محنت اور روزگار کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کل ہند سہ ماہی اسٹیبلشمنٹ پر مبنی روزگار سروے)اے کیو ای ای ایس(کے پہلے دورکے نتائج کے مطابق، چھٹے اقتصادی اعداد و شمار (2013-14) جمع کرنے کے مقابلے معیشت کے 9 منتخب شعبوں میں روزگار میں 29فیصد کا اضافہ

Posted On: 20 DEC 2021 3:01PM by PIB Delhi

نئی دہلی۔ 20  دسمبر        حکومت نے اپریل 2021 میں کل ہند سہ ماہی اسٹیبلشمنٹ پر مبنی روزگار سروے)اے کیو ای ای ایس) کا آغاز کیا تھا۔ اپریل سے جون 2021 کی مدت کے لیے سہ ماہی روزگار سروے کے پہلے دور کے نتائج کے مطابق، چھٹے اقتصادی اعداد و شمار (2013-14) کے 9 منتخب شعبوں میں مجموعی طور پر 2.37 کروڑ کے مقابلے روزگار بڑھ کر 3.08 کروڑ ہو گیا ہے۔اس طرح روزگار میں مجموعی طور پر 29 فیصد کی شرح نمو درج کی گئی ہے۔  آئی ٹی/بی پی او کے شعبے میں 152 فیصد کی شاندار  شرح نمو ریکارڈ کی گئی ہے، جبکہ صحت میں 77 فیصد، تعلیم میں 39 فیصد، مینوفیکچرنگ میں 22 فیصد، ٹرانسپورٹ میں 68 فیصد اور تعمیرات میں 42 فیصد شرح نمو  درج کی گئی ہے۔

افرادی قوت کے سالانہ متواتر سروے (پی ایل ایف ایس) کی رپورٹوں کے مطابق، ملک میں معمول کی حیثیت کی بنیاد پر 15 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے تخمینی بے روزگاری کی شرح (یو آر) کی تفصیلات 2017-18 میں 6، 2018-19میں 5.8 اور 2019-20میں 4.8ہے۔

روزگار کی فراہمی کے ساتھ ساتھ روزگار کی صلاحیت کو بہتر بنانا حکومت کی ترجیح ہے۔ اسی مناسبت سے حکومت ہند نے ملک میں روزگار پیدا کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ حکومت ہند خاطر خواہ سرمایہ کاری اور عوامی اخراجات پر مشتمل مختلف پروجیکٹوں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ان میں بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ صنعتوں کی وزارت کے وزیر اعظم کے روزگار پیدا کرنے کے پروگرام (پی ایم ای جی پی)، وزارت دیہی ترقی کی پنڈت دین دیال اپادھیائے گرامین کوشل یوجنا، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کی دین دیال انتودے یوجنا – قومی شہری روزگار مشن  (ڈی اے وائی – این یو ایل ایم) اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت کی پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی) وغیرہ شامل ہیں۔

حکومت ہند نے کاروبار کی حوصلہ افزائی کرنے اور کووِڈ 19 کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے خود انحصار ہندوستان پیکیج کا اعلان کیا ہے۔ اس پیکیج کے تحت، حکومت ستائیس لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا مالی محرک فراہم کر رہی ہے۔حکومت ہند کی پردھان منتری غریب کلیان یوجنا (پی ایم جی کے وائی) نے ایمپلائیز پروویڈنٹ فنڈ (ای پی ایف) کے تحت آجر کا 12فیصد شیئر اور 12فیصد ملازمین کے شیئر  کا تعاون کیا ہے۔ یہ 15000 سے کم آمدنی والے 90 فیصد ملازمین کے ساتھ 100 ملازمین والے اداروں کے لیے مارچ سے اگست 2020 تک کی اجرت کا کل 24فیصد ہے۔

حکومت نے روزگار کی حوصلہ افزائی کرنے اور گھر سے واپس آنے والے تارکین وطن مزدوروں اور 6 ریاستوں بہار، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش، اوڈیشہ، راجستھان اور اتر پردیش کے 116 منتخب اضلاع میں نوجوانوں سمیت عام طور پر متاثرہ افراد کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے 20 جون 2020 کو 125 دنوں کے غریب کلیان روزگار مہم (جی کے آر اے) بھی شروع کیا ہے۔اس مہم سے 39,293 کروڑ روپے کے کل اخراجات کے ساتھ 50.78 کروڑ یومیہ روزگار پیدا ہوا ہے۔

خود انحصار ہندوستان پیکج 3.0 کے حصے کے طور پر یکم اکتوبر 2020 سےخود انحصار ہندوستان  روزگار یوجنا (اے بی آر وائی)  شروع کی گئی ۔ اس کا مقصد آجروں کو سماجی تحفظ کے فوائد کے ساتھ ساتھ نئے روزگار کی تخلیق کے لیے ترغیب دینے اور کووڈ-19 وبائی مرض کے دوران روزگار کے نقصان کی تلافی کے لیے حساس بنانا ہے۔یہ یوجنا  ملازمین پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) کے ذریعہ  لاگو کی جارہی ہے، اس کا مقصد آجروں کے مالی بوجھ کو کم کرنا اور انہیں مزید محنت کشوں کی خدمات حاصل کرنے کی ترغیب دینا ہے۔ فائدہ اٹھانے والوں کی رجسٹریشن کی آخری تاریخ 30.06.2021 سے بڑھا کر 31.03.2022 کر دی گئی ہے۔ 1.17 لاکھ اداروں کے ذریعہ 39.59 لاکھ مستفیدین کو فوائد فراہم کیے گئے ہیں۔

پردھان منتری سٹریٹ وینڈر آتم نربھر ندھی (پی ایم  سواندھی) یوجنا شہری علاقوں کے اسٹریٹ وینڈر کو اپنے کاروبار کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے یکم جون 2020 کو شروع کی گئی ۔ ایسے اسٹریٹ وینڈروں کے کاروبار کووڈ – 19 کے باعث  بری طرح متاثر ہوا تھا ۔ اس اسکیم کے تحت 26.46 لاکھ مستفیدین  میں  2641.46 کروڑ روپے کی رقم تقسیم کی گئی ہے۔

پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) کو حکومت خود روزگار کی سہولت فراہم کرنے کے لیے نافذ کر رہی ہے۔اس میں مائیکرو/چھوٹے کاروباری اداروں اور افراد کو اپنی کاروباری سرگرمیوں کو ترتیب دینے یا بڑھانے کے قابل بنانے کے لیے بغیر ضمانت کے 10 لاکھ روپے تک کے قرض کی گنجائش ہے۔ اس اسکیم کے تحت 31.28 کروڑ قرض نومبر 2021 تک منظور کیے گئے ہیں۔

ان اقدامات کے علاوہ، حکومت کے مختلف اہم پروگرام جیسے میک ان انڈیا، ڈیجیٹل انڈیا، اسمارٹ سٹی مشن، اٹل مشن برائے تجدید کاری اور شہری تبدیلی مشن ، سب کے لیے ہاؤسنگ، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اورصنعتی راہداریوں اور پیداوار سے مربوط اقدامات (پی ایل آئی)جیسی حکومت کی مختلف اہم اسکیموں کا مقصد بھی پیداواری روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔

یہ اطلاعات آج لوک سبھا میں محنت و روزگار کی وزارت کے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی نے دی۔  

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

U-14570


(Release ID: 1783691) Visitor Counter : 145


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil