سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
درج فہرست ذاتوں کے لئے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں کے لئے امداد
Posted On:
22 DEC 2021 4:59PM by PIB Delhi
سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کا محکمہ ’’ درج فہرست ذاتوں کے لئے کام کرنے والی رضاکار اور دوسری تنظیموں کو امداد‘‘ کی مرکزی شعبہ جاتی اسکیم کو نافذ کرتا ہے جس کے تحت درج فہرست ذاتوں کے طلبہ کے لئے تعلیمی شعبے سے متعلق پروجیکٹوں پر کام کرنے والی غیرسرکاری تنظیموں کو مالی امداد فراہم کی جاتی ہے ۔ اسکیم موٹے طور پر تین طرح کے پروجیکٹوں کا احاطہ کرتی ہے یعنی (i) رہائشی اسکول (ii) غیررہائشی اسکول اور (iii) ہاسٹل، دونوں پرائمری اور سیکنڈری طلبہ کے لئے ۔
اسکیم پر 22-2021 سے مطلوبہ علاقوں میں ہائی اسکولوں میں طلبہ کے لئے رہائشی تعلیم (سریشٹا) کے طور پر نظرثانی کی گئی ہے۔
گزشتہ پانچ سالوں کے دوران نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے لئے جاری شدہ امداد کی تفصیلات ریاست وار اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ وار ضمیمہ-1 کے ساتھ ہے۔
محکمہ شفافیت اور جوابدہی کے بڑھانے اور فنڈز کے ٖغلط استعمال کو روکنے کی خاطر مندرجہ ذیل طریقوں سے اسکیم کی مانیٹرنگ کو یقینی بنانا ہے:
- غیرسرکاری تنظیموں کی طرف سے ای – انودان پورٹل کے ذریعہ صرف آن لائن تجاویز ہی امداد کے جاری ہونے کے لئے قابل غور ہیں۔
- غیرسرکاری تنظیموں کی تجاویز اطمینان بخش معائنہ رپورٹ ، سفارشات اور اسکیم کی ہدایات کے مطابق تمام پہلووں سے تجاویز کی تکمیل کی بنیاد پرزیر غور لائے جاتے ہیں۔
- غیرسرکاری تنظیموں کی کارکردگی محکمہ کے پی ایم یو کے ذریعہ مانیٹر کی جاتی ہے۔ معائنہ رپورٹ کی بنیاد پر ضروری تصحیحی کارروائی کی جاتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی پروجیکٹوں کی مانیٹرنگ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعہ جو امداد حاصل کرنے والے اداروں کی ویب سائٹ کے ساتھ مربوط ہے ، بھی کی جاتی ہے۔
- جو پروجیکٹ اسکیم کی ہدایات کے مطابق کام نہیں کرتے ہیں ان کی امداد روک دی جاتی ہے۔
- 21-2020 کے دوران کئے جانے والے معائنوں کی بنیاد پر (30) غیرسرکاری تنظیموں کی امداد منسوخ کردی گئی ہے۔ ریاست وار / مرکز کےزیرانتظام علاقہ وار کی تفصیلات ضمیمہ –II کے ساتھ :
ضمیمہ – 1
نمبر شمار
|
ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ
|
2016-17
|
2017-18
|
2018-19
|
2019-20
|
2020-21
|
|
|
منظور شدہ رقم (لاکھ میں)
|
منظور شدہ رقم (لاکھ میں)
|
منظور شدہ رقم (لاکھ میں)
|
منظور شدہ رقم (لاکھ میں)
|
منظور شدہ رقم (لاکھ میں)
|
1.
|
آندھراپردیش
|
27.41
|
135.77
|
118.90
|
221.84
|
127.48
|
|
گجرات
|
25.45
|
32.18
|
0
|
47.27
|
37.87
|
|
ہریانہ
|
43.22
|
0.67
|
3.88
|
17.49
|
34.06
|
|
ہماچل پردیش
|
6.58
|
6.51
|
11.76
|
8.20
|
0
|
|
جموں و کشمیر
|
33.41
|
9
|
11.75
|
0
|
0
|
|
کرناٹک
|
562.67
|
224.7
|
164.70
|
904.17
|
433.48
|
|
مدھیہ پردیش
|
125.40
|
40.23
|
49.78
|
76.20
|
244.37
|
|
مہاراشٹر
|
1463.48
|
1119.17
|
678.13
|
1213.08
|
1037.61
|
|
اڈیشہ
|
513.66
|
363.50
|
18.10
|
393.27
|
472.52
|
|
راجستھان
|
709.57
|
31.19
|
83.35
|
232.60
|
1022.05
|
|
تمل ناڈو
|
5.74
|
29.96
|
54.35
|
193.49
|
1.53
|
|
اترپردیش
|
918.36
|
290.58
|
312.40
|
764.62
|
507.43
|
|
اتراکھنڈ
|
0.00
|
0
|
31.64
|
44.04
|
43.32
|
|
مغربی بنگال
|
28.75
|
80.35
|
39.41
|
40.91
|
70.00
|
|
این سی ٹی آف دہلی
|
191.36
|
44.81
|
147
|
227.20
|
166.36
|
|
آسام
|
132.84
|
153.73
|
42.47
|
236.81
|
83.21
|
|
منی پور
|
150.47
|
27.93
|
64.59
|
76.13
|
80.29
|
18.
|
تلنگانہ
|
69.76
|
59.72
|
25.56
|
0
|
68.91
|
19.
|
میگھالیہ
|
0
|
0
|
0
|
0
|
1.37
|
|
مجموعی عدد
|
5008.13
|
2650
|
1857.77
|
4697.32
|
4431.86
|
ضمیمہ – ii
نمبر شمار
|
ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
پروجیکٹ کے نمبر
|
1
|
اترپردیش
|
4
|
2
|
مہاراشٹر
|
14
|
3
|
منی پور
|
4
|
4
|
تمل ناڈو
|
1
|
5
|
راجستھان
|
1
|
6
|
کرناٹک
|
3
|
7
|
گجرات
|
1
|
8
|
مدھیہ پردیش
|
1
|
9
|
اڈیشہ
|
1
|
یہ اطلاعات سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے وزیر مملکت جناب اے –نارائن سوامی کے ذریعہ آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی گئیں۔
************
ش ح ۔ اک ۔ م ص
(U:14744)
(Release ID: 1784773)