خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت

خوراک کی ڈبہ بندی سے متعلق صنعت(MoFPI) کا اختتام سال کا جائزہ


خوراک کی ڈبّہ بندی کے کل 110پروجیکٹس مکمل کئے گئے /فعال بنائے گئے ، یعنی میگافوڈ پارک -1، کولڈ چین :37، یونٹس :68، خوراک کی جانچ سے متعلق لیبس :4

خوراک کی ڈبہ بندی کے کل 94پروجیکٹس کو منظوری دی گئی یعنی زرعی اشیاء کی ڈبہ بندی کے جھرمٹ یعنی کلسٹرس :19،کولڈ چین :39، یونٹس :18، آپریشن گرین :1، خوراک کی جانچ سے متعلق لیباریٹریاں :15میگافوڈ پارک :2

پارلیمنٹ میں 2021 میں خوراک سے متعلق ٹیکنولوجی اورصنعت کاری اوربندوبست کے قومی ادارے (این آئی ایف ٹی ای ایم ) کے قانون 2021 کو منظوری دی گئی ، تاکہ این آئی ایف ٹی ای ایم اور آئی آئی ایف پی ٹی کو قومی اہمیت کے حامل اداروں (آئی این آئی ) کے طورپر قراردیاجاسکے ، این آئی ایف ٹی ای ایم قانون 2021 یکم اکتوبر ، 2021 کو نافاذالعمل ہواتھا

عزت مآب وزیراعظم کے آتم نربھربھارت ابھیان کے اعلان کے حصے کے طورپر ، حکومت نے ، 31مارچ ، 2021 کو خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعت کے لئے‘‘ پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم ’’نامی مرکزی سیکٹرکی ایک اسکیم کو منظوری دی تھی ، جس کے لئے 22-2021 سے 27-2026تک کی سات سالہ مدت کے نفاذ کے لئے 10900کروڑروپے کے تخمینہ اخراجات مختص کئے گئے ہیں
صلاحیت سازی اور تربیت کے تحت ،706تربیتی کورس کے موڈیول (اوڈی اوپی ) تیارکئے گئے ہیں ، جوپریزنٹیشن، ویڈیوز ، ڈی پی آراور کورس سے متعلق مواد /کتابچہ پرمشتمل ہے اورا ی ایم ایف ایم ای
ویب سائٹ //www.mofpi.gov.in/pmfme/ پردستیاب ہے

ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے 437ماسٹرٹرینرس کو تربیت فراہم کی گئی ، 26ریاستوں /مرکزکے زیرانتظام علاقوں کے 603ضلع سطح کے ٹرینرس کو مصنوعات کے لئے مخصوص اورای ڈی پی کے بارے میں تربیت فراہم کی گئی ، 33ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کے 528اضلاع میں 931ڈسٹرکٹ ریسورس افراد (ڈی آرڈی ایس ) مقرر کئے گئے

25جنوری ، 2021 کو پی ایم ایف ایم ای ویب سائٹ کا آغاز کیاگیا ۔ اس کے ساتھ ہی انفرادی یونٹس کو جدید طرز پرڈھالنے کے لئے قرض سے منسلک رعایت حاصل کرنے کی غرض سے انفرادی درخواست کنندگان کے ذریعہ فائل کرنے کے لئے آن ۔ لائن درخواست بھی جاری کی گئی

عزت مآب وزیراعظم کی زیرسرپرستی 12اگست ، 2021 کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ‘‘آتم نربھرناری –شکتی سے سمواد ’’ پروگرام کے دوران 40کروڑروپے کی سیڈ کیپٹل یعنی بنیادی پونجی کی رقم جاری کی گئی

اسکیم کے برانڈنگ اورمارکیٹنگ عنصر کے تحت مختلف اوڈی اوپیز کو فروغ دینے کی غرض سے 8برانڈس کاآغاز کیاگیاہے ۔ ان میں دہلی بیکس (بیکری ) ، مکھانہ کنگ (مکھانہ ) کشمیری منتر(مصالحہ جات ) امرت پھل (آملہ ) مدھومنتر(شہد) سوم دانہ (باجرہ ) ، کوری گولڈ (دھنیا ) اور آسنا ( مربہ ، گڑ) شامل ہیں
کسان ریل کے ذریعہ ، انڈین ریلوے نے 2021 میں مذکورہ اسکیم کے تحت ، پورے ملک سے لگ بھگ 5.50لاکھ میٹرک ٹن پھل اورسبزیاں لانے کی غرض سے تقریبا 110 کروڑروپے کی سبسڈی تقسیم کی ہے

آئی آئی ایم ، شیلانگ میں 24ستمبر ، 2021 کو خوراک کی ڈبہ بندی سے متعلق صنعتوں کے بارے میں ایک دو روزہ شمال مشرقی چوٹی کانفرنس کاافتتاح کیاگیا۔ اس کا مقصد خطے میں خوراک کی ڈبّہ بندی کے شعبے میں برمبنی شمولیت ترقی کے لئے ساجھیداری قائم کرنا ہے
‘‘آزادی کا امرت مہوتسو’’ کے حصے کے طورپر 6ستمبر ، 2021سے 12ستمبر ، 2021تک ‘‘خوراک کی ڈبّہ بندی کا ہفتہ ’’ منایاگیا

Posted On: 31 DEC 2021 8:15PM by PIB Delhi

اے ۔ بنیادی ڈھانچہ کی سہولتوں کا قیام

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0011XDP.jpg

  • خوراک کی ڈبّہ بندی کے کل 110پروجیکٹس مکمل کئے گئے /فعال بنائے گئے ، یعنی میگافوڈ پارک -1، کولڈ چین : یونٹس  :68، خوراک کی جانچ سے متعلق لیبس :4
  • 110 مکمل شدہ پروجیکٹوں کی بدولت 14.84میٹرک ٹن سالانہ زرعی پیداوار کی اضافی ڈبہ بندی اور انھیں بیماریوں سے محفوظ رکھنے کی صلاحیت  پیداہوئی ہے ۔ کولڈ چین سے متعلق بنیادی ڈھانچہ کے 37پروجیکٹوں  سے 16.58لاکھ لیٹریومیہ اضافہ دودھ کی ڈبہ بندی اورذخیرہ کرنے کے صلاحیت پیداہوئی ہے ۔
  • تکمیل شدہ 110 پروجیکٹو کے لئے 1441.32کروڑروپے کی نجی سرمایہ کاری ہوئی ہے اوران سے براہ راست اوربالواسطہ  طورپر 17398 افراد کو روزگار کے مواقع  حاصل ہوئے ہیں ۔

بی –نئے بنیادی ڈھانچہ  کی سہولتوں کی منظوری

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002CRJJ.jpg

  • خوراک کی ڈبہ بندی کے کل 94پروجیکٹس کو منظوری دی  گئی یعنی زرعی اشیاء  کی ڈبہ بندی کے جھرمٹ یعنی کلسٹرس :19کولڈ چین :39، یوٹس :18، آپریشن گرین :1، خوراک کی جانچ سے متعلق لیباریٹریاں :15میگافوڈ پارک :2
  • خوراک کی ڈبہ بندی کے 94نئے پروجیکٹوں کی منظوری دی  گئی ہے ان سے 8.70لاکھ میٹرک ٹن سالانہ زرعی پیداوار کو اضافی طورپرڈبہ بندکرنے انھیں بیماریوں سے محفوظ  رکھنے کی اضافہ صلاحیت حاصل ہوجائے گی ۔
  • کولڈ چین کے بنیادی ڈھانچہ کے 39پروجیکٹوں کی بدولت ، 6.90لاکھ لیٹریومیہ تک دودھ کی ڈبہ بندی اورذخیرہ کرے کے صلاحیت پیداہوگی ۔ اس کے علاوہ 40.05 میٹرک ٹن فی گھنٹہ تک پھلوں اورسبزیوں کو فوری طورپر منجمد کرنے آئی کیو ایف کی صلاحیت بھی حاصل ہوگی ۔
  • نئے منظورشدہ 94پروجیکٹوں کی بدولت 1286.42کروڑروپے کی نجی سرمایہ کاری کاراستہ ہموار  ہونے کی توقع ہے ۔ اس کے علاوہ  ان سے بلاواسطہ  اوربالواسطہ طورپر 30766افراد کی توقع ہے ۔

 

سی ۔این آئی ایف ٹی ای ایم قانون  2021 کا مشتہرنامہ

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003ERL4.jpg

  • پارلیمنٹ میں 2021 میں خوراک سے متعلق  ٹیکنولوجی اورصنعت کاری اوربندوبست کے قومی ادارے (این آئی ایف ٹی ای ایم ) کے قانون 2021 کو منظوری دی گئی ، تاکہ  این آئی ایف ٹی ای ایم اور آئی آئی ایف پی ٹی  کو قومی اہمیت کے حامل اداروں (آئی این آئی ) کے طورپر قراردیاجاسکے ، این آئی ایف ٹی ای ایم قانون 2021 یکم اکتوبر ، 2021 کو نافاذالعمل ہواتھا۔

قومی اہمیت کے حامل اداروں آئی این آئی کا درجہ مل جانے کے بعد یہ ادارے فعال خودمختاری حاصل کرسکتے ہیں ۔ اداروں کی پریمیم برانڈنگ کرسکتے ہیں ، نئے اختراعی کورسیز شروع کرسکتے ہیں ، بہترین ماہر تعلیم اورطلباء  کو راغب کرسکتے ہیں ، درس وتدریس اورتحقیق  وترقی میں عالمی معیارات اختیارکرسکتے ہیں غیرملکی اشتراک کے لئے لچکدار  رویہ اختیارکرسکتے ہیں اورنئے مراکز کھول سکتے ہیں ۔

ڈی ۔ آتم نربھربھارت ابھیان

  1. خوراک کی ڈبہ بندی سے متعلق  صنعتوں کے لئے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم

عزت مآب وزیراعظم کے آتم نربھربھارت ابھیان کے اعلان کے حصے کے طورپر  ، حکومت نے ، 31مارچ ، 2021 کو خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعت کے لئے‘‘ پیداوار سے منسلک  ترغیبی اسکیم ’’نامی مرکزی سیکٹرکی ایک اسکیم کو منظوری دی تھی ، جس کے لئے 22-2021 سے  27-2026تک کی سالانہ مدت کے نفاذ کے لئے 10900کروڑروپے کے تخمینہ اخراجات  مختص کئے گئے ہیں۔

اس اسکیم کے  بنیادی مقاصد کے تحت خوراک تیارکرنے سے متعلق عالمی معیارکے ادارے قائم کرنے میں مدد فراہم کی جاتی ہے ، بین الاقوامی  منڈیوں میں خوراک سے متعلق منصوعات  کے بھارتی برانڈ میں کی مدد کی جاتی ہے ، کھیتوں سے الگ روزگار کے مواقع  پیداکئے جاتے ہیں اور زرعی پیداوار ، کی معاوضہ کی قیمتوں کویقینی بنایاجاتاہے اور کسانوں کی  زیادہ  آمدنی کو یقینی بنایاجاتاہے ۔ مصنوعات  کے زمروں کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ ان میں پکانے کے لئے تیار/کھانے کے لئے تیار(آرٹی سی /آرٹی ای ) خوراک شامل ہیں ۔ ان خوراکوں میں باجرہ پرمبنی مصنوعات  ، ڈبہ بند پھل اورسبزیاں ، سمندری مصنوعات  وغیرہ شامل ہیں ۔ اسکیم کے تحت ان مصنوعات کے زمروں کے لئے ایس ایم ایز کے اختراعی اورنامیاتی پیداوار کو مدد فراہم کرنے اور بیرون ملک ان کی مارکیٹنگ اوربرانڈنگ کا بھی احاطہ کیاگیاہے ۔

2مئی 2021 کو رہنما ہدایات جاری کی گئی تھیں اور صنعت سے اچھے تاثرات حاصل ہوئے۔ کل 274 درخواستیں موصول کی گئیں جن میں سے 129 درخواستوں کو منتخب کیا گیا ، اس میں سے 60 درخواستوں کو پہلے زمرے کے تحت 12 درخواستوں کو دوسرے زمرے کے تحت جبکہ 57 درخواستوں کو تیسرے زمرے کے تحت منتخب کیا گیا۔ پہلے زمرے کے تحت منتخب کی گئی 60 درخواستوں میں سے 14 درخواست گزاروں تیسرے زمرے کے تحت ترغیبات کی منظوری دی گئی ۔

پی  ایل آئی اسکیم کے نفاذ سے خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صلاحیت میں تقریبا 30 ہزار کروڑ روپئے تک کی توسیع کی سہولت ہونے کی توقع ہے اور سال 2026-27 تک تقریبا ڈھائی لاکھ افراد کے لئے براہ راست اور بالواسطہ روزگار کے اضافی مواقع پیدا ہوں گے ۔ مالی سال 2019-20 (سال پر مبنی) میں خوراک کی اشیاء کی فروخت 62621 کروڑ روپئے رہی جس سے تقریبا 9000 کروڑ روپئے کی مجوزہ  سرمایہ کاری بڑھ کر مالی سال 2026-27 تک 180276 کروڑ روپئے ہونے کی توقع ہے۔ گھریلو صنعت کے لئے ایک مثبت حوصلہ افزائی کی توقع ہے  کیوں کہ یہ اسکیم اس بات کو طے کرتی ہے کہ ترغیبات حاصل کرنے کےلئے خوراک کی اشیا کا تمام تر مینوفیکچرنگ کا عمل خوراک کی اشیا کی شروعاتی پروسیسنگ سمیت بھارت میں ہوگا۔برآمداتی فروخت پربھی اثر پڑے گا، جو2019-20 (سال پر مبنی) میں 13500 کروڑ روپئے کے مقابلے میں مالی سال 2026-27 تک بڑھ کر 57000 کروڑ روپئے ہونے کی توقع ہے۔

II- پی ایم خوراک و ڈبہ بند کرنے کی چھوٹی صنعتوں کو باضابطہ بنایا جانا (پی ایم ایف ایم ای)

وزیراعظم کی  خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعتوں کی چھوٹی صنعتوں کو باضابطہ بنائے جانے کی (پی ایم ایف ایم ای )اسکیم  کامقصد جون 2020 میں شروع کی گئی آتم نربھر بھارت ابھیان کے تحت شعبے میں  ووکل فار لوکل کو فروغ دینا ہے  تاکہ 2 لاکھ  خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی چھوٹی صنعتوں کو قرض کی مددمہیا کرنا ہے اس کے لئے سال 2020-25 کی مدت میں  10000 کروڑ روپئے کے کل منصوبے کے سا تھ لنکڈ سبسڈی مہیا کرایا جانا ہے۔

اس اسکیم کو  ایک ضلع ایک اشیا (او ڈی او پی ) موقف کے ساتھ اپنایا گیا ہے تاکہ سرکاری خریداری سے متعلق معلومات ، معمول کی خدمات حاصل کرنے اور اشیا کی مارکیٹنگ  کے معاملے میں  فائدے حاصل کئے جاسکیں ۔او ڈی او پی  کو 35 ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے 710 اضلاع کے لئے 137 خصوصی اشیا کے ساتھ منظوری دی گئی ہے۔

صلاحیت سازی اور تربیت

  • پرزنٹیشن، ویڈیوز، ڈی پی آر اور نصاب پر مبنی مواد/ کتابچہ پر مشتمل760تربیتی ماڈیولس (او ڈی او پی ) تیار کئے گئے ہیں جو  پی ایم ایف ایم ای ویب سائٹ  https://www.mofpi.gov.in/pmfme/ پر دستیاب  ہیں۔
  • 34 ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں میں  437 ماسٹرتربیت کاروں کو تربیت دی گئی ہے۔
  • خصوصی اشیا اورای ڈی پی پر 26 ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کے 603 ضلع سطح کے تربیت کاروں کو تربیت دی گئی ہے۔
  • 13 ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں میں  913 مستفیدین کو تربیت  دی گئی ہے۔
  • 33 ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کے  528 اضلاع میں  مقرر کئے گئے 931ڈسٹرکٹ ریسورس پرسن (ڈی آر پیز) کو تربیت دی گئی ہے۔

منیجمنٹ انفارمیشن نظام (ایم آئی ایس )

پی ایم  ایف ایم ای  ویب سائٹ کا 25 جنوری 2021 کو آغاز کیا گیا تھا، اس کے ساتھ ہی اسی دن انفرادی یونٹوں کے جدید کاری کےلئے کریڈٹ لنکڈ سبسڈی کے واسطے انفرادی درخواست گزاروں کی جانب سے  آن لائن درخواست دینے کی سہولت  بھی شروع کی گئی تھی ۔اس کے سا تھ ساتھ قرضے منظور کرنے کے لئے گروپ درخواست رجسٹریشن، اسے جمع کرنے اور منظوری کو بھی شروع کیا گیا تھا۔

بنیادی پونجی

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00458HY.jpg

 

خوراک کو ڈبہ بند کرنے کے  شعبے سے منسلک اپنی مدد  آپ گروپوں کی  دیہی ترقی کی وزارت کے تحت  ڈی اے وائی –این آر ایل ایم   اسکیم اور ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے تحت ڈی  اے وائی  این یو ایل ایم کی مدد سے  شناخت کی جارہی ہے۔ بنیادی پونجی کی شکل میں 118.48 کروڑ روپئے کی رقم  35968 اپنی مدد آپ گروپوں کے ممبروں کے لئے ایس آر ایل ایم کو جاری کی گئی ہے۔

  • ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ سے عزت مآب وزیراعظم کی قیادت میں  ‘‘آتم نربھر ناری شکتی سے سمواد’’ پروگرام کے دوران 40 کرور روپئے کی بنیادی  پونجی کی رقم 12 اگست کو 2021کوجاری کی گئی ۔
  • ریاستی شہری روزی روٹی مشن (ایس یو ایل ایم) کے ذریعہ سفارش کردہ 2206 بنیادی پونجی  سے متعلق درخواستوں او ر ایس  این اے  کے ذریعہ  منظور کی گئی 778 درخواستوں کو منظور کیا گیا ۔ 153 ممبرو ں کے لئے ایس یو ایل ایم کو 4 لاکھ روپئے جاری کئے گئے ۔

مارکیٹنگ  اوربرانڈنگ

  • اسکیم کی برانڈنگ اور مارکیٹنگ اجزا کے تحت  مختلف  اوڈی اوپیز کو فروغ دینے کے لئے 8 برانڈس کاآغاز کیا گیا ہے جن میں  دلی بیکس (بیکری)، مکھا نا کنگ (فاکس نٹس) ، کشمیری منتر (مسالے) امرت پھل (آملہ) مدھومنتر (شہد) سوم دانہ (باجرہ) کوری گولڈ (دھنیا) اور آسنا (مربہ، گڑ) شامل ہیں ۔

پی ایم ایف ایم ای  کے تحت  پہلا برانڈ ہول وہیٹ رسک(پوری طرح گیہوں سے بنا) رسک، ‘دلی بیکس ’، ایف پی آئی  کےعزت مآب کابینی وزیر اور ایف پی آئی کے عزت مآب وزیرمملکت  کے ذریعہ 29  اکتوبر 2021 کو  شروع کیا گیا ۔

پروان چڑھانے کے مراکز

169.12 کروڑ روپئے کے  منصوبے کے صرفے کے ساتھ 64 تجاویز منظور کی گئی ہیں جو  خاص طور سے  ریاستی زرعی یونیورسٹی ،آئی سی اے آر- کے وی کیز وغیرہ سے متعلق ہیں۔

کریڈٹ لنکڈ سبسڈی:

  • 34 ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے اب تک 13039 انفرادی درخواستیں موصول ہوچکی ہیں جس میں سے  1256 قرضہ دینے و الے بینکوں کے ذریعہ  منظور کی جاچکی ہیں ۔ 294  انفرادی مستفیدین کو  مرکز سے ملنے والی مدد کےحصے کے طور پر  9.41 کروڑ روپئے کی  رقم جاری کی جاچکی ہے۔

ریاستی سطح پر  جدید کار ی کامنصوبہ (ایس ایل یو پی )

  • 31 ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں نےریاستی سطح کے جدید کاری منصوبے ایس ایل یو پی ) مشاہدے منعقد کرنے کے لئے  ایجنسیوں کو مقرر کیا ہے۔
  • بہار، دادرا نگرحویلی اور دمن اور دیو، ہماچل پردیش، تلنگانہ اور تریپورہ کے  ایس ایل یو پیز کوحتمی شکل دی جاچکی ہے ۔

حوصلہ افزائی سے متعلق سرگرمیاں

  • ماہانہ ای نیوز لیٹر 7 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو بھیجا جارہا ہے
  • ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور این آئی ایف ٹی ای ایم /آئی آئی ایف پی ٹی  کے ذریعہ او ڈی او پی  ویبنار /آف لائن ورکشاپ منعقد کررہی ہے ۔
  • پی ایم ایف ایم  ای اسکیم کے مستفیدین کی کامیابی کی کہانیوں کی جولائی 2021 سے ماہانہ  شروعات کی گئی تھی ۔
  • انفرادی درخواستوں کو مدعو کرنے کےلئے  نیشنل نیوز پیپر اور ریڈیو اشتہارات کئے گئے ۔

کنورژنس

  • پی ایم ایف ایم ای  اسکیم کے  تحت  فیض حاصل کرنے والوں کی تربیت کے لئے 25 مئی 2021 کو  دیہی ترقیات کی وزارت کے ساتھ  مفاہمت کے اقرار نامے پر دستخط کئے گئے تاکہ  آر ایس ای ٹی آئیز /آر  ایس  ای ٹی آی  اسپانسر بینکوں  اور این اے آر / این اے سی آر کے ساتھ   اشتراک کے ساتھ دیہی اپنی مدد آپ گروپوں کے تربیتی اداروں (آر ایس ای ٹی آئیز- ایم او آر ڈی) کے ذریعہ سے مستفیدین کو  تربیت دی جاسکے اور آر ایس ای ٹی آئیز / آر ایس ای ٹی آئی  تربیتی بنیادی ڈھانچے اوروسائل کو یقینی بنایا جاسکے ۔
  • اپنی  مدد آپ گروپوں  خوراک کوڈبہ بندکرنے کی صنعتوں میں لگے  اداروں کی  شناخت کرنے ، پونجی اور پونجی  سبسڈی جاری کرنے ، تربیت اور صلاحیت سازی، ہینڈ ہولڈنگ، مارکیٹنگ اور  معمول کے بنیادی ڈھانچے کی مدد کے لئے  ہاؤسنگ  اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے  این یو ایل ایم )کے ساتھ 9 جون 2021 کو  ایک مشترکہ  دستاویز پر دستخط کئے گئے ۔18 جون 2021 کو  پی ایم  ایف ایم ای کے  مختلف  اجزا کے نفاذ کے لئے  مشترکہ رہنما  ہدایات جاری کی گئیں۔
  • ایس ایچ جیز  اور ایف پی اوز کے  لئے تربیتی پروگراموں میں سہولت پیدا کرنے کے لئے  تربیتی پروگراموں میں سہولت ، تربیتی پروگراموں کی نگرانی،  پروگراموں کے  آؤٹ پٹ ڈیٹابیس تیارکرنے اور  پالیسی  اور اس کی عمل آوری میں  تعاون کےلئے  22 جون 2021 کو  دیہی ترقیات کے قومی ادارے  اورپنچایتی راج سنستھان (این آئی آر ڈی پی آر) کے ساتھ  سمجھوتے پر دستخط کئے گئےتھے۔
  • یکم ستمبر 2021 کو  مجاز ایس ٹی مستفیدین کی شناخت کےلئے  پھر سے مدد فراہم کرنے، تربیت اور صلاحیت سازی این ایس ٹی ایف ڈی سی کی صلاحیت کافائدہ اٹھانے،  ایس ٹی صنعت کاروں کو ہینڈ ہولڈنگ اور مارکیٹنگ اور برانڈنگ سپورٹ کے لئے  نیشنل شیڈولڈ ٹرائب فائنانس اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایس ٹی  ایف ڈی سی) کے ساتھ سمجھوتے کے اقرارنامے پر دستخط کئےگئے ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005NRHO.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006BR3Q.jpg

 

  •  خوراک کے تحفظ اور صفائی ستھرائی  سے متعلق  تربتی مدد فراہم کرنے اور رجسٹریشن  اور لائسنسنگ کے عمل کو آسان بنانے کے لئے1 اکتوبر 2021 کو بھارت کی خوراک کے تحفظ اور معیار سے متعلق  اتھارٹی  (ایف ایس ایس اے آئی ) کے ساتھ  مفاہمت کے ایک اقرار نامے پر دستخط کئے گئے۔
  • پی ایم ایف ایم ای اسکیم کے تحت  ڈیری اور گوشت او ڈی او پی ضلعوں میں ماڈل کی ڈیزائننگ،تربیت کاروں اور مستفیدین کو  تربیت فراہم کرنےکے لئے تربیت دینے والوں کا نیٹ ورک تیار کرنے  صلاحیت سازی اور  مشترکہ کوششوں کے لئے 17 نومبر 2021 کو موشی پروری اورڈیری کے محکمے کے ساتھ مفاہمت کے ایک اقرارنامے پر دستخط کئے گئے۔
  • مستفیدین کو  سبسڈی کو بروقت منتقل کرنے کے لئے قرض دینےوالے بینکوں کےساتھ سبسڈی کی رقم کی منتقلی کے لئے 15 بینکوں کے ساتھ سمجھوتےپر دستخط کئےگئے تاکہ درخواستوں کے بروقت نمٹارے کو باضابطہ کیا جاسکے  ۔

آپریشن گرین اسکیم

جلدی خراب ہونے و الے پھلوں اور سبزیو ں کی مشکل سے کسانوں کو باہر لانے کے لئے  آتم نربھر بھارت ابھیان کےتحت آپریشن گرین (اوجی) اسکیم سے  قلیل مدتی اقدامات  کادائرہ  11 جون 2020 کو ٹاک ٹو ٹوٹل(یعنی شروع سے آخر ) تک بڑھا دیا گیا۔وزارت اضافی پیداوار والے علاقوں سے زیادہ کھپت والے علاقوں سے پھلوں اور سبزیوں کی ڈھلائی اوراسٹوریج کےلئے 50 فیصد سبسڈی فراہم کرتا ہے، یہ کسان ریل کے ذریعہ سے  نشانزد پھلوں اور سبزیوں کےنقل و حمل کےلئے 50 فیصد مال ڈھلائی سبسڈی اوراین ای آر اورہمالیائی ریاستوں سے نوٹیفائڈ پھلوں اور سبزیوں کے نقل وحمل کےلئے 50 فیصد ،ہوائی مال برداری  سبسڈی بھی فراہم کرتاہے۔  ٹی او پی (ٹماٹر ، پیاز آلو) سے ٹی او ٹی اے ایل( 41 جلدی خرا ب ہونےوالے پھلوں اورسبزیوں) تک نتیجتاً اس کے دائرے کو بڑھانے کی اسکیم کے تحت آنےوالے پیداواری کلسٹرس اور مستفیدین کے تعلق سے  اس اسکیم کا اثر  زیادہ ہوگیا ہے ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00792HW.jpg

 

بھارتیہ ریلوے نے 2021 میں کسان ریل کےذریعہ سے اس اسکیم کے تحت ملک بھر میں تقریبا 5.50 لاکھ میٹرک ٹن پھلوں اور سبزیوں کی ڈھلائی کے لئے 110 کروڑ روپئے کی سبسڈی تقسیم کی ہے۔ خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی  وزارت نے  اس سلسلے میں بھارتیہ ریلوےکو 69 کروڑ روپئے کی سبسڈی  کی رقم فراہم کی ہے۔

براہ راست دعووں کے تحت 12867 میٹرک ٹن پیاز کے  نقل وحمل اور 280.51 میٹرک ٹن گاجر کے   اسٹوریج کے 24 دعووں کےخلاف  کل 1.48 کروڑ روپئے کی سبسڈی جاری کی گئی ۔

اوجی کی ٹی اوپی سے 22 جلد خراب ہونےوالی سبزیوں اور پھلوں تک توسیع

فروری 2021 کے بجٹ کے اعلان کی تعمیل میں، آپریشن گرین سکیم کے تحت طویل مدتی حکمت عملی یعنی ویلیو چین ڈویلپمنٹ پراجیکٹس کا دائرہ کار ۔ زراعت اور اس سے منسلک مصنوعات اور ان کی برآمدات میں ویلیو ایڈیشن میں بہتری لانے کے لئے  ٹماٹر، پیاز اور آلو (ٹی او پی)  کی فصلوں سے بڑھا کر (22) بائیس خراب ہونے والی مصنوعات تک بڑھا دیا گیا ہے۔

بائیس خراب ہونے والی فصلوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں 10 پھل، 11 سبزیاں اور ایک سمندری خوراک یعنی جھینگا شامل ہے۔ 10 پھلوں اور جھینگوں کے لیے تخمینی مطالعے مکمل ہو چکے ہے اور ان 11 آئٹمز کے لیے سکیم گائیڈ لائنز اور  ای او آئی  ان بنیادی ڈھانچے کے فرق کے تخمینے مطالعات کے نتائج/سفارشات کی بنیاد پر وضع کیے جا رہے ہیں۔

 ای- کووڈ- 19 کے اقدامات اور شکایات کا ازالہ

  • کووڈ-19 کی وجہ سے، ملک پہلی اور دوسری لہروں کے دوران پیدا ہونے والے شدید چیلنجوں سے گزرا۔ ایم او ایف پی آئی کا شکایات سیل جو 2020 کے دوران قائم کیا گیا تھا، براہ راست یا صنعتی انجمنوں کے ذریعے موصول ہونے والے زرعی خوراک کے شعبے سے متعلق مسائل کے لیے صنعت کی مدد کرتا رہا۔ سیل نے 64 مسائل حل کیے جو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے عائد پابندیوں کی وجہ سے تھے۔
  • ویڈیو کانفرنس کے ذریعے صنعت کے سرکردہ ارکان کے ساتھ ایک بات چیت کی گئی تاکہ کووِڈ کی پابندیوں کی وجہ سے صنعت کی طرف سے جن مسائل کی توقع پہلے سے کی جارہی تھی، ان مسائل کو سمجھا جا سکے۔ کووڈ سے متعلق پابندیوں کی وجہ سے درپیش مسائل کو سمجھنے کے لیے ایم او ایف پی آئی کی معاونت والے پروجیکٹوں کے پروموٹرز کے ساتھ بھی ایک بات چیت کی گئی۔
  • ایف. پروموشنل سرگرمیاں
  •  خوراک کی ڈبہ بندی سے متعلق  سربراہی کانفرنس :
  1.  خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کے  مرکزی وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے 24 ستمبر 2021 کو آئی آئی ایم شیلانگ میں فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز پر دو روزہ شمال مشرقی سربراہی اجلاس کا افتتاح کیا جس کا مقصد خطے میں فوڈ پروسیسنگ کے شعبے میں جامع ترقی کے لیے شراکت داری قائم کرنا ہے۔
  2. خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت نے بھی فروری اور مارچ 2021 کے دوران بالترتیب گوہاٹی، آسام، گوالیار اور مدھیہ پردیش میں فوڈ پروسیسنگ سربراہی اجلاس کا انعقاد کیا تاکہ زرعی خوراک کے شعبوں میں حکومت ہند کے مختلف اقدامات، وزارت کی اسکیموں، سرمایہ کاری کے مواقع وغیرہ کے بارے میں بیداری پیدا کی جا سکے۔ سربراہی کانفرنس میں 100 سے زیادہ اسٹیک ہولڈرز بشمول فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشن ( ایف پی اوز)، کاروباری افراد، کارپوریٹس، بینکرز، ریاستی محکمے وغیرہ کی شرکت دیکھی گئی۔

 

  • سوشل میڈیا کی سرگرمیاں:

وزارت کی مختلف اسکیموں اور کووڈ سے متعلق بیداری پھیلانے کے لیے ماہانہ سوشل میڈیا مہمیں چلائی جارہی ہیں۔ وزارت کی طرف سے آزادی کا امرت مہوتسو منایا جا رہا ہے اور اس سے متعلق ایک پوسٹ باقاعدگی سے سوشل میڈیا ہینڈلز پر پوسٹ کی جاتی ہے۔ یوم خواتین منانے کے لیے 15 روزہ سوشل میڈیا مہم کا آغاز کیا گیا جس کا نام ‘‘ میں ہوں آتم نر بھر ناری’’ ہے۔ میری کہانی میری زبانی مقابلہ مائی گو کے تعاون سے ‘میں ہوں آتم نربھر ناری’مہم کے تحت منعقد  کیا گیا ۔ مقابلہ مائی گو پلیٹ فارم اور فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کے سوشل میڈیا ہینڈلز پر منعقد کیا گیا تھا۔ 6 ستمبر 2021 سے 12 ستمبر 2021 تک آزادی کا امرت مہوتسو کے ایک حصے کے طور پر ‘‘فوڈ پروسیسنگ ہفتہ’’ منایا گیا جسے ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی وزارت  کے سوشل میڈیا ہینڈلز پر بڑے پیمانے پر فروغ دیا گیا۔

اکتوبر 2021 میں خوراک کا عالمی دن منانے کے لیے ایک ہفتے کی مہم بھی چلائی گئی۔ صفائی سے متعلق آگاہی پھیلانے کے لیے سوچھ آفس پر سوشل میڈیا مہم بھی چلائی گئی۔

وزارت فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کے ذریعے 3 روزہ ایس آئی اے ایل انڈیا وین ایکسپو 2021 کا احاطہ بھی ایم او ایف پی آئی کے سوشل میڈیا ہینڈلز پر کیا گیا تھا۔

لنکڈان اور کے او او پر نئے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بنائے گئے اور دونوں اکاؤنٹس کو اچھی خاصی تعداد میں لوگ فالو کر رہے ہیں۔  ایم او ایف پی آئی کا انسٹاگرام اور کے او او اکاؤنٹ اب تصدیق شدہ اکاؤنٹس ہیں اور یہ تصدیقی بیج  بھی رکھتے ہیں ۔

  • سرمایہ کاری کو فروغ دینا

فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت(ایم او ایف پی آئی) نے جون 2020 میں ایک پروجیکٹ ڈیولپمنٹ سیل تشکیل دیا جس کا بنیادی مقصد سرمایہ کاری کو تیز کرنا ہے۔ اس سال کے دوران  پی ڈی سی کی طرف سے شروع کی گئی چند اہم سرگرمیاں، یہ تھیں-

  • ممکنہ سرمایہ کاری کے منصوبوں، کمپنی کے مخصوص مسائل، حکومتی اقدامات کے بارے میں بیداری پیدا کرنے وغیرہ پر تبادلہ خیال کے لیے انفرادی ریاستی حکومتوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کے ساتھ بات چیت۔
  • سرمایہ کاری کے مفادات یا ایسے منصوبوں سے متعلق مسائل کو آسان بنانے کے لیے زرعی خوراک تیار کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ ون آن ون بات چیت

  مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایگرو پروسیسنگ کلسٹر(اے پی سی) کے قیام کے لیے حکومت لداخ کی سہولت

جی -این آئی ایف ٹی ایمز کی کامیابیاں

  1. این آئی ایف ٹی ایمز ، کنڈلی، ہریانہ
  1. این آئی ایف ٹی ای ایم نے انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ (سی ای ڈی) کے لیے ایک اندرونی طور پر امداد یافتہ صنعت کاری / اختراعی سیل کے تحت قائم کیا ہے جو ان طلباء کے لیے بہت ساری سرگرمیوں کے مواقع فراہم کرتا ہے جو  صنعت کاری میں قدم رکھنا چاہتے ہیں اور اس کا انتظام انسٹی ٹیوٹ کے مختلف شعبوں سے منتخب فیکلٹی ممبران کے ایک گروپ کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ .
  2. این آئی ایف ٹی ای ایم نے کیرالہ کے خواتین  اور اطفال کی ترقی کے محکمے کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں اور تولیدی عمر میں بچوں اور خواتین میں غذائی قلت کے  مسئلے  سے نمٹنے کی غرض سے استعمال کے لیے تیار غذائی اجزا تیار کرنے کے لیے تروانتھا پورم میں کیرالہ نیوٹریشن ریسرچ سینٹر قائم کیا ہے۔
  3. این آئی ایف ٹی ای ایم نے صنعتوں کے ساتھ تعاون پر مبنی تحقیق کے لیے کنٹریکٹ ریسرچ آرگنائزیشن (سی آر او) قائم کیا،  این اے بی ایل ایکریڈیٹیشن برائے کیمیکل اور بائیولوجیکل ڈسپلن کے لیے مرکز برائے خوراک اور زرعی تحقیقات  اور تجزیہ (سی ایف آر اے) کو مضبوط کیا، اور کاروباری ترقی کے لیے اپنے ٹیکنالوجی انوویشن اینڈ بزنس انکیوبیشن سینٹر (این ٹی آئی بی آئی ایف) کا آغاز کیا ہے۔
  4. این آئی ایف ٹی ای ایم نے ڈین فوس انڈیا کے تعاون سے کولڈ چین ٹیکنالوجی اور مینجمنٹ پر ایک سنٹر آف ایکسیلنس (سی او ای) قائم کیا ہے۔این آئی ایف ٹی ای ایم،   جی آئی زیڈ کے تعاون سے سی-II کولڈ چین اینڈ لاجسٹک ریسورس سینٹر (سی سی ایل آر سی) قائم کر رہا ہے۔
  5. این آئی ایف ٹی ای ایم نے جی اے آئی این ، ایک بین الاقوامی ترقیاتی شعبے کے پارٹنر اورہیکسزاگون نیوٹریشن کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے، جو ایک معروف فوڈ اینڈ نیوٹراسیوٹیکل کمپنی ہے۔

  1. آئی پی آر نمبر 201711039096 کے ساتھ ایک پیٹنٹ جس کا عنوان ‘‘گنے کے رس کے تحفظ کا نیا طریقہ’’  ہے۔ یہ پروفیسر آشوتوش اپادھیائے کی ایجاد ہے، جسے حکومت ہند نے سال 2021 میں منظوری عطا کی ہے۔ مجموعی طور پر نو پیٹنٹ دائر کیے گئے ہیں۔
  2. ڈاکٹر ونکل اروڑہ کی ایجاد کردہ ناریل پانی نکالنے والی مشین کے لیے ٹریڈ مارک ‘ کو کو شریشٹھ’ (ٹریڈ مارک نمبر 4432797) دیا گیا ہے۔
  3. کیٹروٹاپ پرو میٹ ‘‘ دی انڈیا اسمارٹ پروٹین انوویشن چیلنج’’  این آئی ایف ٹی ای ایم کے طلباء دیبابرت داس اور پرانجولی گرگ نے پلانٹ میٹ پر مبنی زمرہ کے تحت ڈاکٹر پرابدھ کی سرپرستی میں جیتا۔
  4. پورے ملک کی فوڈ پروسیسنگ سے متعلق ٹیکنالوجیز کو ایک پلیٹ فارم پر دکھانے کے لیے  آر اینڈ ڈی پورٹل کا افتتاح کیا گیا۔
  5. این آئی ایف ٹی ای ایم نےٹھامسن رویئٹرس  کے امپیکٹ فیکٹر 1.3 سے 12 کے ساتھ مشہور  اسکوپس انڈیکسڈ جرنلز میں 135 سے زیادہ مضامین شائع کیے ہیں۔ اور این آئی ایف ٹی ای ایم  کے پاس  116 کا i-10 انڈیکس ہے۔

II نفٹیم، تھنجاور، تمل ناڈو

ایوارڈز اور اعترافات

  • وزارت تعلیم، حکومت ہند کے ذریعہ اختراعی کامیابیوں ( اے آر آئی آئی اے2021) پر اداروں کی اٹل درجہ بندی میں بہترین انسٹی ٹیوٹ کے طور پر درجہ بندی کی گئی ہے۔
  • ڈاکٹر سی آندھرا کرشنن، ڈائریکٹر،این آئی ایف ٹی ای ایم، تھنجاور کو اسٹینفورڈ یونیورسٹی اور ایلسیویئر کی طرف سے فوڈ سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں کام کرنے والے سائنسدانوں میں سے سرفہرست رہنے والے  2 فیصد کے طور پر درجہ دیا  گیاہے۔
  • ڈاکٹر جیان آرتھر موسی کو نیشنل اکیڈمی آف سائنسز، انڈیا کی جانب سے این اے ایس آئی - پلاٹینم جوبلی ینگ سائنٹسٹ ایوارڈ 2021 سے نوازا گیا ہے۔

تحقیق

(i) تحقیقی اشاعتیں

 

فیکلٹی ممبران، اسکالرز اور طلباء نے معروف بین الاقوامی ہم مرتبہ نظرثانی شدہ جرائد میں 116 تحقیقی مضامین شائع کیے جن میں سے 78 تحقیقی مقالات سکوپس  کی فہرسٹ میں شامل کئے گئے امپیکٹ فیکٹر جرنلز میں سب سے زیادہ اثر والے عنصر کے ساتھ 12.563 اور 23 بین الاقوامی کتابی ابواب شائع ہوئے ہیں۔

(ii) صنعتوں کو منتقل کی گئی ٹیکنالوجیز

  • موبائل فوڈ پروسیسنگ یونٹ
  • پیاز پروسیسنگ کی مربوط یونٹ
  • سولر ہائبرڈ ڈرائر
  • غیر ڈیری باجرا آئس کریم

(iii) تحقیق، تربیت، اور مشاورتی خدمات کے لیے نئی سہولیات تخلیق کی گئیں۔

  • نئے ہاسٹل کے احاطے میں 54 کمریں تعمیر کئے گئے ہیں جن میں 216 طلباء کی رہائش کا انتظام ہے۔
  •  اجناس  کے علوم  کے لئے سینٹر آف ایکسیلنس
  • حسی تجزیہ تجربہ گاہ
  • فوڈ پروسیسنگ بزنس انکیوبیشن سینٹر میں  مٹھائیاں تیار کرنے کی سہولت

بین الاقوامی اور قومی اداروں کے ساتھ تعاون اور مفاہمت

این آئی ایف ٹی ای ایم، تھنجاور نے مشترکہ تحقیقی منصوبوں، ٹیکنالوجی کی ترقی اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لیے قومی اداروں/یونیورسٹیوں کے ساتھ 4 مفاہمت ناموں اور صنعتوں کے ساتھ 6 ایم او اے ایس /لائسنسنگ معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ بین الاقوامی اداروں میں کام کرنے والوں کے ساتھ سائنسدانوں کی کوششوں کو ہم آہنگ کرنے سے اسٹیک ہولڈرز کو نتائج کی موثر ترسیل میں مدد ملے گی۔ وقت وقت پر آزمائی گئی ٹیکنالوجیز کو دوبارہ ایجاد کرنے کے بجائے مقامی حالات کے مطابق بنایا جا سکتا ہے۔ بین الاقوامی لیبارٹریوں میں تربیت اور تحقیق کے اہتمام سے ہندوستان کے لیے عالمی سطح پر مسابقتی افرادی قوت پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔

انٹرپرینیورشپ، ٹریننگ اور آؤٹ ریچ

 

ایک مکمل فوڈ پروسیسنگ بزنس انکیوبیشن سنٹر قائم کیا گیا ہے تاکہ مختلف فوڈ پروسیسنگ ٹیکنالوجیز، فوڈ پروسیسنگ مشینوں کو کرایہ پر لینے کی سہولیات اور دیگر انکیوبیشن سپورٹ سروسز کے بارے میں تربیت فراہم کی جائے جس سے تاجروں کو ان کے اختراعی خیالات کو فوڈ پروڈکٹ کی نئی ترقی میں تبدیل کرنے میں مدد فراہم کی جا سکے۔ چھوٹے پیمانے پر پھلوں اور مشروبات کی پروسیسنگ کمپنیاں ، ورجن کوکونٹ آئل پروسیسنگ لائن، آئس کریم پروڈکشن لائن، بیکنگ یونٹ، کنفیکشنری پروڈکشن لائن، مختلف قسم کے ڈرائنگ یونٹس، ایکسٹرکشن یونٹس اور ڈ ھالے ہوئے  غذائی نظام ، پیاز پروسیسنگ یونٹ تربیتی مقصد کے لیے دستیاب ہیں۔

(i) انٹرپرینیورشپ اور ٹریننگ

  • فوڈ پروسیسنگ بزنس انکیوبیشن سنٹر کے ذریعے  ایف پی اوز، ایس ایچ جیز اور کاروباریوں کے لیے 18 مشاورتی خدمات کو مختلف غذائی مصنوعات کی پیداوار کے بارے میں 47 صنعت کاری تربیتی پروگرام منعقد کیے گئے ہیں۔ اس تربیتی پروگرام سے 805 شرکاء مستفید ہوئے۔
  • آن لائن ویبنارز کے ذریعے ریسرچ اسکالرز، طلباء اور دلچسپی رکھنے والے کاروباری افراد کے لیے مختلف ٹیکنالوجیز میں 11  ہنری مندی ترقی سے متعلق  تربیتی پروگرام، 8 ورکشاپس اور 2 اسٹوڈنٹ انٹرن شپس کا انعقاد کیا گیا۔ اس تربیتی پروگرام سے 1057 شرکاء مستفید ہوئے۔ انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے کاروباری افراد کے لیے 17 مشاورتی خدمات شروع کی گئی ہیں۔

(ii ) پی ایم- ایف ایم اسی منصوبے کے تحت صلاحیت سازی

  • این آئی ایف ٹی ای ایم،تھنجاور صلاحیت کی تعمیر اور انکیوبیشن کے لیے مرکزی طور پر سپانسر شدہ، پرائم منسٹر فارملائزیشن آف مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز (پی ایم ایف ایم ای) کے لیے نوڈل قومی سطح کے تکنیکی اداروں کے طور پر خدمات انجام دے رہا ہے اور اس نے 9 قومی سطح کے اور 4 ریاستی سطح کے بیداری پروگرام منعقد کیے ہیں جن کے ذریعے 12822 استفادہ کنندگان نے پی ایم ایف ایم ای اسکیم کے بارے میں بیداری حاصل کی ہے۔

****************

 

(ش ح ۔س ب۔رض۔ ع م ۔ع آ ۔ ش ر۔ ف ر )

 



(Release ID: 1788883) Visitor Counter : 231


Read this release in: English , Hindi