وزارت دفاع
جہاز رانی کی آزادی کے لیے پابند عہد
Posted On:
13 DEC 2021 3:02PM by PIB Delhi
رکشا راجیہ منتری جناب اجے بھٹ نے آج راجیہ سبھا میں محترمہ گیتا عرف چندرا پربھئیں کے سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے درج ذیل معلومات فراہم کیں:
حکومت ہند سمندر سے متعلق مفادات کی حفاظت کرنے اور بحر ہند کے علاقے (آئی او آر) میں سازگار اور مثبت سمندری ماحول کو یقینی بنانے کے لیے پابند عہد ہے۔ بھارت ایک آزاد، کھلے اور ضابطوں پر مبنی اُس نظام کو فروغ دینے کے لیے پابند عہد ہے جس کی جڑیں بین الاقوامی قانون سے منسلک اور جبر سے بے خوف ہوں۔ بھارت جہاز رانی اور پرواز کی آزادی اورر بین الاقوامی اصولوں پر مبنی بلا روک ٹوک تجارت کی بھی حمایت کرتا ہے، جن اصولوں کی عکاسی خاص طور پر ’اقوام متحدہ‘ کے سمندر کے قانون سے متعلق کنونشن (یو این سی ایل او ایس) 1982 میں کی گئی ہے۔ یو این سی ایل او ایس کے ریاستی فریق کے طور پر، بھارت یو این سی ایل او ایس کے لیے انتہائی احترام کو فروغ دیتا ہے، جس میں سمندروں کے بین الاقوامی قانونی نظام متعین کیے گئے ہیں۔
بھارت نے، خطہ میں سبھی کی سیکورٹی اور ترقی (ساگر) کے حکومت کے وژن کے مطابق تمام علاقائی شراکت داروں کے ساتھ اپنے بحری تعاون کو تیار کیا ہے۔ اس سلسلے میں اٹھائے گئے قدم میں شامل ہے : ہندوستانی بحریہ کے جہازوں اور طیاروں کی ’مشن پر مبنی تعیناتی‘ تاکہ سمندری سیکورٹی کو فروغ دیا جا سکے اور متوقع ہنگامی حالات سے نمٹا جا سکے۔ بھارت کثیر جہتی مشقوں، مشترکہ نگرانی، مربوط گشت وغیرہ کے ذریعے علاقائی اور دیگر علاقائی بحری دستوں کے ساتھ سرگرم عمل ہے، تاکہ جامع اور باہمی تعاون پر مبنی طریقے سے خطہ میں سمندری سیکورٹی کو فروغ دیا جا سکے۔ بھارت نے سمندری تعاون کو فروغ دینے اور خطہ میں لین دین کے لیے علاقائی فریم ورک میں بھی شرکت کی ہے جیسے کہ آسیان علاقائی فورم (اے آر ایف)، ایسٹ ایشیا سمٹ (ای اے ایس) اور آسیان کے وزرائے دفاع کی میٹنگ پلس (اے ڈی ایم ایم پلس)۔
*****
ش ح – ق ت – ت ع
U:14181
(Release ID: 1781102)
Visitor Counter : 88