قبائیلی امور کی وزارت

مشن وَن دَھن کے تحت 27 ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 50,000 سے زیادہ وَن دَھن خود اعتمادی گروپس(ایس ایچ جی) کو منظوری دی گئی

Posted On: 29 NOV 2021 6:19PM by PIB Delhi

نئی دہلی،29نومبر؍2021:

 


 

 

 

 

 

 

“ We will establish 50,000 ‘Van Dhan Vikas Kendras’ in the tribal areas of the country to ensure the availability of primary processing and value addition for forest produce and to provide employment for tribals and increase tribal income.” - Shri Narendra Modi, Hon’ble PM - Sankalp Patra Lok Sabha 2019 Page 33 under Section, strengthening “Sabka Vikas”

 

 

 

 

 

 

 

 

جنگلاتی پیداوار کے لیے پروسیسنگ اور ویلیو ایڈیشن اور قبائلیوں کے لیے روزگار فراہم کرنے اور قبائلیوں کی آمدنی میں اضافہ کرنا۔جناب نریندر مودی،عزت مآب وزیر اعظم - سنکلپ پترلوک سبھا 2019ء صفحہ33 سیکشن کے تحت ’’سب کا وکاس‘‘ کو مضبوط کرتے ہوئے

 

 

 

 

وزیر اعظم کے ’’آتم نر بھر بھارت‘‘کے مطالبے کے مطابق، ’’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘‘اور سنکلپ پتر2019ء میں بنائے گئے سنکلپ کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے، ’’مقامی خرید قبائلیوں کے لیے آواز بنیں‘‘کے نعرے سے ہم آہنگ ’’سنکلپ سے سدھی - مشن ون دھن‘‘ کو نافذ کر رہا ہے۔ اس پہل کے ایک حصے کے طور پر 15 جون 2021ءکو قبائلی امور کے وزیر کے ذریعہ مشن ون دھن کا آغاز کیا گیا تھا۔ مشن نے 50,000 وان دھن (ایس ایچ جی) کے قیام کو ہدف بنایا تھا جنہیں 3000 وَن دَھن وکاس کیندر کلسٹرس (وی ڈی وی کے سی) میں شامل کیا گیا تھا۔ اس سکیم کو منظم اور مؤثر طریقے سے لاگو کرنے کے لیے اس کے شراکت داروں کے وسیع ماحولیاتی نظام کے ذریعے،جس میں ریاستی نوڈل ڈپارٹمنٹ، ریاستی عمل درآمد کرنے والی ایجنسیاں، کنورجنسی پارٹنرز،معروف تربیتی ادارے شامل ہیں۔

 

 

دو سالوں کے مختصر عرصے میں اس نے اب کامیابی کے ساتھ52,976 وی ڈی ایس ایچ جی کو 3110 وی ڈی وی کے سی میں شامل کرنے کی منظوری دی ہے،جس میں 9.27 لاکھ استفادہ کنندگان اور 27 ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ یہ وی ڈی وی کے سی ترقی کے مختلف مراحل پر ہیں اورآج تک کامیابی کی بہت سی کہانیاں سامنے آ چکی ہیں۔ مہاراشٹر،منی پور، تمل ناڈو، کرناٹک، اُڈیشہ، کیرالہ، تریپورہ، گجرات، سکم، آندھرا پردیش میں وی ڈی وی کے سی نے تمام 27 شریک ریاستوں کے ساتھ ساتھ تقریباً 600 اقسام کی مصنوعات تیار کرنا شروع کر دی ہیں۔

 

اس قابلِ ستائش سنگِ میل کو یادگار بنانے کے لیے29 نومبر2021ءکو ایک ورچوئل ایونٹ کا انعقاد کیا گیا، جس میں ایس این اے، ایس آئی اے،قبائلی استفادہ کنندگان اوردیگراسٹیک ہولڈرزکی ایک قابل ذکر تعداد میں شرکت دیکھی گئی اوراسے ٹرائیفیڈ صفحہVan Dhan Se Vikas https: کے ذریعے لائیو نشر کیا گیا۔ www.facebook.com/VanDhanSeVikas

 

 

یہ ایک نتیجہ خیز اجلاس تھا، جس میں اسکیم کے مسائل اور پیش رفت پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس میں جناب رام سنگھ راٹھوا، چیئرمین  ٹرائیفیڈ اور جناب پرویر کرشنا، منیجنگ ڈائریکٹر ٹرائیفیڈ و دیگر معززین نے بھی شرکت کی۔

ٹرائیفیڈ قبائلیوں کو بااختیار بنانے کے لئے کئی قابل ذکر اقدامات کو نافذ کر رہا ہے۔ درحقیقت گزشتہ دو سالوں کے دوران کم سے کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) اورایم ایف پی کے لیے ویلیو چین کی ترقی کے ذریعے معمولی جنگلاتی پیداوار (ایم ایف پی) کی مارکیٹنگ کے طریقہ کار نے قبائلی ماحولیاتی نظام کو متاثر کیا ہے۔ وَن دَھن کی اصطلاح وزیر اعظم نے 14 اپریل 2019ء کو بیجا پور، چھتیس گڑھ میں اسکیم کا افتتاح کرتے ہوئے بنائی تھی۔ اسی اسکیم کا ایک جزو، یہ وَن دَھن کیندروں کے قیام کے ذریعے چھوٹی جنگلاتی پیداوار کی قدر میں اضافے، برانڈنگ اور مارکیٹنگ کا پروگرام ہے۔ جنگل میں مقیم قبائل کے لیے پائیدار ذریعہ معاش کی تخلیق میں سہولت فراہم کرنا ہے۔ یہ قبائلی جمع کرنے والوں اور جنگل میں رہنے والوں اور گھر پر رہنے والے قبائلی کاریگروں کے لیے روزگار پیدا کرنے کے ایک ذریعہ کے طور پر ابھرا ہے۔ 52976 ون دھن ایس ایچ جی کو 3110 وی ڈی وی کے کلسٹروں میں شامل کیا گیا ہے،جس میں 27 ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں9.27 لاکھ مستفیدین کا احاطہ کیا گیا ہے۔ کلسٹرز کی تربیت مکمل،36925 مستفیدین کے لیے مشہور اداروں جیسےآئی آئی ٹی، ٹی آئی ایس ایس وغیرہ کے ساتھ مل کر’’ٹیک فار ٹرائبل‘‘پروگرام کے ذریعے پیشگی تربیت جاری ہے۔ تمام فعال کلسٹرز نے ایم ایف پی پروکیورمنٹ آپریشنز شروع کیے ہیں،جن میں سے تقریباً 1600 کلسٹرز نے ویلیواور پروسیسنگ آپریشنز شروع کیے ہیں۔ کامیابی کی کئی کہانیاں سامنے آئی ہیں اور 1500 لاکھ روپے سے زیادہ کی فروخت ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ جگدل پور (بستر) چھتیس گڑھ اور رائے گڑھ، مہاراشٹر میں دو میگا ایم ایف پی پروسیسنگ پروجیکٹ تکمیل کے اعلیٰ درجے کے مراحل میں ہیں۔ مشن کے تحت انٹرپرائز اپروچ بڑے پیمانے پر معاشیات فراہم کرے گا اور این جی اوز کی شرکت کے ساتھ بڑے پیمانے پر قبائلی کاروبار کو فروغ دینے میں مدد کرے گا۔قبائلی ملکیتی،قبائلی زیرانتظام پیداواری یونٹس بنائے گا،جبکہ تمام موجودہ فنڈز اور وسائل کا فائدہ اٹھائے گا۔

 

PHOTO

 

ان کامیابیوں اور سرگرمیوں کو اگلی سطح تک لے جانے کے لیےایک پہل کا تصور کیا گیا ہے،جس میں آدیواسیوں کی روزی روٹی کی ترقی اور کاروباری اداروں کو فروغ دیا جائے گا۔  ان وی ڈی ایس ایچ جی؍وی ڈی وی کے سی کو مقامی طور پر دستیاب وسائل اور ہنر کی بنیاد پر قبائلیوں کے پائیدار کاروباری اداروں میں پرورش اور ترقی دی جائے گی۔

مشن کی سرگرمیاں درج فہرست قبائل کے استفادہ کنندگان کے لیے پورے ہندوستان میں نافذ کی جائیں گی اور یہ ایک جاری مداخلت ہے، جس میں وَن دَھن پروگرام کے تحت تمام 27 ریاستوں اور 308 قبائلی اضلاع کو کور کرتے ہوئے لگاتار جاری رہنے والا  ایک قدم ہے۔ ان اقدامات سے ایک ملین قبائلی خاندانوں کو فعال روزگار اور ذریعہ معاش فراہم کرنے کی توقع ہے،تاکہ وہ پیداواری اقتصادی سرگرمیوں میں حصہ لے سکیں،جس سے وہ جنگل کے وسائل اور ایسی سرگرمیوں سے فائدہ اٹھا سکیں، جن سے وہ پہلے سے واقف ہیں، بغیر کسی نقل مکانی یا نقل مکانی کی ضروریات کے۔

قبائلیوں کے لیے سال بھر کی آمدنی پیدا کرنے کے مواقع کو یقینی بنانے اور قبائلیوں کو درپیش سنگین مسائل جیسے کہ بغیر کسی حقوق کے زمین؍مکان پر قبضہ کرنے پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ معمولی جنگلاتی پیداوار کے جمع کرنے میں پابندیاں، دلالوں کا استحصال،نقل مکانی، جنگلاتی دیہات میں ترقی کا فقدان اس مشن کے تحت قبائلی امور کی وزارت،قبائلیوں کو بااختیار بنانے کے اگلے مرحلے میں شروع ہونے کی امید رکھتی ہے۔

 

************

 

ش ح۔م ع۔ن ع

(U: 13495)



(Release ID: 1776649) Visitor Counter : 126


Read this release in: English , Hindi , Punjabi