وزارت دفاع

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے ‘آزادی کا امرت مہوتسو’ کے حصے کے طور پر دفاعی پیداوار کے محکمے کے ملک گیر پروگراموں کا  ورچوئل  طور پر افتتاح کیا


‘ افتخار کا راستہ’ ورچوئل نمائش، عوامی نمائش، کیوریٹڈ میوزیم اور  ڈی ڈی پی کی 75 قراردادوں کو متعارف کرانے والا ایک کتابچہ لانچ کیا گیا

Posted On: 13 DEC 2021 4:55PM by PIB Delhi

وزیر دفاع کی تقریر کی اہم جھلکیاں:

  • دفاعی شعبے میں ہونے والی پیش رفت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے، لوگوں میں قومی جذبہ پیدا کرنے اور ہماری دفاعی تیاریوں پر ان کے اعتماد کو مزید مضبوط کرنے کے لیے تقریبات
  • ‘آتم نربھربھارت’ ایک آزاد اور خودمختار قوم کے لیے ضروری ہے۔
  • حکومت قومی مفاد میں جرات مندانہ فیصلے کرنے میں تذبذب  شکار نہیں ہوتی۔
  • مسلسل  سرکاری نجی شراکت داری جلد ہی ‘میک ان انڈیا، میک فار دی ورلڈ’  کے مقصد کو حاصل کرنے میں مدد کرے گی۔
  • یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم آنجہانی جنرل بپن راوت کے مسلح افواج کی جدید کاری اور دفاع میں مکمل خود انحصاری کے وژن کو حاصل کرنے کے لیے انتھک محنت کریں۔

 وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے وزارت دفاع کے وقف ہفتہ 13-19 دسمبر، 2021 کو ‘آزادی کا امرت مہوتسو’ منانے کے لیے ‘آزادی کا امرت مہوتسو’  کی تقریبات کے ایک حصے کے طور پر، دفاعی پیداوار کے محکمے (ڈی ڈی پی) کے کئی  عظیم الشان پروگراموں کا افتتاح کیا۔ ایک ورچوئل نمائش، ‘ افتخار کا راستہ ’، عوامی نمائشیں، کیوریٹڈ میوزیم اور ایک کتابچہ جس میں ڈی ڈی پی کی 75 قراردادوں کی نمائش کی گئی تھی، کا افتتاح وزیر دفاع نے کیا۔ ہفتہ بھر ملک گیر تقاریب کے انعقاد کے لیے ڈی ڈی پی کو مبارکباد دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، یہ ہندوستان کو خالص دفاعی درآمد کنندہ سے خالص دفاعی برآمد کنندہ  ملک بنانے کی کوششوں کے بارے میں معلومات عام کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

اپنے خطاب میں جناب راج ناتھ سنگھ نے ملک کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت اور دیگر مسلح افواج کے اہلکاروں کو بھی زبردست خراج عقیدت پیش کیا، جنہوں نے 08 دسمبر 2021 کو تمل ناڈو میں ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں اپنی جانیں قربان کیں اور انہوں نے ان کے لواحقین سے تعزیت بھی کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘جنرل راوت کو ابھی بہت کچھ کرنا تھا۔ ہماری مسلح افواج کی جدید کاری اور دفاعی شعبے میں مکمل خود انحصاری ان کے لئے اولین حیثیت رکھنے والے امور تھے۔ اب، یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس مقصد کو جلد حاصل کرنے کے لیے انتھک محنت کریں۔’’

ایک قوم کے لیے آزادی کا کیا مطلب ہے اس کے بارے میں اپنی پُر بصیرت  رائے   اظہار کرتے ہوئے  کہا کہ   وزیر دفاع نے کہا، آزادی صرف حاصل کرنے یا کمانے کی چیز نہیں ہے، یہ برقرار رکھنے کی چیز بھی ہے، جس کے لیے ایک انسان کو مسلسل جدوجہد کرنی پڑتی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ‘‘آزادی ایک مقصد نہیں ہے، بلکہ ایک راستہ ہے۔ ایک خودمختار قوم کے لیے آزادی کا مطلب دفاعی اور سماجی و اقتصادی ترقی سے متعلق کوئی بھی فیصلہ لینے کی صلاحیت  ہوتاہے۔ کسی بھی صورت حال میں، ہم صرف اس وقت فیصلہ کر سکتے ہیں جب ہم مکمل طور پر خود انحصار ہوں،’’

جناب راجناتھ سنگھ کا خیال تھا کہ جب ہندوستان نے آزادی کے بعد زراعت، تعلیم اور صحت جیسے شعبوں میں آزادی حاصل کی، دفاعی شعبے پر زیادہ توجہ نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ 2014 میں حکومت کے اقتدار میں آنے سے قبل دفاعی شعبہ سرمایہ کاری، اختراعات اور تحقیق و ترقی کی کمی کی وجہ سے پیچھے رہ گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے ملک کی دفاعی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے درآمدات پر انحصار ہوا اور اسٹریٹجک خود مختاری متاثر ہوئی۔ وزیردفاع نے نشاندہی کی کہ موجودہ حکومت دفاع میں خود انحصاری کی اہمیت کو سمجھتی ہے اور اس شعبے میں ‘آتم نربھربھارت’ حاصل کرنے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس حکومت کی پالیسیوں، وژن اور  طرز فکر کی وجہ سے دفاعی شعبہ ایک نئے دور میں داخل ہوا ہے۔

یہ کہتے ہوئے کہ یہ حکومت قوم کے مفاد میں جرات مندانہ فیصلے لینے میں جھجکتی نہیں ہے ،  وزیردفاع نے کئی پالیسی اصلاحات کی فہرست دی جس کا مقصد دفاعی مینوفیکچرنگ میں خود انحصاری کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے آرڈیننس فیکٹری بورڈ  (او ایف بی) کے کارپوریٹائزیشن کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام او ایف بی کو مزید موثر اور  کارگر  بنائے گا اور اس کی حقیقی صلاحیت کو اجاگر کرے گا۔ وزیر دفاع کی طرف سے  بیان کردہ دیگر اصلاحات میں، اتر پردیش اور تمل ناڈو میں دفاعی صنعتی راہداریوں کا قیام ،مخصوص حالات میں خودکار راستے سے ایف ڈی آئی کی حد کو 74 فیصد اور حکومتی راستے سے 100 فیصد تک بڑھانا؛ دفاعی پیداوار اور برآمدات کے فروغ کی پالیسی 2020 کے مسودے کی نقاب کشائی؛ 200 سے زیادہ اشیاء کی دو مثبت مقامی فہرستوں کو  مشتہر کرنا؛ 2022-2021 کے سرمائے کے حصول کے بجٹ کے تحت اس کے جدید بنانے کے فنڈز کا تقریباً 64 فیصد گھریلو صنعتوں سے خریداری کے لیے مختص کرنا اور انوویشن فار ڈیفنس ایکسی لینس (آئی ڈی ای ایکس) اقدام کا آغاز کرنا مختص کرنا شامل ہیں۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے اس بات کی تعریف کی کہ نجی شعبے کا ملک کی دفاعی برآمدات میں تقریباً 90 فیصد حصہ  رہا ہے۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ حکومت اور نجی شعبے کے درمیان یہ فعال اور مسلسل شراکت داری جلد ہی ‘میک ان انڈیا، میک فار دی ورلڈ’ کے مقصد کو حاصل کرنے میں مدد کرے گی جیسا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے پیش کیا تھا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہفتہ بھر جاری رہنے والی تقریبات دفاعی شعبے میں ہونے والی پیش رفت کے بارے میں لوگوں میں بیداری پیدا کریں گی، قومی جذبے کو ابھاریں گی اور ملک کی دفاعی تیاریوں پر ان کے اعتماد کو مزید مضبوط کریں گی۔

دفاعی سکریٹری ڈاکٹر اجے کمار نے کہا کہ ہفتہ بھر کے پروگرام لوگوں کو ڈی ڈی پی کی کامیابیوں، عزم اور وژن سے واقف کرائیں گے۔ انہوں نے ‘آتم نر بھر بھارت’ کے حصول کے لیے بغیر کسی طرح کے سمجھوتے کے، آگے بڑھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

دفاعی نمائش- 2022  سے قبل اور ہندوستان اور بیرون ملک زیادہ سے زیادہ سامعین تک پہنچنے کے مقصد کے ساتھ، ‘ا فتخار کا راستہ’کے نام سے ایک ورچوئل نمائش کا آغاز کیا گیا۔ جس کے ذریعے ‘آتم نر بھر’ کے 75 سال کا سفر  اور  دفاعی مینوفیکچرنگ زمینی، بحری، فضائی، میزائل اور الیکٹرانک سسٹمز میں ترقی اور ارتقا کی 75 کہانیاں کے ذریعہ پیش کیا گیا۔ یہ ورچوئل تعاملی پلیٹ فارم ہندوستان کی دفاعی صلاحیتوں، اندرون ملک  مینو فیکچرنگ کی کوششوں، مستقبل کی تیاری اور پالیسی اصلاحات کا ذخیرہ پیش کرتا ہے، جس سے عالمی دفاعی مینوفیکچرنگ مرکز کے طور پر ہندوستان کے ابھرنے میں اضافہ ہوتا ہے۔

اس نمائش میں سات دن کے لیے ورچوئل  تقریبات  ہیں جن میں سات پیز۔ پرتیگیا، پرارمبھ، پرتشتٹھان، پریورتن، پراکرم، پروتساہن اور پریاس ہیں ،جو حکومت، مینوفیکچررز، اختراع کاروں اور عوام کے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔

 دفاعی  سرکاری شعبے کی صنعتوں ( ڈی پی ایس یوز)، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کوالٹی ایشورنس ( ڈی جی کیو اے) اور ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ایروناٹیکل کوالٹی ایشورنس(ڈی جی اے کیو اے) کے ذریعے ملک بھر میں 75 مقامات پر منعقدہ عوامی نمائشوں کا بھی بیک وقت ورچوئل موڈ کے ذریعے افتتاح کیا گیا، جس میں ملک کے دفاعی مینوفیکچرنگ کی ترقی کے سفر  کو  پیش کیا گیا تھا۔ ان نمائشوں میں ہفتے کے دوران مقامی عظیم دفاعی مصنوعات کی نمائش کی جائے گی۔ یہ نمائشیں عام لوگوں کو جدید دفاعی ہتھیاروں، گولہ بارود اور دیگر آلات کو دیکھنے اور اس کے سب کے علاوہ ، قوم پرستی کا فخریہ احساس حاصل کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کریں گی۔

بنگلور، ممبئی، کولکتہ، پونے، آوادی - چنئی اور گوا میں کیوریٹڈ میوزیم کا بھی ورچوئل موڈ کے ذریعے افتتاح کیا گیا جس کا مقصد عوام کو آگاہ کرنا، تعلیم دینا اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ 15 اگست 2022 تک قوم سے 75 وعدوں کو پورا کرنے والے ایک کتابچے کی بھی نقاب کشائی کی گئی۔ ان وعدوں کا مقصد دفاعی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینا، کارکردگی لانا، کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرنا اور جامع دفاعی پیداوار کے بنیادی ڈھانچے میں  انضباطی تعمیل کے بوجھ کو کم کرنا ہے۔

 وزیر مملکت برائے دفاع  جناب اجے بھٹ، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل ایم ایم نروانے، چیف آف دی ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل وی آر چودھری، چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل آر ہری کمار، سکریٹری (سابق فوجیوں کی بہبود) شری بی آنند، مالیاتی مشیر (دفاعی خدمات) جناب سنجیو متل اور وزارت دفاع کے دیگر سینئر افسران اس موقع پر موجود تھے۔ مختلف ڈی پی ایس یوز سمیت 130 سے ​​زائد اداروں  کے عہدیداروں نے ورچوئل طور پر اس تقریب میں شمولیت اختیار کی۔

****************

(ش ح۔س ب۔ رض)

U NO:14225



(Release ID: 1781226) Visitor Counter : 123


Read this release in: English