وزارت خزانہ
19-2018 سے گذشتہ تین سال کے دوران ڈجیٹل لین دین کے حجم میں 88فیصد کی نمو
مالی سال 21-2020میں 22ارب سے زیادہ کی لین دین کے ساتھ یوپی آئی پسندیدہ
ڈجیٹل ادائیگی کے طورپر ابھرا
Posted On:
21 DEC 2021 6:03PM by PIB Delhi
حکومت کے ذریعہ اٹھائے گئے اقدامات کے نتیجے میں بھارت میں ڈجیٹل لین دین میں بڑی تبدیلی ہوئی ہے ۔ یہ بات مالیات کے مرکزی وزیرمملکت ڈاکٹر بھاگوت کرشن راو کراڈنے راجیہ میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہی ۔
وزیرموصوف نے کہا یہ نمایاں تبدیلی گذشتہ تین مالی سال سے زیادہ کے عرصے میں ڈجیٹل لین دین کے حجم میں اضافے سے ظاہر ہوتی ہے ،جو مندرجہ ذیل ہے :
مالی سال
|
حجم(لاکھ روپے میں )
|
2018-19
|
2,32,602
|
2019-20
|
3,40,025
|
2020-21
|
4,37,445
|
وزیرموصوف نے کہا جیسا کہ مندرجہ بالافہرست واضح ہے 19-2018سے گذشتہ تین سال کے دوران ڈجیٹل لین دین کے حجم میں 88فیصد کی نموہوئی ہے ۔
ڈجیٹل لین دین کاپلیٹ فارم ایک پین انڈیا پلیٹ فارم ہے جس میں ‘‘کسی بھی وقت کہیں بھی’’ بینکنگ کی سہولت ہے ۔ وزیرموصوف نے کہاکہ اسی کے مطابق ڈیٹا صرف قومی سطح پرہی حاصل کیاجاتاہے ۔
وزیرموصوف نے مزید کہاکہ نیشنل پیمنٹس کارپوریشن آف انڈیا (این پی سی آئی ) سے حاصل شدہ ڈیٹا کے مطابق ، بھارت کا اپنا پیمنٹ پلیٹ فارم ، یوپی آئی مالی سال 21-2020کے دوران 22ارب سے زیادہ رجسٹرڈ ٹرانزکشن کے ساتھ ملک کا پسندیدہ ڈجیٹل ادائیگی کا پلیٹ بن کر ابھراہے ، جوکہ گذشتہ تین سال کے دوران چارگنا اضافے کو ظاہر کرتاہے ۔ اے ای پی ایس نے بھی مالی سال 21-2020کے دوران انٹربینک ٹرانزکشن میں گزشتہ چارسال کے دوران نوگنا اضافہ درج کیاہے ۔
ملک میں ڈجیٹل لین دین کو فروغ دینے کے لئے وزیرموصوف نے کہاکہ روپے ڈیبٹ کارڈس پردھان منتری جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی) کے تحت جن دھن کھاتہ داروں کو جاری کئے جاتے ہیں ۔ 8دسمبر ، 2021تک 31.17کروڑروپے ڈیبٹ کارڈس پی ایم جے ڈی وائی کھاتہ داروں کو جاری کئے گئے ہیں ۔ چونکہ ملک میں کسی پریشانی اور کسی روک ٹوک کے بغیر لین دین کی سہولت فراہم کرنے کے لئے ڈجیٹل ادائیگی حکومت کی ترجیحات میں سے ایک ہے، اس لئے بھارتی حکومت نے دیہی علاقوں میں ڈجیٹل ادائیگی کے بارے میں بیداری پیداکرنے اوراس کے فروغ کے لئے اپنے مختلف پروگرامس /ایجنسیوں بھارتی ریزروبینک (آربی آئی ) اور بینکوں کو توسط سے کئی دیگراقدامات کئے ہیں ۔
ڈجیٹل لین دین میں دھوکہ دہی کو روکنے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وزیرموصوف نےکہا کہ یونیک آئیڈینٹی فکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی ) نے ملک کے باشندوں کو آدھارنمبر جاری کئے ہیں اور فرد واحد کی شناخت کی تصدیق کے لئے اتھینٹی فکشین خدمات فراہم کرتی ہے ۔ یوآئی ڈی اے آئی تصدیق کے لئے پہلے ہی مختلف طریقے فراہم کرتی ہے ، جن میں بایومیٹرک (جس میں فنگرپرنٹ آئرس ) پن پرمبنی ون ٹائم (اوٹی پی ) اور ڈیموگرافک اتھینٹی کیشن ۔انھیں سنگل فیکٹریا ملٹی فیکٹرموڈ میں استعمال کیاجاسکتاہے ۔ وزیرموصوف نے مزید کہاکہ کوئی بھی یوزرایجنسی /محکمہ اپنے متعلقہ نظام کی سکیورٹی /خطرے کے لحاظ سے ان طریقوں میں سے ایک یا ان کے امتزاج کااستعمال کرسکتاہے ۔
وزیرموصوف نے مزید کہاکہ این پی سی آئی ، روپے ، ڈیبٹ کارڈس اور کریڈٹ کارڈس گھریلو اور بین الاقوامی پیمنٹ گیٹ وے دونوں میں استعمال ہوتے ہیں ۔ ان بین الاقوامی اور گھریلو لین دین کو این پی سی آئی کے بین الاقوامی نیٹ ورک پارٹنرس اور گھریلو ٹائی –اپس کے ذریعہ سہولت فراہم کی جاتی ہے ۔ اس کے علاوہ ایکوائرنگ بینکس کے بھی اپنے ادائیگی کے گیٹ ویز ہیں جو کہ روپے کارڈ س کے ساتھ کام کرتے ہیں ۔
****************
(ش ح ۔ف ا۔ ع آ)
U-14851
(Release ID: 1785474)
Visitor Counter : 184