وزارت اطلاعات ونشریات

"نیتانتوئی سہج سرل  اپنے طور پر خود کو متاثر کرنے والے آئس کریم بیچنے والے کی زندگی اور اس کے معنی کی تلاش  کرنے کی کوششیں- اولین مرتبہ فلم کی ہدایت کاری کرنے والے ڈائریکٹر: سترابیت پال کا آئی ایف ایف آئی( افی) کی 52 ویں بین الاقوامی فلمی میلے میں پیش کی گئی فلم کا تعارف


بھارت کے 52 ویں بین الاقوامی فلمی میلے میں بنگالی بلیک کامیڈی زندگی کی سادگی کا جشن مناتی ہے

Posted On: 23 NOV 2021 8:00PM by PIB Delhi

پنجی، 23 نومبر 2021

زندگی اور اس کے معنی کو دریافت کرنے کے لیے ایک سادہ اور خود ساختہ آئس کریم بیچنے والے کی سادہ جستجوکرنے کی کوششیں گوا میں جاری بین الاقوامی  فلم فیسٹیول میں فلم سے محبت کرنے والوں کو دیہی بنگال میں  نتا نتوئی  سہج سرل کی بدولت عام آدمی کی قدیم سادگی میں خود کو کھونے کا ایک سادہ لیکن خوبصورت موقع ملا ہے۔ ہدایت کار سترابت پال کی بنگالی فلم سادہ لوگوں اور ان کی سادہ زندگی کے بارے میں ہے۔ اس کے نام کو مدنظر رکھتے ہوئے (جس کا مطلب ہے ‘‘بہت آسان اور سادہ’’)، کہانی اور کردار بھی سادگی کو بہترین انداز میں پیش کرتے ہیں۔

ڈائریکٹر نے متاثر کن انداز میں  تحریک کے سرچشمہ  کاانکشاف کیا ہے جس کی وجہ سے فلم کا آغاز ہوا۔‘‘میں اپنے بچپن سے ہی کہانی کے کرداروں کو دیکھ رہا ہوں۔ مخصوص کردار کا  رول میرے اسکول کے ایک حقیقی زندگی میں آئس کریم بیچنے والے پر مبنی ہے جو اس کی سائیکل پر آتا تھا اور چھوٹے بچوں کو آئس کریم فروخت کرتا تھا۔ مجھے اپنے مرکزی کردار کی تحریک اس سے ملی ہے۔ پال نے آج 23 نومبر 2021 کو گوا میں جاری فیسٹیول کے 52 ویں ایڈیشن کے موقع پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔  اس فلم کو فیچر فلم زمرے کے انڈین پینورما سیکشن کے تحت  افی میں دکھایا گیا ہے۔

1.jpg

فلم کو ایک بلیک کامیڈی قرار دیتے ہوئے، پال نے کہا کہ یہ فلم مغربی بنگال کے ایک سرحدی شہر ہلدی باڑی کے ایک آئس کریم بیچنے والے کے ارد گرد گھومتی ہے۔ وہ خوشی خوشی کام کے لیے دیہی بنگال کے دور دراز علاقوں سے گزرتا ہے۔ اپنے کام کے لیے دور دراز کے دیہاتوں کا سفر کرتے ہوئے، وہ اپنے سفر کے دوران اچھی اور بری دونوں چیزوں کا تجربہ کرتا ہے، جو اسے محبت اور زندگی کے معنی سکھاتی ہیں۔

2.jpg

فلم میں، آئس کریم بیچنے والا ایک میلے میں جاتا ہے، جو خود زندگی کی  ایک  علامت ہے۔ زندگی کی طرح، آئس کریم بیچنے والے کے راستے میں مختلف قسم کے لوگوں سے سامنا ہوتا ہے۔ جب کہ کچھ اس کی منزل تک پہنچنے میں مدد کرنے کی کوشش کرتے ہیں، دوسرے اسے گمراہ کرتے ہیں۔‘‘میرا مرکزی کردار کام کے لیے شہر سے دیہات جاتا ہے کیونکہ اسے شہر کی زندگی کی ہلچل پسند نہیں، بعض اوقات وہ آئس کریم فروخت  کرنا نہیں چاہتا اور اس کے لیے اسے اپنے منیجر سے ڈانٹ  ڈپٹ پڑتی ہے، لیکن وہ پھر بھی پریشان نظر نہیں آتا۔ ایک دن اس کی ملاقات ایک ایسے  آدمی سے ہوئی جو اسے میلے کے بارے میں بتاتا ہے۔

بلیک اینڈ وائٹ میں فلمائی گئی یہ فلم ایک طنزیہ ہے جسے کہانی سنانے والے کی آنکھوں سے پیش کیا گیا ہے۔ واقعات اس وقت رونما ہوتے ہیں جب وہ میلے کے سفر پر نکلتا ہے۔ وہ راستے میں اپنی سائیکل کھو دیتا ہے،   جو اب  اس کی روزی  روٹی  کا واحد ذریعہ ہے، لیکن وہ  اسے دوبارہ واپس مل جاتی ہے۔ آخر میں آئس کریم بیچنے والا اپنی منزل تک نہ پہنچ سکا لیکن اس کی ملاقات ایک ایسے شخص سے ہوئی جو میلے سے واپس آ رہا تھا۔ اس شخص نے کہا کہ اس کی بھوک تو مٹ گئی لیکن اس کے دل کی خواہش پوری نہیں ہوئی۔ پال نے کہا کہ زندگی میں بھی ،  ہمارے بہت سے خواب اور خواہشات ہیں لیکن ان میں سے اکثر ادھورے رہ جاتے ہیں۔

ڈائریکٹر نے فلم کے مندوبین کو بتایا کہ کس طرح سائیکل کی گھنٹی کی دھڑکنوں کے ساتھ کہانی آگے بڑھتی ہے۔ ‘‘فلم میں کوئی بیک گراؤنڈ میوزک نہیں ہے، صرف موسیقی آئس کریم بیچنے والے کی سائیکل کی آواز ہے’’۔

3.jpg

پال نے اپنے کیرئیر کا آغاز ایک ٹیلی ویژن سیریل میں اداکاری سے کیا اور اسی وجہ سے وہ کئی سالوں سے تھیٹر سے وابستہ ہیں۔ ’’میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ بطور ہدایت کار میری پہلی فلم کو اتنے بڑے پلیٹ فارم کے لیے منتخب کیا جائے گا۔ اگرچہ میں تھیٹر میں اداکاری کرتا تھا لیکن میں ہمیشہ فلم بنانا چاہتا تھا۔ میں اتفاق سے مصنف بن گیا اور اس فلم کی کہانی 2015 میں لکھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ کولکتہ کے سنیما لیجنڈ ستیہ جیت رے اور بدھ دیب داس گپتا سے متاثر ہوئے  ہیں اور انہوں نے ان سے تحریک لی ہے۔

فلم کے ذریعے کسی بھی پیغام کے بارے میں پوچھے جانے پر، ڈائریکٹر نے نشاندہی کی کہ تمام کہانیوں میں پیغامات نہیں ہوتے۔ کچھ صرف سادہ کہانیاں ہیں۔ ‘‘ہم سب زندگی میں کسی نہ کسی چیز کی تلاش میں ہیں۔ کوئی محبت کی تلاش میں، کوئی معاش کی تلاش میں، کوئی دولت اور شہرت کی تلاش میں۔ میری کہانی بھی ایک  جستجو  کے بارے میں ہے - میرا مرکزی کردار کیا تلاش کرتا ہے اور اسے کیا ملتا ہے، یہ میری کہانی کا بنیادی حصہ ہے’’۔

****************

(ش ح۔ ح ا ۔ رض)

U NO:13211



(Release ID: 1774486) Visitor Counter : 224


Read this release in: Hindi , English , Bengali