وزارت دفاع

ایڈمرل آر ہری کمار،پی وی ایس ایم، اے وی ایس ایم، وی ایس ایم،اے ڈی سی نے بحریہ کے 25ویں سربراہ کےطور پر بھارتی بحریہ کی کمان سنبھال لی

Posted On: 30 NOV 2021 1:24PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،30نومبر؍2021:

ایڈمرل آر ہری کمار، پی وی ایس ایم،اے وی ایس ایم، وی ایس ایم،اے ڈی سی نے 30 نومبر2021 ءکو بحریہ کے 25ویں سربراہ کے طور پر بھارتی بحریہ کی کمان سنبھالی۔ انھوں نے ایڈمرل کرم بیر سنگھ،پی وی ایس ایم، اے وی ایس ایم،اے ڈی سی کی جگہ لی ہے، جو بھارتی بحریہ میں 41 سال سے زیادہ عرصے پر محیط ایک شاندار کیریئر کے بعد ریٹائر ہوئے ہیں۔

 ایڈمرل آر ہری کمار مشہور نیشنل ڈیفنس اکیڈمی،کھڑک واسلا کے سابق طالب علم ہیں۔ انہیں یکم جنوری 1983ءکو بھارتی بحریہ میں کمیشن ملا۔ 38 سال پر محیط اپنے کیریئر میں انہوں نے کوسٹ گارڈ جہاز سی-01، بھارتی بحریہ کے بحری جہاز نشانک،کورا، رنویر اور ایئر کرافٹ کیریئر آئی این ایس وراٹ کی کمانڈ کی۔ گنری کے ماہر کے طور پر انہوں نے کئی اہم عہدوں کو سنبھالا، جن میں فلیٹ آپریشن آفیسر اور ویسٹرن فلیٹ کے فلیٹ گنری آفیسر، آئی این ایس وپل کے ایگزیکٹیو آفیسر(ای ایکس او)،آئی این ایس رنجیت کے گنری آفیسر (جی او)،آئی این ایس کٹھار کے کمیشننگ جی او اور آئی این ایس رنویر کے کمیشننگ عملہ شامل ہیں۔  ان کی ساحلی تقرریوں میں ایچ کیو ڈبلیو این سی میں کمانڈ گنری آفیسر، سیشلز کی حکومت کے نیول ایڈوائزر، موغادیشو میں صومالیہ میں اقوام متحدہ کے مشن (یو این او ایس او ایمII) اورٹریننگ کمانڈر،آئی این ایس دروناآچاریہ شامل ہیں۔ فلیگ آفیسر کے طور پر انھوں نے گوا میں نیول وار کالج کے کمانڈنٹ، فلیگ آفیسر سی ٹریننگ (ایف او ایس ٹی)،فلیگ آفیسر کمانڈنگ ویسٹرن فلیٹ (ایف ایو سی ڈبلیو ایف)، چیف آف اسٹاف، ویسٹرن نیول کمانڈ، کنٹرولر پرسنل سروسز اور چیف آف پرسنل کے طور پر کام کیا ہے۔ (سی او پی) نیول ہیڈ کوارٹرز میں انہوں نے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) اور فوجی امور کے محکمے (ڈی ایم اے) کے ادارے کی تشکیل کے دوران اہم موڑ پر چیئرمین چیفس آف اسٹاف کمیٹی (سی آئی ایس سی) کے لیے چیف آف انٹیگریٹڈ ڈیفنس اسٹاف کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔

وہ 30 نومبر 2021ء کو بحریہ کے سربراہ کا عہدہ سنبھالنے سے پہلے،ممبئی میں مغربی بحری کمانڈ کے فلیگ آفیسر کمانڈنگ ان چیف تھے۔

 

 

************

 

 

ش ح۔م ع۔ن ع

(U: 13491)



(Release ID: 1776561) Visitor Counter : 207