کانکنی کی وزارت

جناب پرہلاد جوشی نے ریاستی  سرکاروں سے زور دے کر کہا ہے کہ وہ کانکنی کے بنیادی ڈھانچے کو مزید مستحکم بنائے۔ انہوں نے مرکز کی طرف سے ہر ممکن مدد کی پیشکش کی ہے


جی ایس آئی کی کانکنی کے 52 بلاکوں کی رپورٹیں 15 ریاستی سرکاروں کے سپرد کیں

دیرپا کانکنی کے لیے 5 ستارہ درجے کے انعامات دیے گئے

Posted On: 23 NOV 2021 6:07PM by PIB Delhi

نئی دہلی،23/نومبر2021۔  

کوئلہ ، کانکنی اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے کہا ہے کہ کانکنی کی وزارت، ملک کے کانکنی کے شعبے میں مزید ترقی کے مقصد سے مزید پالیسی اصلاحات پر غور کرنے کے لیے تیار ہے۔ کانکنی اور معدنیات سے متعلق پانچویں قومی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے آج جناب جوشی نے کہا کہ مرکز ریاستی سرکاروں کو مزید ترغیبات دینے پر غور کررہا ہے، تاکہ ملک بھر میں کانکنی کے عمل میں مزید تیزی لائی جاسکے۔ انہوں نے ریاستی سرکاروں سے زور دے کر کہا کہ وہ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے دستیاب بنیادی ڈھانچے کو مستحکم بنائیں۔ وزیر موصوف نے اشارہ دیا کہ اس مالی سال کے شروع کے 7 مہینوں کے دوران اوڈیشہ سرکار نے کانکنی کے پہلے سے سرگرم نیلامی کے عمل کے ذریعے 10 ہزار کروڑ روپے حاصل کیے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ معدنیات کی کم سے کم برآمدات پر توجہ ہونی چاہیے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001BT0E.jpg

سارا دن کے اس اجلاس میں وزیر جناب جوشی نے دیرپاکانکنی کے طور طریقوں اور ہمہ جہت کارکردگی کے لیے 5 ستارہ درجے کے انعامات عطا کیے۔ پچھلے تین سال کے لیے سبھی 149 ایوارڈز، ملک بھر کی سرکاری اور پرائیویٹ شعبے کی مختلف  کمپنیوں کو دیے گئے۔ بھارت کے ارضیاتی سروے جی ایس آئی کی طرف سے منظور شدہ 52 سے زیادہ کانکنی بلاکوں کو 15 ریاستی سرکاروں کے سپرد کیا جانا اس قومی جلسے کی اہم خصوصیات میں سے ایک رہا۔ وزیر موصوف نے معدنیات کی تلاش کے لیے  منظور شدگی کی اسکیم سے متعلق ایک ای پورٹل کا افتتاح بھی کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002RGWW.jpg

اجلاس میں اس سے پہلے معدنیات سے متعلق قانون اور ضابطوں میں حالیہ ترمیمات پر پینل مذاکرات اور ریاستی سرکار کے کانکنی کے محکمے کے افسران کا پریزنٹیشن دیا گیا۔  جی ایس آئی نے معدنیات کی تلاش سے متعلق جدید ترین ٹیکنالوجی اور معدنیات کے مزید بلاکوں کی نشاندہی کے لیے جاری حکمت عملی سے متعلق  ایک ٹیکنیکل اجلاس منعقد کیا۔کانوں کی وزارت کے سکریٹری  جناب آلوک ٹنڈن، وزارت کے سینئر عہدیدار، جی ایس آئی، این ایم ای ٹی، مختلف پی ایس یو اور ریاستی سرکاروں و صنعتی شعبے کے نمائندگان نے اس مباحثے میں شرکت کی۔

کانوں اور معدنیات سے متعلق یہ پہلا قومی جلسہ 2016 میں رائے پور میں منعقد کیا گیا تھا،اس کے بعد اسی طرح کے جلسے سالانہ طور پر دہلی اور اندور میں منعقد کیے گئے۔ کانوں اور معدنیات (فروغ اور ضابطہ کاری) ترمیمی قانون 2015 کے لاگو ہونےپر معدنیاتی رعایات دینے کے لیے نیلامی کے نظام کے سبب بہت حد تک شفافیت آئی ہے اور من مانا رویہ ختم ہوا ہے۔اس کی وجہ سے نہ صرف ریاستی سرکاروں کے محصول میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے، بلکہ کانکنی کے شعبے میں بھی کاروبار کو آسان بنانے میں بھی مہارت حاصل ہوئی ہے۔

********** ***

( ش ح ۔ ا س ۔  ت ع (

U.No:  13311

 



(Release ID: 1775247) Visitor Counter : 141


Read this release in: English , Hindi , Bengali , Kannada