الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

دن 2: آزادی کا ڈیجیٹل مہوتسو


الیکٹرانکس اور اطلاعات ٹکنالوجی کی وزارت نے عوامی سطح پر عوام کی بہبود کے لئے سولیوشن تیار کرنے کے مقصد سے منصوعی ذہانت سے استفادہ کرنے کے بارے میں ایک پینل ڈسکشن کی میزبانی کی

مباحثے کے دوران بڑے پیمانے پر مصنوعی ذہانت کے سولیوشن تیار کرنے کے دوران مرکزی حکومت، ریاستی حکومتوں اور صنعتی شراکت داروں کے تجربات پر روشنی ڈالی گئی

Posted On: 30 NOV 2021 5:54PM by PIB Delhi

آزادی کا ڈیجیٹل مہوتسو ہفتہ  29 نومبر سے 5 دسمبر کی تقریبات کو جاری رکھتے ہوئے  پہلے اجلاس کے دن 2  میں  عوامی سطح پر  عوام کی بہبود کے لئے  سولیوشن تیار کرنے کے مقصد سے  منصوعی ذہانت سے استفادہ کرنے کے بارے میں ایک  پینل ڈسکشن کے ساتھ شروع ہوا۔مصنوعی ذہانت ، معاشرے میں نمایاں تبدیلیاں لانے ، شمولیاتی ترقی اور  سبھی کو بااختیار بنانے  کے لئے پر تول رہی ہے۔ ایک آتم نربھر بھارت کے  ہمارے وزیراعظم کے  وژن سے تحریک پاکر  ڈیجیٹل انڈیا  ایک ابھرتے ہوئے  نیو انڈیا  کے ہمارے وزیراعظم  کے وژن کو پورا کرنے کے لئے  راہ ہموار  کررہا ہے، جس میں  ٹکنالوجی،  ہمارے شہریوں  کی بہت زیادہ صلاحیتوں کو کام میں لانے ، ان کی زندگی کو بہتر بنانے ، شفافیت اور شمولیاتی ترقی لانے  کی طاقت رکھتی ہے۔

اجلاس کے پینل میں حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر پروفیسر کے وجے راگھون، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت سکریٹری جناب اجے پرکاش ساہنی، اطلاعاتی  ٹیکنالوجی، الیکٹرانکس اور مواصلات حکومت تلنگانہ کے پرنسپل سکریٹری جناب جیئش رنجن، وادھوانی انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اینڈ پالیسی کے سی ای او جناب پرکاش کمار  شامل تھے۔ ماڈریشن کے فرائض این ای جی ڈی اینڈ ڈی آئی سی کے صدر اور سی ای او  جناب ابھیشیک سنگھ نے انجام دیئے۔اس  مباحثے کے دوران   بڑے پیمانے پر  مصنوعی ذہانت کے سولیوشن اور متعلقہ بنیادی  ڈھانچہ  تیار کرنے کے دوران  مرکزی حکومت، ریاستی حکومتوں اور  صنعتی شراکت داروں کے تجربات، درپیش چیلنجوں اور بھارت کے لئے  ان کی نظر میں آئندہ کیا مواقع ہیں اس پر روشنی ڈالی گئی ۔

پروفیسر وجے راگھون نے  موافق پالیسیوں اور ضابطوں کے ذریعہ ذمہ دار مصنوعی ذہانت کی اختراع کا ایک ایکو سسٹم تیار کرنے میں  سرکاری اداروں کے اہم رول پر روشنی ڈالی۔ جناب جیئش رنجن نے  تلنگانہ کے  اے آئی مشن اور  اے آئی سہولت فراہم کرانے والے مختلف فوکس ایریاز میں  اختیار کئے گئے  فریم ورکس اور ادارہ جاتی میکانزم  اور  صلاحیت سازی، حکمرانی، کمپیوٹ پاور اور اسٹارٹ اپس  کی مدد کے بارے میں بتایا۔ جناب ابھیشیک سنگھ نے  قومی سطح پر  مصنوعی ذہانت کے  استعمال کے معاملات  کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا ۔ انہوں نے  اس وژن کو قابل عمل بنانے میں  الیکٹرانکس اور  اطلاعاتی ٹکنالوجی کی وزارت اور  نیشنل ای۔ گورننس ڈویژن کے رول پر بھی روشنی ڈالی۔

جناب پرکاش کمار  نے  بیوری کریسی کی مختلف سطحوں پر  مہارت کے فروغ اور صلاحیت سازی کے پروگرام  کی ضرورت پر زور دیا اور بتایا کہ  اس سے  پالیسی سازی ، خدمات فراہم کرانے کے نظام کو بہتر بنانےا ور  داخلی کارگزاری کی مانیٹرنگ کو بہتر بنانے میں  مدد دینے  کے لئے  سرکاری ایجنسیوں  میں  ان ابھرتی ہوئی ٹکنالوجیز کے  استعمال کی صلاحیت پیدا ہوگی۔

جناب اجے پرکاش ساہنی نے  ایسے ملک گیر  ڈیجیٹل پروگرام تیار کرنے کی اہمیت پر  زور دیتے ہوئے  مباحثے کو انجام تک پہنچایا جو  صحت دیکھ ریکھ سے لیکر تعلیم تک تمام ہندوستانی شہریوں کو  معیاری خدمات فراہم کرانے  پر مرکوز ہو۔ انہوں نے  ایسے مصنوعی ذہانت  سولیوشن تیار کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا جو  تمام 1.3 بلین ہندوستانیوں کے لئے شمولیت والی ترقی پر  مرکوز ہو۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔

ش ح۔ ا گ۔ن ا۔

U-14020

                          


(Release ID: 1776585)
Read this release in: English , Hindi , Bengali