وزارتِ تعلیم

سبھی بچوں کو تعلیم کی فراہمی

Posted On: 22 DEC 2021 5:06PM by PIB Delhi

 

مفت اورلازمی تعلیم کے  بچوں کے حق (آر ٹی ای) قانون 2009 میں  بیان کیا گیاہے کہ  موزوں حکومت6 سے 14 سال کے ہر بچے کو اس کے نزدیک کے اسکول میں مفت اور لازمی ابتدائی تعلیم فراہم کرے گی۔

اس قانون کی  چھٹی شق پر عمل کرتے ہوئے  ریاستیں جو اسکولوں کے لئے موزوں حکومت ہوتی ہیں،اس دائرہ کار میں آتی ہیں۔ان کےدائرہ کار میں آر ٹی ای ضابطوں کے تحت ان کے پڑوس سے متعلق  اصولوں کے نامزد علاقے یا حدود شامل ہیں۔ ان علاقوں میں اسکول کھولے جانے کا دارومدار ریاست کے مخصوص حالات پر ہے۔

جیسا کہ ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں میں  سالانہ لائحہ عمل اوربجٹ 22-2021 میں بتایا ہے کہ ملک میں 97.49 فیصد اور 97.01 فیصد آبادی بالترتیب ابتدائی اسکول اور اپر پرائمری اسکول کے زمرے میں آتی ہے۔جو آبادی اس دائرہ سے باہر رہتی ہے اس کی تعداد بہت کم ہے اوریہ آبادی دور دراز یا ناقابل رسائی علاقوں میں بستی ہے، جہاں اسکول کھولا جانا ممکن نہیں ہے۔ ان اسکولوں میں آنے جانے کے لئے ٹرانسپورٹ یا حفاظتی انتظامات  کی سہولت فراہم کی گئی ہے اور یہاں رہائشی اسکول اورہاسٹل کھولے گئے ہیں۔

مرکز کی طرف سے اسپانسر کی گئی اسکیم سمگر شکشا کے تحت ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کو مالی مد د فراہم کی جاتی ہے کہ وہ  اسکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد میں کمی لانے کے لئے مختلف سرگرمیاں انجام دیں۔ ان سرگرمیوں میں  سینئر سیکنڈری سطح تک کے نئے اسکول کھولنا یا انہیں مستحکم کیا جانا، اسکول عمارتوں اوراضافی کلاس روم کی تعمیر، کستوبار گاندھی بالیکا ودیالیہ قائم کرنایا انہیں جدید شکل دیا جانا اور چلایا جانا، نیتا جی سبھاش چندربوس آواسیہ ودیالیہ قائم کرنا اورچلایا جانا، ابتدائی سطح پر اہل طلباء کےلئے مفت وردی، مفت نصابی کتابوں کی سہولت، ٹرانسپورٹ بھتہ اور طلباء کے اندراج اور ان کو برقراررکھنے کی مہم چلایا جانا شامل ہے۔ مزید یہ کہ اسکول نہ جانےوالے بچوں کے مناسب عمر میں داخلے کے لئے خصوصی تربیت، بڑی عمر والے بچوں کےلئے غیر رہائشی تربیت، موسمی ہوسٹل / رہائشی کیمپ، کام کی جگہوں پر خصوصی تربیتی مراکز کوبھی ، اسکول نہ جانےوالے بچوں کو باقاعدہ تعلیمی نظام میں شامل کرنےکے لئےمدد دی جاتی ہے۔ مزید یہ کہ معذور بچوں کے لئے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے تاکہ ان معذور بچوں کی شناخت اور ان کی معذور کا اندازہ لگایا جاسکے،  انہیں مددگار آلات فراہم کئے جاتے ہیں، بریل کٹس اور کتابیں فراہم کی جاتی ہیں، سیکھنے سکھانے کا موزوں مواد فراہم کیا جاتاہے اورمعذور طالبات کووظیفے دیئے جاتے ہیں۔

پردھان منتری پوشن شکتی نرمان (پی ایم پوشن) کے تحت  سرکاری، اور سرکاری امداد والے اسکولوں میں ایک وقت کاپکاہوا کھانا، تعلیم کے ابتدائی سطح کے طلباء کوفراہم کیا جاتاہے۔ آرٹی ای قانون کی دسویں شق میں یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ  ہر والدین  یا سرپرست کا فرض ہوگاکہ وہ اپنے بچےکو  پڑوس کے اسکول میں ابتدائی تعلیم کے لئے داخلہ دلائے۔ سمگر شکشاکے تحت 22-2021 میں پہلی مرتبہ 2000 روپئے سالانہ تک کی مالی مدد ہر بچے کو فراہم کی جاتی ہے ،  یہ مدد 16 سے 19 سال کی عمر کے ، اسکول نہ جانے والے ان  بچوں کی مدد کے لئے دی جاتی ہے ،جو  سماجی اور اقتصادی طور پر پسماندہ طبقے سےتعلق رکھتے ہیں ،تاکہ وہ  این آئی او ایس / ایس آئی او ایس کے ذریعہ تعلیم مکمل کرسکیں۔وسائل وہونہاری سے متعلق اسکالر شپ  کی قومی اسکیم کے تحت اقتصادی طورپر پسماندہ طبقے کے ہونہار طلبہ کو وظیفہ دیا جاتا ہے تاکہ وہ آٹھویں کلاس میں اپنا تعلیمی سلسلہ منقطع نہ کریں اورثانوی درجے پر  مطالعہ جاری رکھنے کے لئے ان  کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔

یہ جانکاری راجیہ سبھا میں آج تعلیم کی وزیرمملکت محترمہ ان پورنا دیوی نےایک تحریری جواب میں دی۔

 

 

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 (ش ح۔ا س۔ ف ر  (

 

U-14713



(Release ID: 1784543) Visitor Counter : 392


Read this release in: English , Tamil