وزارت خزانہ
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے نوا شیوا کا دورہ کیا ؛ بھارتی کسٹم کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا
وزیر خزانہ نے جے این پی ٹی کے مرکزی پارکنگ پلازا میں کسٹم ایگزامنیشن فیسلٹی قائم کرنے کے لئے بھومی پوجن کیا
انہوں نے کسٹمز پر زور دیا کہ وہ یومیہ جائزے میں کوئی التواء نہ رکھنے پر زور دے اور کارگو کے اجراء میں تیزی لائے
ٹیکنا لوجی سے لیس اصلاحات کا مقصد کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینا اور عمل آوری کے بوجھ کو کم کرنا ہے
Posted On:
25 NOV 2021 5:16PM by PIB Delhi
نئی دلّی ،25 نومبر/ خزانے اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ سیتا رمن نے ممبئی کے ساحل کے قریب مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع میں نوا شیوا میں کسٹمز کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا ۔
وزیر خزانہ کو کسٹمز کلیئرنس کے عمل کے بارے میں بتایا گیا اور اطلاعاتی ٹیکنا لوجی کے استعمال سے متعلق کسٹمز کے حالیہ اقدامات سے مطلع کیا گیا ۔ حالیہ ماضی میں سی بی آئی سی نے درآمدات سے متعلق کسٹمز دستاویزات کی آن لائن ایڈوانس فائلنگ ، ای – سنچت سے متعلق امدادی دستاویزات کو الیکٹرانک طور پر داخل کرنے ، کسٹمز ڈیوٹی کی آن لائن ادائیگی ، کسٹمز دستاویزات کا ڈیجٹائزیشن اور در آمدات کی خودکار کلیئرنس جیسے اہم ٹیکنا لوجی کے اقدامات کئے ہیں ۔
ان اصلاحات کے ساتھ سی بی آئی سی ایکس رے اسکینروں کو نافذ کرنے ، آر ایف آئی ڈی ٹیگ کا استعمال کرنے ، کنٹینروں کا پتہ لگانے جیسے کاموں کے لئے بہتری کے اقدامات انجام دے رہی ہے ۔ سی بی آئی سی کے ذریعے اِن اصلاحات سے کاروبار کرنے میں آسانی کے ماحول میں بہت بہتری آئی ہے اور کارگو کے اجراء میں لگنے والے مجموعی وقت میں کافی کمی آئی ہے ۔
وزیر خزانہ نے تجارتی سہولت کے شعبے مین کسٹمز کے ذریعے کئے گئے اقدامات کا جائزہ لینے کے بعد اسسمنٹ میں روزانہ کوئی التواء نہ رکھے جانے اور کارگو کو تیزی سے جاری کرنے میں انتظامیہ میں زیادہ تال میل کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے بر آمدات سے متعلق ترغیبی اسکیموں ، جیسے آر او ڈی ٹی ای پی اور آر او ایس سی ٹی ایل پر عمل درآمد کرنے اور وقت پر ریفنڈ کی ادائیگی کرنے پر زور دیا ۔
محترمہ سیتا رمن نے مضر اشیاء کو جلد از جلد وہاں سے ہٹانے پر زور دیا اور کہا کہ اگر کوئی نیم عدالتی عمل کیا جانا ہے ، تو اُسے در آمدات کے تین ماہ کے اندر مکمل کیا جانا چاہیئے ۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کی تباہ کرنے کے لئے مناسب پبلسٹی کی جانی چاہیئے ۔
وزیر موصوف نے نوا شیوا جہاز پر بنیادی ڈھانچے ، کارگو اور زمین پر اسٹیکنگ اور ٹرانسپورٹ کی سہولیات کا تفصیلی جائزہ لیا ۔ انہوں نے کسٹمز افسران کے ذریعے ریونیو ، سکیورٹی اور سہولت دینے کے رول کو بھی نوٹ کیا ۔
وزیر موصوف نے سینٹرلائز پارکنگ پلازا ، بندر گاہ کے قریب آن وھیل ڈاکومنٹیشن سینٹر اور نوا شیوا میں تقریباً 50 فی صد ایکسپورٹ ٹی ای یو کے کنٹینروں کا جائزہ لیا ۔
محترمہ سیتا رمن نے تجارتی سہولت میں اضافے کی خاطر جے این پی ٹی کے سینٹرلائزڈ پارکنگ پلازا میں ہی کسٹمز ایگزامنیشن فیسلٹی قائم کرنے کی پہل کی ۔ یہ سہولت ایسے کنٹینروں کو ، جن کا رسک کی بنیاد پر معائنہ کرنے کے لئے منتخب کیا گیا ہے ، ہٹائے بغیر معائنہ کیا جا سکتا ہے ۔ اس سے برآمد کاروں کے لئے لگنے والے وقت اور لاگت میں کمی آئے گی ۔ اس سہولت کو قائم کرنے کے لئے آج وزیر خزانہ نے بھومی پوجن کیا ۔
وزیر موصوف کو ڈائریکٹ پورٹ ڈلیوری ( ڈی پی ڈی ) لاجسٹک پروگرام کے بارے میں بھی بتایا گیا ، جو نوا شیوا میں در آمد شدہ ٹی ای یو کے 60 فی صد کا احاطہ کرتا ہے اور بندر گاہ پر کسٹمز سے کلیئر کارگو کی ڈلیوری لینے کے لئے رجسٹرڈ درآمد کاروں کو ایک متبادل فراہم کرتا ہے ۔
وزیر خزانہ کو بتایا گیا کہ کئی افسران کو ایٹمی توانائی ریگو لیٹری بورڈ ( اے ای آر بی ) اور تین نئے موبائل کنٹینر اسکینروں کے لائسنس والے آپریٹروں کے طور پر تربیت دی گئی ہے اور اس سال کے شروع میں بندرگاہ کے اندر تعینات کیا گیا ہے ۔ اس کا مطلب ہے کہ اب کنٹینروں کو ٹریلر پر زیادہ طویل فاصلے تک لے جانے کی ضرورت نہیں ہو گی ۔
محترمہ سیتا رمن نے اپنے سہولت کار مراکز کو 24 گھنٹے اور ساتوں دن شفٹ کے طور پر کام کرنے کی ستائش کی ، جس سے درآمد ہونے والے کارگو کو انتظار نہیں کرنا پڑے گا اور انہوں نے اس عمل کو دیگر جگہوں پر بھی متعارف کرانے کے لئے کہا ۔
وزیر خزانہ نے افسران پر زور دیا کہ وہ مسلسل ٹیکس دہندگان اور شہریوں کے ساتھ ، خاص طور پر نو جوانوں کے ساتھ میٹنگ کریں تاکہ حکومت سے ، اُن کی توقعات کو سمجھا جا سکے ۔ انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ افسران ، ٹیکس دہندگان کی شکایات کو موثر طور پر حل کرنے کے لئے سرگرم رہیں اور کسٹمز کے طریقۂ کار میں تبدیلی کے بارے میں خود کو پوری طرح آگاہ رکھیں ۔
محترمہ سیتا رمن نے یہ بھی ہدایت دی کہ 25 جنوری ، 2022 ء کو بین الاقوامی کسٹمز ڈے کے موقع پر سی بی آئی سی ملک گیر سطح پر ایک رسائی کا پروگرام منعقد کرے تاکہ مختلف فریقوں کو ، جیسے در آمد کار ، بر آمد کار اور کسٹمز دَلال وغیرہ کو اِس میں شامل کیا جا سکے ۔ یہ رسائی کا پروگرام دو مقاصد کے ساتھ ہونا چاہیئے ، ایک کسٹمز محکمے کے ذریعے کی جانے والی مختلف اصلاحات کے بارے میں تمام فریقوں میں بیداری پیدا کرنا اور دوسرے تمام فریقوں سے ، اُن کی توقعات اور مسائل کے بارے میں ، اُن کا رد عمل ظاہر کرنا تاکہ ان کو تیزی سے حل کیا جا سکے ۔
نوا شیوا ، جس میں بھارت کا سب سے بڑا کنٹینر پورٹ جے این پی ٹی قائم ہے ، ملک کی کسٹمز ڈیوٹی کا تقریباً 20 فی صد مالیہ فراہم کرتا ہے ۔ تقریباً 85 فی صد کارگو کنٹینروں کے ذریعے لایا - لے جایا جاتا ہے ۔ یہ بندر گاہ 7 ملین سے زیادہ ٹی ای یو سالانہ ہینڈل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔
وزیر خزانہ کے ساتھ ریونیو کے سکریٹری جناب ترون بجاج ، سی بی آئی سی کے چیئر مین جناب ایم اجیت کمار نوا شیوا پر موجود تھے ۔ اس موقع پر موجود لوگوں میں کسٹمز کے چیف کمشنر جناب ایم کے سنگھ اور جے این پی ٹی کے چیئرمین جناب سنجے سیٹھی بھی شامل ہیں ۔
اضافی فوٹو گراف
نوا شیوا میں وزیر خزانہ کا روایتی خیر مقدم
جے این پی ٹی کی لینڈنگ جیٹی پر وزیر خزانہ کے لئے سی آئی ایس ایف کا گارڈ آف آنر
نوا شیوا پر کسٹمز کا گارڈ آف آنر
Video Footage available via - ANI TV
More photographs and videos on Twitter : @PIBMumbai, @CBIC_India, @JNCHCustoms
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )
U. No. 13295
(Release ID: 1775118)
Visitor Counter : 177