وزارت خزانہ
22 کروڑ سے زیادہ مدرا اکاؤنٹس میں 4 برس کے دوران 12.35 لاکھ کروڑ روپے جمع ہوئے
प्रविष्टि तिथि:
21 DEC 2021 5:45PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 21 دسمبر 2021۔
موجودہ رہنما خطوط کے مطابق، کوئی بھی فرد جو بصورت دیگر قرض لینے کا اہل ہے اور اس کے پاس صنعت سے منسلک صنعت، تجارت، خدمات اور سرگرمیوں جیسے شعبوں میں غیر زرعی آمدنی پیدا کرنے والی سرگرمیوں کے لیے کاروباری منصوبہ ہے اور جس کی قرض لینے کی ضرورت 10 لاکھ روپے تک ہے، وہ پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) کے تحت قرض حاصل کرنے کا اہل ہے۔ یہ بات مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر بھاگوت کسن راؤ کراڈ نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہی۔
وزیر موصوف نے پچھلے چار مالی سالوں میں اسکیم کے تحت فراہم کردہ قرضوں کی تفصیلات بیان کیں، جیسا کہ درج ذیل جدول میں پیش کیا گیا ہے:-
|
مالی سال
|
اکاؤنٹس کی تعداد
(کروڑ میں)
|
منظورشدہ رقم
(لاکھ کروڑ روپے میں)
|
|
2017-18
|
4.81
|
2.54
|
|
2018-19
|
5.99
|
3.22
|
|
2019-20
|
6.22
|
3.37
|
|
2020-21
|
5.07
|
3.22
|
|
مجموعی
|
22.09
|
12.35
|
وزیرموصوف نے مزید کہا کہ محنت اور روزگار کی وزارت (ایم او ایل ای) نے پی ایم ایم وائی کے تحت روزگار پیدا کرنے کا اندازہ لگانے کے لیے قومی سطح پر ایک بڑا نمونہ جاتی سروے کیا ہے۔ سروے کے نتائج کے مطابق، پی ایم ایم وائی نے تقریباً 3 سالوں (یعنی 2015 سے 2018 تک) کے دوران 1.12 کروڑ خالص اضافی روزگار پیدا کرنے میں مدد کی۔ مجموعی سطح پر، قرض کے شیشو زمرے کا، مدراسے فائدہ اٹھانے والوں کی ملکیت والے اداروں کے ذریعے پیدا ہونے والے اضافی روزگار میں تقریباً 66فیصد حصہ ہے، جس کے بعد بالترتیب کشور (19فیصد) اور ترون (15فیصد) زمروں کا نمبر آتا ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ تاہم، پی ایم ایم وائی اسکیم کے تحت پیدا ہونے والے روزگار کے مواقع کے اعداد و شمار کو مرکزی طور پر برقرار نہیں رکھا جاتا ہے۔
مزید تفصیلات بتاتے ہوئے، وزیر موصوف نے بتایا کہ ممبر قرض دینے والے اداروں (ایم ایل آئی) کے ذریعہ مدرا پورٹل پر اپ لوڈ کردہ ڈیٹا کے مطابق، 26.11.2021 تک، ملک بھر میں پی ایم ایم وائی کے قرضوں کی تعداد، بشمول ایس سی، ایس ٹی، اقلیتی اور خواتین کاروباری افراد، درج ذیل ہیں :-
| |
اکاؤنٹس کی تعداد
(کروڑ میں)
|
|
جنرل
|
15.71
|
|
ایس سی
|
5.48
|
|
ایس ٹی
|
1.83
|
|
او بی سی
|
9.1
|
|
کل ہند میزان
|
32.11
|
|
مذکورہ بالا میں سے
|
|
اقلیتیں
|
3.46
|
|
خواتین صنعت کار
|
21.74
|
**********
ش ح ۔ س ب ۔ ت ع
U:14845
(रिलीज़ आईडी: 1785470)
आगंतुक पटल : 198
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें:
English