امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

دسمبر میں ٹماٹر کی آمد گزشتہ سال کے برابر ہونے کی امید ہے


شمال ہندستانی ریاستوں سے ٹماٹر کی آمد بڑھے گی اور قیمتوں میں کمی کا باعث بنے گی

اس سال پیاز کی قیمتوں کی سطح 2020 اور 2019 سے بھی نیچے ہے

قیمتوں میں اضافہ کو کنٹرول کرنے کےلئے اضافی ذخیرہ سے پیاز کا کلیبرٹیڈ  اور ہدف شدہ ذخیرہ جاری

خریف اور تاخیر سے خریف پیاز کی پیداوار پر تخمینہ  69 ایل ایم ٹی ہے

خریف پیاز کی بازار میں آمد شروع ہوچکی ہے

Posted On: 26 NOV 2021 6:19PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،26 نومبر2021/ پنجاب،اترپردیش ، ہریانہ اور ہماچل پردیش میں غیر موسمی بارشوں کی وجہ سے فصل کو نقصان پہنچا جس کی وجہ سے ستمبر 2021 کےآخر سے ٹماٹر کی کل ہندستان میں اوسط خوردہ قیمت بڑھ رہی ہے اور ان ریاستوں سے ٹماٹر آنےمیں تاخیر ہوئی۔ شمالی ہندستانی ریاستوں سے تاخیر سے آمد کے بعد تمل ناڈو، آندھراپردیش، تلنگانہ اور کرناٹک میں شدید بارش ہوئی جس سے سپلائی میں خلل پڑا اور فصلوں کو بھی نقصان پہنچا۔ 25 نومبر2021 تک، ٹماٹر کی کل ہند اوسط قیمت 67 روپے فی کلو تھی جو پچھلے سال کےمقابلے میں 63 فی صد زیادہ ہے۔ ٹماٹر کی قیمت انتہائی اتار چڑھاؤ کا شکار ہے کیونکہ سپلائی چین میں معمولی  رکاوٹ یا بھاری بارشوں کی وجہ سے ہونےو الے نقصان کے نتیجے میں قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس کے برعکس بڑی تعداد میں آمد اور لاجسٹکس کےمسائل مارکیٹ میں گڑبڑ کی صورتحال پیدا کرنے اور اس کے نتیجے میں خوردہ قیمتوں میں کمی کی صلاحیت رکھتے  ہیں۔ محکمہ زراعت کےمطابق موجودہ سال میں خریف کی تخمینہ  ایل ایم ٹی 69.52 پیداوار گزشتہ سال کی  ایل ایم ٹی 7.012 کے مقابلے ہے۔ اس سال نومبر میں آمد صرف ایل ایم ٹی 19.62 تھی جو پچھلے سال ایل ایم ٹی 21.32 تھی۔ شمالی ہندستانی ریاستوں سے ٹماٹر کی ا ٓمددسمبر کے آغاز سے ہی شروع ہوجائے گی۔ جس سے دستیابی میں اضافہ ہوگا اور قیتموں میں کمی آئے گی۔ دسمبر میں آمد پچھلے سال کے برابر  ہونے کی امید ہے۔

پیاز کے معاملے میں اکتوبر 2021 کے دوران قیمتوں میں اضافہ کافی حد تک کم ہوگیا ہے اور یہ سطح 2020 اور 2019 میں بھی خوردہ  قیمتوں سےنیچے ہے۔ 25 نومبر 2021 کو پیاز کی کل ہند اوسط خوردہ قیمت 39 روپے تھی ۔ کلو گرام جو کہ گزشتہ سال کےمقابلے میں 32 فی صد کم ہے۔ پرائس اسٹیبلائزیشن فنڈ (پی ایس ایف) کے تحت موجودہ سال میں بنایا گیا ایل ایم ٹی 2.08 کا پیاز بفر ان ریاستوں/شہروں کوجہاں قیمتیں پچھلے مہینے کےمقابلے میں بڑہ رہی ہیں اور اس میں اضافہ کرنے کے لئے لاسلگاں اور پمپلیگاؤں جیسی منبع  منڈیوں کو ان کلیدی منڈیوں میں دستیابی کےلئے بھی کلیبر ٹیڈ اور ہدفی انداز میں جاری کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 21 روپے فی کلو گرام سابق ذخیرہ کرنے والے مقامات پر پیاز کی پیش کش کی گئی ہے۔ناگالینڈ اور آندھراپردیش نے بفر ذخیرسےپیاز لیا ہے۔ سفری لاگت سمیت 26 روپے /کلو گرام کے حسابسے سفل پیاز بھی فراہم کی گئی  ہے ۔ بفر سےپاز کی جارحانہ ریلیز نے قیمتوں میں استحکام میں اہم کردار ادا کیاہے۔ خریف اور دیر سے خریف کی پیداوار کا تخمینہ 69 ایل ایم ٹی ہے، خریف پیاز کی بازار میں آمد شروع ہوچکی ہے۔

پرائس اسٹیبلائزیشن فنڈ اسکیم کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 50:50 شیئرنگ (این  ای ریاستوں کےمعاملے میں 75:25) کی بنیاد پر ریاستی سطح پر قیمت استحکام فنڈ کے قیام کے لئے بلاسود ایڈوانسز  (پیشگی رقم) فراہم کئے جاتے ہیں۔ اب تک چھ  ریاستوں ، یعنی آندھراپردیش، آسام ، اڈیشہ ، تمل ناڈو ،تلنگانہ اور مغربی بنگال نے پیشگی رقم نکالی ہے اور کل 164.15 کروڑ روپے  مرکزی حصہ کے طور پر جاری کئے گئے ہیں۔ ان ریاستوں کےپاس ضروری غذائی اجناس کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے ضروری مداخلت کرنے  کے لئے فنڈ اور مینڈیٹ ہے۔ دیگر ریاستوں سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ ضروری غذائی اشیا کی  قیمتوں میں اضافے کو کنٹرول کرنے کے لئے ریاستی سطح پرمداخلت کےلئے پی ایس ایف قائم کریں۔

******************

ش ح۔   ش ت۔ ج

Uno-13337



(Release ID: 1775486) Visitor Counter : 144


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil