کامرس اور صنعت کی وزارتہ

زندگی اور کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے کی کوشش کے طور پر  ، مرکز نے اب تک 25,000 سے زیادہ نفاذ اور کام کاج سے متعلق شرطوں  کو کم کیا ہے


پروسیس  میں آسانی اور خدمات کی بروقت فراہمی پر توجہ مرکوز کریں:جناب پیوش گوئل

مقامی مسائل کے لئے گھریلو  حل اختیار کرنے کی ضرورت ہے

قانونی میٹرولوجی کو جرائم سے پاک کرنے کی اشد ضرورت ہے

سیلف اٹیسٹیشن ، سیلف سرٹفکیشن اور سیلف ریگولیشن کو فروغ دینا

ہمارا تعمیل کا نظام شہریوں کے اعتماد پر مبنی ہونا چاہیئے

Posted On: 22 DEC 2021 6:42PM by PIB Delhi

نئی دلّی  ، 23 دسمبر / کامرس اور صنعت، صارفین کے امور ، خوراک اور  سرکاری نظامِ تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج سیاسی قیادت، افسر شاہی اور صنعتی قیادت پر زور دیا کہ وہ سادگی اور بروقت خدمات کی فراہمی کے اصولوں پر عمل کریں تاکہ  نفاذ اور کام کاج کی شرطوں  کے بوجھ کو کم کیا جاسکے۔

انہوں نے آج نئی دلّی میں ‘‘نفاذ اور کام کاج کی شرطوں کے  بوجھ کو کم کرنے کے لئے اصلاحات کے اگلے مرحلے پر قومی ورکشاپ ’’ کے اختتامی اجلاس سے خطاب کیا۔ واضح  رہے  کہ نفاذ اور کام کاج کی شرطوں   کے بوجھ کو کم کرنے اور کاروبار کرنے اور زندگی گزارنے میں آسانی کو فروغ دینے کے لئے مرکز کی طرف سے نافذ  کی گئی سابقہ ​​مشقوں میں 25,000 سے زیادہ تعمیل کو  کم کیا گیا ہے۔

ٹیکنالوجی کے لامحدود امکانات پر، جناب گوئل نے کہا کہ  زندگی گزارنے اور کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے کے لئے نفاذ اور کام کاج کی شرطوں   کے نظام میں ٹیکنا لوجی کی  مدد لینی چاہیئے  اور اسے پیچیدہ نہیں بنانا چاہیئے ۔ انہوں نے بھارت کو درپیش مسائل کے مقامی حل تیار کرنے کی ضرورت کا بھی ذکر کیا۔

وزیر موصوف نے پالیسی سازوں سے مزید کہا کہ وہ خدمات کی فراہمی کی منصوبہ بندی کرتے وقت آمدنی، خواندگی کی سطح اور بنیادی ڈھانچے میں ، خاص طور پر کنکٹیویٹی میں وسیع تفاوت پر غور کریں۔

نگرانی کے طریقہ کار کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر، جناب گوئل نے کہا کہ پالیسیوں اور پروگراموں کی نگرانی کو  بنیادی مسئلے سے زیادہ گراں بار نہیں بنانا چاہیئے  ۔ اس کے حل کے لئے پہل قدمی کی جا رہی ہے ۔

جناب گوئل نے رائے دی کہ نفاذ اور کام کاج کی شرطوں کی ضروریات کو ڈیزائن کرتے وقت، تمام شراکت داروں ، خاص طور پر صارفین کی رائے کو مدنظر رکھتے ہوئے زمینی حقیقت کا ہمیشہ خیال رکھنا چاہیئے ۔ انہوں نے پالیسی سازوں پر زور دیا کہ وہ نفاذ اور کام کاج کی شرطوں  کی تفصیلات جاننے کے لئے کراؤڈ سورسنگ کا استعمال کریں ، جو کہ گراں بار ثابت ہو رہی ہیں اور انہیں معقول بنانے پر کام کریں۔

انہوں نے ڈِجی لاکر اور نیشنل سنگل ونڈو سسٹم جیسی مختلف خدمات کو یکجاں کرنے کی ضرورت کا بھی ذکر کیا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ اس سے دوہرائے جانے والے پروسیس  کو معقول بنایا جائے گا اور جب منظوری اور اجازت کے لئے درخواست کی بات آتی ہے تو خلاء اور بے کاریاں ختم ہو جائیں گی۔ انہوں نے خدمات کی فراہمی کو آسان اور تیز تر بنانے کے لئے موجودہ متعدد شناختی نمبروں جیسے آدھار، پین اور ٹین وغیرہ کو ملا کر کاروبار اور افراد کے لئے ایک ہی شناختی نمبر بنانے پر زور دیا۔

قانونی میٹرولوجی کو جرم سے پاک بنانے کی ضرورت پر، وزیر موصوف نے صنعت کے شرکاء پر زور دیا کہ وہ پروسیس میں بہتری اور طریقۂ کار میں اصلاح  کا مطالبہ کرتے رہیں۔ انہوں نے سیلف اٹیسٹیشن ، سیلف سرٹیفیکیشن اور سیلف ریگولیشن کو فروغ دینے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب مناسب وقت ہے کہ شہریوں کی ایمانداری پر بھروسہ کرتے ہوئے تعمیل کا نظام تیار کیا جائے۔

سخت اصلاحات کا مطالبہ کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ نئے ڈھانچے لوگوں کے لئے پابند ہونے کا سبب نہیں بننے چاہئیں ۔ شراکت داروں  کے درمیان غیر متناسب معلومات کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، جناب گوئل نے نفاذ اور کام کاج کی شرطوں   کے بوجھ کو کم کرنے میں اب تک حاصل کردہ فوائد کو یکجا کرنے پر زور دیا۔

پورے دن کی ورک شاپ کو تین متوازی سیشنز میں تقسیم کیا گیا تھا۔ ان میں سے، پہلے سیشن کا موضوع تھا  ، ‘‘ رابی کا خاتمہ اور سرکاری محکموں کے درمیان ہم آہنگی کو بڑھانا ’’ ۔ اسی وقت، دوسرا سیشن ‘‘ شہری خدمات کی موثر فراہمی کے لئے قومی واحد علامت’’ کے موضوع پر مبنی تھا۔آخر میں، ‘‘ مؤثر شکایات کا ازالہ ’’کے موضوع پر تیسرے سیشن کا انعقاد کیا گیا۔

ورکشاپ کے افتتاح کے موقع پر، صنعت اور داخلی تجارت کے فروغ کے محکمے کے سکریٹری جناب انوراگ جین نے کہا کہ شکایات کے ازالے کا نظام آسان اور حساس ہونا چاہیئے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جن معاملات میں قواعد و ضوابط اور طریقہ کار کی وجہ سے شکایات کو مکمل طور پر حل نہیں کیا جا سکتا، انہیں شکایت کنندہ کو حساس بنایا جانا چاہیئے ۔ سرکاری محکمے انسانیت کے احساس کے ساتھ حقیقی شکایات کا ازالہ کر سکتے ہیں۔

ورکشاپ میں مرکزی وزارتوں اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی وسیع شرکت دیکھنے  کو ملی ۔ اس میں بات چیت کے دوران، جو خیالات سامنے آئے ، وہ جناب پیوش گوئل اور کابینہ سکریٹری جناب راجیو گوبا کے سامنے پیش کئے گئے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 ( ش ح   ۔    ع ح     ۔ ع ا  )  

U. No. 14706

 



(Release ID: 1784536) Visitor Counter : 156


Read this release in: English , Hindi