قبائیلی امور کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

تمام دس ریاستوں میں جہاں درج فہرست علاقے ہیں قبائل مشاورتی کونسلیں تشکیل دی گئی ہیں

Posted On: 06 DEC 2021 5:35PM by PIB Delhi

نئی دہلی:06؍دسمبر، 2021۔آئین ہند کی پانچویں درج فہرست کے قانون 244(1)کے تحت آنے والے پیراگراف 4 کی دفعات کے مطابق، قبائل مشاورتی کونسلیں ہر ایسی ریاست میں جہاں درج فہرست علاقے ہیں اور اگر صدرجمہوریہ ہدایت دیں تو کسی ایسی ریاست میں بھی جہاں درج فہرست قبائل ہیں لیکن درج فہرست علاقے نہیں قائم کی جائیں گی۔

قبائل مشورتی کونسل 20 ممبران سے زیادہ پر مشتمل نہیں ہوگی جس میں تقریباً جتنا ہوسکتا ہے، تین چوتھائی ریاست کی قانون سازیہ اسمبلی میں درج فہرست قبائل کے نمائندے ہونگے بشرطیکہ اگر ریاستی اسمبلی میں درج فہرست قبائل کے نمائندوں کی تعداد قبائل مشاورتی کونسل میں سیٹوں کی تعداد سے کم ہے جسے اس طرح کے نمائندوں سے پُر کرنا ہے۔ بقیہ سیٹیں اُن قبائل کے دیگر ممبران کے ذریعہ پُر کی جائیں گی۔

قبائل مشاورتی کونسل (ٹی اے سی) ان دس ریاستوں میں تشکیل دی گئی ہے جن کے پاس درج فہرست علاقے میں اور وہ یہ ہیں۔ آندھرا پردیش، تلنگانہ، چھتیس گڑھ، گجرات، ہماچل پردیش، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، اڈیشہ اور راجستھان۔ مزید مغربی بنگال، تملناڈو اور اتراکھنڈ ریاستوں جہاں مشتہر درج فہرست علاقہ نہیں ہے، میں بھی قبائل مشاورتی کونسل تشکیل دے دی گئی ہے۔ چنانچہ ایسی کوئی ریاست (جسے ٹی اے سی قائم کرنے کی مینڈیٹ ہو) نہیں ہے جو قبائل مشاورتی کونسل  ٹی اے سی کو تشکیل نہ دے چکی ہو۔

آئین کے پیراگراف 4 حصہ ب، ذیلی پیراگراف (2) کی دفعہ کہتی ہے کہ قبائل مشاورتی کونسل کا فرض ہوگا کہ وہ ریاست میں درج فہرست قبائل کی فلاح وترقی سے متعلق امور پر مشورے دے جیسا کہ انہیں گورنر کے ذریعہ رجوع کیا جاسکتا ہے۔

یہ معلومات آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں قبائلی اُمور کے وزیر جناب ارجن منڈا نے دیں۔

 

 

 

-----------------------

ش ح۔ح ا۔ ع ن

U NO:13862


(Release ID: 1778770) Visitor Counter : 287


Read this release in: English