وزارت خزانہ

اترپردیش اورکرناٹک میں انکم ٹیکس محکمہ کی تلاشی کارروائی

Posted On: 21 DEC 2021 6:11PM by PIB Delhi

انکم  ٹیکس محکمہ نے 18دسمبر ، 2021کو اترپردیش اورکرناٹک میں شہری تعمیرات اورریئل اسٹیٹ کے  کاروبار اور   تعلیمی اداروں  کو چلانے میں  مصروف مختلف  افراد اوران کے کاروباری اداروں کے خلاف تلاشی اورضبطی کی کارروائی انجام دیں ۔ اس تلاشی مہم کے دوران کولکاتہ کے ایک انٹری آپریٹرکوبھی شامل کیاگیا  تاکہ جانچ میں مزید کارروائی کو ممکن کو بنایا جاسکے ۔

لکھنؤ، مین پوری ، مئو ، کولکاتہ ، بینگلورو اوراین سی آرسمیت مختلف مقامات پر موجود 30 سے زیادہ احاطوں پر تلاشی مہم انجام دی گئی ۔ تلاشی کے دوران  ہارڈ کاپی دستاویزات اورڈجیٹل ڈیٹا سمیت بڑی تعداد میں قابل اعتراض شواہد ملے ہیں ، جنھیں  حکام نے اپنے قبضے میں لے لیاہے ۔ تلاشی مہم کے ابتدائی تجزیئے سے یہ پتہ چلا ہے کہ ٹیکس چوری کے لئے حسب ذیل طریقے اپنائے گئے ہیں :

  1. اس دوران یہ بھی پتہ چلاکہ شہری تعمیرات کے کاروبارمیں شامل متعدد اداروں  کا کروڑوں روپے کے جعلی اخراجات کا دعویٰ تھا۔ جعلی بل بک ، اسٹامپ ، نقلی سپلائر کے دستخط شدہ چیک بک سمیت متعدد قابل اعتراض دستاویزات ملے ہیں ، جنھیں ضبط کرلیاگیاہے ۔ ایک کمپنی کے معاملے میں ،اس کے ڈائریکٹروں کے 86کروڑروپے سے زائد غیراعلانیہ آمدنی کا پتہ چلاہے ۔ ان میں سے ایک شخص نے  68کروڑروپے کی اپنی غیراعلانیہ آمدنی کا اعتراف کرلیاہے اور اس نے ٹیکس کی ادائیگی کی پیشکش کی ہے ۔ایک ملکیت سے متعلق معاملے میں  گذشتہ کچھ سالوں کے دوران  150کروڑروپے سے زیادہ  کے کاروبارسے متعلق حساب کتاب  کا بک نہیں پیش کیاجاسکا ۔ ایک اورمعاملے میں یہ پتہ چلا کہ غیرمنکشف آمدنی اور سرمایہ کاری کو روٹ میں شامل کرنے کے لئے شیل کمپنیوں کے چینل کا استعمال کیاگیا ۔اسی طرح 12کروڑروپے کی غیرمنکشف سرمایہ کاری کا پتہ چلاہے ۔ایک دیگرشخص کے معاملے میں 3.5کروڑروپے کی مالیت کی بے نامی جائیدادوں میں سرمایہ کاری اورایک شیل کمپنی میں 11کروڑروپے کی غیرمنکشف سرمایہ کاری کا پتہ چلاہے ۔
  2. مزید یہ کہ کولکاتہ میں موجود رہائشی اندراج  فراہم کرنے والے کو بھی جانچ میں شامل کیاگیاہے ، جو ان افراد کے لئے رہائشی اندراج فراہم کرتاہے ۔ یہ بھی پتہ چلاہے کہ انٹری آپریٹرنے مختلف شیل کمپنیاں بنا کر 408کروڑروپے  جعلی شیئرکیپٹل  اور 154کروڑروپے  کی جعلی غیرمحفوظ قرض   کے لئے ان   شیل کمپنیوں کے ذریعہ رہائشی اندراج فراہم کیں۔تلاشی مہم کی کارروائی کے دوران  حوالہ لین دین  کے ڈجیٹل ڈیٹا شواہد ملے ہیں جنہیں افسران نے اپنے  قبضے میں لے لیاہے ۔ انٹری آپریٹرنے مذکورہ  طریقہ کار کا اعتراف کیاہے اور 5کروڑروپے کی غیراعلانیہ و غیرمحسوب کمیشن  کی آمدنی کا بھی انکشاف کیاہے ۔
  3. تحقیقات کے دوران بنیگلورومیں موجود ٹرسٹ اور اس کے متعلقہ اداروں کو بھی شامل کیا گیا اوراس دوران اس بات کا انکشاف ہواکہ

80لاکھ روپے تک کی ٹرسٹ فنڈ کی رقم کیرلا میں موجود بعض اداروں  کو غیراعتماد مقاصد کے لئے عطیہ کی آڑمیں منتقل کی گئی ہے ۔وہ ادارے   مرکذو  سکفاتھی  سنّیا ٹرسٹ اور مرکز نالج سٹی ٹرسٹ ہیں جو خلیج ممالک سے جڑ ے ہوئے ہیں ۔ اس سے ٹرسٹیوں کو بھی فائدہ ملتا ہے ۔ ان امورسے بادی   النظرچھوٹ کے دعوے کے ساتھ ساتھ فیما التزامات کے لئے انکم ٹیکس ایکٹ  ، 1961کے تحت ٹرسٹوں کے اندراج سے متعلقہ التزامات  کی خلاف ورزی کی نشاندہی ہوتی ہے ۔ گذشتہ تین سالوں میں تقریبا 10کروڑروپے نقد کیپیٹیشن فیس جمع کرنے  اورٹرسٹیوں کے ذاتی مفاد کے لئے ٹرسٹ کے اکاؤنٹ سے خرچ کئے گئے  4.8کروڑروپے  سے متعلق شواہد ملے ہیں ۔

تلاشی کارروائی کے دوران 1.12کروڑروپے نقد ضبط کئے گئے ۔

مزید تحقیقات جاری ہیں ۔

*************

 (ش ح ۔ ع ح ۔ ع آ)

U-14629



(Release ID: 1784104) Visitor Counter : 124


Read this release in: English , Hindi