کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت

کیمیاوی کھادوں کے شعبے میں اصلاحات

Posted On: 21 DEC 2021 5:20PM by PIB Delhi

نئی دہلی،21دسمبر، 2021/حکومت نے اکتوبر ، 2016 سے کیمیاوی کھادوں میں فائدوں کی راست منتقلی ڈی بی ٹی کا نظام شروع کیا تھا اور مارچ 2018 میں یہ پورے ملک میں شروع کر دیا گیا۔کیمیاوی کھادوں کے ڈی بی ٹی نظام کے تحت مختلف کیمیاوی کھادوں پر 100 فیصد سبسڈی کیمیاوی کھادوں سے متعلق کمپنیوں کو خوردہ فروشوں کی طرف سے مستفیدین کے لیے اصل خرید کی بنیاد پر منتقل کی گئی۔سبسڈی والی سبھی کیمیاوی کھادوں کی فروخت کسانوں یا خریداروں کو پوائنٹ آف سیل کے آلات کے ذریعے کی گئی۔ یہ آٓلات ہر خوردہ دکان پر نصب کیے گئے ہیں اور مستفیدین کو ان کے آدھار کارڈ ، کے سی سی ، ووٹر شناختی کارڈ کے ذریعے پہچانا جاتا ہے۔ مزید یہ کہ حکومت وقتاً فوقتاً نئی اور اختراعی انداز کی کیمیاوی کھادوں کو فرٹی لائزر کنٹرول آرڈر 1985 میں شامل کرتی ہے۔ حال ہی میں، نینو یوریا اور بائی اسٹیمولینٹس کو شامل کیا گیا ہے۔

حکومت ہند نے نئی یوریا پالیسی 2015  ، 25 مئی 2015 کو لاگو کی تھی۔

مزید یہ کہ حکومت ہند بایو فرٹی لائزرس اور آرگینک فرٹی لائزرس کے ساتھ کیمیاوی کھادوں کے متوازن  استعمال کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ جو مٹی کے ٹیسٹ پر مبنی سفارشات کے مطابق ہوتا ہے۔

حکومت نے تغذیہ بخش اجزا پر مبنی سبسڈی کی اسکیم اور یوریا سبسڈی اسکیم کو جاری رکھنے کے لیے اپنے تیسرے فریق کے تخمینے کے دوران متعلقہ فریقوں اور کسانوں کے نظریات حاصل کیے۔

یہ جانکاری راجیہ سبھا میں آج کیمیاوی مادوں اور کیمیاوی کھادوں کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے ایک تحریری جواب میں فراہم کی۔

۔۔۔

                  

ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔                                             

U –14619



(Release ID: 1784066) Visitor Counter : 132


Read this release in: English , Bengali