وزارت دفاع

دیسی دفاعی پروڈکشن میں اضافہ کے لئے   کئے گئے اقدامات

Posted On: 06 DEC 2021 3:47PM by PIB Delhi

  رکشا راجیہ منتری  جناب اجے بھٹ نےآج  راجیہ  سبھا میں جناب  مہیش پودار کو  ایک تحریری جواب میں بتایا کہ گزشتہ دو برسوں میں  دیسی دفاعی پروڈکشن کی مالیت،جس میں ڈی پی ایس یوز، سابقہ او ایف بی، دفاعی مصنوعات تیار کرنے والے دیگر پی ایس یوز اور  پرائیویٹ صنعتوں سے موصولہ پروڈکشن کی مالیت شامل ہے، درج ذیل ہے:

 

نمبر شمار

مالی سال

ڈی پی ایس یوز

سابقہ او ایف بی

دیگر پی ایس یوز

پرائیویٹ صنعتیں

مجموعی مالیت

(روپے کروڑ میں)

1

2019-2020

47,168.00

9,213.00

6,294.58

15,893.70

78,569.28

2

2020-2021

46,711.19

14,635.00

6,029.06

17,291.59

84,666.84

 

 

اس کے علاوہ  وزارت دفاع میں  روزگار کا ڈاٹا نہیں رکھا جاتا ہے۔

عام بجٹ 2018-19 میں، مرکزی حکومت نے ملک میں 2 (دو) دفاعی صنعتی کوریڈور (ڈی آئی سیز) قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس  اعلان  پر عمل کرتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا کہ  ان میں سے ایک کوریڈور اتر پردیش (یو پی) اور دوسر کوری ڈور  تمل ناڈو (ٹی این) میں قائم کیا جائے۔ بعد میں اترپردیش دفاعی صنعتی کوریڈور (یو پی ڈی آئی سی) کے لیے چھ نوڈس، یعنی علی گڑھ، آگرہ، چترکوٹ، جھانسی، کانپور اور لکھنؤ  کو شناخت کیا گیا اور تمل ناڈو  دفاعی صنعتی کوریڈور (ٹی این ڈی آئی سی) کے لیے  پانچ نوڈس یعنی چنئی، کوئمبٹور، ہوسور، سلیم اور تروچیراپلی کو شناخت کیا گیا۔ دفاعی صنعتی کوریڈور (ڈی آئی سیز) کا مقصد دونوں ریاستوں میں دفاعی مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم کو فروغ دینا اور سال 2024-25 تک ہر  ایک ڈی آئی سیز  میں 10000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔ متعلقہ ریاستی حکومتوں نے زمین کی حصولیابی اور سڑک کنیکٹیویٹی، بنیادی سہولیات اور سیکورٹی جیسے ضروری بنیادی ڈھانچے تیار کرنے کے لیے کارروائی کی ہے۔

آرڈنینس فیکٹریوں میں کام کاجی خود مختاری، صلاحیت میں اضافے اور نئے امکانات اور اختراعات کے، آرڈیننس فیکٹری بورڈ کی پیداواری اکائیوں کو 7 نئی دفاعی کمپنیوں میں تبدیل  کیاگیا ہے۔ اس  تنظیم نو کا مقصد آرڈیننس فیکٹریوں کوپروڈکٹیو  اور منافع بخش اثاثوں میں تبدیل کرنا ، پروڈکٹ رینج میں مہارت میں اضافہ کرنا،  مسابقت کی صلاحیت کو بڑھانا اور  معیار اور قیمت کی صورتحال کو  بہتر بنانا ہے۔ نئے ڈھانچے سے کمپنیوں کی مسابقت کی صلاحیت پیدا ہوگی اور وہ  برآمدات سمیت بازار میں نئے مواقع تلاش کر سکیں گی۔ برآمدات میں اضافے کے علاوہ ان دفاعی کمپنیوں میں پروڈکشن کی گونا گونیت کے ذریعہ  گھریلو بازار میں ترقی کرنے  اور درآمدات کا متبادل فراہم کرانے کی صلاحیت ہے۔ حکومت نے کارپوریٹائزیشن کے  بعد او ایف بی کے پاس  زیر التواء 62,000 کروڑ روپے سے زیادہ  مالیت کے انڈینٹ/ آرڈرز کو پورا کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ سروسز کو اسٹریٹجک ہتھیاروں اور گولہ بارود کی سپلائی میں تسلسل کو یقینی بنایا جا سکے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ا گ ۔ن ا۔

U-13816

                          



(Release ID: 1778558) Visitor Counter : 113


Read this release in: English