سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کا محکمہ (ڈی ایس ٹی) سائنس اور انجینئرنگ میں خواتین کے لیے ایک وقف شدہ اسکیم-کرن (ڈبلیو آئی ایس ای-کرن) نافذ کر رہا ہے تاکہ مختلف صنفوں والے پروگراموں کے ذریعے سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں خواتین کی شرکت کو یقینی بنایا جاسکے


گزشتہ تین سالوں میں تقریباً 1040 خواتین سائنسدانوں، گیارہویں، بارہویں جماعت کی 12000 سے زیادہ ہونہار لڑکیوں اور نچلی سطح پر ملک کی مختلف ریاستوں سے تقریباً 10000 خواتین کو ڈبلیو آئی ایس ای-کرن اسکیم کے تحت مختلف پروگراموں کے ذریعے فائدہ پہنچایا گیا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 16 DEC 2021 4:48PM by PIB Delhi

نئی دہلی:16 دسمبر،2021۔سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیراعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کا محکمہ (ڈی ایس ٹی) سائنس اور انجینئرنگ میں خواتین کی شرکت کو یقینی بنانے کے خواتین کے لیے ایک وقف شدہ اسکیم-کرن (ڈبلیو آئی ایس ای-کرن) نافذ کر رہا ہے تاکہ مختلف صنفوں والے پروگراموں کے ذریعے سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں خواتین کی شرکت کو یقینی بنایا جاسکے۔

آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ملک کی مختلف ریاستوں سے تقریباً 1040 خواتین سائنسدانوں، گیارہویں اور بارہویں جماعت کی 12000 سے زیادہ ہونہار لڑکیوں اور نچلی سطح پر تقریباً 10000 خواتین کو اس کے ذریعے فائدہ پہنچایا گیا ہے۔

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کا محکمہ (ڈی ایس ٹی) سائنس اور انجینئرنگ میں خواتین کے لیے ایک وقف شدہ اسکیم-کرن (ڈبلیو آئی ایس ای-کرن) نافذ کر رہا ہے تاکہ مختلف صنفوں والے پروگراموں کے ذریعے سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں خواتین کی شرکت کو یقینی بنایا جاسکے۔

آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں میں تقریباً 1040 خواتین سائنسدانوں، گیارھویں، بارھویں جماعت کی 12000 سے زیادہ ہونہار لڑکیوں اور نچلی سطح پر ملک کی مختلف ریاستوں سے تقریباً 10000 خواتین کو ڈبلیو آئی ایس ای-کرن اسکیم کے تحت مختلف پروگراموں کے ذریعے فائدہ پہنچایا گیا ہے۔

وزیر موصوف نے بتایا کہ ‘‘خواتین کے لیے سائنس اور ٹیکنالوجی’’ اسکیم خواتین کو ان کے آبائی علاقوں میں مناسب ٹیکنالوجی اور دستیاب قدرتی وسائل کے ذریعے ذریعہ معاش پیدا کرنے میں بااختیار بنانے پر مرکوز ہے، جس کی وجہ سے ان کے لیے آمدنی میں اضافہ ہوا ہے اور روزی روٹی کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ خواتین کے لیے سائنس اور ٹیکنالوجی اسکیم کے تحت تقریباً 50 انفرادی پروجیکٹس اور 40 ویمن ٹیکنالوجی پارکس (ڈبلیو ٹی پی) کو تعاون فراہم کیا گیا ہے اور گزشتہ تین سالوں میں دیہی علاقوں سمیت ملک کے مختلف حصوں میں فائدہ مند روزگار کے لیے تقریباً 10,000 خواتین کو دونوں اقدامات کے ذریعے تربیت دی گئی ہے۔

-----------------------

 

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 14385



(Release ID: 1782482) Visitor Counter : 185


Read this release in: English