سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ون ہلتھ  کنسورشیم

Posted On: 09 DEC 2021 4:37PM by PIB Delhi

ارضیاتی سائنس  اور سائنس و ٹکنالوجی کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)   ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ  سائنس و ٹکنالوجی کی وزارت کے  بائیو ٹیکنالوجی کے محکمہ نے  ایک ون ہیلتھ کنسورشیم کا آغاز کیا ہے۔ ون ہیلتھ کنسورشیم میں  میڈیکل سینٹرز (ایمس) - دہلی، (ایمس) - جودھپور،  آئی سی ایم آر- ریجنل میڈیکل ریسرچ سینٹر (آر ایم آر سی)-  گورکھپور، آئی سی ایم آر-  (آر ایم آر سی)- ڈبروگڑھ، تامل ناڈو ڈاکٹر ایم جی آر میڈیکل یونیورسٹی (ٹی این ایم جی آر ایم یو)، گاندھی میڈیکل کالج-حیدرآباد، نزارتھ ہسپتال، شیلانگ، ویٹرنری انسٹی ٹیوشنز (آئی وی آر آئی)، گرو انگد دیو ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز یونیورسٹی (جی اے ڈی وی اے ایس یو)، تمل ناڈو ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز یونیورسٹی (ٹی اے این یو وی اے ایس)،  سینٹرل ایگریکلچرل یونیورسٹی (سی اے یو۔ آئزول)، مہاراشٹرا اینیمل اینڈ فشری سائنسز یونیورسٹی (ایم اے ایف ایس یو)، مرکزی حکومت کے ادارے (نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اینیمل بائیو ٹیکنالوجی (این آئی اے بی)، وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ڈبلیو آئی  آئی)، آئی سی اے آر- این آئی وی ای ڈی آئی، آئی سی اے آر- ریسرچ کمپلیکس فار نارتھ ایسٹرن ہل ریجن (آر سی این ای ایچ)، آئی سی اے آر۔ نیشنل ریسرچ سینٹر آن میٹ این آر سی ایم،آئی سی اے آر - نیشنل ریسرچ سینٹر آن پگ (این آر سی پی)، اور شمال مشرق میں آٹھ بیماریوں کی جانچ کے  مراکز شامل ہیں۔  اس کنسورشیم کے مقاصد  میں  سنٹرالائسڈ اور فیلڈ لیول پر  تجربہ گاہوں کا ایک نیٹ ورک  قائم کرنا ، چنیدہ امراض کے پھیلاؤ اور بوجھ کا تخمینہ لگانا، سیرولوجیکل (اینٹیجن) یا مالیکیولر ٹیسٹوں کے ذریعے خصوصی طور پر  امراض کی پیش گوئی کے لئے  کلینکل معاملات اور  ڈاٹا کی ماڈلنگ میں پیتھوجینز کا پتہ لگانے کے ساتھ ساتھ  خطرے کی تشخیص۔ مجموعی طور پر  27 تنظیموں نے ’ون ہیلتھ کنسورشیم تشکیل دیا ہے جس کے واسطے  3 سال کے لیے 31.100884 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

آئی سی اے آر نے ون  ہیلتھ اپروچ  کے کئی پروگرام شروع کئے ہیں جن میں زونوٹک ڈیزیز، انڈین نیٹ ورک فار فشریز اینڈ اینیمل اینٹی مائکروبئیل ریزسٹنس (آئی این ایف اے اے آر)، جانوروں میں کورونا وائرس کی ایپی ڈیمیا لوجی اور خوراک کے تحفظ سے متعلق  ریسڈیو کنٹرول پروگرام شامل ہیں۔

آئی سی ایم آر سرویلانس ماڈلز، تشخیص، وبائی امراض، سالماتی حیاتیات اور وائرس کے امیونولوجیکل پہلوؤں، صحت عامہ کی اہمیت کے بیکٹیریل اور پیرا سائٹک  انفیکشن کے میدان  میں تحقیق کرتا ہے۔ آئی سی ایم آر-نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی، پونے کے پاس جدید ترین بایو سیفٹی لیول (بی ایس ایل) -33 اور - 4 سہولیات  ہیں، انہیں ابھرنے  اور دوبارہ ابھرنے والے وائرل انفیکشنز کے پھیلنے  کی جانچ کی ذمہ داری  سونپی گئی ہے۔ آئی سی ایم آر نے ناگپور میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ون ہیلتھ (این آئی او) کی شکل میں ایک ڈیڈیکیٹیڈ  انفرا اسٹرکچر قائم کرنے کے لیے تیاری کی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں جس میں ایک بی ایس ایل ۔IV لیبارٹری بھی ہوگی۔  یہ انسٹی ٹیوٹ مختلف شعبوں جیسے جانوروں کی صحت ، ماحولیاتی صحت  اور انسانی صحت  کے ماہرین کی نگرانی میں ون ہیلتھ اپروچ کے مشترکہ جامع طریقہ کے ساتھ کام کرے گا اور ون ہیلتھ کے کامیاب اطلاق کے لیے مختلف اداروں جیسے ڈبلیو ایچ او، صحت کی مختلف تنظیموں اور قومی حکومتوں کا انضمام کے ساتھ کام  کرے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ا گ ۔ن ا۔

U-14021            



(Release ID: 1779895) Visitor Counter : 183


Read this release in: English