ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے جانی نقصان

Posted On: 16 DEC 2021 3:31PM by PIB Delhi

آج راجیہ سبھا میں ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے بتایا کہ بھارت کے  محققین کے پاس کوئی طے شدہ  مطالعہ موجود نہیں ہے جو اس بات کے وافر تعداد میں ثبوت مہیا کرسکے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی بنا پر قدرتی آفات وجوو میں آتی ہے  جن  کی وجہ سے جان و مال کا شدید نقصان ہوتا ہے۔ اگرچہ بہت سے مطالعات سیلاب، خشک سالی اور گرمی جیسی آفات کے اثرات کی نشاندہی کرتے ہیں، لیکن ان تبدیلیوں کو خاص طور پر موسمیاتی تبدیلیوں سے منسوب کرنے کی سائنس کہیں زیادہ پیچیدہ اور فی الحال ایک  ارتقا پذیر موضوع ہے۔ اب تک زیادہ تر مطالعات کے سلسلے میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کی ریاضیاتی ماڈلنگ پر انحصار کیا جاتا رہا ہے لیکن ان کی تجرباتی طور پر تصدیق ہونا باقی ہے۔

موجودہ قانونی اور پروموشنل اقدامات آب و ہوا کی تبدیلی کے نتیجے میں سامنے آنے والی آفات کے خدشات کو  تقویت دیتے ہیں ، جن مرکز اور ریاستوں میں متعلقہ وزارتوں/محکموں کے ذریعے اصلاح، بہتری اور مزید ترقی کے لئے کام کیا جاتا رہا ہے۔ ہندوستان میں آفات سے متعلق راحت، بازیابی اور بازآبادکاری کا کام ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005 کی متعلقہ دفعات اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کے رہنما خطوط، ہدایات اور احکامات کی روشنی میں انجام دیا جاتا ہے۔ مزید برآں،  ہندوستان کا  محکمہ موسمیات  (آئی ایم ڈی) موسم اور آب و ہوا کی نگرانی، پتہ لگانے اور پیشن گوئی کرنے کے لیے ذمہ دار ہے جس میں شدید موسمی واقعات جیسے طوفان، شدید بارش، انتہائی درجہ حرارت، گرج چمک اور اس طرح کے دیگر انتہائی شدت والے واقعات کے لیے پیشگی انتباہ شامل ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ( ایس ڈی ایم اے) ہندوستان میں آفات کے انتظام کے لئے جامع اور مربوط طریقہ کار کی قیادت کرتے ہیں اور اس پر  عمل درآمد  کراتے ہیں ۔ این ڈی ایم اے نے ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلانز ( ڈی ڈی ایم  پیز) کی تیاری کے لیے رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ اس کے علاوہ، 2019 میں این ڈی ایم اے کی طرف سے تیار کردہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان اور متعلقہ ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان،  ڈی ڈی ایم پی کی تیاری کے لیے مجموعی فریم ورک اور رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ مزید برآں، ہندوستان میں آفات سے متعلق راحت، بحالی اور بازآبادکاری  کا کام   ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ، 2005 کی متعلقہ دفعات اور این ڈی ایم اے اور  ایس ڈی ایم ایزکے رہنما خطوط، ہدایات، اور احکامات کی روشنی میں انجام دیا جاتا ہے۔

ان معاملات میں ہندوستان کی شرکت اور سرکردہ بین الاقوامی تعاون اور اتحاد کے ایک حصے کے طور پر، کولیشن فار ڈیزاسٹر ریسیلینٹ انفراسٹرکچر (سی ڈی آر آئی) کو 2019 میں شروع کیا گیا ہے اور اس کا صدر دفتر ہندوستان میں ہے۔ اس کا مقصد  نئے اور موجودہ بنیادی ڈھانچے کے نظام  کی لچکداری  کو فروغ دینا ہے۔ جس کا تعلق موسمیات اور آفات کے خطرات سے ہے۔اس کے  لئے بنیادی ڈھانچے کے نظاموں کی صورت حال کے بارے میں معلومات کو بڑھاوا دینا، اسی کے ساتھ ساتھ موسمیات سے جڑے آفات جیسے خشک  گرم لہر جیسے واقعات کے حوالے سے اقدامات کرنا  ہے، تاکہ نزدیکی ردعمل کو ممکن بنایا جا سکتا ہے۔

****************

(ش ح۔س ب۔ رض)

U NO:14424



(Release ID: 1782587) Visitor Counter : 128


Read this release in: English