شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت

شمال مشرق   میں  ڈیری مصنوعات  کا بازار

Posted On: 07 DEC 2021 6:14PM by PIB Delhi

 

ماہی پروری ، مویشی پروری  اور ڈیری  کے وزیر جناب پرشوتم  روپالا نے  آج لوک سبھا میں  ایک تحریری جواب   میں بتایا کہ  2019 میں  نیشنل  ڈیری پلان فیز -1 اسکیم  کے تحت  میسرز  اے سی نیلسن   کے توسط سے  نیشنل  ڈیری  ڈیولپمنٹ بورڈ  ( این ڈی ڈی بی ) کے ذریعہ  بھارت میں  دودھ کی مانگ سے متعلق   کرائے گئے مطالعے کے مطابق  شمال مشرقی ریاستوں  میں    دودھ  اور  دودھ سے تیار مصنوعات  کی  2019  میں کھپت اور  2030 تک  گھروں میں ممکنہ  مانگ کی تفصیل حسب ذیل ہے:

 

ریاست

2019 میں تخمینہ ہاؤس ہولڈ کھپت

2030 میں ممکنہ ہاؤس مانگ

ایچ ایچ کھپت

(ایل ایل پی ڈی)

فی کس

(ملی لیٹر)

ایچ ایچ کھپت

(ایل ایل پی ڈی )

فی کس

(ملی لیٹر)

اروناچل پردیش

2.22

142

4.90

267

آسام

47.89

138

89.87

227

منی پور

1.65

59

3.52

109

میگھالیہ

2.48

71

1.50

36

میزورم

1.15

94

6.58

466

ناگالینڈ

2.22

100

3.89

151

سکم

2.08

324

1.84

268

تریپورہ

4.89

120

14.83

318

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ایل ایل پی ڈی – لاکھ لیٹر یومیہ ، ایم ایل – ملی لیٹر

2030  میں   جوممکنہ  ہاؤس ہولڈ  ڈیمانڈ  پیش کی گئی ہے ،و ہ  شمال مشرقی ریاستوں  بالخصوص آسام میں ڈیری مصنوعات کی  ممکنہ  مارکیٹنگ کی طرف اشار ہ کری ہے۔

اے- شمال مشرقی خطے میں  19-2018 کے مقابلے میں 20-2019 کےدوران  دودھ کی پیداوار میں  4.9 فیصد کا اضافہ ہوا  ہے۔ تاہم  دودھ کی فی کس  دستیابی آئی سی ایم آر  کی  سفارشات سے  کہیں زیادہ کم ہے۔  شمال مشرقی خطے میں دودھ اور دودھ سے تیار مصنوعات کی  موجودہ  مانگ کی  تکمیل  مقامی  پیداوار  اور  ملک کے  اہم ڈیری  کوآپریٹوس اور پرائیویٹ سیکٹر کی  ڈیریوں  کے ذریعہ   ہوتی ہے۔

بی-  ریاستوں کی کوششوںمیں تعاون دیتے ہوئے حکومت نے  شمال مشرقی  خطے سمیت ملک بھر میں  دودھ  اوردودھ سے تیار مصنوعات   کے معیار   اور مقدار  میں اضافے کے لئے  درج ذیل اقدامات  کئے ہیں۔

1-جولائی  2021  میں نیشنل پروگرام فار ڈیری ڈیولپمنٹ اسکیم کی تشکیل نو کی گئی ہے ،جس میں  دودھ  کی جانچ  والے  معیاری  سازوساما ن  اور  پرائمری  چیلنگ   مراکز کے لئے  بنیادی ڈھانچہ تیار کرکے /اسے مضبوط  بناکر دودھ  کے معیار کو بہتر بنانے   پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

مویشیوں کی تعداد بڑھانے ،  دودھ  کی پیداوار  میں اضافہ  کرنے اور  مویشیوں کی  پیداواری صلاحیت  میں اضافہ   کرکے   دیسی  مویشیوں  کی نسلوں  کے فروغ  وتحفظ کے جینیٹک  اپگریڈیشن  کے لئے  راشٹریہ  گوکل مشن   کا نفاذ  کیا جارہا ہے ۔

*************

ش ح۔م م ۔رم

U-13923

 



(Release ID: 1779130) Visitor Counter : 106


Read this release in: English , Manipuri