بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کے وی آئی سی نے کسانوں اور شہد کی مکھیاں پالنے والوں کی مدد کے لیے اختراعی "موبائل ہنی پروسیسنگ وین" کا آغاز کیا

Posted On: 07 JAN 2022 5:12PM by PIB Delhi

نئی دہلی،7جنوری ،2022

کے وی آئی سی  کے صدر جناب ونے کمار سکسینہ  نے آج اترپردیش کے غازی آباد کے سرورا گاؤں میں ملک کی پہلی موبائلی ہنی پروسیسنگ  وین لانچ کی۔ اس موقع پر مقامی رکن اسمبلی جناب نند کشور گجر اور کے وی آئی سی  رکن (مڈل زون) جناب جے پرکاش گپتا بھی موجود تھے۔ موبائل وین کا ڈیزائن 15لاکھ روپے کی لاگت سے کے وی آئی سی نے اپنے کثیر الشعبہ تربیتی مرکز،پنجوکھیڑا میں بیرونی طورپر کیا ہے۔یہ موبائل ہنی پروسیسنگ  یونٹ 8گھنٹوں میں 300 کلوگرام تک شہد کی پروسیسنگ کر سکتا ہے۔یہ وین ٹیسٹ لیب  سے بھی آراستہ ہے جو فوری طورپر شہد کے معیار  کی جانچ کر سکتی ہے۔

 

موبائل ہنی پروسیسنگ  وین کے وی آئی سی شہد مشن کے تحت ایک بڑی کامیابی ہے جس کا مقصد شہد کی مکھیوں کے پالنے والوں کو تربیت دینا،کسانوں کو شہد کی مکھیوں  کے بکسے  تقسیم کرنا اور گاؤں کے تعلیم یافتہ اور بے روزگار نوجوانوں کو شہد کی مکھیوں  کو پالنے والوں کی سرگرمیوں  کے ذریعہ اضافی آمدنی  حاصل کرنے میں مدد کرنا ہے۔شہید کی پیداوار  کے ذریعہ وزیر اعظم کے ‘میٹھی کرانتی’ کے ویژن  کو نظر میں رکھتے ہوئے ،کے وی آئی سی نے  شہد کی مکھیوں  کے پالنے والوں  اور کسانوں کو ان کی شہد  کی پیداوار کی مناسب قیمت  حاصل کرنے کے قابل بنانے  کےلئے یہ انوکھی جدت پیش کی ہے۔موبائل ہنی پروسیسنگ وین کو اس قسم سے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ شہد کی مکھیوں  کے پالنے والوں کے شہد کی پروسیسنگ  ان کے دروازے پر ہی کرے گی اور اس طرح پروسیسنگ  کےلئے شہد  کو دور کے شہروں میں واقع پروسیسنگ مراکز  تک لے جانے میں ہونے والی پریشانی اور لاگت کی بچت کرے گی۔جہاں یہ شہد کی مکھیوں  کو پالنےکو چھوٹے  شہد کی مکھیوں کو پالنے والوں  کےلئے زیادہ فائدے مند بنائے گی،وہیں شہد کا خالص پن  اور اعلی معیارکا رکھ رکھاؤ بھی کرے گی۔

اس موقع پر موجود عوامی گروپ سے خطاب کرتے ہوئے،کے وی آئی سی کے ذریعہ جناب سکسینہ  نے کہا کہ  شہد مشن کا مقصد  ملک میں شہد کی پیداوار بڑھانا اور کسانوں اور شہد کی مکھیوں کو پالنے والوں کی آمدنی میں  اضافہ کرنا ہے۔انہوں نے  کہا کہ یہ جدت موبائل ہنی پروسیسنگ  وین کئی قسم کے مقاصد کو پورا کرے گی۔شہد کی مکھیوں  کو پالنے والوں کےلئے شہد  نکالنے اور پروسیسنگ  کی لاگت میں کمی لانے کے علاوہ،یہ شہد  میں کسی  بھی قسم  کی ملاوٹ کے خدشے کو ختم کردے گی کیونکہ پروسیسنگ  شہد کی مکھیوں کے پالنے والوں  اور کسانوں  کے دروازوں پر ہی کی جائے گی۔ یہ شہد پروسیسنگ  یونٹ ان چھوٹے کسانوں اور شہد کی مکھیوں  کو پالنے والوں کےلئے ایک نعمت ثابت ہوگی جنہیں اپنے شہد کو پروسیسنگ  اور پیکیجنگ  کےلئے دیگر شہروں میں لے جانے پر اضافی لاگت اٹھانی پڑتی ہے۔انہوں نے کہا کہ  پائلٹ پروجیکٹ  کے تجربہ کی بنیاد پر،خصوصی طورپر  شمال مشرقی ریاستوں میں ایسے اور موبائل پروسیسنگ  یونٹ شروع کئے جائیں گے۔

واضح رہے کہ پروسیسنگ پلانٹس تک شہد کو لےجانا چھوٹے کسانوں اور شہد کی مکھیوں کے پالنے والوں کےلئے ایک خرچیلا معاملہ ہے۔زیادہ ٹرانسپورٹ لاگت اور پروسیسنگ کے خرچ سے بچنے کےلئے زیادہ تر لوگ اپنے کچے شہد کو اپنے فارم پر ہی بہت کم قیمت  پر ایجنٹوں کو بیچ دیتے تھے۔اس کے نتیجے میں یہ لوگ  شہد کی مکھیوں کو پالنے کے حقیقی مالی فائدوں  کو حاصل کرنے میں بھی کامیاب نہیں ہوپاتے تھے۔ اس موبائل ہنی پروسیسنگ وین سے اتر پردیش،اتراکھنڈ،ہریانہ،دہلی ،پنجاب اور راجستھان جیسی ریاستوں کے دیہی علاقوں میں شہد کی مکھیوں کے پالنے والوں کو فائدہ ملنے کی امید ہے۔

موبائل ہنی پروسیسنگ  وین ان ریاستوں  کی مختلف  شہد کے چھتوں میں جائیں گی،جہاں  شہد کی مکھیوں کے پالنے والے  اپنے شہد کو معمولی قیمت پر پروسیس کرانے میں کامیاب ہوپائیں گے اور وہ بھی ان کے دروازوں پر ہی اس شہد پروسیسنگ یونٹ میں شہد کی جانچ کرنے کےلئے ایک لیب ٹیکنیشین اور ایک ٹیکنیکل اسسٹنٹ  بھی شامل رہتے ہیں۔

یہ بھی واضح رہے کہ شہد مشن کے تحت ،کے وی آئی سی نے ابھی تک ملک بھر میں تقریباً 1.60 لاکھ شہد کی مکھیوں کے بکسوں کی تقسیم کی ہے اور 40000 سے زیادہ روزگاروں کو پیدا کیا ہے۔ صرف مغربی اترپردیش  خطے میں ہی جہاں  نباتات کی  کثرت ہے  ،کے وی آئی سی  نے کسانوں اور شہد کی مکھیوں کے پالنے والوں  کو تقریباً 8000 شہد کی مکھیوں کے بکسے  تقسیم کئے ہیں جس سے ان کی آمدنی  کئی گنا بڑھ گئی ہے اور کراس پولینیشن کے ذریعہ فصل کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔

*******

ش ح ۔ا م۔

U:240

 


(Release ID: 1788613) Visitor Counter : 203


Read this release in: English , Hindi