ترقی یافتہ شمال مشرق بنایا جائے گا۔

جناب امت شات نے یقین دلایا کہ شمال مشرق کے لئے بجٹ کی کوئی حد بندی نہیں ہے، لیکن اخراجات کا مناسب استعمال ہونا چاہئے۔ اگر اہداف حاصل ہوجائیں تو حکومت ہند کو سرمایہ کاری میں کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے۔

شمال مشرق کا محل وقع جغرافیائی اعتبار سے دور دراز اور چنوتیوں بھر اہے، اس لئے ترقی میں تیزی لانے کے لئے ایک حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت ہے۔

وزارت داخلہ اور این ای ایس اے سی کے تامل میل کے ساتھ ایک سنگل ونڈو سسٹم بنایا جائے گا، تاکہ ریاستوں کو سیلاب کے انتظام سے متعلق رئیل ٹائم اطلاعات مل سکیں۔

آفات کی روک تھام والے ادارے اور این ای ایس اے سی کے درمیان تال میل ہونا چاہئے جس سے 36 گھنٹے پہلے ہی بجلی گرنے کا انتباہ دیا جاسکے۔

کورونا کی مدت نے دنیا کو ہلاکر رکھ دیا اور پوری نسل انسانی کے لئے ایک خطرہ بن کر ابھرا۔ ایسے وقت میں بھی حکومت ہند کی ترجیح شمال مشرق رہا ہے، خواہ وینٹی لیٹرز  اور آکسیجن سیلنڈرز بھیجنا ہو یا دوائیاں مہیا کرانا ہو ۔ وزارت داخلہ کی طرف سے ترجیح شمال مشرق کو دی گئی ہے۔ نیز ٹیکہ کاری کے معاملے میں بھی شمال مشرق کو ترجیح جاتی ہے۔

کچھ ریاستوں میں جانچ کو بڑھانے کی ضرورت ہے اور اگر پوزیٹیو وٹی کی شرح میں اضافہ ہو و پوزیٹیو وٹی شرح کو کم کرنے کے لئے انتھک کوشش کی جانی چاہئے۔

ہم سب کے لئے یہ بڑے فخر کی بات ہے کہ منی پور کی بیٹی میرابائی چانو نے آج ٹوکیو اولمپکس میں 49کلو گرام وزن اٹھانے کے زمرے میں ہندوستان کے لئے ایک چاندی کا تمغہ جیتا۔

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شات نے(25 جولائی 2021ء) کو گوہاٹی میں کئی ترقی کے منصوبوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔

اپنے بل بوتے پر دوسری بار آسام میں ہماری حکومت کی تشکیل کے ساتھ یہ بات واضح ہوگئی کہ آسام کے لوگوں نے ذہن بنالیا ہے کہ وہ احتجاج، ہتھیار اور دہشت گردی کو چھوڑ دیں گے اور ترقی کی راہ پر آگے بڑھیں گے۔

مختلف قسم کے لہجے، ثقافت، زبانیں، گانے اور موسیقی اور پورے شمال مشرق کے طرح طرح کے پکوان نہ صرف شمال مشرق کا زیور ہیں، بلکہ ہندوستان کا بھی زیور ہیں۔

آسام میں ایک کینسر اسپتال کے قیام سے پورا شمال مشرق فائدہ اٹھا ئے گا۔ یہاں کے طلباء کی طرف سے تیار کردہ کینسر ریسرچ پیپرس پورے ملک میں اور باہر ریفر کئے جائیں گے۔

2022ء سے پہلے 35000سے زیادہ برو خاندان 35 سالوں بعد پہلی بار رہنے کے لئے زمین، اناج اور 4500روپے کا پنشن پائیں گے اور عزت بھی پائیں گے۔

2024ء سے پہلے صرف آسام ہی نہیںَ بلکہ شمال مشرق دہشت گردی اور احتجاج کو چھوڑ دے گا اور ترقی کی راہ پر گامزن ہوجائے گا۔

حکومت نے یہ بیانیہ متعین کردیا ہے کہ ترقی کے لئے تعاون اور سخت محنت کی ضرورت ہے نہ کہ احتجاج کی آسام کے لوگوں نے یہ بات محسوس کرلی ہے۔

دہائیوں پرانا بحران ختم کرنے کے لئے اور آسام کی علاقائی سالمیت کو یقینی بنانے کےلئے تاریخی کاربی اینگ لونگ معاہدہ پر (4ستمبر 2021ء) کو نئی دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی موجودگی میں دستخط کیا گیا۔

آج کے کاربی اینگ لونگ معاہدے پر آسام کی امن اور خوشحالی کے لئے دستخط کئے گئے۔ یہ دن آسام کی تاریخ میں سنہری الفاظ سے لکھا جائے گا۔

یہ مرکزی حکومت کی پالیسی ہے کہ جو لوگ تشدد چھوڑ دیں گے انہیں اصل دھارے میں لایاجائے گا اور ہم ان سے زیادہ نرمی سے بات کریں گے اور انہیں ان کے مطالبات سے زیادہ دیں گے۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن’’ ایک بغاوت سے آزاد اور خوشحال شمال مشرق‘‘کی تکمیل کے لئے اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی رہنمائی مں ناگا امن عمل کو فروغ دینے کےلئے حکومت ہند نے (8ستمبر2021ء) سے نافذالعمل ایک سال کے لئے نیشنل سوشلسٹ کونسل آف ناگالینڈ (کے) نیکی گروپ کے ساتھ فائربندی کا معاہدہ کیا ہے۔

اس گروپ کے 200سے زیادہ کیڈروں نے 83ہتھیاروں کے ساتھ امن عمل میں شمولیت اختیار کی۔ فائر بندی کا معاہدہ اور معاہدہ شدہ فائر بندی گراؤنڈ قواعد پر 8ستمبر 2021ء کودستخط کئے گئے۔ حکومت ہند نے پہلے ہی این ایس سی این (آئی ایم)کے ساتھ ایک فریم ورک معاہدوں اور دوسرے ناگا گروپوں یعنی این ایس سی  این (آر)، ان ایس سی این(کے) خانگو کے ساتھ  فائر بندی معاہدوں پر دستخط کرچکی ہے۔

سرکاری زبان

1۔ مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے نئی دہلی میں صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند کو سرکاری زبان سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ کی دسویں جلد پیش کی۔ (9 ستمبر 2021)

2۔ مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے نئی دہلی میں ہندی دِوس 2021 کی تقریبات میں شرکت کی۔ (14 ستمبر 2021)

  • ہندی اور کسی بھی مقامی زبان میں کوئی فرق نہیں ہے، ہندی تمام بھارتی زبانوں کی دوست ہے اور یہ بقائے باہم کے جذبے سے ہی ترقی کر سکتی ہے۔
  •  خود کفیل کے محاورے کو صرف پیداواری اور تجارتی اداروں کے تناظر میں ہی نہیں دیکھا جانا چاہئے، خود کفیل کا محاورہ زبانوں کے بارے میں بھی ہے اور تبھی ایک خود  کفیل  بھارت کا خواب پورا ہوگا۔
  • 14 ستمبر اس بات کا خود جائزہ لینے کا دن ہے کہ ہماری زبانوں اور سرکاری زبان کے فروغ کے لیے کیا کیا گیا ہے۔
  • آنے والے دور کے لیے  بھارت اپنی زبانوں کو محفوظ رکھے گا  اور ہمیں اپنی زبانوں کو بھی لچکدار اور مفید بنانا چاہیے۔
  • سودیشی، سوبھاشا اور سوراج آزادی کی جدوجہد کے تین بنیادی ستون تھے۔
  • ایک غیر ملکی زبان ہمیں بھارت کی عظیم ثقافت اور افتخار سے متعارف نہیں کرا سکتی، ملک کے نظریاتی ادارے سے جوڑ نہیں سکتی، صرف مادری زبان ہی بچے کو اس کی مقامی جڑوں سے جوڑے رکھ سکتی ہے۔
  • ہمیں اپنی نوجوان نسل کو سمجھانا ہو گا کہ زبان کبھی رکاوٹ نہیں بن سکتی، ہمیں اپنی زبان کو فخر  کے ساتھ  اور بلا جھجک استعمال کرنا چاہیے۔
  •  مادری زبان سے بہتر علم کے اظہار کا کوئی ذریعہ نہیں ہو سکتا۔
  •  ملک کی ہر  ریاست کی تاریخ کا ترجمہ سرکاری زبان اور مقامی زبانوں میں تیار کیا جانا چاہیے۔

3۔ سرکاری زبانوں کے محکمے، امور داخلہ کی وزارت نے گوا میں مغربی اور وسطی زونوں میں واقع مرکزی حکومت کے دفاتر، بینکوں اور پبلک سیکٹر کے اداروں کے لیے ایک مشترکہ علاقائی سرکاری زبان کانفرنس اور انعامات کی تقسیم کی تقریب کا اہتمام کیا۔ (22 اکتوبر 2021)

4۔ مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے وارانسی میں دو روزہ  کل ہند سرکاری زبان کانفرنس کا افتتاح کیا۔ (13 نومبر 2021)

  • سرکاری زبان کو تحریک دینے کے لیے کل ہند سرکاری زبان کانفرنس کو دہلی کی راہداریوں سے باہر لے جانے کا فیصلہ 2019 میں ہی لیا گیا تھا اور یہ نئی شروعات آزادی کا امرت مہوتسو کے سال میں ہو رہی ہے۔
  • ہم سبھی ہندی سے محبت کرنے والوں کے لیے یہ عزم کا سال ہونا چاہیے کہ جب آزادی کے سو سال مکمل ہوں تو ملک میں سرکاری زبان اور ہماری تمام مقامی زبانیں اتنی مضبوط ہوں کہ  ہمیں کسی بھی غیر ملکی زبان  کا  سہارا لینے کی ضرورت ہی نہ پڑے۔
  •  ہماری تحریک آزادی کے تین ستون تھے - سوراج، سودیشی اور سوبھاشا، سوراج تو حاصل ہوا تھا  لیکن سودیشی اور سوبھاشا پیچھے رہ گئے تھے۔
  •  ہندی اور مقامی زبانوں کے درمیان تنازع پیدا کرنے اور سیاست  کرنے کی بہت کوششیں کی جا رہی ہیں اور میں کہنا چاہتا ہوں کہ ہندی اور ہماری مقامی زبانوں میں کوئی تضاد نہیں ہے اور ہندی تمام مقامی زبانوں کی دوست ہے۔
  • سرکاری زبان کی ترقی اسی وقت ہو سکتی ہے جب مقامی زبانیں ترقی کریں اور مقامی زبانیں اسی وقت مسلسل ترقی کر سکتی ہیں جب پورے ملک میں سرکاری زبان مضبوط ہو۔  دونوں ایک دوسرے کے  لئے تکمیلی  ہوں۔
  • پہلے اگر کسی کو انگریزی بولنا نہیں آتا تھا تو بچہ احساس کمتری کا شکار ہو جاتا تھا، آج میں دعویٰ کرتا ہوں کہ کچھ عرصے بعد اگر وہ اپنی زبان میں بات نہیں کر سکتا تو وہ خود کو کمتر محسوس کرے گا۔
  • جو ملک اپنی زبان کھو دیتا ہے وہ  وقت کے ساتھ ساتھ اپنی تہذیب، ثقافت اور اصل سوچ بھی کھو دیتا ہے، جو ملک اپنی اصل سوچ کھو دیتا ہے وہ دنیا کی ترقی میں کبھی  حصہ نہیں لے سکتا۔
  •  ہماری زبان کو لازوال اور ترقی یافتہ رہنے دو کیونکہ زبان معاشرے اور زندگی کو آگے بڑھانے، ثقافت کے بہاؤ کو آگے بڑھانے اور ثقافت کی روانی سے حاصل کردہ علم کو پوری دنیا میں پھیلانے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔
  • میں ملک بھر کے والدین سے اپیل اور درخواست کرتا ہوں کہ وہ اپنے بچوں سے ان کی زبان میں بات کریں۔  یہ زبان کے لیے تو اچھا ہوگا  ہی لیکن بچوں کے لیے زیادہ فائدہ مند  ثابت ہوگا کیونکہ اصل سوچ ان کی اپنی زبان سے ہی آسکتی ہے۔
  • دوسری زبان حفظ  شدہ علم دے سکتی ہے، لیکن علم حاصل کرنے اور آگے بڑھانے کا سفر اصل سوچ کے ذریعے ہی کیا جا سکتا ہے اور اصل سوچ اپنی زبان سے ہی حاصل کی جا سکتی ہے۔
  • زبان جتنی مستحکم اور  مالا مال  ہوگی، ثقافت اور تہذیب اتنی ہی وسیع، طاقتور اور لازوال ہوگی۔
  • میں نوجوانوں سے اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ وہ اپنی زبان سے لگاؤ رکھیں اور  اسے استعمال کرتے ہوئے کبھی شرمندہ نہ ہوں، کیونکہ ان کی زبان  ان کے لئے فخر کی بات ہے۔
  • امرت کال میں  ہم نے کچھ اہداف مقرر کیے ہیں کہ ملک کی تعلیم، انتظامیہ، عدالتی نظام، ٹیکنالوجی، ذرائع  ابلاغ  اور تفریح ​​کی زبان مقامی اور دفتری زبان ہونی چاہیے۔
  • ملک اور ملت کی آزادی کی تاریخ مختلف ریاستوں  کی مختلف زبانوں میں ہے اور ریاستوں کی تاریخ میں ہے۔ اسے سرکاری زبان میں ترجمہ کرنے کی مہم شروع کی  جانی چاہیے ۔
  • قومی یکجہتی کے قیام کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ ملک کے کونے کونے میں بکھرے واقعات اور تاریخ کی کتابوں کا سرکاری زبان میں ترجمہ کیا جائے۔
  • اگر ہندی کی قبولیت کو قائم کرنا ہے تو ہندی کو لچکدار بنانا ہوگا، سرکاری زبان کو مسلط کرنے کے لیے نہیں، بلکہ اپنی کوششوں سے اسے عالمی سطح پر تسلیم کرانا ہوگا۔

5۔ سرکاری  زبان کے محکمے،  امور داخلہ کی وزارت کے ذریعے مرکزی حکومت کے دفاتر، بینکوں اور شمالی-1 اور شمالی-2 علاقوں میں واقع سرکاری کمپنیوں  کے لیے مشترکہ علاقائی سرکاری زبان کانفرنس اور انعامات کی تقسیم کی تقریب کا اہتمام، کانپور، اتر پردیش میں کیا گیا۔ (27 نومبر 2021)

  • سرکاری  زبان کے محکمے کے ٹوئٹر ہینڈل کا بھی افتتاح کیا گیا، اس ہینڈل کے ذریعے سرکاری زبان کے فروغ کو مزید رفتار ملے گی۔
  • مجھے اپنی  عظیم قوم کے شہریوں سے توقع ہے، جس نے دنیا کو سائنس، ریاضی، یوگا، روحانیت اور ثقافت کا باطنی علم دیا ہے، جس کی وجہ سے اسے  جگت گرو کہا جاتا ہے  کہ وہ سرکاری زبان کے تئیں اپنی ذمہ داریوں کو وفاداری کے ساتھ پورا کریں گے۔

6۔  سرکاری  زبان کے محکمے،  امور داخلہ  کی وزارت نے حیدرآباد میں جنوبی اور جنوب مغربی علاقوں میں واقع مرکزی حکومت کے دفاتر، بینکوں اور اداروں کے لیے ایک مشترکہ علاقائی سرکاری  زبان کانفرنس اور تقسیم  ایوارڈ  کی تقریب کا اہتمام کیا۔ ( 4 دسمبر، 2021)

7۔ سرکاری  زبان، امور داخلہ کی وزارت  کے ذریعہ مرکزی حکومت کے دفاتر، بینکوں اور مشرقی اور شمال مشرقی خطوں میں واقع اداروں کے لیے مشترکہ علاقائی سرکاری زبان کانفرنس اور تقسیم ایوارڈ  کی تقریب کا انعقاد ڈبرو گڑھ میں  کیا گیا۔ (18 دسمبر 2021)

مرکزی مسلح پولیس فورسز (سی اے پی ایف)

1۔ مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے بھدراوتی، کرناٹک میں ریپڈ ایکشن فورس کی 97ویں بٹالین کا سنگ بنیاد رکھا۔ (16 جنوری 2021)

  • 97ویں بٹالین کے سنگ بنیاد کے ساتھ ہی آر اے ایف کی تاریخ میں ایک نئے باب کا اضافہ ہوا ہے۔
  •  چاہے وہ نکسلزم کے خلاف لڑائی ہو یا  بائیں بازو کی انتہاپسندی (ایل ڈبلیو ای)، ہر جگہ سی اے پی ایفجوان ملک کی حفاظت کے لیے فرض کی پہلی قطار میں کھڑے ہیں۔
  • اگر 130 کروڑ بھارتی ’میڈ اِن انڈیا‘ اشیاء  استعمال کریں گے، تو ہمیں 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت کا ہدف حاصل کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

2۔ مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے دہلی پولیس کے بہادر کورونا جانبازوں کو ان کے ہیڈ کوارٹرس میں خراج عقیدت پیش کیا۔ (19 جنوری 2021)

  • سال 2020 بہت سے چیلنجز لے کر آیا لیکن دہلی پولیس نے ہر چیلنج کا بہت اچھی طرح سے مقابلہ کیا۔
  • چاہے وہ شمال مشرقی دہلی کے فسادات ہوں، یا لاک ڈاؤن، ان لاک یا تارکین وطن مزدوروں کی  اپنے گھروں کو واپسی یا کسانوں کی تحریک، دہلی پولیس تمام امتحانات میں فلائنگ کلر کے ساتھ آئی ہے۔
  • دہلی پولیس سے 2022 میں بھارت کی آزادی کے 75 سال مکمل ہونے پر اپنے اہداف مقرر کرنے کا مطالبہ۔
  • ہر پولیس اسٹیشن اور تمام پولیس اہلکار، کانسٹیبل سے لے کر پولیس کمشنر تک، 2022 کے لیے اپنے اہداف مقرر کریں۔
  • یہ اب تک کی سب سے بڑی بہتری ہوگی اور دہلی پولیس کے بارے میں عوام کے تاثر کو بہتر بنانے اور دارالحکومت دہلی  کے مسائل کو حل کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی۔
  • جرائم پر قابو پانے کا مطلب صرف مجرم کو پکڑنا نہیں ہے بلکہ  انہیں سخت ترین سزا بھی ملنی چاہیے جو کہ اس وقت ممکن ہے جب عدالت کے سامنے فارنسک اور سائنسی شواہد پیش کیے جائیں۔
  • دہلی میں 15000 سے زیادہ کیمروں کو جوڑکر  دہلی پولیس کا عالمی معیار کا ڈیٹا سینٹر قائم کیا جائے گا اور یہ کیمرے جرائم پر قابو پانے میں براہ راست مدد کریں گے۔
  • پولیس کی فلاح و بہبود کا بھی خیال رکھا جا رہا ہے۔ ان کے لئے اطمینان بخش ہاؤسنگ  کا تناسب تقریباً 19 فیصد سے 40 فیصد تک دوگنا کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

 3۔ ملک کے اندرونی علاقوں میں رہنے والے سی اے پی ایف کے اہلکاروں اور ان کے خاندان کے افراد کو حفظان صحت کے فوائد فراہم کرنے کے لیے، وزارت داخلہ اور قومی صحت  اتھارٹی کی جانب سے ایک مشترکہ پہل شروع کی گئی  تاکہ سبھی ساتوں افواج مثلاً آسام رائفلز، بی ایس ایف، سی آئی ایس ایف، سی آر پی ایف، آئی ٹی بی پی، این ایس جی اور ایس ایس بی کے  موجودہ اہلکاروں  اور ان پر منحصر افراد کو آیوشمان بھارت پی ایم۔ جے اے وائی۔ آئی ٹی پلیٹ فارم کے ذریعے کیش لیس صحت خدمات  فراہم کی جائیں۔  مرکزی وزیر داخلہ، جناب امت شاہ نے 23 جنوری 2021 کو گوہاٹی، آسام میں مرکزی مسلح  پولیس فورسز کے اہلکاروں اور ان کے زیر کفالت افراد کے لیے پائلٹ بنیادوں پر ’آیوشمان سی اے پی ایف‘ اسکیم کا آغاز کیا اور اسے مرحلہ وارطریقے سے  ملک بھر میں نافذ کیا جا رہا ہے۔ آیوشمان بھارت اور سی اے پی ایف کے درمیان ہم آہنگی موجودہ مستحکم آئی ٹی فریم ورک ،آیوشمان بھارت پرائم منسٹر آروگیہ جن یوجنا  (اے بی۔ پی ایم جے اے وائی) کے تحت شامل 24000 اسپتالوں کے نیٹ ورک تک رسائی، جس دیہی اور شہری علاقوں میں سرکاری اور نجی اسپتال دونوں شامل ہیں، کی طاقتوں کا فائدہ اٹھانے والی اپنی نوعیت کا پہلا اقدام ہے۔   سی اے پی ایف، آسام رائفلز اور این ایس جی کے 545 اسپتالوں کو بھی اے بی۔ پی ایم جے اے وائی کے تحت پینل میں شامل کیا گیا ہے تاکہ آیوشمان بھارت اسکیم کے ساتھ رجسٹرڈ مقامی آبادی کو ان اسپتالوں سے علاج حاصل کرنے کے لیے رسائی فراہم کی جا سکے۔ اس اسکیم کے تحت سی اے پی ایف کے اہلکاروں اور ان کے اہل خانہ کو 30 لاکھ سے زیادہ ہیلتھ کارڈ تقسیم کیے جائیں گے۔ یکم دسمبر 2021 تک   1975972 ہیلتھ کارڈ تقسیم کیے جا چکے ہیں۔

  • میرا ماننا ہے کہ جو فوجی ہماری مادر وطن کی خدمت کر رہے ہیں انہیں اپنے گھر والوں کی فکر نہیں کرنی چاہیے، ان کے اہل خانہ کا خیال رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔
  • ملک میں سی اے پی ایف  کے تمام اہلکاروں اور ان کے اہل خانہ، ایک سادہ کارڈ سوائپ کے ساتھ، 24000 اسپتالوں میں مفت علاج حاصل کرسکیں گے۔
  • ہم یہ بھی یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ہر جوان ہر سال کم از کم 100 دن اپنے خاندان کے ساتھ گزارے۔
  • ابھی کچھ دن پہلے ہی بھرتی کے نتائج کا اعلان کیا گیا ہے اور جلد ہی 50000 جوان سی اے پی ایف میں شامل ہوں گے، اس کے علاوہ مستقبل قریب میں مزید 50000 جوانوں کو بھی بھرتی کیا جائے گا۔
  • ان کے لئے ہاؤسنگ کا تناسب 55 فیصد تک بڑھایا جائے گا، جسے 2024 تک بتدریج 65 فیصد سے اوپر کرنے کا ہدف ہے۔

 4۔ مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے نئی دہلی میں قومی سطح پر ’آیوشمان سی اے پی ایف‘اسکیم ہیلتھ کارڈز کا آغاز کیا۔ (2 نومبر 2021)

  • سی اے پی ایف کو بغیر کسی فکر کے ملک کی حفاظت کا خیال رکھنا چاہیے، حکومت ان کے خاندانوں کا خیال رکھے گی۔
  • سی اے پی ایف کے اہلکار اور ان کے اہل خانہ اب آیوشمان بھارت پی ایم۔ جے اے وائی یا سی جی ایچ ایس کے تحت نامزد تمام اسپتالوں میں آئی پی ڈی اور او پی ڈی  کی صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات کا فائدہ اٹھا سکیں گے۔
  • سی اے پی ایف سے مستفید ہونے والوں کے لیے بغیر کسی رکاوٹ کے خدمات کو فعال کرنے کے لیے این ایچ اے نے ایک وقف شدہ ٹول فری ہیلپ لائن نمبر 14588، شکایات کے ازالے کے لئے ایک ایک آن لائن  نظام  اور  دھوکہ دہی اور بدسلوکی کا پتہ لگانے، اس کی روک تھام اور کنٹرول کے مستحکم نظام کے ساتھ مناسب طریقہ کار بنایا ہے۔

5۔ مرکزی وزیر داخلہ، جناب امت شاہ نے سی آر پی ایف کی کتاب ’نیشن فرسٹ - دی گولڈن ساگا آف 82 ایئر‘(19 فروری 2021) کا اجراء کیا۔

  • سی آر پی ایف کے سابق فوجیوں کے دن (ویٹرنز ڈے) کا جشن ایک قابل ستائش اور قابل فخر کوشش ہے۔
  • 13 دسمبر 2001 کو سی اے پی ایف کے جوانوں کی فوری کارروائی، بہادری اور قربانی کی وجہ سے دہشت گرد جمہوریت کے مندر میں داخل نہیں ہو سکے جس کی وجہ سے دہشت گردوں کے منصوبے ناکام ہو گئے۔
  • ملک کے پہلے وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل نے سی آر پی ایف کو ایک جھنڈا دیا اور اسے آزادی کے بعد سب سے آگے رکھا اور تب سے یہ فورس داخلی سلامتی کے لیے اپنی خدمات فراہم کر رہی ہے۔
  • سی اے پی ایف کے اہلکار سرحدوں پر اور ملک کے اندر تمام محاذوں پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور انہوں نے کبھی بھی منفی صورتحال کا سوچے بغیر قابل ستائش کام کیا ہے۔

 6۔ مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے جگدل پور ، چھتیس گڑھ میں نکسلیوں سے لڑتے ہوئے شہید ہونے والے بہادر سیکورٹی اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ (5 اپریل 2021)

  • پورا ملک سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑا ہے، ہم بدامنی کے خلاف اس جنگ کو اپنے انجام تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہیں۔
  • مرکزی وزیر داخلہ نے چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ اور سینئر افسران کے ساتھ نکسلی حملے کے بعد بائیں بازو کی انتہا پسندی (ایل ڈبلیو  ای) کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی۔
  • پچھلے 5 سے 6 برسوں میں ہم نے چھتیس گڑھ کے نکسل سےمتاثرہ علاقوں کے  کافی اندر سیکورٹی کیمپ قائم کرنے میں کافی حد تک کامیابی حاصل کی ہے۔
  • چھتیس گڑھ  کی ریاستی حکومت اور حکومت ہند نے اپنے مارچ کو مزید تیز کر دیا ہے اور ان راستوں میں ہلچل مچا دی ہے، جہاں ایسے واقعات رونما  ہوتے رہتے ہیں۔
  • ایک طرف مرکزی اور ریاستی حکومتیں قبائلی علاقوں کے اندر ترقیاتی کاموں کو تیز کرنے کے لیے تعاون کر رہی ہیں وہیں دوسری طرف مسلح گروہوں کے خلاف بھرپور طریقے سے لڑ رہی ہیں۔

 7۔ مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے بی ایس ایف کی 18ویں انویسٹیچر تقریب میں سرحدی حفاظتی فورس کے افسروں اور اہلکاروں کو بے مثال ہمت، بہادری، شجاعت اور شاندار خدمات کے لیے تمغے پیش کیے اور نئی دہلی میں رستم جی میموریل لیکچر دیا۔ (17 جولائی 2021)

  • جنگ کا وقت ہو یا امن کا وقت ، بی ایس ایف کے جوانوں نے ہمیشہ اپنا فرض نبھانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔
  • چاہے درجہ حرارت45 ڈگری  سیلسیس ہو یا 45 ڈگری سیلسیس، لداخ کی سرحدیں ہوں یا صحرا کی گرمی، خواہ وہ دریائی علاقہ ہو، نہریں، جنگلات ہوں یا مشرقی سرحد پر پہاڑ، بی ایس ایف اور ہمارے تمام نیم فوجی دستے  سرحد کی حفاظت کے لیے پوری طرح وقف ہیں۔
  • 1965 کی جنگ کے بعد  سرحدی علاقوں کی  ریاستوں میں 25 بٹالین کے ساتھ سرحدی حفاظتی فورس  (بی ایس ایف) کا بویا گیا بیج، آج ایک برگد کا درخت بن گیا ہے جو ملک کو تحفظ فراہم کر رہا ہے۔
  • پہلی بار ’ایک سرحد ،  ایک فورس‘ کے اصول کو اٹل جی کی حکومت کے دوران قبول کیا گیا تھا اور ایک منظم بلیو پرنٹ شروع کیا گیا تھا۔
  • سرحدی سلامتی سے مراد قومی سلامتی ہے اور غیر محفوظ سرحدوں کے ساتھ کوئی بھی قوم محفوظ نہیں رہ سکتی۔
  • 2022 تک سرحد پر باڑ لگانے میں کوئی کمی باقی نہیں رہے گی۔
  • سرحدی تعیناتی کو جلد ہی مقامی اینٹی ڈرون سسٹم کی تعیناتی سے تقویت  فراہم کی جائے گی۔

 8۔ قدرتی آفات کے بندوبست کے لئے لچکدار بنیادی ڈھانچےکا اتحاد(سی ڈی آر آئی):۔ سی ڈی آر آئی   بھارت کی قیادت میں ایک عالمی شراکت داری کی پہل ہے جو  موجودہ اور مستقبل کے بنیادی ڈھانچے کے  لچکدار نظام کو فروغ دیتی ہے  تاکہ معاشی نقصانات کو کم سے کم کیا جا سکے اور سماجی، معاشی ، ماحولیاتی مسائل اور آب و ہوا کے خطرات سے دو چار  ملکوں کو مدد فراہم کرکے   لوگوں کی خوشحالی کو بہتر بنایا جاسکے۔ چھوٹے جزیرہ نما  ترقی پذیر ریاستوں (ایس آئی ڈی ایس) میں لچکدار، پائیدار اور جامع انفراسٹرکچر کو فروغ دینے کے لیے سی ڈی آر آئی نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی موجودگی میں 2 نومبر 2021 کو کوپ۔26  کے دوران لچکدار جزیرے والی ریاستوں (آئی آر آئی ایس) کے لیے انفراسٹرکچر کا آغاز کیا۔

9۔ مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ جناب نتیا نند رائے نے دوارکا، دہلی میں سنٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس (سی آئی ایس ایف) کے فیملی ہاؤسنگ کمپلیکس کا افتتاح کیا۔ (18 نومبر 2021)

  • سی آئی ایس ایف/ڈی ایم آر سی دہلی کے لیے 71 کروڑ روپے کی لاگت سے 10 عمارتوں کی تعمیر، گروگرام میں 104 کروڑ روپے کی لاگت سے زمین کا حصول اور غازی آباد میں 261 کروڑ روپئے  کی  لاگت سے رہائشی/آفس کمپلیکس اور تربیتی سہولیات کی توسیع کی جارہی ہے ۔
  • مرکزی مسلح پولیس فورسز سیکورٹی کو یقینی بنانے اور ملک کے اتحاد کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ سی آئی ایس ایف جیسی افواج ’ایک بھارت، شریشٹھ بھارت’ اور ’کثرت میں وحدت‘  کے خواب کو پورا کرنے کی بہترین مثالیں ہیں۔

 10۔ سی اے پی ایف نے بڑے پیمانے پر شجر کاری مہم چلائی اور 2020 کے دوران 1.47 کروڑ سے زیادہ پودے لگائے اور 2021 کے دوران  30 نومبر تک  26 ریاستوں اور 7 مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ان کے 1216  کیمپس میں   1.05 کروڑ سے زیادہ پودے لگائے۔

11۔ شجر کاری مہم  میں شامل سی اے پی ایف پلانٹیشن ٹیمیں (گرین واریئرز) بھی ان پودوں کی نشوونما کے لیے ان کی دیکھ بھال کر رہی ہیں۔ اگر پودے سوکھ جائیں/ خراب ہو جائیں تو نئے پودے لگائے جا رہے ہیں۔ ان پودوں کی دیکھ بھال اور ان کی  نشوونما کے لیے ٹیم وار ذمہ داریاں تفویض کی گئی ہیں جب تک کہ یہ پودے مکمل درخت نہیں بن جاتے ہیں۔ سی اے پی ایف، اے آر  اور این ایس جی کی طرف سے شجرکاری مہم ماحولیات کے لیے ان کی  فکر مندی کی عکاسی کرتی ہے۔

12۔ سی اے پی ایف میں رہائش کے اطمینان کی موجودہ سطح (30 نومبر 2021  تک) مجاز رہائشی یونٹوں کے مقابلے میں 46.77 فیصد ہے۔ 20696 مکانات کی تکمیل پر  رہائش کی سطح 54.49 فیصد تک بڑھ جائے گی۔

13۔ مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے راجستھان کے جیسلمیر میں بارڈر سیکورٹی فورس کے 57ویں یوم تاسیس کی تقریبات سے خطاب کیا۔ شہداء کے قریبی رشتہ داروں اور خدمت کرنے والے بی ایس ایف اہلکاروں کو پولیس میڈل برائے بہادری اور شاندار خدمات پر پزیزیڈنٹ پولیس میڈل سے نوازا گیا۔ (5 دسمبر، 2021)

  • بی ایس ایف کے قیام کے بعد پہلی بار حکومت نے ایک سرحدی ضلع میں بی ایس ایف کا یوم تاسیس منانے کا فیصلہ کیا ہے، ہمیں اس روایت کو آگے بڑھانا چاہیے۔
  • ہماری آزادی کے 75 سے 100 سال کے درمیان کا عرصہ بہترین دور ہو گا اور اس عرصے کے دوران یہ منصوبہ بندی کرنی ہو گی کہ جب ہم اپنی آزادی کے 100 سال کا جشن منائیں گے تو ہم ہر میدان میں کہاں کھڑے ہوں گے۔
  • ملک بھر میں بارڈر سیکیورٹی فورس، پولیس فورسز اور سی اے پی ایف کے 35000 سے زائد اہلکاروں نے اپنی عظیم قربانیاں دی ہیں اور بی ایس ایف سب سے آگے ہے کیونکہ سخت ترین سرحدوں کی حفاظت کی ذمہ داری بی ایس ایف کو سونپی گئی ہے۔
  • 1965 کی جنگ کے بعد بی ایس ایف کے قیام کا فیصلہ کیا گیا تھا اور آج یہ دنیا کی سرحد کی حفاظت کرنے والی  سب سے بڑی  فورس ہے۔
  • بارڈر سیکورٹی فورس نے بہادری کا مظاہرہ کیا ہے اور جغرافیائی ماحول میں جس میں وہ کام کرتی ہے ہر حالت میں بہترین خدمات انجام دی ہیں۔
  • فوج اور بارڈر سیکورٹی فورس نے مل کر 1971 میں لونگے والا میں ناقابل فراموش دلیری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک پوری ٹینک بٹالین کو باہر نکال دیا تھا۔
  • اگر چہ دشمن تعداد میں زیادہ تھے اور جدید ہتھیاروں کے مالک تھے، پھر بھی فاتح وہی ہوتا ہے جو حب الوطنی کے جذبے سےسرشار ہو کر ہمت اور بہادری کے ساتھ دشمن کا مقابلہ کرتا ہے۔
  • بہادری کے اعزاز کے لیے کوئی تمغہ نہیں ہے، آپ کی بہادری خود پوری قوم کے لیے ایک تمغہ ہے۔
  • اٹل بہاری واجپئی کے دور میں ہماری سرحدوں کے حوالے سے ایک بڑا فیصلہ لیا گیا تھا، ایک ملک، ایک فورس، یعنی ملک کی سرحدوں پر صرف ایک ہی فورس ہوگی اور اس وقت بی ایس ایف کے لیے مشکل ترین سرحدوں کا انتخاب کیا گیا تھا۔
  • 4165 کلومیٹر طویل بنگلہ دیش سرحد اور 3323 کلومیٹر طویل پاکستان کی سرحد کی حفاظت سب سے مشکل ہے، لیکن 193 بٹالین اور 265000 سے زیادہ فوجیوں کے ساتھ بی ایس ایف نے ان سرحدوں کی بہت اچھی طرح حفاظت کی ہے۔
  • مرکزی حکومت کی جانب شہید کے لواحقین کو ایک ماہ کے اندر  35 لاکھ  روپے  اور 25 لاکھ روپے بطور معاوضہ  منتقل کئے جاتے ہیں۔
  • کووڈ۔ 19 وباکے دوران، ملک بھر میں سی اے پی ایف اور پولیس دستوں نے لوگوں کی خدمت کرکے اپنی انسانیت کا ثبوت دیا۔
  • بارڈر سیکورٹی فورس اور سی اے پی ایف  کے تمام جوانوں نے مل کر دو  برس کے اندر نہ صرف تقریباً 2.5 کروڑ درخت لگائے ہیں بلکہ یہ دیکھنے کے لیے بھی کام کیا ہے کہ لگائے گئے تمام درختوں کو مکمل تحفظ فراہم کر کے بڑھیں۔
  • ایک ملک اپنی ثقافت کی ترقی اور حوصلہ افزائی اسی وقت کر سکتا ہے جب وہ محفوظ ہو اور آپ وہ جوان ہیں جو ملک کی سلامتی کو یقینی بناتے ہیں اور قوم کو آپ پر بےحد فخر ہے۔
  • اپنی اور سرحدوں کی حفاظت کے لیے بارڈر سکیورٹی فورس کو دنیا میں دستیاب بہترین ٹیکنالوجی فراہم کی جائے گی اور یہ حکومت کا عزم مصمم ہے۔
  • بارڈر سیکورٹی فورس، این ایس جی اور ڈی آر ڈی او مل کر ڈرون کے خطرے سے نمٹنے اور اینٹی ڈرون سسٹم تیار کرنے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں، بہت کم وقت میں ہم ایک مقامی اینٹی ڈرون سسٹم تیار کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
  • میں بی ایس ایف کے جوانوں سے گزارش کرتا ہوں کہ جب بھی آپ کو وقت ملے ہماری سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ ان مسائل پرضلع  کلکٹر کے ساتھ بات چیت کرنے کے بعدیہ  معلوم کریں کہ کیا سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگ حکومت کی فلاحی اسکیموں کا فائدہ حاصل کر رہے ہیں، جو کہ غریبوں کے لئے ہیں۔

14۔  سی اے پی ایف ای۔ آواس کا پورٹل خاص طور پر مختلف سی اے پی ایف میں علیحدہ خاندانی رہائش (ایس ایف اے) اور اس کی آن لائن الاٹمنٹ سمیت رہائشی  مقامات  کی انوینٹری کی دیکھ بھال کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ پورٹل آن لائن موڈ کے ذریعے میس/گیسٹ ہاؤس رہائش اور بکنگ/ الاٹمنٹ کی انوینٹری کا بھی احاطہ کرے گا۔ پورٹل کا مقصد رہائش کی الاٹمنٹ میں شفافیت لانا اور سی اے پی ایف کے اہلکاروں کو اس طرح کی رہائش کی الاٹمنٹ کی فراہمی کو برقرار رکھتے ہوئے خالی رہائش کے استعمال کو بہتر بنانا ہے۔

15۔ سی اے پی ایف کے اہلکاروں کی پوسٹنگ/تبادلوں میں شفافیت لانے کے لیے تمام سی اے پی ایف کو باری باری منتقلی کے لیے سافٹ ویئر استعمال کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ مناسب سافٹ ویئر پہلے ہی تیار کیا جا چکا ہے اور آئی ٹی بی پی، سی آئی ایس ایف اور ایس ایس بی اپنے اپنے اہلکاروں کی پوسٹنگ/تبادلوں کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ باقی فورسز یعنی سی آر پی ایف، بی ایس ایف اور آسام رائفلز کے ذریعے سافٹ ویئر تیار کرنے کا کام جاری ہے۔

16۔ امور داخلہ اور باہمی تعاون کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے اپنے مہاراشٹر کے دورے کے دوران پونے میں این ڈی آر ایف کی 5ویں بٹالین کے کیمپ کمپلیکس کا افتتاح کیا اور سی ایف ایس ایل کیمپس کے نئے کیمپس کا معائنہ کیا اور اس کی نئی عمارت کا افتتاح کیا۔

  • جناب امت شاہ نے دوپہر کا کھانا بھی کھایا اور این ڈی آر ایف کے جوانوں کے ساتھ بات چیت کی۔ (19 دسمبر 2021)
  • این ڈی آر ایف اعتماد کی علامت ہے اور کسی بھی قسم کی آفت، سیلاب، مٹی کے تودے کھسکنے، طوفان، عمارت گرنے یا آسمانی بجلی گرنے کے دوران ان کی محض موجودگی  سے ہی  ان واقعات کے دوران لوگوں کو راحت ملتی ہے اور انہیں یقین دلایا جاتا ہے کہ جیسے ہی این ڈی آر ایف کے جوان موقع پر پہنچیں گے وہ محفوظ  ہوجائیں گے اور اس سے ان لوگوں میں تحفظ کا احساس پیدا ہوجاتا ہے۔
  • اتنے بڑے ملک اور اتنے مشکل علاقے میں اتنے کم وقت میں یہ اعتماد پیدا کرنا بہت مشکل ہے اور یہ تبھی ہوتا ہے جب فورس کے سربراہ سے لے کر آخری آدمی تک ہر کوئی اس کے مقصد کے لیے پوری طرح وقف ہو۔
  • این ڈی آر ایف کو بھی کئی بار بیرون ملک بھیجا گیا  اور وہاں بھی این ڈی آر ایف نے بہت اچھے نتائج دیے ہیں اور قوم کی جانب سے بہت اچھا تاثر چھوڑا ہے اور یہ تبھی ممکن ہو سکتا ہے جب آپ واسودھیو کٹم بکم پر یقین رکھتے ہوں۔
  • این ڈی آر ایف کو 2006 میں تشکیل دیا گیا تھا اور اس وقت آٹھ بٹالین تھیں، آج اس فورس کی 16 بٹالین اور علاقائی رسپانس سینٹرز ہیں اور 28 شہروں میں علاقائی رسپانس ٹیمیں  موجود ہیں۔
  • آج این ڈی آر ایف کا شمار دنیا کی بہترین اور سب سے بڑی آفات سے نمٹنے والی افواج میں ہوتا ہے۔  یہ ملک اور حکومت ہند کے لیے بڑے فخر کی بات ہے۔
  • اگر جرم پر قابو پانا ہے تو مجرم کو سزا دینا ضروری ہے اور یہ اسی وقت ہو سکتا ہے جب تفتیش میں سائنسی شواہد کی گنجائش ہو اور یہ دونوں ایف ایس ایل کے بغیر ممکن نہیں ہیں۔
  • حکومت ہند نے بہت سے سافٹ ویئر تیار کیے ہیں، جن کے ساتھ عدالتوں اور ایف ایس ایل کو بھی جوڑا جا رہا ہے، تاکہ عدالتوں میں کوئی بھی شخص یا پراسیکیوٹر یہ نہیں کہہ سکے گا کہ ایف ایس ایل کی رپورٹ ابھی موصول ہونا باقی ہے۔  عدالت کے ریکارڈ میں  رپورٹ براہ راست پہنچ جائے گی۔
  • آج ہمارے سامنے داخلی سلامتی کے  متعدد چیلنجز ہیں مثلاً  منشیات، اسلحہ کی اسمگلنگ، جعلی کرنسی، سرحد پار سے دراندازی وغیرہ۔

آزادی کا امرت مہوتسو

1-مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے آزادی کا امرت مہوتسو (2 اکتوبر  2021) کے موقع پر دہلی کے تاریخی لال قلعہ سے  نیشنل سکیورٹی گارڈ (این ایس جی) کی آل انڈیا کار ریلی ’’سدرشن بھارت پریکرما‘‘ کو  ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔

•     اگر ملک کے نوجوان، سائنس داں اور  تکنیکی ماہرین مل کر کام کریں، تو  ہر چیز ممکن ہے اور بھارت فخر کے ساتھ خود کفیل بن سکتا ہے اور اپنا سر فخر سے اونچا کر سکتا ہے۔

•     41ہزار کلو میٹر کا فاصلہ طے کرنے والی سائیکل ریلیاں اور  آج سے شروع ہونے والی سدرشن بھارت پریکرما کار ریلی  ملک میں شعور بیدار کرنے کی ایک سنجیدہ  کوشش ہے اور یہ ہمیں ، آزادی کا امرت مہو تسو  کے اہداف کو پورا کرنے کی جانب گامزن کرے گی۔

•     آزادی کا امرت مہو تسو کے  دو خاص مقاصد  ، اُن غیر معروف شہیدوں  کی  لازوال کہانیوں کو بحال کرنے  کی کوشش ہے، جنہوں نے ملک کی  آزادی کے لئے  عظیم قربانیاں دیں اور  نئی نسل میں  حب الوطبی  کے جذبے کو پیدا کرکے ملک کو ترقی سے مربوط کرنا ہے۔

•     ہم اگر چہ  اپنی زندگی کو ملک پر  قربان کرنے کا  موقع نہیں رکھتے لیکن  ملک کے  لئے جینا ہمارے ہاتھ میں ہے۔

•     مجاہدین آزادی نے  اپنی زندگیاں قربان کیں اور ملک  کو آزاد  کراکے ہمیں  اس جگہ لائے، جہاں آج ہم موجود ہیں، لیکن کیا ہم  اپنی پوری زندگی  ملک کے لئے جیتے ہیں،  اس کے لئے  ہمیں ملک کی ترقی میں اپنی شدت کو یقینی بنانا چاہئے۔

•     اگر تمام 130  کروڑ  بھارتی  آزادی  کا امرت مہو تسو کے دوران ایک عہد کریں، تو بھارت ایک بہت بڑی قوت بن جائے گا، اگر تمام بھارتی اس سلسلے میں ایک قدم اٹھائیں تو ہم سب مل کر  130  کروڑ  قدم آگے بڑھیں گے۔

•     آزادی کا امرت مہو تسو کا سال  130  کروڑ بھارتیوں کا سال ہے کہ وہ  عہد کریں اور اس کو پورا کریں اور  130  کروڑ  بھارتیوں کا عہد  بھارت کو خود کفیل بنا سکتا ہے۔

•     مرکزی مسلح پولیس فورس  (سی اے پی ایف)  کے جوان ملک میں منفی  43  سے  43 ڈگری سیلسیس  کے درجہ حرارت کے مختلف  شدید  حالات میں ملک کی سرحدوں کی حفاظت کر رہے ہیں اور ان کی قربانیوں کی وجہ سے آج  ملک محفوظ  ہے اور ترقی کی راہ پر آگے بڑھ  رہا ہے۔

2- امور داخلہ کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے  پورٹ بلیئر میں (15  اکتوبر 2021 کو) تاریخی سیلولر جیل میں  شہید استنبھ پر  شہیدوں کو گلہائے عقیدت نذر کئے ۔

•     یہ وہ مقام ہے جہاں بہت سے  معروف  اور غیر معروف  مجاہدین آزادی نے  انتہائی غیر انسانی اذیت کا سامنا کیا،  عظیم قربانیاں دیں اور  وندے ماترم اور بھارت ماتا کی جئے  کے نعرے لگائے۔

•     برطانیہ کے ذریعہ تعمیر کردہ سیلولر جیل  ہم وطنوں کے لئے  یاترا  کا ایک اہم مقام ہے اور  یہی  وجہ ہے کہ ویر ساورکر کہا کرتے تھے کہ یہ  دیگر یاتراؤں میں سے ایک عظیم یاترا ہے، جہاں  بہت سے شہیدوں نے  اپنی  قربانی دے کر  آزادی  کی جوت جلائی تھی۔

•     یہ  سال  آزادی کا امرت مہو تسو کا سال ہے، یہ  سال  خود کو  جدو جہد آزادی سے  تحریک حاصل کرنے اور خود کو وقف کرنے کا سال ہے، یہ سال اس عہد  کا سال ہے کہ بھارت اپنی آزادی کے 100  سال  کا جشن منائے گا۔

•     مغربی بنگال نے  جد وجہد آزادی میں عظیم اور خصوصی تعاون کیا ہے۔ زیادہ تر  مجاہدین آزادی کا تعلق بنگال  اور پنجاب سے ہے۔

•     ویر ساور کر کو  ویر  کا خطاب حکومت نہیں دیا ہے بلکہ  ان کروڑوں لوگوں نے  ساور کر کو دیا ہے، جو ان کی بہادری اور حب الوطنی سے واقف ہیں۔

•     تمام  ہم وطنوں سے اپیل ہے کہ وہ ایک مرتبہ ضرور یہاں آئیں اور شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کریں۔

3- امور داخلہ کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ  نے (16  اکتوبر 2021 کو)  انڈمان ونکوبار جزائر میں نیتا جی  سبھاش چندر بوس  جزیرے سے مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور  سنگ بنیاد رکھا۔

•     آزادی کا امرت  مہوتسو  پورے ملک میں  منایا جا رہا ہے اور اس کے ذریعہ ہم  بچوں اور نوجوانوں میں حب الوطنی کا جذبہ پیدا کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہ ایک نئے  اور  عظیم بھارت کی تعمیر میں  شامل ہو سکیں۔

•     1943  میں نیتا جی سبھاش  چندر بوس  نے  برطانیہ کے قبضے سے بھارت کے اس حصے کو  چھڑا لیا تھا، جو دو سال تک ان کے زیر اثر رہا۔

•     اس جزیرے کو  پورے ملک کے حب الوطنوں، خاص طور پر  نوجوان نسل  کے لئے ایک اہم مقام بننا چاہئے، کیونکہ یہ وہ مقام ہے، جہاں نیتا جی  نے پہلی مرتبہ ترنگا  لہرایا تھا۔

•     انڈ مان ونکوبار  جدو جہد آزادی کا اہم یاترا کا مقام ہے،  ملک کے نوجوانوں کو  اس کے بارے میں جاننا چاہئے اور اس بات کو  سمجھنا چاہئے کہ  کالا پانی میں کس طرح  مجاہدین آزادی  کو  کیسی کیسی اذیتیں دی جاتی تھیں۔

•     ایک مرتبہ نوجوان نسل اگر سیلو لر جیل دیکھے گی، جہاں ویر ساورکر ، بھائی پرمانند اور سانیال رہ چکے  ہیں، تو  وہ جانیں گے کہ  ایک آزاد بھارت کے لئے  کیا کیا قیمت ادا کی گئی ہے۔

•     اگر ہم  ترقی ، پیش رفت اور بھارت  کے فخر  کے لئے اپنی زندگی وقف کرنا چاہتے ہیں تو کوئی ہمیں نہیں روک سکتا اور  آزادی کا امرت  مہوتسو کے  دوران  یہی  ہمارا ہدف ہے۔

•     نیتا جی اور ان  کی زندگی کو دیکھنے پر محسوس ہوتا ہے کہ نیتا جی کے ساتھ انصاف نہیں کیا گیا اور انہیں  اتنی  اہمیت نہیں ملی، جتنی کے  وہ حقدار تھے۔

•     انڈین ریپبلک کا  وجود  سردار پٹیل کے کام کے بغیر  ممکن نہیں تھا، جنہوں  نے  ڈیڑھ سال سے بھی کم عرصے کے دوران  550  سے زیادہ  راجے  رجواڑوں کو  بھارت میں  شامل کیا۔

•     منی پور  طویل عرصے تک برطانیہ  کے قبضے میں رہا لیکن  منی پور  کے مجاہدین آزادی نے  برطانوی لوگوں کے خلاف ہمیشہ  سخت لڑائی لڑی۔

•     مہاراج کُل چندر دھوج سنگھ اور  22  مجاہدین آزادی کو کالا پانی بھیجا گیا اور انہیں  ماؤنٹ ہیریئٹ جزیرے پر رکھا گیا، ان کی یاد میں  اور ان کے تعاون کے اعزاز میں ہم ماؤنٹ ہیریئٹ کو  ماؤنٹ منی پور کا نام  دینا چاہتے ہیں۔

•     جو جوان ملک کی سرحدوں پر  منفی  43  ڈگری سیلسیس سے 43  ڈگری سیلسیس کے درجہ حرارت میں  اپنی زندگی  کے بہترین سال گزار رہے ہیں، جو  پانی اور ہوا میں  رہ رہے ہیں، ان کے کنبوں کو  جاننا چاہئے  کہ ان کا بیٹا ، شوہر  یا والد  ملک کا تحفظ  کر رہا ہے اور ملک بھی  ہمیشہ  ان کی فکر کرتا ہے۔

آفات بندوبست

1)    اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ(ایس ڈی ٓر ایف) /نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فنڈ(این ڈی آر ایف) 2021-22 کے لیے، 25.11.2021 تک ایس ڈی آر ایف میں مختص 23,186.40 کروڑ تھا جس میں سے 17,747.20 کروڑ  روپے مرکزی بھارتی حکومت کا مرکزی حصہ تھا،جبکہ 5,439.20 کروڑ روپے ریاستی حکومتوں کا حصہ تھا۔ 2022-21 کے دوران،  ایس ڈی آر ایف کے مرکزی حصہ کی دونوں قسطیں جس کی رقم  17,747.20 کروڑ روپے ہے۔  تمام ریاستوں کو پیشگی طور پر جاری  کی گئی تھی ۔ اس کے علاوہ،  این ڈی آر ایف سے 7 ریاستوں کو 3,543.54 کروڑ روپے کی مالی امداد بھی جاری کی جاچکی ہے۔

این ڈی آر ایف کی 4 بٹالین کا قیام:- 637 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے این ڈی آر ایف کی 4 بٹالینوں کو بڑھانے کی منظوری دی جاچکی ہے۔ یہ بٹالین جموں و کشمیر، ہماچل پردیش، اتراکھنڈ اور دہلی  قومی راجدھانی خطے دہلی میں تعینات کی جائیں گی۔ تین بٹالین پہلے ہی کام کر چکی ہیں اور چوتھی بٹالین کی تشکیل کا عمل جاری ہے۔

•     مرکزی وزیر داخلہ جناب امیت شاہ کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی نے پانچ  ریاستوں کو 1,751.05 کروڑ روپے کی  اضافی منظوری دی۔ آسام، اروناچل پردیش، اوڈیشہ، تلنگانہ اور اتر پردیش ریاستوں  کو 2020 کے دوران سیلاب/  مٹی کے تودے گھسکنے اور ربیع سیزن 2020-2019 کے دوران  (29 جنوری، 2021) ژالہ باری کے لیے رقومات حاصل ہوں گی ۔

2)    مرکزی وزیر داخلہ، جناب امت شاہ نے گجرات، مہاراشٹر کے وزرائے اعلیٰ اور دمن اور دیو اور دادرا نگر حویلی کے منتظمین کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں طوفان ‘ توکتے’ کی تیاریوں کا جائزہ لیا ۔(16 مئی 2021)

•     وزیر داخلہ نے بالو ص ان علاقوں میں صحت کی تمام تر سہولیات کی تیاریوں کا جائزہ لیا جن علاقوں کے طوفان سے متاثر ہونے کا امکان ہے۔

•     ریاستی انتظامیہ/ضلع کلکٹروں کو ہدایت دیتا ہے کہ وہ تمام  کووڈ ہسپتالوں، لیبس، ویکسین کولڈ چین اور دیگر طبی سہولیات میں بجلی کے بیک اپ کا مناسب انتظامات کریں۔

•     بھارتی ساحلی گارڈ،  بحری،  بری اور فضائی فورس کی یونٹوں کو بھی تیار رکھا گیا ہے اور نگرانی کرنے والے طیارے اور ہیلی کاپٹر فضائی پروازیں کر رہے ہیں۔

3)    مرکزی وزیر داخلہ، جناب امت شاہ نے اڈیشہ، مغربی بنگال، آندھرا پردیش کے وزرائے اعلیٰ اور انڈمان اور نکوبار جزائر کے لیفٹیننٹ گورنر کے ساتھ طوفان ‘یاس’ کی تیاری کا جائزہ لیا (24 مئی، 2021)

•     جناب امت شاہ نے خاص طور پر جائزہ لیا اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام انتظامیہ کو تمام کووڈ-19 اسپتالوں، لیبس، ویکسین کولڈ چینز اور دیگر طبی سہولیات میں پاور بیک اپ کے مناسب انتظامات کرنے کا پھر سے اعادہ کیا۔

•     مغربی بنگال، اڈیشہ اور آندھرا پردیش میں واقع آکسیجن پیدا کرنے والے پلانٹس پر طوفان سےپڑنے والے اثرات کا بھی جائزہ لیا

•     ریاستی حکومتوں سے کہا گیا کہ وہ آکسیجن پیدا کرنے والے پلانٹس کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

•     متعلقہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی تیاریوں کا بھی جائزہ لیا  ، تاکہ تمام ماہی گیروں کو ساحل پر واپس لائے جانے اور نشیبی اور کمزور علاقوں سے لوگوں کو بروقت نکالے جانے کو یقینی بنایا جاسکے۔

 4)   مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے ملک میں سیلاب کی صورتحال کے تعلق سے تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد کی۔ آئی ایم ڈی، جل شکتی وزارت، سی ڈبلیو سی اور این ڈی آر ایف  کے درمیان تال میل کا ایک نیا نظام رکھنے کے لیے فیصلے کیے گئے۔(15 جون، 2021)

•     ملک بھر میں ہر سال آنے والے سیلاب کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے طویل المدتی جامع پالیسی کی تشکیل کا جائزہ لیا گیا۔

•     حکام کو ہدایت دی  گئی کہ وہ مرکزی اور ریاستی ایجنسیوں کے درمیان بہتر ہم آہنگی برقرار رکھیں تاکہ ملک کے بڑے طاس کے علاقوں اور خطوں میں سیلاب اور پانی کی سطح میں اضافے کی پیشن گوئی کے لیے ایک مستقل نظام بنایا جا سکے۔

•     جل شکتی کی وزارت کو تجویز کیا  گیا کہ وہ بڑے باندھوں سے مٹی نکالنے کا طریقہ کار وضع کرے، جس سے  باندھوں کی صلاحیت بڑھانے اور سیلاب پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

•     بھارت کے محکمہ موسمیات اور  مرکزی آبی  کمیشن جیسے خصوصی اداروں کو موسم اور سیلاب کی زیادہ درست پیشین گوئیوں کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی اور سیٹلائٹ ڈیٹا کا استعمال کرنے کا  بھی مشورہ دیا گیا۔

•     موسم کی پیشن گوئی سے متعلق مختلف موبائل ایپس جیسے ‘اُمنگ’، ‘رین الارم’ اور ‘دامنی’ ایپ کو زیادہ سے زیادہ پبلسٹی دی جائے تاکہ ان کے فائدے نشان زد آبادی تک پہنچ سکیں۔

•     دامنی ایپ آسمانی بجلی گرنے کے بارے میں تین گھنٹے پہلے وارننگ دیتی ہے جس سے جان و مال کے نقصانات کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

5)    مرکزی وزیر داخلہ، جناب امت شاہ نے مرکزی حکومت کی طرف سے ریاستی آفات راحتی فنڈ(ایس ڈی آر ایف) کے مرکزی حصے کی دوسری قسط کے اجراء کو منظوری دی (01 اکتوبر 2021)

•     حکومت کا یہ قدم،ریاستی حکومتوں کو کووڈ-19 کی وجہ سے مرنے والوں کے قریبی رشتہ داروں کو مالی  امداد فراہم کرنے سے متعلق اخراجات کو پورا کرنے کے لیے ایس ڈی آر ایف میں کافی فنڈز رکھنے میں سہولت فراہم کرے گا۔

•     بھارتی حکومت نے 25.09.2021 کو حکم جاری کیا تھا، ایس ڈی آر ایف کے تحت اشیا اور امداد کے ضابطوں پر نظر ثانی کرتے ہوئے، کووڈ-19 کے سبب  مرنے والوں کے لواحقین کو مالی امداد دیئے جانے کے لئے فنڈ کا انتظام کیا گیا تھا۔

•       سپریم کورٹ کے ذریعہ جاری کردہ حکم کی تعمیل میں پاس کئے گئے حکم کی عمل آوری میں آفات کے قومی بندوبست سے متعلق اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے ذریعہ جاری کردہ رہنما خطوط کے نفاذ کے لئے شقیں بنائی گئی ہے۔

6)    مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے اتراکھنڈ میں بارشوں، سیلاب اور مٹی کے تودے گھسکنے کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک فضائی سروے کیا۔(21 اکتوبر 2021)

•     مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کرکے تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا۔

•     مرکزی حکومت کی بروقت وارننگ نے جانوں کےزیاں کو کم کرنے میں مدد کی۔

•     مرکزی حکومت کی جانب سے 24 گھنٹے پہلے وارننگ جاری کرنے کے بعد، ریاستی حکومت اور مقامی انتظامیہ کی طرف سے ایس ڈی آر ایف، این ڈی آر ایف، آئی ٹی بی پی، فوج،  فضائی فورس وغیرہ کو بھیجے گئے الرٹ کی وجہ سے بڑے پیمانے پر نقصان کو روکا گیا۔

•     مرکزی آبی کمیشن اور محکمہ آبپاشی کے درمیان تال میل بہت اچھا تھا، جس کی وجہ سے پانی کی سطح کو  آسان بنایا گیا۔

•     مرکزی حکومت نے مرکزی حکومت نے اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ (ایس ڈی آر ایف) کے تحت پہلے ہی 749.60 کروڑ روپے کی امداد جاری کی ہے۔

7)    مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ کی صدارت میں اعلیٰ سطحی کمیٹی نے چھ ریاستوں آسام، گجرات، کرناٹک، مدھیہ پردیش، اتراکھنڈ اور مغربی بنگال کو اضافی مرکزی امداد کے طور پر  3,063.21 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے۔ ریاستوں کو 2021 کے دوران آنے والے سیلاب/  مٹی کے تودے گھسکنے /  سمندری طوفان سے نمٹنے کے لئے رقومات حاصل ہوں گی۔ (30 دسمبر 2021)

•     مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ کی صدارت میں اعلیٰ سطحی کمیٹی نے چھ ریاستوں کو اضافی مرکزی امداد کے طور پر 3,063.21 کروڑ روپے کو منظوری دی ہے۔

•     آسام، گجرات، کرناٹک، مدھیہ پردیش، اتراکھنڈ اور مغربی بنگال کو 2021 کے دوران آنے والے سیلاب/  مٹی کے تودے گھسکنے /  سمندری طوفان  کے لیے رقومات حاصل  ہوں گی۔

بایاں محاذ کی شدت پسندی

  1. داخلی امور کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے چھتیس گڑھ کے بیجا پور ضلع میں سی آر پی ایف کے بساگدا کیمپ کا دورہ کیا جو 3اپریل کو نکسلیوں کے ساتھ ہونے والے تصادم کی جگہ سے چند ہی کلو میٹر دور واقع ہے (5 اپریل 2021)۔
  • میں نکسلواد کے خلاف جنگ میں سیکورٹی عملے کی طرف سے دکھائی گئی جرأت و ہمت کو سلام کرتا ہوں اور پورے یقین کے ساتھ یہ کہہ سکتا ہوں کہ یہ جنگ بہت جلداپنے انجام تک پہنچے گی۔
  • آپ کے جانباز ساتھیوں کی قربانیاں رائیگا ں نہیں جائیں گی اور پوری قوم شہید ہونے والے فوجیوں کے کنبوں کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑی ہوئی ہے۔
  • آپ سب نے دور دراز کے علاقوں میں گھنٹوں تک انتہائی بہادری کے ساتھ جنگ کی جہاں کے ہم لوگ چار پانچ برس پہلے تک پہنچ ہی نہیں پائے تھے اور اس جنگ میں نکسلیوں کو بھی زبردست جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
  • ان علاقوں میں نکسلواد کے اس مسئلے کی وجہ سے کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوپائے ہیں۔ہمیں یہاں کے لاکھوں باشندوں کی بہتری کے لئے اس لعنت سے جنگ کرنی ہوگی اور ان عوام کو روزگار ،تعلیم اور طبی خدمات فراہم کرانی ہوں گی۔
  • ہمارے سلامتی دستوں کے جوش اور جزبے اور ان ناساز گار حالات میں آپ لوگوں کی جرأت اور ہمت آج ملک کے اندر نکسلوادیوں کی سرگرمیاں کافی حد تک کم ہوچکی ہیں۔
  • یہ ہماری کوئی ذاتی جنگ نہیں ہے۔یہ جنگ امن کو بحال کرنے ترقیاتی کام کرنے اور ملک کو خوشحال بنانے کے لئے لڑی جارہی ہے۔
  • آپ لوگوں کو اس بات کا یقین ہونا چاہئے کہ ہندوستان کی حکومت آپ کی پریشانیوں کو سمجھتی ہے اور آپ سے پوری ہمدردی رکھتی ہے اور اس جنگ میں آپ کے ساتھ ایک مضبوط چٹان کی طرح کھڑی ہوئی ہے۔
  1. داخلی امور کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے بایاں محاذ کی انتہا پسندی کے موضوع پر ہونے والی میٹنگ کی صدارت کی (26ستمبر2021)۔
  • مرکزی حکومت نکسلواد سے متاثر علاقوں کی ترقی کے لئے عہد بند ہے۔
  • دہائیوں سے جاری اس جنگ میں ہم ایک ایسے مقام تک پہنچے ہیں جہاں پہلی بار ہلاکتوں کی تعداد وسو سے کم رہی ہے اور یہ ہم سب کا ایک مشترکہ اور بہت بڑا کارنامہ ہے۔
  • جب تک ہم بایاں محاذ کی انتہا پسندی کے مسئلے سے پوری طرح نجات حاصل نہیں کرلیتے ،تب تک ملک اور بایاں محاذ کی انتہا پسندی سے متاثر ہونے والی ریاستوں کی ترقی ممکن نہیں ہے۔
  • ہندوستان کی حکومت برسوں سے ،سیاسی جماعتوں پر کوئی توجہ دئے بغیر ،دو مورچوں پر ایک ساتھ جنگ میں مصروف رہی ہے ۔وہ لوگ جو ہتھیار پھینک دینا اور جمہوری عمل کا ایک حصہ بننا چاہتے ہیں ان کا گرمجوشی کے ساتھ استقبال ہے۔ لیکن جو لوگ ہتھیار اٹھائے ہوئے ہیں اور بے گناہ عوام اور پولیس کو زخم پہنچاتے ہیں ان کو ترکی بہ ترکی جواب دیا جائے گا ۔
  • گذشتہ 40 برسوں کے دوران نکسلی مسئلے سے نمٹنے کے لئے کی جانے والی جنگ میں اب تک 16ہزار شہریوں کی جان جاچکی ہے۔یہ جنگ اب انجام کی طرف آرہی ہے اور ضرورت ہے کہ اس کی رفتار کو تیز اور فیصلہ کن بنایا جائے ۔
  • حال ہی میں ہندوستانی حکومت بہت سے باغی گروپوں سے ہتھیار رکھوادینے میں کامیاب رہی ہے، خاص طور پر شمال مشرقی علاقے میں ۔
  1. بایاں محاذ کی انتہا پسندی (ایل ڈبلیو ای) کے منظر نامے میں ،جس سے ملک کی اندرونی سلامتی کے حوالے سے فکر و تشویش بدستور وابستہ رہی ہے،حالیہ برسوں میں قابل ذکر بہتری دیکھنے میں آئی ہے ۔نکسلی سرگرمیوں میں کمی کا رجحان سال 2021 میں قائم رہا ۔گذشتہ سات برسوں کے دوران پورے ملک میں بایاں محاذ کی انتہا پسندی کے منظرنامے میں بے مثال بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔ مئی 2014 سے اکتوبر 2021 کے درمیانی عرصہ میں اس سےپہلے کے دور کے مقابل ، پرتشدد واقعات میں مجموعی طور پر 50.2 فیصد کی کمی (12598سے 6275) اور بایاں محاذ کی انتہاپسندی پر مبنی اموات میں 66 فیصد کمی (4961سے1687) دیکھنے میں آئی ہے۔ سیکورٹی فورس کے اہلکاروں کی ہلاکتوں میں 64 فیصد کی کمی (3445سے1237)ریکارڈ کی گئی ہے۔
  2. سال 2020 کے مقابلے میں ،سال 2021 کے دوران (15 نومبر 2021 تک ) تشدد آمیزواقعات میں27.2 فیصد (578سے421) کمی واقع ہوئی اور ہلاکتوں کی تعداد میں 20.2 فیصد (163سے130) درج کی گئی ،جن میں خاص طور پر بڑی تعداد عام شہریوں کی تھی۔بایاں محاذ کی انتہا پسندی منظرنامہ میں یہ بہتری ،اس انتہا پسندی سے متاثرہ ریاستوں میں سلامتی دستوں کی بڑی تعداد میں موجودگی اور ان کی بڑھی ہوئی صلاحیت ،متاثرہ علاقوں میں کارروائی کی بہتر حکمت عملی اور ترقیاتی منصوبوں کی بہتر نگرانی کی وجہ سے ممکن ہوپائی ہے ۔
  3. ہندوستانی حکومت اور ریاستوں کی طرف سے ترقیاتی کاموں میں حصہ لینے کی دعوت کے نتیجے میں بایاں محاذ کے انتہا پسندوں نے بڑی تعداد میں تشدد کا راستہ ترک کرکے قومی دھارے میں پھر سے شمولیت اختیار کرلی۔

رہنما خطوط /قوانین میں ترمیمات

  1. اوسی آئی کارڈ کے پروسیس کو آسان بنایا گیا ۔اس فیصلے سے اوسی آئی کارڈ رکھنے والوں کو سہولت ملنے کی توقع ہے(15اپریل 2021)۔
  2. فارن کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ (ایف سی آر اے) 2020 کے تحت جاری کئے گئے ان رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کی مدت میں توسیع کی گئی جو 29ستمبر2020 اور 30 ستمبر 2021 کے درمیانی عرصہ میں یا تو ختم ہوچکے تھے یا ختم ہورہے تھے (19 مئی 2021)۔
  3. ایف سی آر اے کے موجودہ کھاتے داروں کواسٹیٹ بینک آف انڈیا کی نامزد نئی دہلی برانچ میں  ایف سی آر اے اکاؤنٹ کھولنے کے لئے 30 جون 2021 تک کا مزید وقت دیا گیا (19 جون 2021)۔
  4. کووڈ-19 عالمی وبا کے نتیجے میں پیدا ہونے والے حالات پر ہندوستان میں پھنسے ہوئے غیر ملکی شہریوں کے ہندوستانی ویزا یا قیام کی مقررہ مدت کو 31 اگست 2021 تک جائز تصور کیا گیا (4 جون 2021)۔
  5. ایک محفوظ اور بے ضرر ڈیجیٹل طریقے سے ادائیگیوں کے نظام کی فراہمی کی سمت میں مودی حکومت کے عزم کو مزید تقویت دیتے ہوئے ،داخلی امور کے وزیر جناب امت شاہ کے زیر سربراہی مرکزی داخلی وزارت نے سائیبر فراڈ سے ہونے والے مالی نقصانات کی روک تھام کی غرض سے ،نیشنل ہیلتھ کرائم نمبر155260اور رپورٹنگ پلیٹ فارم شروع کیا (17جون2021)۔
  • نیشنل ہیلپ لائن اور رپورٹنگ پلیٹ فارم ایسے لوگوں کو جنہیں سائیبر فراڈ کا شکار بنایا گیا ہو،اپنی گاڑھی کمائی کے نقصان سے بچنے کے لئے رپورٹ کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے ۔
  1. نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) حکومت ہند اور جمہوریہ اٹلی کے ڈپارٹمنٹ صدارتی کونسل کے شہری تحفظ کے محکمے کے درمیان تباہی کے خطرے کی تخفیف اور انتظام  کے شعبہ میں تعاون کے موضوع پر یا دداشت مفاہمت (ایم او یو)پر دستخط کئے گئے۔
  2. اگست 2021 میں ہندوستان کی شہریت کو ختم کرانے کے لئے دی جانے والی درخواستوں کو پروسیس کرنے کی غرض سے آن لائن موڈیول نصب کیا گیا اور اس کو فعال بنایا گیا۔اس موڈیول کے ذریعہ،کوئی بھی ہندوستانی شہری جو پوری عمر کا ہو ،ہندوستانی شہریت ختم کرنے کے لئے آن لائن درخواست دے سکتاہے۔ہندوستانی شہریت کو ختم کرانے کے لئے دی جانے والی درخواستوں کا پروسیسنگ کا مکمل عمل آن لائن کردیا گیا ہے۔ آن لائن پروسیسنگ کا مقصد تعمیلات بوجھ کو کم سے کم کرنا اور اس عمل میں شفافیت لانا ہے۔
  3. مرکزی حکومت میں دو مزید ریاستوں کے 13 مزید اضلاع کے کلیکٹروں اور داخلی سکریٹریوں کو کچھ اور اختیارات منتقل کئے گئے ہیں تاکہ وہ رجسٹریشن کے ذریعہ نیچرلائیزیشن کے ذریعہ پاکستان ،بنگلہ دیش اور افغانستان سے تعلق رکھنے والے ہندو ،سکھ،جین،بدھسٹ ،عیسائی اور پارسی کمیونٹی کے تارکین وطن کو ہندوستانی شہریت عطا کرسکیں۔اسی کے ساتھ ،29 ضلعوں کے کلیکٹروں اور نو ریاستوں کے ہوم سکریٹریوں کو مذکورہ بالا تارکین وطن کے زمروں کے سلسلے میں شہریت دینے کے لئے اختیارات دئے جاچکے ہیں۔اختیارات کی اس منتقلی سے ان تارکین وطن کو ہندوستانی شہریت دئے جانے کے عمل کو رفتار ملے گی کیونکہ اس حوالے سے فیصلے ریاستی اور ضلع سطحو ں پر کئے جانے لگیں گے۔
  4. کووڈ-19 عالمی وبا سے پیدا شدہ حالات کے نتیجے میں ہندوستان میں پھنسے ہوئے غیر ملکی شہریوں کے ہندوستانی ویزا اور مدت قیام 30 ستمبر 2021 تک جائز تصور کیا گیا جائےگا (2ستمبر 2021)۔
  5. برسلیز میں بیلجیم کے ساتھ فوجداری معاملات میں باہمی قانونی امدام معاہدہ پر دستخط کئے گئے(6ستمبر2021)۔
  6. امور داخلہ کی وزارت (ایم ایچ اے)نےچارٹرڈ پر وازوں کے ذریعہ ہندوستان آنے والے غیر ملکی شہریوں کو نئے سیاحتی ویزے جاری کرنا شروع کئےجنہیں15 اکتوبر سے نافذ العمل سمجھا گیا(7اکتوبر2021)۔
  7. کووڈ-19 عالمی وبا کی صورتحال میں بہتری کو نظر میں رکھتے ہوئے 17 نومبر 2021 سے شری کرتارپور صاحب کوریڈور کی سرگرمیاں دوبارہ شروع کردی گئیں(16نومبر2021)۔
  8. دادر اور نگر حویلی اور دمن اور دیو جیسے مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بجلی کی تقسیم اور خوردہ اشیا کی باہم رسانی کے کاروبار کی نجکاری کو کابینہ کی طرف سے منظوری دی گئی(24 نومبر2021)۔
  9. مردم شماری 2021 پہلی ڈیجیٹل مردم شماری ہوگی ۔تفصیلات اکٹھا کرنے کے لئے ایک موبائل ایپلیکیشن اور مردم شماری سے متعلق بہت سے سرگرمیوں کی نگرانی اور نظم و ضبط کے لئے مردم شماری پورٹل تیار کیا گیا (یکم دسمبر2021)۔
  10. فوجداری معاملوں میں باہمی قانونی تعاون کے حوالے سے ہندوستان اور پولینڈ کے درمیان ایک معاہدہ کو کابینہ نے منظوری دی(15 دسمبر2021)۔
  11. مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایک مشن کے طور پر بہت سے اہم منصوبے /ترقیاتی اسکیموں پر پر عمل درآمد کیا جارہاہے جس کا مقصد مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بہتر حکمرانی اور ہمہ گیر ترقی کا ایسا نمونہ بنانا ہے۔جس سےملک کے باقی ایماندار علاقے رہنمائی حاصل کرسکیں۔اس پروگرام کابنیادی مقصد مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے باشندوں کے طرز زندگی کے اعلیٰ ترین معیار عطا کرنا اور ان کی زندگی کے معیار میں انقلابی تبدیلیاں لانا ہے۔یہ منصوبے سب کا ساتھ،سب کا وکاس ،سب کا وشواس،سب کا پریاس کے ویژن سے ہم آہنگی کے ساتھ کام کررہے ہیں۔
  12. ان اقدامات کے ذریعہ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے باشندوں کے لئے زندگی کی سہولت ،شہریوں پر مبنی خدمات اور بنیادی ڈھانچے کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ لکشدیپ نے اپنے یہاں سے تپ دق کا مکمل طور پر خاتمہ کرکے اور تپ دق سے پاک سب سے پہلا مرکز کا زیر انتظام علاقہ بن کر ملک کے دیگر علاقوں کے لئے ایک مثال قائم کی ہے۔ پڈوچیری مرکز کے زیر انتظام ایسا پہلا علاقہ بن چکا ہے جہاں تعمیراتی منصوبوں کو آن لائن منظوریاں دی جاتی ہیں۔گزربسر میں آسانی کے اشاریہ 2020کے تحت ،ایک ملین سے کم والے آبادی کے زمرے میں نئی دہلی میں میونسپل کونسل نے میونسپل کارکردگی اشاریہ میں سر فہرست مقام حاصل کیا۔ اسی کے ساتھ ایک ملین سے کم آبادی والے زمرے میں سلواسا نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔منافے کی راست منتقلی کے تحت ، مرکز کے زیر انتظام 6 علاقوں میں سو فیصد الیکٹرانک ٹرانسفر کا کام کیا جارہا ہے ۔یہ علاقے ہیں انڈومان اور نکوبار جزائر ،چنڈی گڑھ،دادرا اور نگر حویلی او ر دمن اور دیو، قومی خطہ راجدھانی دہلی ،لکشدیپ اور پڈوچیری ۔
  13. ہندوستان کی حکومت نے ایک مربوط اور بھرپور اندازمیں سائبر جرائم سے نمٹنے کے لئے انڈین سائبر کرائم کو آرڈینیشن سینٹر (14سی) تشکیل دیا ہے۔ اصل مقصد یہ ہے کہ ملک بھر میں سائبر جرائم سے متعلقہ تمام معاملات کو نمٹانے کے لئے ایک موثر نظام کے طور پر قومی سطح پر سائبر کرائم کو آرڈینیشن مرکز قائم کیا جائے ۔حکومت نے ہر طرح کے سائبر کرائم سے متعلق واقعات کی رپورٹ کرنے میں عوام کی مدد کرنے کی غرض سے قومی سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل  (www.cybercrime.gov.in) کا آغاز کیا ہے ۔جس کا مقصد خواتین اور اطفال کے خلاف کئے جانے والے سائبر جرائم پر خصوصی توجہ مرکوز کرنا ہے۔ مالیاتی دھوکا دھڑی کی فوری رپورٹنگ اور دھوکے بازوں کے ذریعہ رقوم کے غلط طریقے سے استعمال کی روک تھام کے لئے سیٹیزن فائننشل سائبر فراڈ رپورٹنگ اینڈ مینجمنٹ سسٹم شروع کیا گیا ہے۔سائبر کرائم کی آن لائن شکایات درج کرانے میں مدد دینے کی غرض سے ایک ٹول  فری نمبر 155260 شروع کیا گیا ہے۔

خواتین کا تحفظ

دہلی پولیس نے دہلی کے ننگل علاقے میں ایک لڑکی کی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے جلد انصاف کے لیے کیس کی تیزی سے تحقیقات مکمل کرنے اور 30 ​​دنوں کے اندر چارج شیٹ داخل کرنے کی ہدایت دی۔ (28 اگست 2021)

دہلی پولیس نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور حکومت ہند کی خواتین کے خلاف جرائم اور خواتین اور لڑکیوں کے خلاف گھناؤنے جرائم کی تیز رفتار تحقیقات اور مقدمہ چلانے کے عزم کی 'زیرو ٹالرینس' پالیسی کے تحت  دہلی کے ترلوک پوری علاقے میں ایک لڑکی کے ساتھ عصمت دری کے معاملے میں چارج شیٹ داخل کی۔(03 ستمبر، 2021)

دیگر اہم واقعات

  1. بھارت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان جے ایس سی کی تیسری میٹنگ ورچوئل طور پر منعقد ہوئی۔  (18 فروری 2021)
  2. بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان 19ویں ایچ ایس سطح کی بات چیت ورچوئل طور پر منعقد ہوئی۔ (27 فروری 2021)
  3. ومبلڈن کے لارڈ طارق احمد، جنوبی ایشیا امور کے وزیر مملکت اور دولت مشترکہ کی قیادت میں برطانیہ کے وفد اور امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب جی کشن ریڈی کی قیادت میں حکومت ہند کے  وفد کے  درمیان نئی دہلی میں میٹنگ  منعقد ہوئی۔ (15 مارچ، 2021)
  4. تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا احاطہ کرتے ہوئے  350 کثیر خطرات سے متاثرہ اضلاع میں ایک لاکھ کمیونٹی رضاکاروں کو تربیت دینے کے لیے 369.41 کروڑ  روپے کے اخراجات کو   مارچ 2021 میں منظور ی دی گئی۔  تمام  36 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے درمیان مفاہمت ناموں کا اشتراک کیا گیا۔  چھتیس گڑھ اور اتر پردیش کی ریاستوں نے مفاہمت نامے پر دستخط کیے۔
  5. موبائل فون کے ذریعے جغرافیائی بنیادوں پر آنے والی ایمرجنسی/ قدرتی آفات کے بارے میں فوری الرٹ فراہم کرنے کے لیے 354.83 کروڑ روپے کے اخراجات کو مارچ 2021 میں  منظوری دی گئی۔
  6. حکومت قومی راجدھانی خطہ دہلی (ترمیمی) ایکٹ، 2021 نافذ ہو گیا ہے۔  (27 اپریل 2021)
  7. اینمی پراپرٹیز (دشمنوں کی املاک) کی آن  لائن  ای –نیلامی کے لیے  ایم ایس ٹی سی کے ساتھ لیز کے معاہدے پر دستخط کیے گئے۔  (03 جون، 2021)
  8. حکومت ہند مسافروں کی آسانی سے آمدورفت  کے لیے بھارت-بنگلہ دیش سرحد سے متصل  پیٹرا پول میں ایک جدید ترین مسافر ٹرمینل عمارت تیار کر رہی ہے۔  عارضی نئے مسافر ٹرمینل (I) کی عمارت مکمل ہوگئی ہے اور اس کا افتتاح کر دیا گیا ہے۔  (17 ستمبر 2021)
  9. بھارت اور بحرین کے درمیان مشترکہ اسٹیئرنگ کمیٹی کی دوسری میٹنگ ورچوئل طور پر  منعقد ہوئی۔ (07 اکتوبر 2021)
  10. بھارت اور قطر کے درمیان سیکورٹی اور قانون کے نفاذ میں باہمی تعاون کے لیے مشترکہ کمیٹی کی دوسری میٹنگ ورچوئل طور پر  منعقد ہوئی۔  (26 اکتوبر 2021)
  11. مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے تروپتی میں جنوبی زونل کونسل کی 29ویں میٹنگ کی صدارت کی۔ (14 نومبر، 2021)
  • جنوبی ہند کی  ریاستوں کی  قدیم تہذیب ، روایات اور زبانیں بھارت کی مالا مال ثقافت اور قدیم ورثے کو تقویت دیتی ہیں۔
  • جنوبی ہند کی ریاستوں کے نمایاں تعاون کے بغیر بھارت کی ترقی کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔
  • مودی حکومت تمام علاقائی زبانوں کا احترام کرتی ہے، اس لیے آج کی میٹنگ میں جنوبی زونل کونسل کی رکن ریاستوں کی تمام زبانوں میں ترجمے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔
  • آج ہم نے خوف پر فتح حاصل کی ہے اور مرکزی حکومت ٹیکہ کاری پروگرام کے تحت تمام ریاستوں کا احاطہ کرنے کی ہر ممکن کوشش جاری رکھے گی۔
  • زونل کونسل فطری طور پر مشاورتی ادارے ہیں اور اس کے باوجود ہم بہت سے مسائل کو کامیابی کے ساتھ حل کرنے میں کامیاب رہے ہیں اور اعلیٰ سطح پر ممبران کے درمیان بات چیت کا موقع فراہم کرتے ہیں۔
  • وزارت داخلہ کی یہ کوشش ہے کہ ہر سال قائمہ کمیٹیوں کے کم از کم 10 اجلاس منعقد کیے جائیں، کیونکہ قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس نہ صرف ایجنڈا طے کرتے ہیں، بلکہ قائمہ کمیٹی کی سطح پر بہت سے مسائل کو بھی حل کرتے ہیں۔
  • گزشتہ 7 سالوں میں قائمہ کمیٹیوں اور زونل کونسلوں کی میٹنگوں میں 560 سے زائد مسائل حل کیے گئے، جو 1956 کے بعد سب سے زیادہ ہیں۔
    • وزرائے اعلیٰ کو منشیات کی لعنت سے نمٹنے اور اس کے پھیلاؤ کی روک تھام کو ترجیح دینی چاہیے، کیونکہ منشیات کا استعمال ہمارے نوجوانوں کی زندگیوں اور صلاحیتوں کو تباہ کرتا ہے۔
  • جنسی جرائم سے بچوں کا تحفظ ایکٹ (پی او سی ایس او) جرائم میں زیرو ٹالرینس (بالکل بھی برداشت نہیں) ہونا چاہئے اور پی او سی ایس او کیسیز کو ترجیح دی جانی چاہئے۔
  • بچوں کے خلاف جرائم ناقابل قبول ہیں اور 60 دن کے وقت کی حد کی پابندی ہونی چاہیے۔

12. صدر جمہوریہ ہند نے یوم جمہوریہ 2021 کے موقع پر 119 پدم ایوارڈز دیئے جانے  کی منظوری دی۔ اس  فہرست میں 7 پدم وبھوشن، 10 پدم بھوشن اور 102 پدم شری ایوارڈز شامل ہیں۔

****************

 

(ش ح۔ح ا ۔ ف ر۔وا۔ق ر۔ م ع۔ن ا۔ م ع۔ن ا۔ وا۔ق ر۔ ش ر۔رض۔ س ب۔ م ش۔م ع۔ ت ع۔ را)

U. NO. 476



(Release ID: 1790915) Visitor Counter : 1629


Read this release in: English