کامرس اور صنعت کی وزارتہ
ہندوستان کی زرعی اور ڈبہ بند خوراک کی مصنوعات کی برآمدات میں رواں مالی سال کے پہلے آٹھ مہینوں میں کووڈ 19 وبائی امراض سے پیدا ہونے والے لاجسٹک چیلنجوں کے باوجود 13 فیصد سے زیادہ کا اضافہ درج کیا گیا ہے
اے پی ای ڈی باسکٹ کے تحت مصنوعات کی برآمدات اپریل تا نومبر 2021-22 میں بڑھ کر 13,261 ملین امریکی ڈالر تک ہو گئیں جبکہ اپریل تا نومبر 2020-21 میں 11,671 ملین امریکی ڈالر تھیں
اپریل تا نومبر 2021-22میں اے پی ای ڈی باسکٹ کی کل برآمدات میں چاول کا حصہ 45 فیصد سے زیادہ ہے
Posted On:
04 DEC 2021 6:59PM by PIB Delhi
نئی دہلی۔ 04 دسمبر کووڈ 19وبائی مرض کی وجہ سے لاجسٹک میں در پیش چیلنجوں کے باوجود، ہندوستان کی زرعی اور ڈبہ بند خوراک کی مصنوعات کی برآمدات میں رواں مالی سال کے پہلےآٹھ مہینوں (اپریل تا نومبر 2021-22) میں امریکی ڈالر کے لحاظ سے گزشتہ سال اسی مدت کے مقابلے 13 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔
اتھاریٹی برائے زرعی اور ڈبہ بند خوراک برآمدات کی ترقی (اے پی ای ڈی اے) کے دائرہ کار کے تحت مصنوعات کی برآمد اپریل تا نومبر 2020-21 کے 11,671 ملین امریکی ڈالر سے بڑھ کر اپریل تا نومبر 2021-22 میں 13,261 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی۔
اے پی ای ڈی اے باسکٹ مصنوعات کے تحت برآمدات کا ہدف 2021-22 میں 23,713 ملین امریکی ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔
چاول کی برآمدات اپریل تا نومبر 2021-22کے دوران 5937 ملین امریکی ڈالر کی سب سے زیادہ غیر ملکی کرنسی کمانے والی تھی، جو اپریل تا نومبر 2020-21 میں 11 فیصد بڑھ کر 5,341 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی تھی۔
اپریل تا نومبر 2021-22 کے دوران گوشت، ڈیری اور پولٹری مصنوعات کی برآمدات 12 فیصد بڑھ کر 2665 ملین امریکی ڈالر رہی جو 2020-21 کی اسی آٹھ ماہ کی مدت میں 2371 ملین امریکی ڈالر تھی۔ اپریل تا نومبر 2021-22 کے دوران پھلوں اور سبزیوں کی برآمدات 12 فیصد اضافے کے ساتھ 1720 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں جبکہ اپریل تا نومبر 2020-21 میں 1536 ملین امریکی ڈالر تھیں۔
اناج کی تیاریوں اور متفرق ڈبہ بند اشیاء کی برآمدات اپریل تا نومبر 2021-22 کے دوران 26 فیصد بڑھ کر اپریل تا نومبر 2020-21 میں 1127 ملین امریکی ڈالر کے مقابلے 1418 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں۔ کاجو کی برآمدات بھی گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں رواں مالی سال کے پہلے آٹھ مہینوں میں 29 فیصد بڑھ کر 302 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں۔
اپریل تا نومبر 2020-21 کے اسی مدت کے مقابلے اپریل تا نومبر 2021-22میں خوردنی تیل کی برآمدات 12 فیصد کم ہوکر 626 ملین امریکی ڈالر ہوگئیں۔
جدول: زرعی اور ڈبہ بند خوراک کی مصنوعات کی برآمدات (اپریل تا نومبر) 2020-21 کے مقابلے 2021-22میں
سلسلہ وار نمبر
|
مصنوعات
|
برآمدات امریکی ڈالر میں (اپریل تا نومبر 2021-22)
|
برآمدات امریکی ڈالر میں (اپریل تا نومبر 2020-21)
|
شرح نمو (فیصد میں
|
1
|
چاول
|
5937
|
5341
|
11
|
2
|
گوشت، ڈیری اور پولٹری مصنوعات
|
2665
|
2371
|
12
|
3
|
پھل اور سبزیاں
|
1720
|
1536
|
12
|
4
|
اناج کی تیاری اور متفرق ڈبہ بند اشیاء
|
1418
|
1127
|
26
|
5
|
دیگر اناج
|
590
|
338
|
74
|
6
|
کاجو
|
302
|
243
|
24
|
7
|
خوردنی تیل
|
626
|
713
|
-12
|
|
مجموعی
|
13,261
|
11,671
|
13.6
|
ماخذ: ڈی جی سی آئی ایس ، اپریل تا نومبر (2021-22) کے لیے فوری تخمینہ
نوٹ: صرف خوردنی کی برآمدات میں سال بہ سال کمی آئی
زرعی برآمدات میں نمایاں اضافہ کو ملک کی زرعی اورڈبہ بند خوراک کی مصنوعات کی برآمدات کو بڑھانے پر زور دے کر کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے حکومتی عزم کی علامت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
اے پی ای ڈی اے کے چیئرمین ڈاکٹر ایم انگ موتھو نے کہا، "ہم زرعی برآمدات کی پالیسی، 2018 کے مقصد کو مدنظر رکھتے ہوئے ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر کلسٹر پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے برآمدات کو بڑھانے کے لیے بنیادی ڈھانچہ بنانے پر توجہ مبذول کر رہے ہیں۔"
اے پی ای ڈی اے زرعی برآمدات کی پالیسی کے نفاذ کے لیے ریاستی حکومتوں کے ساتھ مصروف عمل ہے۔ مہاراشٹر، اتر پردیش، کیرالہ، ناگالینڈ، تامل ناڈو، آسام، پنجاب، کرناٹک، گجرات، راجستھان، آندھرا پردیش، تلنگانہ، منی پور، سکم، اتراکھنڈ، مدھیہ پردیش ، میزورم اور میگھالیہ نے برآمدات کے لیے ریاستی مخصوص ایکشن پلان کو حتمی شکل دی ہے جبکہ دیگر ریاستیں ایکشن پلان کو حتمی شکل دینے کے مختلف مراحل میں ہیں۔
زرعی اور ڈبہ بند خوارک کی مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ بڑی حد تک اے پی ای ڈی اے کے ذریعہ اٹھائے گئے مختلف اقدامات کی وجہ سے ہوا ہے جیسے کہ مختلف ممالک میں بی 2 بی نمائشوں کا انعقاد، ہندوستانی سفارت خانوں کی فعال شمولیت سے مصنوعات کی مخصوص اور عمومی مارکیٹنگ مہم کے ذریعہ نئی ممکنہ منڈیوں کی تلاش کے باعث ہوا ہے۔
اے پی ای ڈی اے نے ہندوستان میں جغرافیائی اشارے (جی آئی) رجسٹرڈ زرعی اور ڈبہ بند خوراک کی مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے بھی کئی اقدامات کیے ہیں جس سے دنیا بھر کے بڑے درآمد کنندہ ممالک کے ساتھ زرعی اور غذائی مصنوعات پر ورچوئل خریدار اور فروخت کنندگان کی میٹنگیں منعقد کی گئی ہیں۔
برآمد کی جانے والی مصنوعات کی بغیر کسی رکاوٹ کے معیار کی تصدیق کو یقینی بنانے کے لیے، اے پی ای ڈی اے نے مصنوعات اور برآمد کنندگان کی وسیع دائرہ کار کو جانچ کی خدمات فراہم کرنے کے لیے ہندوستان بھر میں 220 لیب کو منظوری دی ہے۔
اے پی ای ڈی اے برآمدات کی جانچ اور باقیات کی نگرانی کے منصوبوں کے لیے تسلیم شدہ لیبارٹریوں کی اپ گریڈیشن اور مضبوطی میں بھی مدد کرتا ہے۔ اے پی ای ڈی اے زرعی مصنوعات کی برآمدات کو بڑھانے کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، معیار کی بہتری اور مارکیٹ کی ترقی کے لیے مالی امداد کی اسکیموں کے تحت بھی مدد فراہم کرتا ہے۔
اے پی ای ڈی اے بین الاقوامی تجارتی میلوں میں برآمد کنندگان کی شرکت کا اہتمام کرتا ہے، جو برآمد کنندگان کو اپنی خوراک کی مصنوعات کو عالمی منڈی میں لے جانے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ اے پی ای ڈی اے زرعی برآمدات کو فروغ دینے کے لیےآہار، آرگینک ورلڈ کانگریس ، بایو فیچ انڈیا وغیرہ جیسے قومی پروگراموں کا بھی اہتمام کرتا ہے۔
اے پی ای ڈی اے بین الاقوامی منڈی کی معیار کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے باغبانی کی مصنوعات کے لیے پیک ہاؤسز کا رجسٹریشن بھی شروع کرتا ہے۔ مونگ پھلی کے چھلکے اتار کر اس کی زمرہ کاری اور اور پروسیسنگ اکائیوں کے لیے برآمدات کرنے والی یونٹوں کی رجسٹریشن کرنا، مثال کے طور پر، یورپی یونین اور غیر یورپی یونین کے ممالک کے لیے معیار کی پابندی کو یقینی بنانا ہے۔
اے پی ای ڈی اے عالمی خوراک کی حفاظت اور معیار کی ضروریات کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے گوشت پروسیس کرنے والی اکائیوں اور مذبح خانوں کی رجسٹریشن کرتا ہے۔ ایک اور اہم پہل میں ٹریس ایبلٹی سسٹم کی ترقی اور نفاذ شامل ہے جو درآمد کرنے والے ممالک کے کھانے کی حفاظت اور معیار کی تعمیل کو یقینی بناتے ہیں۔ برآمدات کو بڑھانے کے لیے، اے پی ای ڈی اے مختلف بین الاقوامی تجارتی تجزیاتی معلومات، برآمد کنندگان کے درمیان مارکیٹ تک رسائی کی معلومات اور تجارتی استفسارات کو مرتب کرتا ہے اور اسے وسعت دیتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ج ا (
U-13770
(Release ID: 1778319)
Visitor Counter : 238