کامرس اور صنعت کی وزارتہ

غیر باسمتی چاول کی برآمدات میں اضافہ

Posted On: 10 DEC 2021 6:42PM by PIB Delhi

چاول جیسی زرعی اشیا کی برآمدات کا فروغ ایک مسلسل عمل ہے۔ زرعی اور ڈبہ بند خوراک کی مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دینے والی اتھارٹی (اے پی ای ڈی اے) کامرس کے محکمے کے انتظامی کنٹرول کے تحت ایک خودمختار تنظیم ہے جسے چاول کی برآمدات کو فروغ دینے کی ذمہ داری سپرد کی گئی ہے۔ اے پی ای ڈی اے اپنی اسکیم  زرعی اور ڈبہ بند خوراک کی برآمدات کو فروغ دینے سے متعلق اسکیم کے مختلف عناصر کے تحت چاول برآمدات کرنے والوں کو امداد فراہم کرنا ہے۔ اے پی ای ڈی اے کی سرپرستی میں برآمدات کے فروغ سے متعلق ایک فورم ای پی ایف بھی قائم کیا گیا ہے جس کے تحت چاول کی مختلف قسموں کی برآمدات کو فروغ دیا جاتا ہے ۔ای پی ایف میں تجارت/ صنعت،متعلقہ وزارتوں/ محکموں ، انضباطی اداروں ، تحقیقی اداروں اور ریاستی سرکاروں کے نمائندے شامل ہیں۔

چاول کے دو قومی ادارے ، آئی سی اے آر چاول سے متعلق تحقیق کے قومی انسٹی ٹیوٹ (این آر آر آئی) کٹک اور آئی سی اے آر۔چاول سے متعلق تحقیق کے بھارت کے انسٹی ٹیوٹ (آئی آئی آر آر) حیدرآباد ، لال چاول سمیت ، ہر موسمی حالت میں پیدا ہونے والے نئی نئی قسموں کے زیادہ آمدنی والے چاول کی پیداوار فروغ دینے کے کام میں مصروف میں چاول کے بارے میں آئی سی اے آر ۔ کل ہند مربوط تحقیقی پروجیکٹ (اے آئی سی آر پی) کے تحت بھی چاول سے متعلق تحقیق اور ترقی کا کام ہورہا ہے۔لال چاول کوفروغ دینے کی غرض سے کوششیں بھی کی جائے کی گئی ہیں۔ برآمداتی مرکز سے متعلق پہل کے طور پر ضلعوں کے تحت ، جموں وکشمیر کے بارہمولہ اور کپواڑہ ضلعوں کی بھی لال چاول کی برآمدات کے لئےنشاندہی کی گئی ہے۔ اے پی ای ڈی اے نے آسام سے لال چاول برآمد کرنے میں بھی سہولت پیدا کی ہے۔ آسام سے لال چاول کی پہلی کھیپ مارچ2021 میں امریکہ کے لئے برآمد کی گئی تھی۔

اپریل 2020 سے جنوری 2021 کی مدت اور اس سے پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران غیر باسمتی چاول کی برآمدات کی ریاست وار تفصیلات ذیل میں پیش کی گئی ہیں۔

   

2019-20 (اپریل سے جنوری)

2020-21 (اپریل سے جنوری)

نمبر شمار

ملک

مقدار

قدر

مقدار

قدر

1

بینن

470864

173.27

987756

353.44

2

نیپال

563140

204.28

1095693

335.75

3

ٹوگو

257371

91.97

710028

257.56

4

کوٹے ڈی آئی وائر

264421

97.04

549510

196.97

5

گنی

261083

96.06

519362

191.09

6

سینیغال

71830

24.64

615276

183.78

7

ملیشیا

52318

21.04

353628

135.59

8

متحدہ عرب امارات

196287

102.92

239143

118.71

9

صومالیہ

286679

103.00

342310

117.03

10

میڈاگاسکر

9112

3.08

366762

111.34

11

عراق

74331

42.81

217342

108.81

12

لائیبریا

150009

55.12

285283

105.45

13

جبوتی

162882

59.05

288877

96.58

14

سعودی عرب

78938

43.00

163414

88.11

15

ساؤتھ افریقہ

128067

44.76

218193

76.88

16

بنگلہ دیش پی آر

12402

11.09

150150

64.95

17

موزمبیق

11140

3.94

161295

55.04

18

روس

74143

28.46

118986

45.17

19

کیمرون

9513

3.44

125113

44.43

20

کینیا

2793

1.49

120848

43.31

21

یو ایس اے

31456

25.39

52941

41.44

22

سنگاپور

66349

33.76

94256

40.55

23

الگیریا

45181

16.73

105065

39.44

24

قطر

70279

37.30

77177

39.11

25

ویتنام سوشلسٹ ریپبلک

380

0.77

115495

35.44

26

اومان

42767

22.57

68217

34.69

27

یمن ریپبلک

29999

18.08

60348

33.27

28

انگولہ

20577

8.77

79112

29.45

29

پھلیپینس

6177

14.62

23111

27.47

30

چائنا پیپلس ریپبلک

1572

0.78

87445

26.93

31

ایتھوپیا

57404

20.84

76005

25.38

32

سیئرا لیون

30061

11.16

71512

25.10

33

گھانا

49149

18.87

67963

24.81

34

بورکینا فاسو

29541

10.25

64334

22.89

35

بھوٹان

25738

8.77

55192

21.35

36

نائیجر

20332

7.05

54648

19.22

37

کویت

28371

15.75

35178

19.16

38

ترکی

18181

10.77

38607

18.40

39

کونگو پیپلس ریپبلک

4192

1.52

43340

15.80

40

گیمبیا

8510

3.17

44600

13.76

41

سودان

68479

25.61

32628

12.50

42

تیمور ۔لیسٹے

   

36570

12.40

43

برازیل

4

0.00

39874

11.24

44

بحرین

10212

5.76

17135

9.25

45

آسٹریلیا

13824

7.67

15179

9.09

46

کانگو ڈیموکریٹک ریپبلک

2127

0.72

25701

8.82

47

مالدیو

19215

8.03

20018

8.60

48

تنزانیاجمہوریہ

1107

0.64

23650

8.49

49

یوکے

7158

5.05

12429

8.37

50

وینزوئلا

104

0.04

20281

8.18

51

دیگر ممالک

198731

87.96

349500

145.74

 

کُل

4044500

1638.88

9536480

3526.33

ذریعہ :ڈی جی سی آئی اینڈ ایس

 

کامرس اور صنعت کی وزارت میں وزیر مملکت محترمہ انوپریا پٹیل نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری فراہم کی ہے۔

 

 

*************

 

 

 

ش ح-  ع م - م ش

U. No.14178



(Release ID: 1780857) Visitor Counter : 130


Read this release in: English , Tamil