امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

ایف سی آئی کے 58ویں یوم تاسیس کے موقع پر جناب پیوش گوئل نے‘‘آپریشنل کارکردگی اور رساؤ سے پاک تقسیم کو حاصل کرنے کے لیے خریداری سے لے کر فراہمی تک مسائل کے مکمل حل کو مربوط کرنے پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے کہا’’


‘‘مصیبت زدہ کسانوں/فارمر پروڈیوسر تنظیموں کو تیز تر جوابدہی کے لیے شکایات کے ازالے کا ایک طریقہ کار قائم کریں’’: جناب گوئل

‘‘بڑھتی ہوئی ضروریات کے لیے ذخیرہ کرنے کی صلاحیت اوربنیادی ڈھانچہ کو بہتر بنائیں اور پاور بیک اپ، سی سی ٹی وی، مضبوط نیٹ ورک کی سہولیات حاصل کریں’’:

جناب گوئل

فوڈ کارپوریشن آف انڈیا نے اپنا 58 واں یوم تاسیس منایا

مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے ایف سی آئی کی ترقی کے لیے 5 نکات پیش کئے دیئے

Posted On: 14 JAN 2022 8:19PM by PIB Delhi

بھر میں جشن کو منائے جانے کے ساتھ ساتھ فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) نے آج یہاں اپنا 58 واں یوم تاسیس منایا۔ اس موقع پر  صارفین کے امور، خوراک اور عوامی نظام تقسیم، ٹیکسٹائل کامرس اور صنعت کے وزیر عزت مآب  جناب پیوش گوئل نے  اپنے ساتھیوں ،عزت مآب اشونی کمار چوبے اور عزت مآب ایم او ایس محترمہ سادھوی نرنجن جیوتی کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ملک بھر میں پھیلے ایف سی آئی کے تمام عملے اور افسران سے خطاب کیا۔

وزیر موصوف جناب گوئل نے  گوئلڈ نے اس موقع پر ایف سی آئی کے پورے  عملے کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ ایف سی آئی کی بنیاد 1965 میں اس مبارک دن کے موقع پر  تمل ناڈو کا تھانجاور  شہر  کےایک مقدس مقام پر رکھی گئی تھی ۔

5.jpg

اس حقیقت کو اجاگر کرتے ہوئے ایف سی آئی حکومت کی خوراک کی پالیسیوں پر عمل درآمد کے لیے ایک اہم مرکزی ایجنسی ہے۔ جناب گوئل نے کہا کہ ایف سی آئی نے ہندوستان کے ایک خود کفیل ملک ہونے کے خواب کو پورا کرنے میں ایک طویل سفر طے کیا ہے۔

ایف سی آئی نے جس طرح سے دنیا کے سب سے بڑے فوڈ سپلائی چین سسٹم کو ‘‘پردھان منتری غریب کلیان انیا یوجنا’’ کے تحت خوراک کی بلا رکاوٹ فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے بالخصوص وبائی امراض کے دوران انجام دیا ہے، اس کی ستائش کرتے  عزت مآب وزیر موصوف نے کہا کہ ایف سی آئی نہ صرف ایک اہم  تنظیم بن گئی ہے بلکہ مشکل کی گھڑی میں کھڑی ہونے والی  سب سے  بیش قیمت تنظیموں میں سے بھی ایک ہے۔

1965 کے دوران تقریباً 13 لاکھ میٹرک ٹن خریداری  کے مقابلے  ‘‘آج، ایف سی آئی تقریباً 1,300 لاکھ میٹر ک ٹن گندم اور دھان سالانہ خریدتا ہے ۔ اسی طرح، ملک بھر میں تقسیم، 1965 کی تقریباً  18لاکھ میٹرک ٹن سے بڑھ کر تقریباً 600 لاکھ میٹرک ٹن ہو گئی ہے۔ یہاں تک کہ 1965 میں 6  لاکھ میٹرک ٹن سے ذخیرہ کرنے کی گنجائش اب بڑھ کر 800 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ ہو گئی ہے،’’ جناب گوئل نےیہ بات ویڈیو کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایف سی آئی کے سفر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا۔

انہوں نے کہا کہ اعدادوشمار اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ ایف سی آئی نے کس طرح ذمہ داری سنبھا لی ہے لیکن ساتھ ہی اس بات کو  بھی بتاتا ہے کہ شفافیت کو بہتر بنانے کی گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ملک کےلوگوں تک بہتر ترسیل کو کس طرح مضبوط کیا جائے اس کے بارے میں ایک  خاکہ  تیار کی جائے۔ انہوں نے کہا۔  ‘‘ہمارا  نظریہل اور مشن معیاری ہونا چاہیے،’’

6.jpg

اس میں اضافہ کرتے ہوئے، انہوں نے ایف سی آئی کی بہتر پیشرفت کے لیے پانچ نکات دیئے:

"1- ایف سی آئی کے بارے میں کو ناکارہ اور بدعنوان عوامی تاثر سے اسےمتحرک، جامع اور ایماندار میں تبدیل کریں۔

2.  پی ڈی ایس کے رسپانس ٹائم کو کم کر نے، فائدہ اٹھانے والوں کی ٹریکنگ وغیرہ  کے نشانوں کو حاصل کرنے کے لئے آپریشنل خریداری سے لے کر ڈیلیوری تک مسائل کے مکمل حل کو مربوط طریقے سے یکجا کرنےپر مرکوز کریں ۔

3. مصیبت میں کسان/فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشن کے ساتھ تیزی سے رد عمل ظاہر کرنے کے لیے شکایت کے ازالے کا ایک طریقہ کار قائم کریں۔ بیداری پھیلانے کے لیے بنیادی سطح پر ‘‘جن جاگرکتہ’’ پروگرام کے ذریعے کسانوں تک پہنچنا۔

4. جدید بنیادی ڈھانچے اور لاجسٹکس کے لئے منصوبہ ۔ گوداموں کو بین الاقوامی معیار کے مطابق اپ گریڈ کریں۔ بڑھتی ہوئی ضرورت کے  لئے پاور بیک اپ، سی سی ٹی وی، مضبوط نیٹ ورک کی سہولت کے ساتھ  ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو بہتر بنائیں۔

5.  مسٹر گوئل نے کہا ہندوستان کو ‘‘فوڈ ہب’’ بنانے کے لیےدنیا کی سب سے اچھے طریقے کار کو اپنائیں۔’’

انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ بھوک سے متعلق  عالمی اشاریے میں ہندوستان کی درجہ بندی کو بہتر بنانے پر زور دیا جائے۔ جو لوگوں کی خوراک میں مزید غذائیت کی  قدر شامل کرکے حاصل کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے  ایف سی آئی کو ہدایت دی کہ وہ عمل کو آسان بنائے، تنظیم کو صوابدیدی اختیار سے آزاد کرے، غذائی اجناس کی جانچ کا ایک مضبوط طریقہ کار اپنائے، نمونے لینے کی تکنیک کا جائزہ لے اور بین الاقوامی معیارات کے مطابق اس پر نظر ثانی کرے۔

جناب گوئل نے کہا، ‘‘ہم سبز انقلاب - I اور II کے بارے میں بات کرتے رہتے ہیں۔ لیکن جیسا کہ عزت مآب وزیر اعظم نے کہا، مقصد ‘‘سدا بہار انقلاب’’ ہونا چاہیے ۔ خوراک کی حفاظت ہی کافی نہیں، بلکہ توجہ ‘‘غذائی تحفظ’’پر ہونی چاہیے۔

اس موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جناب وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے کہا کہ ایف سی آئی نے اپنے یوم تاسیس پر پورے ملک میں شجر کاری مہم کے ذریعے ماحولیاتی مسائل پر اپنی تشویش کو ظاہر کرتے ہوئے ایک قابل ذکر کام کیا ہے۔

 محترمہ سادھوی نرنجن جیوتی نے پردھان منتری کی پی ایم جی کے اے وائی اسکیم کے تحت ملک کے ہر حصے میں بالخصوص طور پر سماج کے کمزور طبقوں کو خوراک کی وافر فراہمی کو یقینی بنا کر حالیہ وبائی دور میں ایف سی آئی کے قابل ذکر کام کی ستائش کی۔

اس موقع پر جناب سدھانشو پانڈے، سکریٹری (خوراک) نے بھی ایف سی آئی کے افسران اور عہدیداروں سے خطاب کیا اور ایف سی آئی کی طرف سے کی جارہی تبدیلیوں کی کوششوں کی تعریف کی، خاص طور پر شفافیت اور بہتر کارکردگی کو یقینی بنانے کے لیے حالیہ اقدامات کی، جن میں ملازمین کے ایچ آر ایم ایس، بل ٹریکنگ سسٹم، ڈپو آن لائن سسٹم کا متعارف کیا جانا ۔ ذخیرے کے حجم میں اضافہ، اثاثہ منیٹائزیشن، چاول کی عمر کی جانچ اور کسانوں کے کھاتوں میں ایم ایس پی کی براہ راست فائدوں کی منتقلی کے ذریعے صلاحیت میں اضافہ بھی شامل ہے ۔

معزز وزراء اور دیگر معزز شخصیات کا خیرمقدم کرتے ہوئے ،  ایف سی آئی کے  سی ایم ڈی جناب آتش چندر نے کہا کہ ایف سی آئی کو اپنی سرگرمیاں انجام دینے کے لیے عزت مآب وزیر اعظم کی قیادت میں حکومت کی مسلسل حمایت حاصل ہونا خوش آئند ہے۔

****************

 (ش ح ۔ش ر۔رض )

U NO: 469



(Release ID: 1790455) Visitor Counter : 177


Read this release in: English , Hindi