وزارت اطلاعات ونشریات

‘دی فرسٹ فالن’ میں ‘پہلے ہیروز’ کی غیر دستاویزی تاریخ -ایل جی بی ٹی او کمیونٹی - اور ایک نامعلوم وائرس کے خلاف ان کی لڑائی کا پتہ چلتا ہے:   آئی ایف ایف آئی میں برازیل کے فلم ساز روڈریگو ڈی اولیویرا


اگر ہم خود اپنے مصائب کی تاریخ کو دستاویزی شکل  نہیں دیتے ہیں تو کوئی اور  یہ کام نہیں کرے گا: روڈریگو ڈی اولیویرا

وبائی بیماری دنیا کے مختلف حصوں کو منفرد طریقوں سے متاثر کرتی ہے: روڈریگو ڈی اولیویرا

روڈریگو ڈی اولیویرا کے ‘دی فرسٹ فالن’  کا  آئی ایف ایف آئی میں ایشین پریمیئر تھا

Posted On: 25 NOV 2021 9:19PM by PIB Delhi

پنجی، 25 نومبر 2021

فلم کے ڈائریکٹر روڈریگو ڈی اولیویرا نے کہا کہ دی فرسٹ فالن میرے آباؤ اجداد کو خراج تحسین ہے جن کا تعلق  ایل جی بی ٹی او کمیونٹی سے تھا جو 1983 میں برازیل میں ایڈز کی وبا کی پہلی لہر کا شکار ہوئے تھے۔ اس فلم میں ایڈز وائرس کے خلاف جدوجہد کی غیر دستاویزی تاریخ کا سراغ لگایا گیا ہے، جو اس وقت کا ایک نامعلوم وائرس تھا، اور یہ دنیا کو سن 1980 کی دہائی میں برازیل میں جنسی اقلیتوں کے ساتھ ہونے والے مصائب اور امتیازی سلوک کی ان کہی کہانیاں سنانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘یہ ماضی کا ایک پورٹریٹ ہے جس کا تعلق پرانے دور سے تھا ، لیکن یہ آج کے دور سے  اتنا ہی تعلق رکھتا ہے ۔’’

 

 

 روڈریگو ڈی اولیویرا نے دی فرسٹ فالن پر اپنے نقطہ نظر  کو  پیش کرتے ہوئے کہا ‘‘سرکاری تاریخ ہماری طرف کوئی توجہ نہیں دیتی ہے، اس لیے ہم اپنے مورخین کے طور پر بھی کام کر رہے ہیں۔ اگر ہم اپنی زندگیوں کو دستاویزات کا حصہ نہیں بناتے ہیں تو کوئی اور اس کام کو انجام نہیں دے گا ’’۔ یورپ اور مغرب کی طرف سے وضع کردہ عظیم داستانوں کے خلاف مزاحمت کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، برازیلی فلم ساز نے کہا کہ، یہ سمجھنا ہمارے تصور سے باہر ہے کہ برازیل میں  1983 میں ایچ آئی وی کے ساتھ رہنے والا ہم جنس پرست مرد یا غیر جنس پرست عورت ہونا کیسا تھا۔ ، جب  اس وائرس  کے  نام تک کا کسی کو علم نہیں تھا۔

اولیویرا بتاتے ہیں، خود ایک ہم جنس پرست آدمی ہونے کے ناطے میں سمجھتا ہوں کہ ہر ایل جی بی ٹی کیو آئی اے فرد کی شناخت ایڈز کے خیال سے مشروط ہے کیونکہ وہ آج جس تعصب اور ہومو فوبیا کا شکار ہیں اس کی جڑیں اس سانحے میں بہت گہری ہیں۔ اس موضوع نے ہمیشہ مجھے متاثر کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں پسماندہ لوگوں کو بولنے کی طاقت دینا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم مصائب کی تاریخ کو دستاویزی شکل میں نہیں ڈالیں گے تو اور  کون اس کام کو انجام دے گا۔

 

اس سانحے میں تباہ ہوجانے والی ایل جی بی ٹی کیو، کمیونٹی کو تسلیم کرنے اور اس کی منظوری دینے میں نظام کی بے حسی پر، اولیویرا کا کہنا ہے: لوگ 1983 سے ایک ایسے وائرس کی وجہ سے مر رہے تھے جس کا کوئی نام نہیں تھا، لیکن انہوں نے  ہلاک شدگان کی گنتی صرف 1985 سے شروع کی تھی۔ مجھے واضح طور پر یاد ہے کہ جب میں اپنی چھوٹی عمر میں کلب گیا تھا تو وہاں 30 سال سے زیادہ عمر کے لوگ نہیں تھے کیونکہ اس عمر کے تمام لوگ مر چکے تھے۔

یہ بتاتے ہوئے کہ کس طرح ان کی ٹیم نے اپنی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو کاسٹ کرنے کی شعوری کوشش کی، اولیویرا نے کہا، ہم اپنی طرف سے نہ صرف  ایل جی بی ٹی کیو آئی اے  کے بارے میں بلکہ اپنی کمیونٹی کے لوگوں کے ساتھ جو ایڈز کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں، کے بارے میں ایک فلم بنانے کے  تعلق سے  اپنے کردار سے متعلق فکر مند تھے۔ ہمارے ساتھ بہت سارے ہم جنس پرست اداکار اور ٹرانس ایکٹریس موجود تھے،  جو اِن  کرداروں کو پیش کرنے میں دلچسپی رکھتے تھے۔

 

دی فرسٹ فالن، جس کا ورلڈ پریمیئر جرمنی میں مینہیم- ہائڈل برگ بین الاقوامی فلمی میلہ 2021 میں ہوا، اس کے بارے میں  اولیویرا نے کہا کہ فلم کا استقبال خوشگوار طور پر حیران کن تھا۔ جرمن ٹھنڈے ہیں اور ہماری فلم گرم ہے۔ کچھ لوگ رو بھی رہے تھے۔ ایسا لگتا ہے کہ فلم ایک ایسے رشتے قائم  کرنے میں کامیاب رہی  ہے جو کسی قسم کی سرحدوں کو نہیں جانتے۔

 

انہوں نے  اس خواہش کا بھی اظہار کیا کہ وہ اپنی فلم کا ہندوستانی ورژن دیکھنا چاہتے ہیں کیونکہ وبائی امراض دنیا کے مختلف حصوں کو مختلف طریقوں سے متاثر کرتے ہیں۔‘‘ مختلف ممالک ایڈز کی وبا سے کیسے نمٹتے ہیں ، اس صورت  میں  یہ ورژن لوگوں کے سامنے نہیں ہیں’’۔

 آئی ایف ایف آئی  میں فلم کے استقبال پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے، اولیویرا نے کہا کہ ‘‘یہ دیکھ کر میں  بہت متاثر ہوا  ہوں کہ یہ فلم کس قدر مقبول ہوئی، کیونکہ اس کی نمائش کے وقت  ہال شائقین سے کھچا کھچ بھر ا ہوا  تھا۔ یہ تجربہ میرے لئے حیرت انگیز رہا ہے’’۔

‘دی فرسٹ فالن’ کے بارے میں

برازیل کے ایک چھوٹے سے قصبے میں 1983 کے آغاز کے ساتھ ، ایل جی بی ٹی کیو آئی اے + مردوں اور عورتوں کا ایک گروپ نئے سال کا جشن منا رہا ہے جس کا کوئی اندازہ نہیں ہے۔ ماہر حیاتیات سوزانو کو معلوم ہے کہ کوئی خوفناک چیز اس کے جسم میں خلل ڈال رہی ہے۔ اپنے مستقبل کے بارے میں غیر یقینیت کا شکار اور معلومات کی کمی کی وجہ سےبے چینی میں مبتلا، سوزانو ٹرانس سیکسول آرٹسٹ روز اور ویڈیو بنانے والے ہمبرٹو تک پہنچتا ہے، جو دونوں یکساں طور پر بیمار ہیں۔ وہ مل کر ایڈز کی وبا کی پہلی لہر سے بچنے کی کوشش کریں گے۔

****************

(ش ح۔ س ب  ۔ رض)

U NO:13304



(Release ID: 1775237) Visitor Counter : 253


Read this release in: English , Marathi , Hindi