بھاری صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ایڈوانسڈ کیمسٹری سیل(اے سی سی) بیٹری اسٹوریج کے لیے پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو(پی ایل آئی) اسکیم کے تحت ~ 130 گیگاواٹ آورکی صلاحیت والی کل 10 بولیاں موصول ہوئیں


اس اسکیم کو مقامی اور عالمی سرمایہ کاروں کی جانب سے حوصلہ افزا ردعمل ملا کیونکہ موصول ہونے والی بولیاں مینوفیکچرنگ کی صلاحیت سے 2.6 گنا زیادہ ہیں یعنی 50  گیگا واٹ آور

ملک میں بیٹری مینوفیکچرنگ کے لیے مقامی سپلائی چین / ڈیپ لوکلائزیشن میں نئی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے صنعت کی حوصلہ افزائی کے لیے ترغیبی ڈھانچہ

اے سی سی کے لیےپی ایل آئی اسکیم کے ساتھ پی ایل آئی اسکیم برائے آٹوموٹیو سیکٹر اورایف اے ایم ای  تاکہ ہندوستان کو ماحولیاتی طور پر صاف شفاف، پائیدار، جدید اور زیادہ موثر الیکٹرک وہیکلز(ای وی ) پر مبنی نظام میں لمبی  چھلانگ لگانے کے قابل بنایا جا سکے

عزت مآب وزیر اعظم نریندر مودی کے میک ان انڈیا اور آتما نربھر بھارت کو ملی بڑی تقویت

Posted On: 15 JAN 2022 4:22PM by PIB Delhi

بھارت میں ایڈوانسڈ کیمسٹری سیل (اے سی سی) بیٹری اسٹوریج پروگرام کے تحت کل 10 کمپنیوں نے اپنی بولیاں جمع کرائیں جس کے لیے 22 اکتوبر 2021 کو بھاری صنعتوں کی وزارت (ایم ایچ آئی) کی طرف سے تجویزکےلیے درخواست(آرایف پی ) جاری کی گئی۔یہ ا سکیم درخواستیں  وصول کرنے کے لیے 14جنوری 2022کوبھارت کے معیاری وقت کے مطابق 11:00:00بجے تک کھلی تھی اور تکنیکی بولیاں 15 جنوری 2022 کو کھولی گئیں۔ مینوفیکچرنگ کی سہولت دو سال کی مدت کےاندر قائم کرنی  ہوگی۔ یہ ترغیب اس کے بعد ہندوستان میں تیار کی جانے والی بیٹریوں کی فروخت پر پانچ سال کی مدت میں اداکی جائے گی۔

حکومت نے 18100کروڑ روپئے کے بجٹ  سے متعلق صرف  کے ساتھ بھارت  کی مینوفیکچرنگ صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے اے سی سی  کی پچاس (50) گیگا واٹ آور(جی ڈبلیوایچ) کی مینوفیکچرنگ صلاحیت کو حاصل کرنے کے لیے پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو پی ایل آئی اسکیم ’نیشنل پروگرام آن ایڈوانسڈ کیمسٹری سیل اے سی سی  بیٹری اسٹوریج ‘ کو منظوری دی ہے ۔ مذکورہ اقدام کے تحت حکومت کا زور زیادہ سے زیادہ گھریلو ویلیو ایڈیشن  کو حاصل کرنا ہے، جبکہ ساتھ ہی اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہندوستان میں بیٹری کی تیاری کی لاگت عالمی سطح پر مسابقتی ہو۔

پروگرام کو اس انداز میں ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی ایگنوسٹک  ہے۔ فائدہ اٹھانے والی فرم کسی بھی ایپلی کیشن کو پورا کرنے کے لیے سیل مینوفیکچرنگ کی سہولت قائم کرنے کے لیے موزوں جدید ٹیکنالوجی اور متعلقہ پلانٹ اور مشینری، خام مال اور دیگر درمیانی سامان کا انتخاب کرنے کے لیے آزاد ہوگی۔

ذیل میں ان کمپنیوں کی فہرست ہے جنہوں نے اے سی سی  پی ایل آئی اسکیم کے لیے درخواستیں دی ہیں :

 

نمبر شمار

درخواست دہندگان کا نام

1

ریلائنس نیو انرجی سولر لمیٹڈ

2

ہنڈائی گلوبل موٹرز کمپنی لمیٹڈ

3

اولا الیکٹرک موبلٹی پرائیویٹ لمیٹڈ

4

لوکاس-ٹی وی ایس لمیٹڈ

5

مہندرا اینڈ مہندرا لمیٹڈ

6

آمارا راجا بیٹریز لمیٹڈ

7

ایکسائیڈ انڈسٹریز لمیٹڈ

8

راجیش ایکسپورٹ لمیٹڈ

9

لارسن اینڈ ٹوبرو لمیٹڈ

10

انڈیا پاور کارپوریشن لمیٹڈ

میزان

130 گیگا واٹ آور

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

یہ پروگرام ایک ایسی سرمایہ کاری کا تصور پیش کرتا ہے جو ملکی مینوفیکچرنگ کو فروغ دے گا اور ملک میں ایک مکمل گھریلو سپلائی چین اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی ترقی کے ساتھ ساتھ الیکٹرک گاڑیوں اورا سٹیشنری اسٹوریج دونوں کے لیے بیٹری اسٹوریج کی مانگ پیدا کرنے میں بھی سہولت فراہم کرے گا۔ توقع ہے کہ اے سی سی  پی ایل آئی اسکیم کے نتیجے میں خام تیل کی درآمد میں نمایاں حد تک کمی اور قومی گرڈ کی سطح پر قابل تجدید توانائی کا حصہ بڑھنے سے ملک  کو بچت ہو گی۔

یہ پی ایل آئی اسکیم برائے ایڈوانسڈ کیمسٹری سیل (اے سی سی )(18100کروڑ روپئے ) کے ساتھ ساتھ آٹوموٹیو سیکٹر کے لیے پہلے سے شروع کی گئی پی ایل آئی اسکیم(25938کروڑ روپئے ) فاسٹر اڈاپشن آف مینوفیکچرنگ آف الیکٹرک وھیکلز(ایف اے ایم ای )(10000کروڑ روپئے ) بھارت کو اس قابل بنائے گی کہ وہ  روایتی رکازی ایندھن پر مبنی آٹوموبائل ٹرانسپورٹیشن سسٹم سے  ماحولیاتی اعتبار سے  صاف ستھرے ، پائیدار، جدید اور زیادہ موثر الیکٹرک وہیکلز (ای وی ) پر مبنی نظام کی طرف تیزی سے آگے بڑھ سکے ۔

صنعت نے ایک عالمی معیار کی مینوفیکچرنگ منزل کے طور پر بھارت  کی شاندار ترقی پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے جس کی  تیز بازگشت  عزت مآب وزیر اعظم کے آتما نربھر بھارت کے نعرے  میں سنائی دیتی  ہے ۔

 

 

************

 

 

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U:436)


(Release ID: 1790186) Visitor Counter : 223


Read this release in: English , Hindi , Telugu