وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav

قومی تعلیمی پالیسی، 2020

Posted On: 06 DEC 2021 4:27PM by PIB Delhi

 

مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمندر پردھان نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں درج ذیل معلومات فراہم کیں:

قومی تعلیمی پالیسی، 2020 (این ای پی، 2020) کو ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی حکومتوں سمیت تمام متعلقین کے ساتھ تفصیلی صلاح و مشورہ کے  عمل اور پھر مرکزی کابینہ کی منظوری کے بعد حتمی شکل دی گئی ہے۔ پالیسی کی روح اور ارادے کا نفاذ سب سے اہم معاملہ ہے۔ نفاذ میں جامعیت ہی اس کی کلید ہوگی؛ چونکہ یہ پالیسی باہم مربوط اور جامع ہے، جو اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ مطلوبہ مقاصد حاصل کیے جائیں۔ چونکہ تعلیم ایک ہم آہنگ موضوع ہے، لہٰذا اس کی محتاط طریقے سے منصوبہ بندی، مشترکہ نگرانی، اور مرکز اور ریاستوں کے درمیان باہمی تعاون کے ساتھ نفاذ کی ضرورت ہے۔ اسی کے مدنظر، وزارت نے  اپنی تمام نفاذی ایجنسیوں، ریگولیٹری اداروں، ریاستی/مرکز کے زیر انتظام علاقے کی حکومتوں، دیگر وابستہ وزارتوں/ محکموں وغیرہ کو این ای پی 2020 نافذ کرنے سے متعلق قدم اٹھانے کے لیے لکھا  ہے۔

قومی تعلیمی پالیسی 2020 تعلیم کی تمام سطحوں پر مجموعی اندراج کے تناسب کو بہتر کرنے کے لیے متعدد اقدام کی تجویز پیش کرتی ہے، مثلاً تمام بچوں کو آفاقی رسائی اور موقع فراہم کرنا، مؤثر اور حسب ضرورت بنیادی ڈھانچہ، محفوظ نقل و حمل اور ہاسٹل کا انتظام کرنا، خاص طور پر بچیوں کے لیے، اُن بچوں کو اہم دھارے کی تعلیم میں واپس لانا جو اسکول چھوڑ رہے ہیں، امید افزا ضلعوں میں مزید اعلیٰ معیار کے ایچ ای آئی قائم کرکے رسائی میں اضافہ کرنا، اسکول اور اعلیٰ تعلیم کے ساتھ پیشہ ورانہ تعلیم کا ارتباط، ایس ای ڈی جی/لڑکیوں/دِویانگوں (جسمانی طور پر معذور افراد) وغیرہ کے لیے اسکالرشپ / فیلوشپ۔ اس پالیسی میں، سال 2030 تک پری اسکول اور ثانوی سطح پر 100 فیصد مجموعی اندراج کا تناسب اور 2035 تک اعلیٰ تعلیم میں 50 فیصد کا مجموعی اندراج کا تناسب حاصل کرنے کا ہدف طے کیا گیا ہے۔

ابتدائی سے لے کر یونیورسٹی کی سطح تک کی تمام سطحوں میں تعلیم کے معیار کو بہتر کرنا ایک مسلسل اور جاری رہنے والا عمل ہے۔ اس کے نفاذ کے لیے پالیسی میں مختلف ٹائم لائن کے ساتھ ساتھ اصول اور طریقہ کار فراہم کیے گئے ہیں۔ این ای پی کے نفاذ سے متعلق اختراعی خیالات پر بات چیت کرنے کے لیے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ متعدد ورکشاپ/وی سی منعقد کیے گئے ہیں۔ ریاستی/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں نے این ای پی 2020 کے نفاذ کے لیے قدم اٹھانے شروع کر دیے ہیں۔

قومی تعلیمی پالیسی 2020 میں حکومت ہند اور ریاستی/مرکز کے زیر انتظام علاقے کی حکومتوں کے رول کی تفصیل واضح طور پر بیان کی گئی ہے جیسے کہ عوامی تعلیمی نظام کے مسلسل بہتری کے لیے مجموعی نگرانی اور پالیسی سازی؛ پبلک اسکولنگ سسٹم کے لیے تعلیمی کام کاج اور خدمات مہیا کرنے کے التزامات؛ اسٹیٹ اسکول اسٹینڈرڈز اتھارٹی (ایس ایس ایس اے) کا قیام؛ تمام بنیادی ریگولیٹری انفارمیشن کا شفاف عوامی ذاتی انکشاف؛ بڑے، متعدد پروگراموں والی یونیورسیٹوں اور کالجوں کا قیام، ہر ضلع میں یا اس کے قریب کم از کم ایک؛ فیکلٹی اور ادارہ کی خود مختاری؛ نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن کا قیام؛ اعلیٰ لیاقت والے آزاد بورڈوں کے ذریعے ایچ ای آئی کا انتظام و انصرام؛ اعلیٰ تعلیم کے لیے ایک ریگولیٹر کے ذریعے ’’ہلکا لیکن سخت‘‘ ضابطہ؛ کمزور اور محروم طلباء کو اسکالرشپ؛ آن لائن تعلیم، اور  کھلی فاصلاتی تدریس (او ڈی ایل)؛ اور انفراسٹرکچر اور تعلیمی مواد وغیرہ۔

قومی تعلیمی پالیسی 2020 کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ کوئی بھی بچہ پیدائش یا پس منظر کے حالات کی وجہ سے تعلیم اور مہارت حاصل کرنے کے کسی بھی موقع سے محروم نہ رہ جائے۔ اس میں سماجی اور اقتصادی طور پر کمزور جماعتوں (ایس ای ڈی جی) پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ ایک جیسی اور شمولیتی تعلیم کی تفصیلات این ای پی 2020 کے باب 6 اور 14 میں بیان کی گئی ہیں۔

*****

ش  ح –  ق ت –  ت  ع

U:13834


(Release ID: 1778671)
Read this release in: English , Tamil