زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
خوردنی تیلوں سے متعلق قومی مشن
Posted On:
21 DEC 2021 5:08PM by PIB Delhi
سال 2020میں آئی سی اے آر-آئی آئی او پی آر کے ازسرنوجائزہ لینے والی کمیٹی نے ملک میں آئل پام کی کھیتی کے امکانی علاقے کے جائزے کے لئے ایک مطالعہ کیا ، جن میں شمال مشرقی ریاستیں اورانڈمان نکوبارجزائر شامل ہیں ۔ ری اسسٹمنٹ کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق مجموعی طورپر 27.99لاکھ ہیکٹیئر کے ساتھ 22ریاستوں کی شناخت کی گئی ، جہاں بھارت میں آئل پام کی کھیتی کے امکانی علاقے ہیں ۔
آئی سی اے آر-آئی آئی اوپی آرکی ری اسسمنٹ کمیٹی 2020 نے آئل پام کے کھیتی کے لئے مناسب زمین کی شناخت کی، جن میں ریمورٹ سیسنگ (آرایس ) ، جغرافیائی انفارمیشن سسٹم (جی آئی ایس ) ،جیسے مختلف پیمانوں آب پاشی اوربارش سے ہونے والے حالات کو ذہن میں رکھاگیا۔ آب پاشی کے ماحول کے تحت ، زیرزمین پانی کی سطح ، بارش (سالانہ )، کم از کم درجہ ٔ حرارت ، دوہری اور تہری فصل کے علاقوں کے اہم پیمانوں کو ذہن میں رکھاگیا۔ بارش سے ہونے والی کھیتی کے معاملے میں 5معیارات جیسے بارش ، کم از کم درجہ ٔحرارت ، ایلی ویشن ، ڈھلان ، مٹی کی گہرائی اور مسلسل خشکی کے اوقات کی طوالت امکانی خطوں کی نقشہ سازی کے لئے شناخت کئے گئے ۔
بارش سے ہونے والے کھیتی کے تحت ، آئل پام کو 150ملی میٹر ماہانہ کی شرح سے تقریبا 1800ملی میٹر بارش کی ضرورت ہوتی ہے ۔ آب پاشی کے تحت آنے والے ماحول میں بھی بارش 7فیصد اہمیت کے ساتھ ایک اہم معیار تصورکی جاتی ہے کیونکہ کم سے کم بارش کے دوران یہ زیرزمین پانی کی جگہ پانی کی سپلائی میں معاون ثابت ہوتی ہے ۔ آئی سی اے آر-آئی آئی اوپی آرکے مطابق تاریخی اعتبارسے نارمل (1950-2000)کے لئے آئی ایم ڈی کے بارش سے متعلق جمع کئے گئے اعدادوشمار اور 1969سے 2000کے عرصے کے لئے آئی سی اے آر –سی آرآئی ڈی اے کے ذریعہ کم از کم درجہ ٔحرارت سے متعلق ڈیٹا کی بنیاد پر 1000ملی میٹرسے زیادہ (انتہائی مناسب ) ، 601سے 1000(اوسطاًمناسب ) اور 600ملی میٹرسے کم (مناسب نہیں ) بارش کی موزونیت کی درجہ بندی کی گئی ہے۔
خوردنی تیلوں سے متعلق قومی مشن -آئل پام (این ایم ای او- اوپی ) کو درآمدات کے بوجھ کو کم کرنے کے لئے اس کی کھیتی والے رقبے میں توسیع ، خام پام آئل کی پیداوار میں اضافے کے ذریعہ ملک میں خوردنی تیل کی دستیابی بڑھانے کے مقصد سے شروع کیاگیاہے ۔ این ایم ای او-آئل پام کی نمایاں خصوصیات میں پلانٹنگ میٹریل کے لئے امداد ، نشوونماء کے 4سال کی مدت تک انٹرکراپنگ اور مین ٹیننس کے لئے ان پٹس ، بیجوں کے باغ کاقیام ، نرسریز ، مائیکرو آب پاشی ، بورویل –پمپ سیٹ /پانی کو جمع کرنے کاڈھانچہ ، ورمی کمپوسٹ یونٹس ، سولرپمپس ، فصل کاٹنے کے آلات ، کسٹم ہائرنگ سنٹر مع ہارویسٹرگروپ ، کسانوں اورافسران کی ٹریننگ اور پرانے آئل پام باغات وغیرہ کی ازسرنو پلانٹنگ شامل ہیں ۔
این ایم ای او (آئل پام ) اسکیم کی مجموعی منظورشدہ لاگت 11040کروڑروپے ہے، جس میں سے مرکز کا حصہ 8844کروڑروپے اور ریاست کا حصہ 2196کروڑروپے ہے ۔ سال 22-2021کے لئے مختلف ریاستی سالانہ کارروائی کے منصوبوں کے لئے مجموعی طورپر 10422.69کروڑ روپے منظورکئے گئے ۔
آئل پام کی کھیتے کے لئے جنگلاتی زمین کی سفارش نہیں کی گئی ہے ۔ یہ اطلاع آج لوک سبھا میں زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندرسنگھ تومرنے ایک تحریری جواب میں دی ۔
****************
(ش ح ۔ ف ا۔ ع آ)
U-15840
(Release ID: 1785435)
Visitor Counter : 146