جل شکتی وزارت
انڈیا ینگ واٹر پروفیشنل پروگرام کا آغاز
Posted On:
29 NOV 2021 5:59PM by PIB Delhi
انڈیا ینگ واٹر پروفیشنل پروگرام کے پہلے ایڈیشن کا آج ورچوئل طریقے سے آغاز ہوا۔ اس موقع پر آسٹریلیا میں بھارت کے ہائی کمشنر جناب منپریت ووہرا، بھارت میں آسٹریلیا کے ہائی کمشنر بیری اوفیرل ، ڈی او ڈبلیو آر ، آر ڈی اینڈ جی آر ، جل شکتی کی وزارت کی ایڈیشنل سکریٹری محترمہ دیباشری مکھرجی موجود تھے۔ 100 سے زیادہ شرکاء نے انڈیا ینگ واٹر پروفیشنل پروگرام میں شرکت کی۔ اس پروگرام کا آغاز نیشنل ہائیڈرولوجی پروجیکٹ کے تحت کیا گیا ہے ، جو کہ ڈی او ڈبلیو آر اور آر ڈی اینڈ جی آر کی ایک مرکزی اسکیم ہے اور جسے آسٹریلن واٹر پارٹنر شپ کی حمایت حاصل ہے۔
یہ پروگرام صلاحیت سازی اور روایتی تربیتی پروگراموں سے منفرد و مختلف ہے۔ یہ انگیجڈ ٹریننگ اینڈ لرننگ ماڈل پر مرکوز ہے۔ تقریبا 70 فیصد پروگرام سچویشن انڈر اسٹینڈنگ اینڈ امپرومنٹ پروجیکٹس (ایس یو آئی پی) کے توسط سے پروجیکٹ پر مبنی لرننگ پر مرکوز ہے۔ یہ پروگرام صنفی مساوات اور تنوع پر مرکوز ہے، کیونکہ پائیدار آبی بند وبست کو سماج کے سبھی اراکین کے خیالات و تصورات سے ہی فیض پہنچ سکتا ہے۔ نیشنل ہائیڈرولوجی پروجیکٹ کی مرکزی و ریاستی تنفیذیں ایجنسیوں سے اس پروگرام کے پہلے ایڈیشن کے لئے مجموعی طور پر 20 شرکاء (10 مرد اور 10 خواتین) کو منتخب کیا گیا ہے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے بھارت کے ہائی کمشنر منپریت ووہرا نے کہا کہ بھارت اور آسٹریلیا کے دوران شراکت داری والے اہم شعبوں میں پانی ایک کلیدی ترجیحی شعبہ ہے اور دونوں ممالک اس محاذ پر سرگرمی کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ینگ واٹر پروفیشنل پروگرام بھارت و آسٹریلیا کے مابین تعلقات میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے اور ادارہ جاتی تقویت کاری و صلاحیت سازی کے ضمن میں یہ ایک طویل سفر طے کرے گا۔
بھارت میں آسٹریلیا کے ہائی کمشنر بیری اوفیرل نے کہا کہ بھارت اور آسٹریلیا میں پانی سے متعلق چیلنجز ایک جیسے ہیں اور ایسے بہت سے امور ہیں، جن میں ایک دوسرے سے سیکھا جا سکتا ہے۔
محترمہ دیباشری مکھرجی نے کہا کہ بھارت اور آسٹریلیا ایک فطری شراکت دار ہیں اور نوجوان آبی پیشہ وروں کو تربیت دینے کی یہ مشترکہ کوشش صحیح سمت میں ایک قدم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بڑی تعداد میں خواتین کی شرکت نہ صرف صنفی مساوات کے نقطہ نظر سے بالخصوص حوصلہ افزا ہے بلکہ اس سے مستقبل کی خواتین آبی لیڈرز بھی ابھر کر سامنے آئیں گی۔ محترمہ مکھرجی نے کہا کہ دونوں ممالک کے متعدد شعبوں میں مسلسل اشتراک کر رہے ہیں، جن میں پانی کا مؤثر استعمال، آب وہوا کی تبدیلی کے اثرات کو کم سے کم کرنا ، طاس منصوبہ بندی ، آبی ڈیٹا اور اطلاعاتی بندوبست اور صلاحیت سازی شامل ہیں۔ بھارت سرکار کی جانب انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا آبی وسائل کے شعبے میں بھارت کا ایک گراں قدر شراکت دار ہے۔
جل شکتی کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری اور این ایچ پی کے پروجیکٹ کوارڈی نیٹر جناب سبودھ یادو نے کہا کہ انڈیا ینگ واٹر پروفیشنل پروگرام کی ایک منفرد خصوصیت یہ ہے کہ یہ نتائج کے تحریک یافتہ ہے اور اس کے شرکاء جب اس پروگرام کی تکمیل کر چکے ہوں گے تو ان کے پاس مخصوص طرح کے ٹولز اور تکنیک ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ 67 عرضی گزاروں میں سے شرکاء کا انتخاب چیلنجنگ اور انسپائرنگ تھا۔ انہوں نے مزید کہا اس ایڈیشن کی کامیابی کی بنیاد پر وائی ڈبلیو پی کے دوسرے مرحلے کی منصوبہ بندی سال 2022 کے نصف آخر میں کی جائے گی۔
انڈیا ینگ واٹر پروفیشنل پروگرام آسٹریلیا - بھارت تعلقات میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس پروگرام کا مقصد مستقبل کے لئے واٹر لیڈرس تیار کرنا ہے۔ اس پروگرام کے بیچ نومبر 2019 میں ’پائیدار آبی بندوبست ‘ سے متعلق نیشنل ہائیڈرولوجی پروجیکٹ (این ایچ پی) کے ذریعہ مشترکہ طور پر ڈیزائن کئے گئے ایک ورکشاپ کے دوران بوئے گئے تھے۔ اس پروگرام کا نفاذ آسٹریلیا انڈیا واٹر سینٹر (آسٹریلیائی وبھارتی یونیورسٹیوں کا ایک کنسورشیم‘ کے ذریعے کیا جائے گا۔
آسٹریلین واٹر پارٹنر شپ کے سی ای او جناب مائیکل ولسن محکمہ زراعت ، پانی و ماحولیات کے محکمہ کی ڈپٹی سکریٹری محترمہ لن او کونل، آئی آئی ٹی گوہاٹی کے ڈائریکٹر پروفیسر ٹی جی سیتا رام ، ویسٹرن سڈنی یونیورسٹی کے پروفیسر بسنت مہیشوری ، آسٹریلین واٹر پارٹنر شپ کے جنوبی ایشیا نمائندہ جناب وجے کمار نے بھی اس افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- م م- ق ر)
U-13493
(Release ID: 1776424)
Visitor Counter : 204