زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ (اے آئی ایف )

Posted On: 07 DEC 2021 5:16PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،7 دسمبر: زراعت اورکاشت کاروں کی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیرجناب نریندرسنگھ  تومر نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ بتایاہے کہ زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ کا مقصد 26-2025 تک ایک اوسط درجے کی طویل المدت قرض سرمایہ فراہمی سہولت بہم پہنچانا ہے ، تاحال اس اسکیم کے تحت 6098کروڑروپے کی قرض رقم کے ساتھ مجموعی طورپر8488پروجیکٹوں کو منظوری دی جاچکی ہے ، جس میں سے  4003 پروجیکٹوں  کے لئے 2071کروڑروپے کے بقدر کی رقم تقسیم کی جاچکی ہے ، تاحال اس اسکیم کے تحت جس قدرتعداد میں کاشت کاروں اورصنعت کاروں سمیت مجموعی استفادہ کنندگان کو نفع حاصل ہواہے ، ان کی ریاست وار تفصیل کا گوشواردرج ذیل ہے :

.

نمبرشمار

ریاستیں

پی اے سی ایس

زرعی صنعتکار

کاشت کار

کاشت کاروں کی پروڈیوسرتنظیمیں

اسٹارٹ اپس

دیگر

میزان

1

مدھیہ پردیش

351

1331

241

3

12

16

1954

2

راجستھان

258

329

61

1

2

3

654

3

مہاراشٹر

309

166

54

12

6

8

555

4

گجرات

151

143

42

2

5

3

346

5

اترپردیش

549

89

44

1

1

0

684

6

ہریانہ

95

86

30

16

1

1

229

7

تلنگانہ

207

112

8

1

5

0

333

8

اڈیشہ

103

40

43

11

4

2

203

9

پنجاب

60

66

12

0

0

0

138

10

کرناٹک

826

39

28

2

4

1

900

11

آندھراپردیش

1367

45

5

4

3

0

1424

12

چھتیس گڑھ

123

35

19

0

3

7

187

13

مغربی بنگال

200

16

27

1

1

0

245

14

تمل ناڈو

201

21

18

1

3

1

245

15

بہار

40

12

13

0

0

0

65

16

ہماچل پردیش

20

9

11

0

0

0

40

17

اترانچل

102

9

8

1

1

2

123

18

جھارکھنڈ

1

8

8

3

0

0

20

19

کیرالہ

70

10

2

2

2

1

87

20

جموں وکشمیر

0

1

10

0

0

0

11

21

آسام

7

6

1

0

0

1

15

22

دہلی

0

2

0

0

0

0

2

23

اروناچل پردیش

0

1

0

0

0

0

1

24

ناگالینڈ

10

0

0

0

0

0

10

25

انڈمان ونکوبار

3

0

0

0

0

0

3

26

میزورم

3

0

0

0

0

0

3

27

سکم

11

0

0

0

0

0

11

 

کل میزان

5067

2576

685

61

53

46

8488

 

 

 

*********************

 

 (ش ح ۔  م ن۔ ع آ)

U-13917


(Release ID: 1779120)
Read this release in: English