شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت
شمال مشرقی خطے کی ریاستوں کے زرعی شعبے میں حکومت ہند کی مختلف اسکیموں کی پیشرفت کا جائزہ لینے کے لیے ایک میٹنگ کا انعقاد
حکومت ہند شمال مشرقی خطے کے کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی: جناب تومر
زراعت اور سیاحت کی صنعتوں میں روزگار پیدا کرنے کے بے پناہ امکانات ہیں: جناب تومر
Posted On:
06 JAN 2022 7:08PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ حکومت ہند شمال مشرقی خطے کے کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ زیرو بجٹ قدرتی کاشتکاری کے ذریعے حاصل کی جانے والی ان پٹ پر کسانوں کا انحصار کم کرنے کے وزیر اعظم کے وژن کو پورا کیا جانا چاہیے۔ یہ روایتی کھیت پر مبنی ٹیکنالوجیز پر انحصار کرکے زراعت کی لاگت کو کم کرتا ہے اور قدرتی کاشتکاری کے ذریعے مٹی کی صحت کو بھی بہتر بناتا ہے۔
مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے کہا کہ وزارت زراعت، شمال مشرقی خطہ کی ترقی کی وزارت اور ریاستی حکومتوں کے نمائندوں کے ساتھ ایک ٹاسک فورس تشکیل دی جانی چاہئے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ شمال مشرقی علاقے کے لئے زراعت کی وزارت کے منصوبوں کو پورا کیا جائے۔ .
شمال مشرقی خطے کی ریاستوں کے زرعی شعبے میں حکومت ہند کی مختلف اسکیموں کی پیشرفت کا جائزہ لینے کے لیے 6 جنوری 2022 کو ایک میٹنگ کا اہتمام کیا گیا۔
اس میٹنگ کی مشترکہ صدارت مرکزی وزیر زراعت جناب نریندر سنگھ تومر اور سیاحت، ثقافت اور شمال مشرقی خطہ کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے کی۔ میٹنگ میں وزیر مملکت جناب بی ایل ورما اور تمام 8 شمال مشرقی ریاستوں کے وزرائے زراعت نے شرکت کی۔
اس میٹنگ میں ڈی او این ای آر کے سکریٹریز، زراعت کے سیکریٹریز، شمال مشرقی ریاستوں کے زراعت کے سیکریٹریوں کے ساتھ ساتھ دونوں وزارتوں اور ان کی تنظیموں کے سینئر افسران موجود تھے۔
اس میٹنگ کے دوران، زراعت کی وزارت اور شمال مشرقی ریاستوں کے تمام 8 ریاستوں کے سکریٹریوں کی طرف سے شمال مشرقی ریاستوں کے لیے زراعت کے شعبے میں زراعت کی وزارتوں کے ذریعے شروع کیے جانے والے اہم اقدامات/پروگراموں کے بارے میں مختصر پرزینٹیشن پیش کی گئیں۔ میٹنگ کے دوران زیر بحث اہم اسکیموں/پروگراموں کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
- شمال مشرقی ریاستوں کیلئے مشن آرگینک ویلیو چی ( ایم اووی سی ڈی این ای آر)
- خوردنی تیل پر قومی مشن - پام آئل(این ایم ای او-اوپی)
- شمال مشرقی علاقے میں بانس
- باغبانی کے لیے مربوط ترقیاتی مہم (ایم آئی ڈی یچ)
شمال مشرقی ریاستوں اروناچل پردیش، آسام، منی پور، میگھالیہ، میزورم، ناگالینڈ، سکم اور تریپورہ کے وزرائے زراعت نے ان مسائل اور چیلنجوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی جن کا انہیں سامنا ہے۔
زراعت کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر اور سیاحت، ثقافت اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نےورچوئل طریقے سے آج وگیان بھون، نئی دہلی سے شمال مشرق میں زرعی شعبے میں نافذکی گئیں حکومت ہند کی مختلف اسکیموں کے نفاذ اور پیش رفت کا جائزہ لیا۔
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے شمال مشرقی خطے کی ریاستوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس خطہ میں بھرپور وسائل کے ساتھ متنوع آب و ہوا ہے جس میں بڑے امکانات موجود ہیں اور یہ ملک اور دنیا کے لیے اپناتعاون پیش کرسکتے ہیں ۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ حکومت ہند شمال مشرقی خطہ کے کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کو یقینی بنانے کے لیے جی جان سے پوری کوشش کر رہی ہے۔" انہوں نے کہا کہ زیرو بجٹ قدرتی کاشتکاری کے ذریعے حاصل کی جانے والی ان پٹ پر کسانوں کا انحصار کم کرنے کے وزیر اعظم کے وژن کو پورا کیا جانا چاہیے جو کہ روایتی شعبے پرمبنی ٹیکنالوجیز پر انحصار کرتے ہوئے زراعت کی لاگت کو کم کرتی ہے جس سے قدرتی کاشتکاری کے ذریعے مٹی کی صحت بہتر ہوتی ہے. انہوں نے سکم اور دیگر شمال مشرقی ریاستوں کی طرف سے نامیاتی کاشتکاری کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے ریاست اور مرکز کی مربوط کوششوں سے شمال مشرقی خطہ کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کی ہے۔ باغبانی فصلوں اور دواؤں کی فصلوں کی رینج بہت بڑی ہے اور اس کے لیے قومی اور بین الاقوامی مارکیٹیں دستیاب ہیں۔ وزیرموصوف نے کہا کہ وزارت زراعت ہندوستانی مصنوعات کی برآمدات کے لیے وزارت تجارت کے ساتھ تال میل میں کام کر رہی ہے۔ ملک کی خوراک کی درآمدات کو شمال مشرقی خطے سے شراکت کے ساتھ کم کیا جا سکتا ہے۔ حکومت آپریشنل انفراسٹرکچر کے چیلنجوں کو حل کرنے پر اپنی توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرقی خطہ کے کسانوں کے انشورنس کوریج میں اضافہ کیا جانا چاہئے۔ اس خطے میں پام تیل کی پیداوار کے وسیع امکانات ہیں، جس کے لیے اس خطے کی ریاستوں کو ترجیح دی جاتی ہے۔
سیاحت ، ثقافت اورشمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب جی۔ کشن ریڈی نے ریاستوں سے خطاب کرتے ہوئے مشورہ دیا کہ وزارت زراعت،ڈی او این ای آر اور ریاستی حکومتوں کے نمائندوں کے ساتھ ایک "ٹاسک فورس" تشکیل دی جانی چاہیے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وزارت زراعت کی اسکیمیں شمال مشرقی خطہ میں کام کر رہی ہیں اور شمال مشرقی خطے میں منفرد نوعیت اور باریکیوں کو حل کرنے کے لی اسکیموں کو معقول بنایا جا سکتا ہے۔ درخواست کو قبول کرتے ہوئے جناب تومر نے وزارت زراعت کے افسران کو ہدایت جاری کی کہ وہ فوری طور پر ٹاسک فورس کی تشکیل کے لیے ضروری اقدامات کریں۔
وزیر موصوف نے کہا کہ زراعت اور سیاحت کی صنعتوں میں روزگار پیدا کرنے کے بے پناہ امکانات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے شمال مشرق کو نامیاتی کھیتی کے مرکز کے طور پر تیار کرنے کے اپنے وژن کا خاکہ پیش کیا ہے۔ اس کے علاوہ باغبانی کے شعبے میں ترقی کے بے پناہ امکانات ہیں کیونکہ یہ خطے کی معاشی خوشحالی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔چاہیں انناس،سنترہ، کیوی ہو یا ہلدی، ادرک، الائچی وغیرہ جیسے مصالحے، شمال مشرقی ریاستی بازار میں مقبولیت حاصل کر رہی ہیں اور انہیں اب عالمی سطح پر لے جانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت اور باغبانی کی مصنوعات کی ویلیو چین کو مضبوط بنانے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف پی اوز، ایس ایچ جی اور نجی شعبے کو شامل کرکے فصل کٹائی کے بعد کے بندوبست کو بہتر بنانے کی بھی ضرورت ہے۔ یہ ہمارے کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ مرکزی وزارت زراعت، متعلقہ وزارتوں اور شمال مشرقی ریاستوں کے درمیان زیادہ سے زیادہ تال میل ہونا چاہیے۔
نارتھ ایسٹرن ڈیولپمنٹ فائنانس کارپوریشن لمیٹڈ (این ای ڈی ایف آئی) ٹرائیفڈ جیسی تنظیموں کے عہدیداروں نے قبائلی پیداوار اور نیشنل ایگریکلچرل کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا ، نیفیڈ نے بھی شمال مشرقی خطہ میں اپنی متعلقہ تنظیموں کے ذریعہ کئے جانے والے کام کے بارے میں پرزنٹیشن پیش کیں۔ اس موقع پر ڈبہ بند خوراک کی وزارت کے افسران بھی موجود تھے اور انہوں نے شمال مشرقی خطے کے لیے دستیاب مختلف اسکیموں کے بارے میں پریزنٹیشن دی۔
********** ***
) ش ح ۔ع ح (
U.No. 198
(Release ID: 1788291)
Visitor Counter : 153