وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت نے ‘‘ ٹھنڈے پانی کی ماہی پروری : غیر استعمال شدہ وسائل’’ پر ویبنار کا انعقاد کیا
Posted On:
22 DEC 2021 6:18PM by PIB Delhi
ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کےماہی پروری کے محکمے نے 20سے 26 دسمبر 2021 تک ماہی پروری کے محکمے کے لئے مقرر کئے گئے خصوصی ہفتے کے موقع پر ‘‘آزادی کا امرت مہوتسو ’’ کے حصے کے طور پر آج یہاں ‘‘ ٹھنڈے پانی کی ماہی پروری : غیر استعمال شدہ وسائل’’ پر ویبنار کا انعقاد کیا۔ اس پروگرام کی صدارت، ماہی پروری کے محکمے میں سکریٹری ، جناب جتیندر ناتھ سوین نے انجام دی اور اس میں مختلف ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ماہی پروری کے افسران ،ریاستی زراعت ، ویٹرنری اور ماہی پروری کی یونی ورسٹیز کے فیکلٹیز ،کاروباری افراد ،سائنسداں ، کسان ، ہیچری مالکان، طلباء اور ملک بھر میں آبی پودوں کی صنعت کے شراکت داروں سمیت 100 سے زیادہ شرکاء شامل ہوئے۔
اس ویبنار کی شروعات ماہی پروری کی محکمے کے کمشنر جناب آئی اے صدیقی کے استقبالیہ خطبہ اور ویبنار کے موضوع کے تعارف کے ساتھ ہوئی ۔ اس میں ممتاز پینلسٹ، ماہی پروری کے محکمے کے سکریٹری جناب جتیندر ناتھ سوین ، جناب ساگر میہرا، جوائنٹ سکریٹری (اندرونی ملک ماہی پروری ) اور جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر جے بالاجی ( سمندری ماہی پروری )کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر پی کے پانڈے ڈائریکٹر ، آئی سی اے آر – کولڈ واٹر فشریزڈائریکٹوریٹ( ڈی سی ایف آر ) ، بھیم تال اور دیگر شرکاء نے حصہ لیا ۔
اپنے افتتاحی خطاب میں ماہی پروری کے مرکزی سکریٹری ، جناب سوین نے حالیہ برسوں میں ماہی پروری کے شعبے میں اضافے اور اس کی ترقی پر روشنی ڈالی اور کہا کہ بھارتی براعظم کے ہمالیائی اور شمال مشرقی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نوجوانوں اور خواتین کے لئے ایک پرکشش اور قابل عمل ذریعہ معاش کی خاطر محفوظ متبادل کے طور پر ٹھنڈے پانی کی ماہی پروری اور آبی پودوں کی مناسب گنجائش ہے اور اس کی ضرورت ہے ۔اس کے علاوہ جناب سوین نے دور دراز کے ٹھنڈے پانی والے علاقوں کے کسانوں اور ماہی گیروں کے لئے منافع کو یقینی بنانے کی خاطر ایک مضبوط بنیادی ڈھانچہ ،ممکنہ بازار اور کفایتی ٹرانسپورٹ نظام بنانے کا مشورہ دیا ۔ جناب سوین نے سائنسدانوں اور کاروباری افراد سے کسانوں کی حوصلہ افزائی کرنے اور منافعے میں اضافے کے لئے نئے طریقے تیار کرنے، انپٹ لاگت میں کمی ، مختلف النوع پرجاتیوں اور ٹھنڈے پانی کی پرجاتیوں کی پیداوار میں اضافے کے لئے نئے تدابیر اپنانے کی اپیل کی ۔
جوائنٹ سکریٹری ( اندرون ملک ماہی پروری ) جناب ساگر میہرا نے اپنے افتتاحی خطاب میں خوراک کے تحفظ اور روزگار کی پیداوار کو یقینی بنانے کے لئے ہمالیائی ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مچھلی کی پیداوار کو بڑھا کر ٹھنڈے پانی کی ماہی پروری کرنے والےاہم مقامات پر روشنی ڈالی اور پرجاتیوں کی تنوع کو یقینی بنانے کے لئے ٹھنڈے پانی والی مچھلیوں کی حیاتیاتی تنوع کی صورتحال پر ایک اپڈیٹ ڈاٹا بیس بنانے کے ساتھ ساتھ دور دراز علاقوں میں بھی پانی والے آبی پودوں کے لئے میعاری بیج اورچارہ کی دستیابی ،سجاوٹی ماہی پروری اورماحولیاتی سیاحت کو فروغ دینے پر زور دیا ۔اس کے علاوہ جناب میہرا نے کہا کہ کسان کریڈٹ کارڈ ( کے سی سی ) اسکیم، ٹھنڈے پانی والے علاقوں کے مستفیدین کو قلیل مدّتی قرض کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد فراہم کرتی ہےاور اس کے علاوہ مختلف اسکیموں کےتحت مالی مدد فراہم کر کے سائنسی طریقوں ، اختراع اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعہ ٹھنڈے پانی کی ماہی پروری کو فروغ دیا جا رہا ہے جو کہ ٹھنڈے پانی والے علاقوں کے رہائشیوںکو فائدہ پہنچا سکتی ہے ۔
ڈاکٹر جے بالاجی ، جوئنٹ سکریٹری ( سمندری ماہی پروری) نے ویبنار کے تناظر میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹھنڈے پانی کی ماہی پروری کے وسائل ماہی پروری کے شعبے میں حقیقی ترقی لا سکتی ہے اور ماہی پروری کا محکمہ ٹھنڈے پانی کی ماہی پروری کی موجودہ پیداوار کی حالت میں اہم فرق لانے کے لئے ہمیشہ ہی تیار رہا ہے ۔ اس کے علاوہ پردھانمنتری متسیہ سمپدا یوجنا ( پی ایم ایم ایس وائی ) جیسی اسکیموں میں ٹھنڈے پانی والے علاقوں کے تعلق سے الگ الگ عملی اور مالی رہنما ہدایات فراہم کئے گئے ہیں اور ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ماہی پروری کے محکمے کو اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دی گئی ہے ۔ ڈاکٹر بالاجی نے ٹھنڈے پانی والے علاقوں میں رینبوٹراؤٹ جیسے پرجاتیوں کے لئے پوسٹ ہارویسٹ ، نقل و حمل، پرموشن اور برانڈنگ سہولیات کی ضرورت پربھی زور دیا ۔
تکنیکی اجلاس کے دوران ، ڈاکٹر پی کے پانڈے ، ڈائریکٹر ، آئی سی اے آر – کولڈ واٹر فشریز ڈئریکٹوریٹ ، بھیم تال نے موجودہ پیداواری رجحانات، آر اے ایس جیسے جدید ٹیکنالوجی، افزائش نسل ، سجاوٹی ماہی پروری ،جی آئی ایس پر مبنی سائٹ کی مناسبت ، نقشہ سازی کی تیاریاں رینچنگ، بیماریوں کی نگرانی، اور آبی صحت انتظام پر توجہ مرکوز کرنا ، بایوٹیکنالوجی ، جینیات، مچھلی کی پرجاتیوں کی غذائت سے بھرپور پروفائلنگ، شراکت داروں کی صلاحیت سازی ، بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی اور ٹھنڈے پانی کی ماہی پروری اور آبی پودوں کی مختلف تکنیکوں کا مظاہرہ کرنے کے لئے ‘‘ ٹھنڈے پانی کی ماہی پروری اور آبی پودوں : وسائل تحقیق اور حکمت عملی ’’ پر جامع پرزینٹیشن پیش کی ۔ ڈاکٹر پانڈے نے ملک کی غذائیت اور خوراک کے تحفظ کے لئے ٹھنڈے پانی کی ماہی پروری کو فروغ دینے کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے اجلاس کا اختتام کیا اور کہا کہ ڈی سی ایف آر، ٹھنڈے پانی کی ماہی پروری کے مختلف نقطہ نظر کے لئے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے ۔
پرزینٹیشن کے بعد مچھلی کسانوں ، کاروباری افراد ، ہیچری مالکان ، طلباء سائنسداں اور یونی ورسٹیوں کے اساتذہ کے ساتھ ایک کھلے مباحثے کے سیشن کا انعقاد کیا ۔تبادلہ خیال کے بعد ڈی او ایف کے معاون کمشنر ڈاکٹر ایس کے دویدی کی جانب سے پیش کی گئی شکریہ کی تجویز کے ساتھ ویبنار کا اختتام ہوا ۔
*************
( ش ح ۔ ع ح ۔ ر ب(
U. No.14753
(Release ID: 1784790)
Visitor Counter : 126