عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جی ایم سی اودھم پور تعمیراتی جگہ کا دورہ کیا، انہوں نے تعمیراتی کام جلد از جلد شروع کرنے پر زور دیا


وزیر موصوف نے دیویکا اتسو میں بھی شرکت کی جو جموں و کشمیر کے مقدس دریا کے لیے ، دریا کے تحفظ کے قومی منصوبے کے تحت ترقیاتی کاموں کی تکمیل کے لیے منایا گیا

Posted On: 18 DEC 2021 7:44PM by PIB Delhi

نئی دہلی،18دسمبر ، 2021/ سائنس و ٹکنالوجی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ ارضیاتی علوم کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج ) وزیر اعظم کے دفتر ، عملے ، عوامی شکایات، پنشن ، ایٹمی  توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج اودھم پور کے سرکاری میڈیکل کالج جی ایم سی  کی تعمیراتی جگہ کا دورہ کیا جو بیلی اودھم پور میں  تقریباً 255 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔ 

اپنے دورے میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کام کو بلاتاخیر شروع کرنے کے لیے جی ایم سی کی تعمیر سے متعلق محکموں  پر زور دیا تاکہ کلاسز اگلے سال سے شروع کر دی جائیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ اشارہ بھی دیا کہ اودھم پور پارلیمانی حلقہ ملک میں واحد حلقہ ہے  جس میں  مرکزی امداد سے تین میڈیکل کالج قائم کیے گئے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج دیویکا اتسو میں بھی شرکت کی جو اودھم پور میں  دیویکا گھاٹ پر منعقد کی گئی۔ یہ تقریب دریا کے تحفظ کے قومی منصوبے کے تزین کاری کے پروجیکٹ کے تحت ترقیاتی کاموں کی تکمیل کے جشن کے طور پر منعقد کی گئی۔

اس موقعے پر اظہار خیال کرتے ہوئے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ دیویکا دریا محض ایک پروجیکٹ نہیں ہے بلکہ سبھی کے لیے ایک عقیدے کا معاملہ ہے۔ انہوں نے یہ بات دوہرائی کے دیویکا کا یہ مقدس پروجیکٹ خاص طور پر کسی سیاسی پارٹی یا فرد سے تعلق نہیں رکھتا بلکہ یہ ہم میں سے ہر ایک  شخص  کا معاملہ ہے۔ لہذا انہوں نے کہا کہ وہ انتظامیہ سے بار بار یہ تجویز کر رہے ہیں کہ وہ  کسی نظریاتی عقیدے یا سیاسی وابستگی کے قطع نظر ہو کر سبھی تجاویز اور رائے کو زیر غور لائے۔ جس سے اس پروجیکٹ کے قدر میں اضافہ ہو۔

اس کا سہرا وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے سر دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اگر  جناب مودی وزیر اعظم  نہ ہوتے تو اس پروجیکٹ کو کبھی منظوری نہ ملتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب وزیراعظم نریندر مودی نے ، وزیر اعظم کے عہدے  کا حلف لینے کے بعد 2014 میں نمامی گنگے پروجیکٹ شروع کیا تھا تو دیویکا دریا کی تزین کاری کا پروجیکٹ شروع کرنے کا یہی خیال ذہن میں آیا تھا۔ کیونکہ دیویکا کو گنگا کی بڑی بہن سمجھا جاتاہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اس پروجیکٹ کو خاص طور پر کووڈ کی وجہ سے اور جزوی طور پر ٹھیکے دار ایجنسی کی کچھ کمیوں کی وجہ سے شروع کرنے میں تاخیر ہوئی جس پر اب جرمانہ عائد کیا گیا ہے اور اس ایجنسی کو بلیک لسٹ کرنے کی وارننگ بھی دے دی گئی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس پروجیکٹ کا بقیہ کام خاص طور پر پھلواری لگانے ،تزیین کاری اور تفریحی کامپلیکس کا کام جلد ہی مکمل ہو جائے گا۔

پہلے کی حکومتوں پر اس خطے کو ووٹ بینک سمجھنے کی وجہ سے جان بوجھ کر نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پچھلے سات سے آٹھ برسوں میں اس طرح کے بہت سے مطالبات کو پورا کیا گیا ہے جو پچھلی آدھی  صدی سے زیر التوا تھے۔ انہوں نے اودھم پور میں ایک ریڈیو اسٹیشن کے مطالبے کی مثال دی جو 1965 کی بھارت – پاک جنگ کے دوران پہلی بار کیا گیا تھا لیکن ریڈیو اسٹیشن میں بھی حکومت کی طرف سے محض چار سال پہلے قائم کیا گیا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اشارہ دیا کہ اودھم پور پارلیمانی حلقہ ملک میں واحد حلقہ ہے جس میں مرکزی امداد سے تین میڈیکل کالج قائم کیے گئے ہیں۔ اسی طرح ملک کے پہلے دو  شاہراہوں والے گاؤں بھی اودھمپور اور کٹھوا میں قائم کیے جا رہے ہیں۔

جو تنقید کار یہ الزام لگاتے ہیں کہ سڑکوں کی ترقی کا کوئی کام نہیں ہوا ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد دلایا کہ پچھلے سال ہی حکومت ہند کی دیہی ترقی کی وزارت نے اودھم پور کو پی ایم جی ایس وائی سڑک پروجیکٹوں کی تکمیل پر پہلے نمبر پر گردانہ تھا۔ چینانی – نشری، نے  ایشیا کی سب سے  لمبی سرنگ کو ڈاکٹر سیاما پرساد مکھرجی کا نام دیا گیا وہ بھی اودھم پور کے نواح میں قائم ہے۔

ڈاکٹر  جتیندر سنگھ نے کہا کہ پچھلے کچھ برسوں میں اودھم پور میں اور اس کے آس پاس بہت سے ڈگری کالج اور کھیل کود کے اسٹیڈیم مرکزی امداد سے شروع کیے گئے ہیں ۔ بہت سے دور دراز کے علاقوں کو جن میں کبھی موٹر گاڑیاں نہیں چلتی تھیں ، سڑکوں سے جوڑ دیا گیا ہے۔

انہوں نے خاص طور پر کہا کہ دیویکا پروجیکٹ کے آغاز کا اعلان فروری 2019 میں جموں کے اپنے دورے کے دوران وزیراعظم نریندر مودی نے کیا تھا۔

۔۔۔

                  

ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔                                             

U –14493

 



(Release ID: 1783196) Visitor Counter : 167


Read this release in: English , Hindi