جل شکتی وزارت

جل جیون مشن کے تحت راجستھان کو 22- 2021 میں 10,180 کروڑ روپے کا مرکزی فنڈ مختص


ریاست کا منصوبہ ہے کہ 2024 تک ہر دیہی گھر کو نل کا پانی فراہم کیا جائے

Posted On: 19 DEC 2021 4:21PM by PIB Delhi

 

 

مرکزی حکومت کے فلیگ شپ پروگرام جل جیون مشن کے تحت راجستھان کے ہر دیہی گھرانے تک ریاست میں نل کے ذریعہ پانی کی سپلائی  کے لئے انتہائی سرگرمی سے کام لیا جا رہا ہے۔ حکومتِ ہند 2024 تک ملک کے ہر دیہی گھر میں نل کے  ذریعہ پانی کی فراہمی کے لئے ریاستوں کو ہر ممکن تعاون مہیا کر رہی ہے۔ جل جیون مشن کے نفاذ کے لئے فنڈ کی کوئی کمی نہیں ہے۔

 

‘ہر گھر جل’ مقصد کے حصول میں ریاست راجستھان کی مدد  کی خاطر جل شکتی کے  مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے 22-2021 میں جل جیون مشن کے لئے 10,180 کروڑ روپے کے مرکزی مختص کی منظوری دی ہے۔ 21-2020 میں مختص کردہ 2,522 کروڑ روپے  میں یہ  چار گنا اضافہ ہے۔

 

عالمی وبا کووڈ-19 کے نتیجے میں لاک ڈاؤن اور خلل کے باوجود پچھلے 27 مہینوں میں ملک میں 5.44 کروڑ سے زیادہ دیہی گھرانوں کو نل کے ذریعہ پانی کی سپلائی  کے کنکشن فراہم کئے گئے ہیں۔ آج تک 8.67 کروڑ (45.15 فیصد ) سے زیادہ دیہی گھرانوں کے گھروں میں نل کا پانی فراہم ہے۔

ریاست کے 1.01 کروڑ دیہی گھرانوں میں سے 15 اگست 2019 تک جب وزیر اعظم نے جل جیون مشن کا اعلان کیا تھا۔ 11.74 لاکھ (11.5 فیصد) گھرانوں کو نل کے ذریعہ پانی مل رہا تھا۔ مشن کے آغاز کے بعد سے ریاست راجستھان میں 9.65 لاکھ (9.5 فیصد) گھرانوں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کئے گئے ہیں۔ آج، ریاست میں 21.39 (21.1 فیصد) لاکھ دیہی گھرانوں کو اپنے گھروں میں نل کا پانی مل رہا ہے۔ راجستھان میں پینے کے پانی کی فراہمی کی صورتحال مسلسل بدل رہی ہے۔  ریاست 22-2021 میں تقریباً 30 لاکھ دیہی گھرانوں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ ریاست میں اس مشن کے نفاذ کو تیز کرنے کے لئے باقاعدہ جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ راجستھان دیگر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ریاستوں کی ہمسری کر سکے۔ ایک مضبوط منصوبہ کےعلاوہ مشن کے تحت مختلف منصوبہ بند کاموں کو تیزی سے نافذ کرنے کے لئے حکومت ہند کی طرف سے ریاست کو ہر قسم کی تکنیکی مدد فراہم کی جاتی ہے۔

 

راجستھان ملک کی سب سے زیادہ پانی کی کمی والی ریاست ہے جہاں مانسون کا وقفہ بہت ہی مختصر اور کم ہوتا ہے۔ کئی دہائیوں سے یہاں کی خواتین اور بچے اپنی زندگی کے معیار اور تعلیم کو داو پر لگا کر  پورے خاندان کے لئے پانی لانے کی ذمہ داری اٹھا رہے تھے۔ خواتین اور بچوں کا پانی کی تلاش میں ننگے پاؤں دور دور تک پیدل چلنا ریاست میں معمول کا منظر تھا۔ جل جیون مشن خواتین کو اس مشقت سے نجات دلانے کا ایک بڑا کام کر رہا ہے جس سے ان کی زندگی کو بہتر بنایا جا سکتا ہے اور اُس میں آسانیاں پیدا کی جا سکتی ہیں۔

 

جیسا کہ وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ‘پانی کی قدر خواتین سے زیادہ کوئی نہیں سمجھتا’۔

اس جرأت مندانہ مشن کا مقصد خواتین کو پانی کے نظم میں بااختیار بنانا ہے، کیونکہ اِس رُخ پر ان کی حساسیت ان کی بہترین کارکردگی کے لئے کلید کی حیثیت حاصل ہے۔

نظام کو غیر مرکزی بنانے اور کمیونٹی خاص طور پر خواتین کو اپنے طور پر پانی کے مسائل کو حل کرنے کی خاطر بااختیار بنانے کیلئے جل جیون مشن کا رُخ  خواتین پر مبنی انقلاب کی شروعات کی طرف  ہے۔ جے جے ایم کے تحت گرام پنچایتیں اور/یا اس کی ذیلی کمیٹیاں،یعنی  پانی اور صفائی کی گاؤں کی کمیٹی /پانی سمیتی/صارف گروپ وغیرہ گاؤں میں پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی منصوبہ بندی، نفاذ، انتظام، آپریشن اور دیکھ بھال میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔  12-10 اراکین پر مشتمل پانی اور صفائی کی گاؤں کی کمیٹی میں 50 فیصد نمائندگی خواتین کی اور متناسب نمائندگی گاؤں کے کمزور طبقے کی ہوتی ہے۔ پانی سمیتی / پانی اور صفائی کی گاؤں کی کمیٹی اپنے اپنے گاؤں میں پینے کے پانی کی فراہمی کے نظام کے بارے میں اہم فیصلے کرتی ہیں۔ جل جیون مشن نہ صرف صاف پانی اور اچھی صحت فراہم کر رہا ہے بلکہ راجستھان سمیت ملک میں خواتین کی حیثیت کو بلند کرنے میں بھی بہت بڑا کردار ادا کر رہا ہے۔ اس سے بنیادی سطح پر ذمہ دار اور جوابدہ قیادت بھی سامنے آئے ہوگی۔

 

نیچے سے اوپر کی طرف پیش قدمی کے طریقۂ  عمل پر 5 سالہ ولیج ایکشن پلان (وی اے پی) تیار کرنے کے لئے گاؤں کی سطح پر پانی اور صفائی کی گاؤں کی کمیٹیا پانی سمیتیاں تشکیل دی جاتی ہیں۔ اب تک 771 گاؤں کے ہر گھرانے کو ان کے گھروں میں نل کے ذریعہ پانی کی فراہمی ہو رہی ہے۔ 43 ہزار سے زیادہ دیہاتوں میں پانی اور صفائی کی گاؤں کی کمیٹیاں پانی سمیتیاں تشکیل دے دی گئی ہیں اور 41 ہزار سے زیادہ گاؤں کے لئے وی اے پی تیار کئے گئے ہیں۔ جل جیون مشن کے تحت یہ خاموش انقلاب ریاست میں دھیرے دھیرے معاشرتی اور معاشی تبدیلی لا رہا ہے۔

 

راجستھان میں اس مشن کو نافذ کرنے کے لئے ریاست  کو 22-2021 میں 10,180 کروڑ روپے کا مرکزی فنڈ  مختص کیا گیا۔ 864 کروڑ روپے کے اوپننگ بیلنس اور اتنے ہی ریاستی حصص کے ساتھ ریاست کو اس مالی سال میں نل کے ذریعہ پانی کی فراہمی کے لئے مجموعی طور 21,225 کروڑ روپے دستیاب ہیں۔ اس طرح فنڈ کی دستیابی میں کوئی کمی نہیں ہے۔

 

22-2021میں 15ویں مالیاتی کمیشن نے دیہی لوکل باڈیز/پی آرآئیز کو پانی اور صفائی ستھرائی کی خاطر راجستھان کے   1,712 کروڑ روپے  مختص کئے ہیں۔ اگلے پانچ برسوں یعنی 26-2025 تک 9,032 کروڑ روپے کی فنڈنگ ​​کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ اس بڑی سرمایہ کاری سے راجستھان کے دیہی علاقوں میں اقتصادی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی اور دیہی معیشت کو فروغ ملے گا۔ اس سے دیہات میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

***

ش ح۔ع س۔ ک ا

 



(Release ID: 1783265) Visitor Counter : 131


Read this release in: English , Hindi , Tamil