ریلوے کی وزارت
کسان ریلوے کےذریعے زرعی پیداوار کی نقل و حمل
Posted On:
17 DEC 2021 4:29PM by PIB Delhi
ہندوستانی ریلویز نے مرکزی بجٹ 21-2020 میں کئے گئے اعلان کے مطابق کسان ریل ٹرینوں کا آغاز کیا تاکہ پھل، ترکاریوں، گوشت، پولٹری، مچھلی اور ڈیری اشیاء جیسی جلد خراب ہونے والی چیزوں کو ان کے پیداوار والے علاقوں سے کم پیداوار والے علاقوں تک پہنچایا جا سکے۔ کسان ریل سروس نظام الاوقات یا مانگ کے تحت دی جاتی ہے۔ کسان ریل کے ذریعے کسانوں کو وسیع تر ریلوے نیٹ ورک کا استعمال کر تے ہوئے دور کی اور زیادہ بڑی منڈیوں تک رسائی کا موقع دیا گیا ہے۔ اشیاء کی کوئی کم از کم مقدار یا حد مقرر نہیں کی گئی ہے، جس کی بنیاد پر بکنگ کی جا سکے۔ لہذا چھوٹے کسان، بڑی اور دور دراز کی منڈیوں تک پہنچ سکتے ہیں۔
کسان ریل خدمات کے امکانی دائرے کی شناخت کا کام وزارت زراعت اور کسانوں کی بہبود اور ریاستی حکومتوں کے زراعت، مویشی پروری، ماہی گیری، مچھلی پالن محکموں اور مقامی اداروں اور ایجنسیوں کے باہم صلاح و مشورے سے کی جاتی ہے۔
7؍اگست 2020 کو پہلی کسان ریل سروس کے آغاز اور 28 نومبر 2021 تک ہندوستانی ریلویز نے 1642 کسان ریل خدمات چلائی ہیں اور اندازاً 5.4 لاکھ ٹن جلد خراب ہو جانے والی زرعی اشیاء مثلاً پیاز، کیلا، آلو، لہسن، انار، سنترے، شملہ مرچ، گوبھی اور دیگر ترکاریاں اور پھل کی نقل و حمل کی گئی۔ یہ خدمات آندھرا پردیش، آسام، گجرات، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، پنجاب، تلنگانہ، تریپورہ، اترپردیش اور مغربی بنگال ریاستوں سے چلائی جا رہی ہیں۔
اب تک کسان ریل خدمات کے ذریعے زرعی پیداوار کی نقل و حمل میں کوئی دشواری نہیں آئی ہے۔ کسانوں اور کھیپ وصول کرنے والوں کے صلاح و مشورے سے اس سلسلے میں تفصیلات طے کی جاتی ہیں۔
یہ اطلاع ریلوے، مواصلات اور الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے وزیر جناب اشونی ویشنو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
****************************
U-14434
ش ح-ع س-ک ا
(Release ID: 1782892)