وزارت دفاع

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے ڈی آر ڈی او کے ذریعہ تیار کردہ مصنوعات مسلح افواج کے حوالے کیں


جناب راج ناتھ سنگھ نے ڈی آر ڈی او کے ذریعہ مستقبل کی جنگ سے متعلق ٹیکنالوجی کو کامیابی کے ساتھ تیار کرنے کو لے کر اعتماد کااظہار کیا

Posted On: 14 DEC 2021 5:51PM by PIB Delhi

اہم خصوصیات:

  • ڈی آر ڈی او کے ذریعہ تیار کردہ پانچ مصنوعات مسلح افواج اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے سپرد کی گئیں۔
  • پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کی سات کمپنیوں کے ساتھ چھ ٹیکنالوجی ٹرانسفر (ٹی او ٹی)معاہدوں پر دستخط  کئے گئے۔

وزیردفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے 14 دسمبر 2021 کو ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) کے ذریعہ تیار کردہ مصنوعات کو ڈی آر ڈی او بھون، نئی دہلی میں آزادی کے امرت مہوتسو کی تقریبات میں اور وزارت دفاع کے ذریعے منعقدہ ایک تقریب میں پیش کیا۔ وزارت دفاع اور مسلح افواج کی جانب سے منائے جانے والے خصوصی ہفتہ کو دیگر سیکورٹی اداروں کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کی سات کمپنیوں کو ٹیکنالوجی کی منتقلی (ٹی او ٹی) کے چھ معاہدے بھی سپرد کئے ۔ قبل ازیں، ڈی آر ڈی او نے 'مستقبل کی تیاری' کے موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا جس میں مسلح افواج کے نائب سربراہوں اور ڈی آر ڈی او کے سائنسدانوں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ "اس طرح کے سیمینار سے اعلیٰ قائدین سے ملاقات اور دشمن کے خطرات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی تیار کرنے میں مدد ملتی ہے"۔

جناب راجناتھ سنگھ نے کہا، "جب ہم اتحاد اور یکجہتی کی بات کرتے ہیں، تو یہ صرف حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات تک محدود نہیں ہے۔ اس کی کامیابی ہماری دفاعی افواج کی اعلیٰ قیادت کے اجتماع سے حاصل ہوتی ہے۔ یہ ہمارے مخالفین کی جانب سے درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ طور پر اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے کی کوشش ہے۔"

انہوں نے کہا ‘‘ہم جس یکجائیت کی بات کرتے ہیں وہ ہماری افواج تک محدود نہیں ہے بلکہ اس کا مطلب ملک میں ہر متعلقہ ادارے کے درمیان ہم آہنگی بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں میں ڈی آر ڈی او کے نقطہ نظر میں ایک بڑی تبدیلی آئی ہے جس کے تحت وہ نہ صرف موجودہ خطرات کی شدت کو کم کرنے کے لیے ٹیکنالوجی پر کام کر رہا ہے بلکہ مستقبل کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی نوعیت کی پہلی ٹیکنالوجی تیار کرنے بھی مصروف ہے۔

ہندوستان کو دفاعی مینوفیکچرنگ بیس اور خالص دفاعی برآمد کنندہ کا ایک مضبوط پلیٹ فارم بنانے کے مقصد کے بارے میں وزیر دفاع نے کہا کہ اس کوشش میں ڈی آر ڈی او نے اہم رول ادا کیا ہے۔  انہوں نے کہا"اس کا راستہ ڈی آر ڈی او، مسلح افواج، نجی صنعت، اسٹارٹ اپس اور اکیڈمی کے درمیان تعاون سے گزرتا ہے۔ نجی کمپنیوں کے ساتھ آج کا ٹی او ٹی ظاہر کرتا ہے کہ ہم ملک میں ایک مضبوط دفاعی صنعتی بنیاد تیارکرنے کے اہل ہیں جو نہ صرف ملک کی دفاع سے متعلقہ ضروریات کو پورا کرے گا بلکہ دفاعی سازوسامان برآمد کرکے دوست ممالک کی ضروریات کو بھی پورا کرے گا۔

آنجہانی چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس)، جنرل بپن راوت اور دیگر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے جنہوں نے حالیہ فضائی حادثے میں اپنی جانیں گنوائیں، وزیر دفاع نے کہا کہ تینوں خدمات کے انضمام اور جدید کاری کے عمل کے ساتھ ساتھ پوسٹ کی تشکیل (سی ڈی ایس) کا آغاز کیا گیا تھا۔ فوجی امور کا محکمہ اس سمت میں بلاتاخیر کام کرتا رہے گا اور ہدف کو جلد از جلد حاصل کرنا حکومت کی ترجیح ہوگی۔

جنگ میں ٹکنالوجی کے کردار پر زور دیتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ہمارا مقصد ہندوستان کو دفاعی ٹکنالوجی میں سب سے مقدم رکھنا ہے اور ہائپر سونک کروز میزائل کو ایک جدید ٹیکنالوجی کے طور پر تیار کرنا ہے جس کے لئے سب کو مل کر کام کرنا چاہئے۔

مشن شکتی کو فروغ دینے میں ڈی آر ڈی او کی سائنسی صلاحیتوں کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیردفاع نے کہا کہ ڈی آر ڈی او اسمارٹ مواد، مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ پر مبنی نظام، سوارم ڈرون اور غیر متناسب جنگی سامان وغیرہ پر کام کر رہا ہے۔

جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ آٹومیٹک روٹ کے ذریعہ دفاعی شعبے میں ایف ڈی آئی کو 74 فیصد تک بڑھانا، او ایف بی کی کارپوریٹائزیشن، اتر پردیش اور تمل ناڈو میں دفاعی راہداریوں کی تعمیر، دفاعی پیداوار اور برآمدات کے فروغ کی پالیسی 2020 کی تشکیل، ملکی دفاعی سامان کی مثبت ترقی۔ مینوفیکچرنگ وغیرہ۔ حکومت کئی پالیسی اصلاحات جیسے انوینٹری وغیرہ کے ذریعے 'میک ان انڈیا' اور 'میک فار دی ورلڈ' کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ایک منظم انداز میں کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان پالیسیوں کا مقصد ملکی دفاعی صنعت کو مضبوط بنا کر اپنی مسلح افواج کو مضبوط بنانا ہے۔

مسلح افواج اور وزارت داخلہ کے حوالے کی گئی مصنوعات میں اینٹی ڈرون سسٹم، ماڈیولر برج، اسمارٹ اینٹی ایئر فیلڈ ویپن، چیف ویریئنٹ اور لائٹ ویٹ فائر فائٹنگ سوٹ شامل ہیں۔ آنے والے ڈرونوں کا پتہ لگانے،انہیں روکنے اور تباہ کرنے کے لیے ڈی آر ڈی او کے ذریعہ تیار کردہ کاؤنٹر ڈرون سسٹم وزیر دفاع کے ذریعے سی آئی ایس سی کو سونپا گیا۔

انہوں نے آرمی چیف جنرل ایم ایم نروانے کو ماڈیولر پل بھی سونپا۔ آر اینڈ ڈی ای (انجینئر س ) کے ذریعہ تیار کیا گیا ماڈیولر برج ملٹری لوڈ کلاس ایم  ایل سی۔70 کا سنگل اسپین،جو میکانکی طور پر شروع کیا گیا، اسالٹ برج ہے، اور اسے مختلف اسپین میں لانچ کیا جا سکتا ہے۔

وزیر دفاع نے ایئر چیف مارشل وی آر چودھری کو اسمارٹ اینٹی ایئرفیلڈ ویپن (ایس اے اے ڈبلیو) ، ایک ایئر لانچ، لانگ رینج، اسٹینڈ آف، ایئر ٹو سرفیس سمارٹ بم حوالے کیا۔ ایڈوانسڈ چیف کے ویریئنٹ بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آر ہری کمار کے حوالے کی گئیں۔ ڈی آر ڈی او کے سنٹر فار فائر، ایکسپلوسیو اینڈ انوائرمنٹ سیفٹی (سی ایف ای ای ایس)، دہلی کی طرف سے تیار کردہ اسٹرکچرل فائر فائٹنگ سوٹ کو وزارت داخلہ کے خصوصی سکریٹری جناب وی ایس کے کمودی کے حوالے کیا گیا۔

اس پروگرام میں کوسٹل سرویلنس ریڈار، آٹومیٹک کیمیکل ایجنٹ ڈیٹیکشن اینڈ الارم (  اے سی اے ڈی اے) اور کیمیکل ایجنٹ مانیٹر (سی اے ایم) ، یونٹ مینٹیننس وہیکل، یونٹ ریپیئر وہیکل، فیوزڈ سلیکا پر مبنی سیرامک ​​کور ٹیکنالوجی اور فائر اسپریشن جیل نامی سسٹمز/ٹیکنالوجی کے لیے ڈی آر ڈی او کے ذریعہ  تیار کئے گئے سات نظام کے ایل اے ٹی او ٹی دستاویز سونپے گئے۔

سکریٹری، ڈی ڈی آر اینڈ ڈی اور چیرمین، ڈی آر ڈی او ڈاکٹر جی ستیش ریڈی، فوج، بحریہ اور فضائیہ کے ڈپٹی چیفس، وزارت دفاع اور داخلہ کے دیگر سینئر سول اور فوجی افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔

 

 

 

ش ح۔س ک ۔ف ر

U.NO.14293



(Release ID: 1781645) Visitor Counter : 158


Read this release in: English , Hindi , Tamil